ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے اسپین میں اقوام متحدہ کی مالیاتی ترقی سے متعلق چوتھی بین الاقوامی کانفرنس  ( ایف ایف ڈی 4 ) کے دوران نتیجہ پر مبنی مالیاتی نظام میں بھارت کے کامیاب ماڈلز کو اجاگر کیا


ایف ایف ڈی 4 کے موقع پر جناب چودھری نے اہم عالمی شراکت داروں کے ساتھ دو طرفہ مؤثر متعدد ملاقاتیں کیں

Posted On: 04 JUL 2025 5:19PM by PIB Delhi

ہنر مندی کے فروغ  اور  انٹرپرینیورشپ کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور وزارت تعلیم کے وزیر مملکت جناب جینت چودھری نے آج اسپین کے شہر سیویلا میں منعقدہ اقوام متحدہ کی مالیاتی ترقی کے لیے چوتھی بین الاقوامی کانفرنس ( ایف ایف ڈی 4 ) میں او ای سی ڈی اور امپیکٹ الائنس کے زیر اہتمام منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی پینل میں شرکت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ ‘‘ بھارت صرف نتائج پر مبنی مالیاتی نظام کا  ہی تجربہ نہیں کر رہا  بلکہ  ہم اسے ادارہ جاتی شکل دے رہے ہیں تاکہ ایک مضبوط، جامع اور پائیدار ہنر مندی کے نظام کی تشکیل کی جا سکے۔  ‘اسکل امپیکٹ بانڈ’ اور ‘پروجیکٹ امبر ’ جیسے ماڈلز  ، اس بات کی مثال ہیں کہ کس طرح سرکاری فنڈز، فلاحی سرمایہ اور نجی سرمایہ کاری مل کر وسیع پیمانے پر  سماجی اثرات   مرتب  کر سکتے ہیں۔ ’’

بھارتی وفد کی قیادت مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتارمن نے کی۔جناب چودھری نے عالمی رہنماؤں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی پینل میں شرکت کی ، جس کا عنوان تھا ‘‘ نتائج پر مبنی مالیاتی نظام کے ذریعے پائیدار ترقیاتی اہداف ( ایس ڈی جی ) کے اثرات کو تیز کرنا’’  جس کی میزبانی مشترکہ طور پر او ای سی ڈی اور نتائج پر مالیاتی اتحاد نے کی۔ اس اجلاس میں بھارت کی قیادت کو اجاگر کیا گیا کہ کس طرح ترقیاتی مالیات کو  ، خاص طور پر ہنر، ذریعہ معاش اور خواتین کو بااختیار بنانے کے شعبوں میں حقیقی دنیا کے نتائج  کے ساتھ  جوڑا جا رہا ہے۔

اس اعلیٰ سطحی پینل میں دنیا بھر کے سینئر رہنماؤں اور وزراء نے شرکت کی، جن میں کولمبیا، کینیا، جنوبی افریقہ، ناروے، ترکی، کینیڈا، سیرالیون اور برطانیہ کی حکومتوں کے نمائندگان شامل تھے، ساتھ ہی اہم کثیر جہتی اداروں جیسے عالمی بینک اور اقوام متحدہ فنڈ برائے آبادی ( یو این ایف پی اے ) کی قیادت بھی موجود تھی۔ اس اجلاس کی نظامت او ای سی ڈی ، ترقی و تعاون کی سوئس ایجنسی  اور یو بی ایس اوپٹیمس فاؤنڈیشن کے سینئر حکام نے کی۔ جناب جینت چودھری نے بھارت کی نمائندگی کرتے ہوئے ایک ممتاز پینل  میں  حصہ لیا ، جس میں عوامی اور نجی شعبے کے فریقین شامل تھے، جنہوں نے اجتماعی طور پر یہ  کہا کہ نتیجہ پر مبنی مالیاتی نظام کس طرح ایک محرک آلہ کے طور پر پائیدار ترقی کے اہداف ( ایس ڈی جیز ) کی جانب پیش رفت کو تیز کرنے میں مدد  گار ثابت ہو  سکتا ہے۔

