الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
ڈیجیٹل فرسٹ معیشت کے طور پر، بھارت نے کوانٹم تیاری میں پیش قدمی کی؛ وزارتِ الیکٹرانکس و آئی ٹی (میٹی) نے آتم نربھر اور کوانٹم-محفوظ سائبر سیکیورٹی کی جانب منتقلی کے لیے وائٹ پیپر جاری کیا
وائٹ پیپر میں سرکاری و نجی اداروں اور تزویراتی شعبوں سے قومی سلامتی، عوامی خدمات کے اہم ڈیٹا اور مالیاتی لین دین سے متعلق کمزور شعبوں کی بروقت شناخت کی اپیل
سی ای آر ٹی-ان اور ایس آئی ایس اے نے ’کوانٹم سائبر تیاری کی جانب منتقلی‘ کا آغاز کیا؛ خفیہ کاری میں جدت کے ذریعے بھارت کو کوانٹم-محفوظ مستقبل کی طرف رہنمائی فراہم کرنے کا عزم
کوانٹم تیاری ایک تزویراتی ضرورت، خاص طور پر سائبر سیکیورٹی میں کوانٹم ٹیکنالوجیز کے انقلابی امکانات کے پیش نظر ۔ جناب ایس کرشنن، سیکریٹری، وزارتِ الیکٹرانکس و اطلاعاتی ٹیکنالوجی (میٹی)
Posted On:
11 JUL 2025 4:29PM by PIB Delhi
بھارت تیزی سے ڈیجیٹل ادائیگیوں اور آن لائن عوامی خدمات میں عالمی رہنما کے طور پر ابھرا ہے۔ تاہم، اس ڈیجیٹل ترقی کے ساتھ ہی معاشرے اور حکومت دونوں پر ایک اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ وسیع مقدار میں اہم ڈیٹا، مالیاتی لین دین، اور قومی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر بشمول شہری اور دفاعی ضروریات کو محفوظ بنائیں۔ چونکہ کوانٹم کمپیوٹنگ روایتی خفیہ کاری کے طریقوں کو توڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اس لیے کوانٹم مزاحمتی سائبر سیکیورٹی کی ضرورت انتہائی اہم ہو گئی ہے۔اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر، وزارت الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی، بھارتی کمپیوٹر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (سی ای آر ٹی-ان)، اور سائبر سیکیورٹی فرم ایس آئی ایس اے نے نئی دہلی میں مشترکہ طور پر ’’کوانٹم سائبر تیاری کی جانب منتقلی‘‘ کے عنوان سے ایک وائٹ پیپر جاری کیا۔

روایتی خفیہ کاری کے لیے خطرات کی نئی حدیں
یہ وائٹ پیپر ایک اہم موڑ پر جاری کیا گیا ہے، جب کوانٹم کمپیوٹنگ نظریاتی وعدوں سے نکل کر عملی طور پر نظام میں خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجی بنتی جا رہی ہے۔ دنیا بھر میں حکومتیں اور ٹیکنالوجی کے شعبے کوانٹم تحقیق کی رفتار تیز کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں روایتی خفیہ کاری کے لیے خطرات کی حدیں مزید قریب آ رہی ہیں۔ آج کے ڈیجیٹل تحفظ کی بنیاد سمجھے جانے والے خفیہ کاری کے الگوردمز جیسے آر ایس اے اور ای سی سی، آنے والے چند برسوں میں ناقابلِ استعمال ہو جانے کی توقع ہے۔ڈیجیٹل فرسٹ معیشت جیسے بھارت کے لیے یہ تبدیلی ڈیٹا کے تحفظ، مالیاتی لین دین اور قومی سلامتی کے انفراسٹرکچر کے لیے اہم نتائج کی حامل ہے۔
