وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

ماہی پروری کے کسانوں کے قومی دن2025 کا تعارف نامہ


مرکزی  وزیر برائے ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری اور وزارت پنچایتی راج، جناب راجیو رنجن سنگھ،وزیر مملکت برائے ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری اور پنچایتی راج، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل اور جناب جارج کوریئن بھونیشور میں اس موقع کو رونق بخشیں گے

Posted On: 09 JUL 2025 8:09AM by PIB Delhi

ماہی پروری کے کاشتکاروں کا قومی دن اُن مخلص ماہی پروروں کو خراجِ تحسین ہے ،جو ہندوستان کی غذائی سلامتی کو مضبوط بنانے، مچھلی پر مبنی پروٹین کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے اور دیہی روزگار کو فروغ دینے میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کی کوششیں نہ صرف لاکھوں افراد کے روزگار کا ذرایعہ بنتی ہیں بلکہ پائیدار آبی زراعت اور خوشحال ‘بلیواکنامی‘ کے قومی وژن میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

قومی ماہی پرور دن 2025 کا انعقاد پروفیسر ڈاکٹر ہیرالال چودھری اور ان کے ساتھی ڈاکٹر کے ایچ علی کنہی کی ہندوستانی ماہی گیری کے شعبے میں خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرنے اور یادگار بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ انہی ماہرین نے 1957 میں اسی دن ‘ہائپو فیزیشن’ تکنیک کے ذریعے  ہندوستانی بڑی کارپس (مقامی بڑی مچھلیوں) کی مصنوعی افزائش و تولید کی رہنمائی کی، جس کے نتیجے میں اندرونِ ملک آبی زراعت میں ایک انقلابی پیش رفت ممکن ہوئی۔اس دن کو منانے کا مقصد ماہی پروروں، ماہی گیری کے کاروباری افراد اور ماہی گیروں کی ہندوستانی  ماہی گیری کے شعبے کی ترقی میں کی گئی کاوشوں کو تسلیم کرنا اور ایک ایسا ماحول پیدا کرنا ہے ،جس میں ہم سب مل کر اپنی ماہی گیری کی وسائل کے پائیدار انتظام کے طریقوں پر غور و فکر کر سکیں۔

قومی ماہی پروری کا دن ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے تاکہ ماہی پروری کرنے والوں کے کردار کو سراہا جا سکے، جو مچھلی پر مبنی پروٹین کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ملک کی غذائی سلامتی میں اپنا بھرپور حصہ ڈال رہے ہیں۔ یہ دن اُن کی لگن اور جدت پسندی کو اجاگر کرتا ہے جو وہ جدید آبی زراعتی تکنیکوں کو اپنا کر مچھلی کی پیداوار میں بہتری اور آبی وسائل کے تحفظ کے لیے کرتے ہیں۔گزشتہ برسوں میں ماہی گیری کے شعبے میں سائنسی تحقیق اور تکنیکی اقدامات کی بدولت قابلِ ذکر ترقی دیکھنے میں آئی ہے۔

حکومتِ ہند ہمیشہ ماہی گیری کے شعبے کو جامع انداز میں تبدیل کرنے اور ملک میں نیلگو انقلاب کے ذریعے اقتصادی ترقی اور خوشحالی لانے میں پیش پیش رہی ہے۔ سال 2015 سے حکومتِ ہند نے ماہی گیری کے شعبے میں مجموعی طور پر 38,572 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔

ان کوششوں کے نتیجے میں ہندوستان میں مچھلی کی پیداوار دو گنا سے بھی زیادہ ہو چکی ہے، جو مالی سال 14-2013میں 95.79 لاکھ ٹن سے بڑھ کر مالی سال 25-2024میں ایک ریکارڈ 195 لاکھ ٹن تک پہنچ گئی ہے، جو کہ حیران کن طور پر 104 فیصد اضافہ ہے۔ صرف اندرونِ ملک ماہی گیری اور آبی زراعت میں ہی 140 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو  ہندوستان کے آبی وسائل کی قوت اور حکومت کی جرأت مندانہ پالیسیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

