لوک سبھا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

18ویں لوک سبھا میں رخنہ اندازیوں میں تخفیف کی وجہ سے اثرانگیزی میں اضافہ اور بامعنی مباحثے ملاحظہ کیے گیے: لوک سبھا کے اسپیکر


مکالمے، صبر، اور تبادلہ خیال کی گہرائی کے ذریعہ ہی جمہوریت پروان چڑھتی ہے: لوک سبھا کے اسپیکر

مقامی سیلف گورننس ہمیشہ سے ہندوستان کے ثقافتی تانے بانے کا ایک بنیادی حصہ رہی ہے: لوک سبھا کے اسپیکر

لوک سبھا اسپیکر نے شہری بلدیاتی اداروں سے سوال کے وقفے اور صفر گھنٹے کو شامل کرنے اور حکمرانی میں جوابدہی کو بڑھانے کے لیے مضبوط کمیٹی نظام بنانے کی اپیل کی

لوک سبھا اسپیکر نے یو ایل بی کو 2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے منظم مباحثوں اور عوام پر مبنی پالیسیوں کو فروغ دینے کی تاکید کی

بلدیاتی اداروں کو خلل ڈالنے والے رویے سے پرہیز کرنا چاہیے اور سیلف گورننس کے حقیقی اداروں کے طور پر ابھرنا چاہیے: لوک سبھا کے اسپیکر

لوک سبھا اسپیکر نے مانیسر، گروگرام میں شہری مقامی انجمنوں کے سربراہان کی  اولین قومی کانفرنس کا افتتاح کیا

Posted On: 03 JUL 2025 7:04PM by PIB Delhi

لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے آج کہا کہ بار بار رکاوٹیں – جو کبھی معمول کا حصہ تھیں- اب ہندوستان کی پارلیمنٹ میں نمایاں طور پر کم ہوگئی ہیں، جس کے نتائج اثرانگیزی میں اضافے اور معنی خیز بحث کی صورت میں سامنے آئے ہیں۔

مانیسر، گروگرام میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی شہری مقامی انجمنوں (یو ایل بی) کے سربراہان کی پہلی قومی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے ذکر کیا کہ لوک سبھا میں زیادہ سے زیادہ دیر رات کے اجلاس اور طویل دورانیے کی بحثیں دیکھنے کو ملتی ہیں، جو ایک پختہ اور ذمہ دار جمہوری ثقافت کی عکاسی کرتی ہیں۔ انہوں نے شہری بلدیاتی اداروں پر زور دیا کہ وہ نچلی سطح پر جمہوریت کو مزید مستحکم بنانے کے لیے منظم طریقہ کار بشمول باقاعدہ اجلاس، مضبوط کمیٹی نظام اور شہریوں کی شمولیت کو شامل کریں۔

بین الاقوامی مرکز برائے آٹوموٹیو تکنالوجی (آئی سی اے ٹی)، آئی ایم ٹی مانیسر، گروگرام میں 3-4 جولائی 2025 کو منعقد ہونے والی دو روزہ قومی کانفرنس، ہندوستان بھر کے شہروں میں شراکتی حکومتی ڈھانچے کے ذریعے آئینی جمہوریت اور قوم کی تعمیر کو مضبوط بنانے میں شہری بلدیاتی اداروں کے کردار پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک تاریخی اقدام کی نشاندہی کرتی ہے۔

اپنے خطاب میں، جناب برلا نے ثابت شدہ جمہوری طریقوں کو شامل کرنے کی اہمیت پر زور دیا جیسے یو ایل بی میں سوالیہ وقت اور صفر گھنٹہ،انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ پارلیمنٹ میں ایسی دفعات نے ایگزیکٹو کو جوابدہ بنانے اور عوامی خدشات کو منظم طریقے سے اٹھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ مختصر، بے قاعدہ، یا ایڈہاک میونسپل میٹنگیں مقامی گورننس کو کمزور کرتی ہیں، اور باقاعدہ، منظم سیشنوں، قائمہ کمیٹیوں، اور کھلی شہری مشاورت کی وکالت کی۔ پارلیمنٹ کی طرح، شہری مقامی انجمنوں کو بھی خلل ڈالنے والے رویے سے پرہیز کرنا چاہیے اور تعمیری اور جامع بات چیت پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