یہ وائٹ پیپر مختلف شعبوں سے وابستہ اداروں کے لیے کوانٹم-محفوظ منتقلی کا آغاز کرنے اور کوانٹم تیاری کے لیے راہ ہموار کرنے میں ایک قیمتی رہنما ثابت ہوگا۔ اس ہنگامی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے، وائٹ پیپر ایک جامع فریم ورک فراہم کرتا ہے تاکہ ادارے کوانٹم خطرات کے منظرنامے کے لیے خود کو تیار کر سکیں۔اس میں کوانٹم کمپیوٹنگ کے موجودہ خفیہ کاری نظاموں اور بھارت کے ڈیجیٹل ڈھانچے پر ممکنہ اثرات کا تجزیہ کیا گیا ہے، اور ان خطرات سے نمٹنے کے لیے کوانٹم-مزاحم الگوردمز کی طرف منتقلی کے اسٹریٹجک راستے بیان کیے گئے ہیں۔ وائٹ پیپر موجودہ فریم ورکس میں نئے حفاظتی پروٹوکولز کے انضمام کے لیے عملی تجاویز بھی فراہم کرتا ہے، تاکہ تعمیل اور آپریشنل تسلسل برقرار رکھا جا سکے۔
بھارت نے ڈیجیٹل جدت میں اپنی قیادت کو مزید مستحکم کیا
سیکریٹری، وزارتِ الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی (میٹی)، جناب ایس کرشنن نے وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے زور دیا کہ "کوانٹم تیاری ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے، کیونکہ ہم کوانٹم ٹیکنالوجیز، خصوصاً سائبر سیکیورٹی میں اس کے انقلابی امکانات کے لیے خود کو تیار کر رہے ہیں۔ جب ہم مختلف شعبوں میں ڈیجیٹل، مصنوعی ذہانت اور کوانٹم تبدیلی کے عمل سے گزر رہے ہیں، تو ضروری ہے کہ ہم بروقت وضاحت اور چابکدستی کے ساتھ اپنے آئی سی ٹی انفراسٹرکچر میں لچک پیدا کریں۔ یہ وائٹ پیپر اس سمت میں موزوں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔"
عوامی و نجی اشتراک کی اہمیت
اس اقدام کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، سی ای آر ٹی-ان کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سنجے بہل نے کہا، "سی ای آر ٹی-ان اس حقیقت کو تسلیم کرتا ہے کہ کوانٹم کمپیوٹنگ خطرات کے منظرنامے کو بنیادی طور پر بدل دے گی۔ ہمیں آج ہی اپنے سیکیورٹی فریم ورکس کو ارتقاء دینا ہوگا تاکہ ہم کل کے پھیلتے ہوئے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی حفاظت کر سکیں۔ ایس آئی ایس اے کے ساتھ یہ اشتراک عوامی و نجی شراکت داری کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، جہاں نجی شعبے کی جدت اور حکومت کی حکمت عملی مل کر قومی سطح پر تیاری کو ممکن بناتے ہیں۔ ہم اس قسم کی شراکت داریوں کا خیرمقدم کرتے ہیں تاکہ ملک کی مجموعی سائبر تیاری کو فروغ دیا جا سکے۔"
ڈیجیٹل مستقبل کے تحفظ کے لیے ہمہ جہت حکمتِ عملی
ایس آئی ایس اے کے سی ای او و بانی دھرشن شانتامورتی نے کوانٹم ٹیکنالوجی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، ’’کوانٹم کمپیوٹنگ گزشتہ تین دہائیوں میں سائبر سیکیورٹی کے منظرنامے میں سب سے بڑی تبدیلی کی نمائندگی کرتی ہے۔ ہم محض ایک تیز رفتار کمپیوٹر سے نہیں بلکہ حسابی حدود کی مکمل نئی تعریف سے دوچار ہیں۔ وہ نظام، جن پر ہمارا ڈیجیٹل اعتماد قائم ہے، کوانٹم سیاق و سباق میں بنیادی طور پر کمزور ہیں۔ یہ خاص طور پر بھارت جیسے ممالک کے لیے نہایت اہم ہے جو براہِ راست ڈیجیٹل-فرسٹ معیشتوں کی صف میں شامل ہو چکے ہیں۔