 

سمندری خوراک کی برآمدات نے ایک اور کامیابی کی داستان رقم کی ہے، جو60,500 کروڑ روپےسے تجاوز کر چکی ہیں اور یہ بات  ہندوستان کی جھینگا  کی برآمدات میں عالمی قیادت کو ثابت کرتی ہے۔ گزشتہ دہائی کے دوران جھینگا کی پیداوار میں 270 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس سےروزگار کے لاکھوںمواقع پیدا ہوئے اور ملک میں ماہی گیر برادری کو بااختیار بنایا گیا۔

محکمہ ماہی گیری، وزارتِ ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری(ایم او ایف اے ایچ اینڈ ڈی)، قومی ماہی پرور ی کے کسانوں کےدن 2025 کو 10 جولائی 2025 کو بھونیشور میں واقع آئی سی اے آرسینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف فریش واٹر ایکوا کلچر(سی آئی ایف اے) میں منا رہا ہے۔اس تقریب کی صدارت عزت مآب وزیر برائےماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری اور وزارتِ پنچایتی راج جناب راجیو رنجن سنگھ کریں گے۔ان کے ہمراہ عزت مآب وزیر مملکت برائے ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری، پنچایتی راج، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل،عزت مآب وزیر مملکت برائے ایم او ایف اے ایچ اینڈ ڈی اور وزارتِ اقلیتی امور، جناب جارج کوریئن اور معزز وزیر برائے ماہی گیری، حکومتِ اوڈیشہ ،جناب گوکولانند ملک موجود ہوں گے۔

تقریب کے دوران عزت مآب  وزیر ماہی گیری کے شعبے میں متعدد اہم اقدامات کا آغاز کریں گے۔ان میں نئے ‘فشریز کلسٹرز’ کا اعلان،آئی سی اے آر ٹریننگ کیلنڈر کا اجرا اور بیج کی سند کاری (Seed Certification) و ہیچری آپریشنز سے متعلق رہنما خطوط کی رونمائی شامل ہے، جن کا مقصد معیار، معیاری کاری اور صلاحیت سازی کو فروغ دینا ہے۔اس کے علاوہ عزت مآب مرکزی وزیر ان مستفیدین کو اعزازات سے نوازیں گے، جن میں روایتی ماہی گیر، کوآپریٹو/ایف ایف پی او ایز ، کسان کریڈٹ کارڈ رکھنے والے اور ابھرتے ہوئے فشریز اسٹارٹ اپس شامل ہیں۔اس کے علاوہ کچھ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت امداد یافتہ ماہی پروری منصوبوں کا ورچوئل وسیلے سے سنگ بنیاد رکھا جائے گا اور منتخب منصوبوں کا افتتاح کیا جائے گا، جس سے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اختراع پر مبنی کاروبار کو فروغ دینے اور شعبے میں جامع ترقی کو فروغ ملے گا۔

مرکزی وزیر اس شعبے کی پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے کلیدی خطبہ بھی پیش کریں گے اور ماہی گیری کے شعبے میں تازہ ترین رجحانات، بہترین طریقوں اور ابھرتے ہوئے مواقع کے بارے میں قیمتی بصیرت پیش کریں گے۔ اس جشن میں ملک بھر کی ریاستی حکومتوں کے سینئر افسران شرکت کریں گے۔

محکمہ ماہی گیری، مویشی پروری و ڈیری، حکومتِ ہند ملک بھر کے ماہی پروروں اور ماہی گیروں کی انتھک محنت کو سراہتا ہے، جن کی لگن اور محنت نے ہندوستانی ماہی گیری کے شعبے کی کامیابی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔یہ تقریب اُن کی اہم خدمات کو تسلیم کرنے اور ان کا شکریہ ادا کرنے کا ایک موقع فراہم کرتی ہے۔

********

ش ح۔ م ع ن- ۔ رض

U. No.2579


(Release ID: 2143331)