انہوں نے لوک سبھا کی مثال دی، جہاں مظاہروں میں کمی اور پلے کارڈ لہرانے سے نمایاں طور پر زیادہ پیداواری صلاحیت پیدا ہوئی، عوامی تاثر کو بہتر بنایا گیا اور قانون سازی کو بہتر بنایا گیا۔ شری برلا نے زور دے کر کہا کہ رکاوٹیں جمہوریت کی مضبوطی کی عکاسی نہیں کرتیں بلکہ اسے کمزور کرتی ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بات چیت، تحمل اور گہرائی کی بات چیت سے ہی جمہوریت حقیقی معنوں میں پروان چڑھتی ہے، اور انہوں نے بلدیاتی نمائندوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے شہروں اور قصبوں میں مثال کے طور پر رہنمائی کریں۔

جناب برلا نے شہری مقامی انجمنوں کو لوگوں کے لیے گورننس کے قریب ترین درجے کے طور پر بیان کیا، جو شہریوں کی چنوتیوں اور ضروریات سے گہری واقف ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ہندوستان کی شہری تبدیلی، جس کی علامت گروگرام جیسے شہروں سے ہے، اقتصادی قوت اور جمہوری شراکت دونوں کی عکاسی کرتی ہے۔ ہندوستان کی تہذیبی وراثت سے وابستہ ہونے سے لے کر اختراعات اور انٹرپرائز کا مرکز بننے تک، گروگرام، انہوں نے کہا، یہ واضح کرتا ہے کہ حکومتوں اور بااختیار مقامی اداروں کی مربوط کوششیں کیا حاصل کر سکتی ہیں۔

جناب برلا نے اس بات پر زور دیا کہ 2030 تک 600 ملین سے زیادہ لوگوں کے شہری علاقوں میں رہنے کی توقع ہے، شہری حکمرانی کا پیمانہ اور دائرہ کار اسی کے مطابق تیار ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شہری مقامی انجمنوں کو خدمات کی فراہمی کے روایتی کردار تک محدود نہیں رہنا چاہئے بلکہ انہیں خود حکمرانی کے حقیقی اداروں اور قوم کی تعمیر کے اتپریرک کے طور پر ابھرنا چاہئے۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کانفرنس کا موضوع – ’’آئینی جمہوریت  کی مضبوطی اور تعمیر قوم  کے معاملے میں شہری مقامی انجمنوں کا کردار‘‘ وقت کے حساب سے موزوں اور مستقبل پر مبنی ہے۔

انہوں نے مندوبین سے اس کانفرنس کو ایک پالیسی مکالمے سے کہیں زیادہ اہمیت دینے کی اپیل کی- یہ جمہوری مضبوطیی اور ادارہ جاتی تعلیم سے متعلق ایک مشق ہے۔ پانچ ذیلی موضوعات جن میں -میونسپل کونسلز کا شفاف کام کاج، مبنی بر شمولیت شہری ترقی، حکمرانی میں اختراع، خواتین کی قیادت، اور وکست بھارت @ 2047 کی تصوریت- شامل ہیں، کے ساتھ یہ کانفرنس تجربات ساجھا کرنے، چنوتیوں کا تجزیہ کرنے، اور اصلاحات کو لے کر  اتفاق رائے قائم کرنے کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔

جناب برلا نے اس اہم، روز مرہ کے اثرات کو اجاگر کیا جو شہری مقامی انجمنیں شہریوں کی زندگیوں پر اپنے کام کے ذریعے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، سیوریج اور صفائی ستھرائی کے نظام، فضلہ کے انتظام، سڑکوں کی تعمیر، اور آلودگی کنٹرول جیسے اہم شہری علاقوں میں ڈالتے ہیں۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ یہ پردیی فرائض نہیں ہیں بلکہ بنیادی ذمہ داریاں ہیں جو شہری رہائشیوں کی صحت، حفاظت اور معیار زندگی پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہیں۔ ان افعال کو پورا کرنے میں شہری مقامی انجمنوں کی تاثیر نہ صرف عوامی اعتماد کو بڑھاتی ہے بلکہ طویل مدتی، پائیدار شہری ترقی کی بنیاد بھی قائم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کے قدموں کے نشان ان کی مرئی اور ٹھوس خدمات کی فراہمی کے ذریعے لوگوں کی یادداشت میں نقش ہوتے ہیں۔