ہماری مہارت اور سی ای آر ٹی-ان کے فعال سائبر سیکیورٹی اور واقعہ ردعمل کی اسٹریٹجک صلاحیتیں مل کر بھارت کے ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کے مستقبل کے تحفظ کے لیے ایک ہمہ جہت حکمتِ عملی فراہم کرتی ہیں۔ ایس آئی ایس اے میں ہم فرانزک گہرائی، حقیقی دنیا کی بصیرت اور مستقبل سے ہم آہنگ خفیہ کاری کی حکمتِ عملیوں کے ذریعے اداروں کو ڈیٹا کی سطح پر لچک پیدا کرنے میں مدد فراہم کر رہے ہیں ، وہیں جہاں یہ سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔‘‘
جب بھارت ڈیجیٹل جدت میں اپنی قیادت کو مسلسل فروغ دے رہا ہے، تو یہ وائٹ پیپر ایک اسٹریٹجک لرننگ گائیڈ کے طور پر اداروں کی رہنمائی کرتا ہے تاکہ وہ کوانٹم کمپیوٹنگ سے جُڑے نئے اور ابھرتے ہوئے خطرات کو سمجھ سکیں، ان کی پیشگی شناخت کر سکیں اور مؤثر طریقے سے ان کا جواب دے سکیں۔
یہ وائٹ پیپر خاص طور پر ضابطہ بند شعبوں جیسے بینکاری، مالیاتی خدمات و انشورنس (بی ایف ایس آئی)، صحت عامہ اور سرکاری اداروں کی مخصوص ضروریات کو مدِنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔ یہ ایک جانب جہاں تکنیکی و عملی سفارشات پیش کرتا ہے، وہیں دوسری جانب ایک وسیع تر اپیل کے ذریعے فعال سیکیورٹی اور ادارہ جاتی لچک کی ثقافت کو فروغ دینے پر زور دیتا ہے، تاکہ ادارے پورے اعتماد کے ساتھ کوانٹم دور کے چیلنجز کا سامنا کر سکیں۔
سی ای آر ٹی-ان کے بارے میں
سی ای آر ٹی-ان بھارت کی قومی ایجنسی ہے جو سائبر سیکیورٹی کے واقعات کے ردعمل کی ذمہ دار ہے، اور اسے انفارمیشن ٹیکنالوجی ترمیمی ایکٹ 2000 کے تحت سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں درج ذیل فرائض کی انجام دہی کے لیے نامزد کیا گیا ہے:
- سائبر واقعات سے متعلق معلومات کا جمع کرنا، تجزیہ کرنا اور ان کی ترسیل کرنا
- سائبر سیکیورٹی واقعات کے بارے میں پیشگی انتباہات اور الرٹس جاری کرنا
- سائبر سیکیورٹی واقعات سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات
- سائبر واقعات کے ردعمل سے متعلق سرگرمیوں میں ہم آہنگی
- معلوماتی تحفظ سے متعلق طرز عمل، طریقہ کار، روک تھام، ردعمل اور رپورٹنگ پر رہنما خطوط، ایڈوائزریز، کمزوریوں کے نوٹس، اور وائٹ پیپرز جاری کرنا
- سائبر سیکیورٹی سے متعلق دیگر متعین کردہ ذمہ داریاں
مزید معلومات کے لیے ملاحظہ کریں: www.cert-in.org.in
ایس آئی ایس اےکے بارے میں
ایس آئی ایس اے ڈیجیٹل ادائیگیوں کی صنعت کے لیے سائبر سیکیورٹی حل فراہم کرنے والی ایک سرکردہ عالمی کمپنی ہے۔ یہ پی سی آئی سیکیورٹی اسٹینڈرڈز کونسل کی جانب سے عالمی ادائیگی فرانزک انویسٹی گیٹر کے طور پر تسلیم شدہ ہے۔ ایس آئی ایس اے اپنی فرانزک بصیرت کو استعمال کرتے ہوئے سائبر سیکیورٹی کے تحفظ، تدارک اور نگرانی کے حل فراہم کرتی ہے، اور دنیا بھر کے 40 سے زائد ممالک میں 1000 سے زیادہ اداروں کو بدلتے ہوئے سائبر خطرات سے محفوظ رکھتی ہے۔
---------
ش ح ۔ اس ک۔ن ع
U-2674
(Release ID: 2144069)