قومی انسانی حقوق کمیشن
این ایچ آر سی ، بھارت نے بہار کے پورنیہ ضلع میں جادوگری کرنے کے شبہ میں ایک خاندان کے پانچ افراد کے قتل اور جلانے کی اطلاع کا از خود نوٹس لیا
چیف سکریٹری اور بہار کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو نوٹس جاری کر کے دو ہفتوں کے اندر اس معاملے پر تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی ہے
کمیشن نے ریاستی حکومت کو مشاورت فراہم کرنے اور متاثرہ خاندان کے واحد زندہ بچ جانے والے رکن اور واقعے کے عینی شاہد ، سولہ سالہ لڑکے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے کی بھی ہدایت کی ہے
Posted On:
16 JUL 2025 4:22PM by PIB Delhi
انسانی حقوق کے قومی کمیشن (این ایچ آر سی) بھارت نے ایک میڈیا رپورٹ کا از خود نوٹس لیا ہے کہ بہار کے پورنیہ ضلع میں 6 جولائی ، 2025ء کی رات کو ایک خاندان کے پانچ افراد ، جن کا تعلق درج فہرست قبائل سے تھا ، جن میں تین خواتین بھی شامل تھیں ، کو مبینہ طور پر قتل کر دیا گیا اور جادو کرنے کے شبہ میں ان کی لاشوں کو جلا دیا گیا ۔
کمیشن نے مشاہدہ کیا ہے کہ خبروں کے مندرجات ، جو اگر سچ ہیں تو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے سنگین مسائل کو جنم دیتے ہیں ۔ لہذا ، اس نے چیف سکریٹری اور بہار کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو نوٹس جاری کر کے معاملے کی تحقیقات کی موجودہ صورتحال اور مجرموں کی گرفتاری سمیت دو ہفتوں کے اندر اس معاملے پر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے ۔
کمیشن نے ریاستی حکومت کو مشاورت فراہم کرنے اور 16 سالہ لڑکے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ، جو مبینہ طور پر متاثرہ خاندان کا واحد زندہ بچ جانے والا اور تکلیف دہ واقعے کا عینی شاہد ہے ۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ، جو 8 جولائی ، 2025 ء کو پیش کی گئی ہے ، خاندان کے واحد زندہ بچ جانے والے 16 سالہ لڑکے نے پولیس کو اطلاع دی ہے کہ تقریبا 50 افراد کا ہجوم ان کے گھر میں گھس آیا اور اس کی ماں پر ڈائن ہونے کا الزام لگایا ۔ ہجوم نے پہلے اس کی ماں کو ڈائن کہہ کر بانس کی لاٹھیوں سے حملہ کیا ۔ پھر انہوں نے اس کے باقی خاندان پر حملہ کیا ، جو اسے بچانے آئے اور ان سب کو اس کے سامنے ہی قتل کر دیا ۔ بعد میں ، حملہ آوروں نے مبینہ طور پر متاثرین کی لاشوں کو ، ان کے گھر سے تقریبا 100-150 میٹر دور لے جاکر آگ لگا دی ۔ مبینہ طور پر ، گاؤوں والوں کو شبہ تھا کہ گاؤں میں ایک لڑکے کی موت اور بیماری ، متاثرہ خاندان کی وجہ اور ان کی جادوگری کی وجہ سے ہوئی ہے ۔
.................. . ............................................. . ......................
( ش ح ۔ ا ک ۔ ع ا )
U. No. 2813
(Release ID: 2145258)