ایف ایف ڈی 4 کے موقع پر جناب چودھری نے عالمی سطح کے اہم شراکت داروں کے ساتھ کئی مؤثر دو طرفہ ملاقاتیں بھی کیں۔محترمہ میری بیت گڈمین، ڈپٹی سیکرٹری جنرل،  او ای سی ڈی کے ساتھ ایک ملاقات میں، دونوں رہنماؤں نے اس بات کا جائزہ لیا کہ بھارت کے نتائج پر مبنی مالیاتی اقدامات کس طرح او ای سی ڈی کی ڈاٹا سسٹمز اور اثرات کی پیمائش کے فریم ورک سے استفادہ  کر  سکتے ہیں۔ محترمہ کیٹ ہیمپٹن، چیف ایگزیکٹو آفیسر، سی آئی ایف ایف کے ساتھ ایک نتیجہ خیز بات چیت میں 14.4 ملین  ڈالر مالیت کے اسکل امپیکٹ بانڈ جیسے نتائج پر مبنی ماڈلز کے ذریعے خواتین کے لیے حساس ہنرمندی کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی اور ساتھ ہی آجر کی شمولیت اور ڈاٹا انضمام کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔

انہوں نے برٹش ایشین ٹرسٹ کے سی ای او جناب رچرڈ ہاکس اور یو بی ایس اوپٹیمس  فاؤنڈیشن کے سی ای او جناب ٹوم ہال کے ساتھ بھی حکمت عملی پر مبنی تبادلہ خیال کیا تاکہ روزگار اور انٹرپرینیورشپ کے شعبوں میں بڑے پیمانے پر اثرات کے لیے نجی سرمایہ کو متحرک کرنے کے مواقع تلاش کیے جا سکیں۔ اس کے علاوہ، ترقی و تعاون کی سوئس ایجنسی کی ڈائریکٹر جنرل اور اسٹیٹ سکریٹری محترمہ پیٹریشیا ڈانزی کے ساتھ ملاقات میں جناب چودھری نے خواتین پر مرکوز نتائج پر مبنی مالیاتی ماڈلز کی ڈیزائننگ کے لیے اشتراک کے مواقع پر بات چیت کی تاکہ نینو انٹرپرینیورشپ اور خواتین کی قیادت میں ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔ اس بات چیت میں بھارت-سوئٹزر لینڈ ٹی ای پی اے معاہدے میں موجود روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت کا بھی اعتراف کیا گیا۔

مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتارمن کے ایف ایف ڈی  4 میں دیے گئے کلیدی خطاب سے ہم آہنگ رہتے ہوئے، انہوں نے پائیدار اور بامعنی ترقی کے لیے نتائج پر مبنی فنڈنگ کو کلیدی عنصر قرار دیا۔ جناب  چودھری نے بھی اس بات کا اعادہ کیا کہ بھارت عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ان ماڈلز کو بڑے پیمانے پر فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔

نتائج پر مبنی مالیاتی نظام (او بی ایف)، خاص طور پر ہنر مندی ، روزگار اور خواتین کو بااختیار بنانے جیسے اہم شعبوں میں  ، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک طاقتور ذریعہ کے طور پر ابھر رہا ہے کہ عوامی سرمایہ کاری  سے حقیقی ، قابل پیمائش نتائج  برآمد ہو سکیں  ۔ او بی ایف  کو ادارہ جاتی شکل دے کر بھارت نہ صرف اپنی ترقیاتی مالیات میں شفافیت اور جوابدہی میں اضافہ کر رہا ہے بلکہ دنیا کے لیے ایک قابلِ تقلید ماڈل بھی تیار کر رہا ہے۔ مضبوط شراکت داری، جامع ڈاٹا سسٹمز اور نتائج کے لیے مشترکہ عزم کے ساتھ بھارت خود کو جامع اور پائیدار ترقی کے لیے اختراعی مالیاتی حکمت عملی کے عالمی رہنما کے طور پر پیش کر رہا ہے۔

 

image001VAJE.jpg

image00276PS.jpg

image003OKUS.jpg

 

.................. . ..................

( ش ح ۔ ش ب ۔ ع ا )

U. No. 2459


(Release ID: 2142307) Visitor Counter : 2
Read this release in: English , Hindi