نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
مرکزی وزیر من سکھ منڈاویہ نے اسمیتا(اے ایس ایم آئی ٹی اے) ویٹ لفٹنگ لیگ کا آغاز کیا، کہا کہ ’میرابائی چانو بہترین رول ماڈل ہیں‘
کھیل کود اور نوجوانوں کے امور کی وزیر مملکت محترمہ رکشا نکھل کھڈسے کا کہنا ہے کہ اسمیتا لیگ باصلاحیت کھلاڑیوں کی شناخت اور انہیں پروان چڑھانے میں مدد فراہم کرے گی تاکہ بھارت کے اولمپک کے خوابوں کو پورا کیا جا سکے
Posted On:
08 JUL 2025 6:49PM by PIB Delhi
نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ منڈاویہ نے آج مودی نگر، اترپردیش میں اسمیتا لیگ کے 2025 کے سیزن کا افتتاح کیا۔ اسمیتا کا 2025 کا سیزن ویٹ لفٹنگ لیگ کے ساتھ شروع ہوا ، جس میں کھلے زمرے میں منعقدہ دو روزہ مقابلے میں آٹھ مختلف وزن کے زمروں میں 42 لڑکیاں حصہ لے رہی تھیں۔

رواں مالی سال 2025-26 میں کھیلوں کے 15 شعبوں میں 852 لیگز کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پھیلی ہوئی لیگوں میں 70,000 سے زیادہ خواتین کھلاڑی حصہ لیں گی۔ گزشتہ سیزن میں 27 کھیلوں کے شعبوں میں 550 لیگز کا انعقاد کیا گیا جس میں 53,101 خواتین کھلاڑیوں کی شرکت ممکن ہوئی۔
ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا، ’’ہر سطح پر مواقع پیدا کرنا اور پھر ٹیلنٹ کو تلاش کرنا اور انہیں تیار کرنا ہمارا مشن ہے۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ ان بچوں کی آنکھوں میں بہت آگ ہے جو یہاں مودی نگر میں آئے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ہم ایک اور میرا بائی چانو کو تلاش کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔‘‘
ٹوکیو اولمپک کی نقرئی تمغہ فاتح میرابئی چانو ان معززین میں شامل تھیں جو اسمیتا ویٹ لفٹنگ لیگ کے افتتاح کے موقع پر تھے۔ شرکاء کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے وہاں نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ رکشا نکھل کھڈسے بھی موجود تھیں۔

محترمہ کھڈسے نے کہا، ’’ اسمیتا ہمارے مضبوط کھیلوں کے پروگرام کا ایک بڑا ستون ہے۔ خواتین نے کھیلوں میں اپنی قابلیت کا مظاہرہ کیا ہے اور آسمان ان کے لیے حد درجہ ہے۔ بچوں کی نظروں میں ارادہ ایک ایسی چیز ہے جس کو پروان چڑھانے کی ضرورت ہے۔‘‘
ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا، ’’آپ کے لیے میرابائی چانو سے بہتر کوئی رول ماڈل نہیں ہو سکتا۔ منی پور کے دور دراز واقع ایک گاؤں سے تعلق ہونے سے لے کر اعلیٰ ترین سطحوں پر عمدگی حاصل کرنے تک، انہوں نے تمام تر خواتین ویٹ لفٹرس کے لیے ایک بینچ مارک قائم کیا ہے۔ ان کی موجودگی ان نوجوان لڑکیوں کو ترغیب فراہم کرے گی جو ویٹ لفٹنگ میں حصہ لے رہی ہیں۔‘‘

ڈاکٹر منڈاویہ نے کھیلوں کے لیے حکومت کے "360 ڈگری" کے عزم کا اعادہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ یہ کھیلوں کے بجٹ میں کیسے ظاہر ہوتا ہے جس میں پچھلے 10 سالوں میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔
ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا، ’’ ہم ہندوستان کے کونے کونے تک پہنچنے اور خواہشمند کھلاڑیوں کو یہ بتانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ہمارے پاس اب آپ کے لیے اٹھنے اور چمکنے کا راستہ ہے۔ ہماری کھیلو بھارت نیتی (کھیلوں کی پالیسی) کو اس انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے اور قومی تعلیمی پالیسی کے ساتھ تعاون کرنے کے بعد، ہم اسکولی کھیلوں کو بہت زیادہ ترغیب دے رہے ہیں۔ یہ ہمارے بنائے ہوئے کھیلو انڈیا کیلنڈر میں ظاہر ہوں گے۔ مواقع کی کوئی کمی نہیں ہوگی۔‘‘
اولمپیئن میرابائی نے کہا کہ 2021 میں شروع ہونے والی اسمیتا لیگز کھیلوں میں خواتین کے لیے ایک بہت بڑا اعزاز ثابت ہوئی ہیں۔ میرابائی نے کہا، "یہ کثیر سطحی ڈھانچہ بہتر اسکرپٹ پر مشتمل ہے۔ اب ہر کسی کے پاس ایک وژن ہے کہ اسے کس طرح اعلیٰ سطح تک پہنچایا جائے۔ ہمیں ایسے مواقع نہیں ملے اور اسی وجہ سے اسمیتا ان خواتین کے لیے ایک نعمت ہے جو کھیل کھیلنا اور بڑے خواب دیکھنا چاہتی ہیں۔"

اسمیتا کے بارے میں
اسمیتا (خواتین کی حوصلہ افزائی کے ذریعے کھیلوں کے سنگ میل کی حصولیابی) کھیلو انڈیا کے صنفی غیر جانبدارانہ مشن کا حصہ ہے تاکہ لیگ اور مقابلے کے ذریعے خواتین میں کھیلوں کو فروغ دیا جائے۔ اس طرح، اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز کو کھیلو انڈیا خواتین کی لیگز زونل اور قومی دونوں سطحوں پر متعدد عمر کے گروپس کے انعقاد کے لیے سپورٹ کرتی ہے۔ 2021 میں شروع ہونے والی، اسمیتا لیگز کا مقصد نہ صرف کھیلوں میں خواتین کی شرکت کو بڑھانا ہے بلکہ لیگوں کو ہندوستان کے طول و عرض میں نئے ٹیلنٹ کی شناخت کے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کرنا ہے۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:2568
(Release ID: 2143236)