حکمرانی میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شرکت کے بارے میں، جناب برلا نے فخر کا اظہار کیا کہ ملک بھر کی بہت سی شہری مقامی انجمنوں میں خواتین کی نمائندگی تقریباً 50 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے اسے تبدیلی کی تبدیلی کے طور پر سراہتے ہوئے کہا کہ خواتین رہنما حکمرانی اور عوامی بہبود کے لیے منفرد حساسیت اور بصیرت لاتی ہیں۔ انہوں نے خواتین میونسپل رہنماؤں کے لیے تربیت، قیادت کی ترقی، اور پالیسی کی نمائش میں مزید سرمایہ کاری پر زور دیا تاکہ وہ انتظامیہ اور عوامی زندگی میں کلیدی کردار ادا کر سکیں۔

جناب برلا نے مندوبین کو یاد دلایا کہ ہندوستان جمہوریت کی ماں ہے، جہاں مقامی سیلف گورننس - گرام سبھا سے لے کر شہری میونسپلٹی تک - ہمیشہ اس کے ثقافتی تانے بانے کا ایک اندرونی حصہ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو ایل بی کو بااختیار بنانے سے ریاستی اسمبلیوں، لوک سبھا اور دیگر جمہوری اداروں کو خود بخود بااختیار بنایا جائے گا۔ جب مقامی ادارے متحرک، نمائندہ اور اہل ہوتے ہیں تو قومی طرز حکمرانی زیادہ ذمہ دار اور نمائندہ بن جاتی ہے۔

انہوں نے تمام شرکاء پر زور دیا کہ وہ شہریوں کے ساتھ موثر تعامل، طویل مدتی پالیسی کی منصوبہ بندی، اور میونسپل کے کام کی مسلسل بہتری کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے شہری مقامی انجمنوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ شہری مطالبات کی پیشن گوئی کریں، صلاحیت سازی میں سرمایہ کاری کریں، اور علم کے اشتراک کو ادارہ جاتی بنائیں تاکہ ہندوستان کے شہر لچکدار، جامع اور عالمی سطح پر مسابقتی رہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس مشترکہ حل تلاش کرنے اور جمہوری رہنماؤں کے ایک ایسے کیڈر کی تعمیر کا ایک فورم بھی ہے جو لوگوں کی امنگوں سے خود کو جوڑتے ہیں اور مستقبل کے قوانین اور اداروں کی تشکیل کے لیے تیار ہیں۔

4 جولائی 2025 کو، کانفرنس کے دوسرے دن، مندوبین گروپ رپورٹس اور قابل عمل سفارشات پیش کریں گے۔ اختتامی اجلاس کو ہریانہ کے معزز گورنر جناب بندارو دتاتریا راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین شری ہری ونش اور دیگر معززین کی موجودگی میں خطاب کریں گے۔

جناب اوم برلا نے شہری مقامی انجمنوں کو عمدگی، دیانتداری اور اختراع کے لیے کوشش کرنے کی تاکید کرتے ہوئے اپنی بات مکمل کی۔ انہوں نے کہا کہ سب سے آگے مقامی رہنماؤں کے ساتھ، ہندوستان کا شہری منظر نامہ بااختیار، جامع اور مستقبل کے لیے تیار شہروں کے نیٹ ورک میں تبدیل ہو جائے گا۔ اس طرح کی اجتماعی کوششوں کے ذریعے، بھارت وکست بھارت @ 2047 کے وژن کو حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔

اس تقریب میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ جناب نائب سنگھ سینی؛ اور ہریانہ ودھان سبھا کے اسپیکر جناب ہرویندر کلیان کے ساتھ سات دیگر معززین نے بھی شرکت کی۔ میونسپل چیئرپرسن حضرات، منتخبہ نمائندوں، اور ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر حکام ایک ساجھا جمہوری جذبے کے ساتھ اس موقع پر جمع ہوئے ۔

**********

 

(ش ح –ا ب ن)

U.No:2420


(Release ID: 2141944)
Read this release in: English , Hindi , Marathi , Punjabi