عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر جتندر سنگھ نے نئی دہلی میں اے جی ایم یو ٹی-سابقہ جموں و کشمیر کیڈر کے افسران کے اعزاز میں ظہرانے کی میزبانی کی


رفاقت اور تسلسل کا مظہر — مرکزی وزیر نے مشترکہ وراثت، اعتماد اور جموں و کشمیر کی ترقی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئےسابقہ جموں و کشمیر  اور اب اے جی ایم یو ٹی کیڈر کے آئی اے ایس، آئی پی ایس، آئی ایف او ایس افسران کو اکٹھا کیا

Posted On: 03 JUL 2025 5:35PM by PIB Delhi

سائنس وٹیکنالوجی کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، ارضیاتی سائنسز کےوزیر مملکت (آزادانہ چارج)نیز وزیر اعظم  کے دفتر، محکمہ جوہری توانائی و محکمہ خلاء، عملہ عوامی شکایات اور پنشن کے محکمے کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے آج نئی دہلی میں واقع اپنی سرکاری رہائش گاہ پر دہلی میں تعینات آل انڈیا سروسز (آئی اے ایس، آئی پی ایس، آئی ایف او ایس) کے سابقہ جموں و کشمیر کیڈر اور اب اے جی ایم یو ٹی کیڈرسے تعلق رکھنے والے افسران کے اعزاز میں ایک گرم جوش استقبالیہ اور غیر رسمی ظہرانے کا اہتمام کیا۔

اس پروگرام میں مختلف بیچز اور خدمات سے تعلق رکھنے والے افسران نے شرکت کی، جنہوں نے جموں و کشمیر میں اپنی سروس کے دنوں کو یاد کیا اور اس موقع پر دوبارہ ملنے کی خوشی کا اظہار کیا۔ یادوں، جذبات اور پیشہ ورانہ تعلقات سے بھرپور اس پروگرام نے ڈاکٹر جتندر سنگھ کی اُس دیرینہ روایت کو آگے بڑھایا، جس کا مقصد افسران کے درمیان رسمی دائرے سے باہر باہمی اعتماد اور یکجہتی کو فروغ دینا ہے۔

کئی افسران نے یاد کیا کہ کس طرح ڈاکٹر جتندر سنگھ کی پہل پر جموں و کشمیر میں باقاعدگی سے اس قسم کی غیر رسمی ملاقاتیں منعقد ہوتی تھیں، جن کے ذریعے دفتری ماحول سے ہٹ کر افسران کے درمیان باہمی تعلقات کو فروغ ملتا تھا۔ ایک افسر نے کہا، ’’جب ہم ایک دوسرے کو ذاتی طور پر جانتے ہوں تو پیشہ ورانہ سطح پر مل کر کام کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ حکمرانی میں اعتماد بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔‘‘

ڈاکٹر جتندر سنگھ نے اپنے خطاب میں کئی افسران کے کیریئر پر روشنی ڈالی — ان کی جموں و کشمیر میں ابتدائی تعیناتی سے لے کر سینیئر قیادت کے عہدوں تک پہنچنے تک کے سفر کو یاد کیا۔ انہوں نے ایک اختراعی پہل کا بھی ذکر کیا جو 2014 میں مودی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد شروع کی گئی، جس کے تحت سینیئر افسران کو ان کے پہلے تعیناتی والے اضلاع میں واپس بھیجا گیا تاکہ وہ برسوں میں ہونے والی ترقی کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کریں۔ انہوں نے کہا، ’’اس سے عوامی خدمت کے کام میں تسلسل اور ذاتی وابستگی کا احساس پیدا ہوا۔‘‘

جموں و کشمیر کی قومی ترجیحات میں مسلسل اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے حالیہ سنگ میل منصوبوں جیسے چناب پل، لیتھیئم کی دریافت، اور لیوینڈر کی کاشت پر مبنی پرپل انقلاب کا ذکر کیا، جو اس خطے کے نوجوانوں کو کاروباری مواقع فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے پُر اعتماد انداز میں کہا، ’’جموں و کشمیر، بھارت کے چوتھی سب سے بڑی معیشت سے دنیا کی سب سے بڑی معیشت بننے کے سفر میں ایک اہم ترقیاتی مرکز کے طور پر ابھرے گا۔‘‘

انہوں نے 1990 کی دہائی اور 2000 کی ابتدائی دہائی میں شدت پسندی کے عروج کے مشکل دور کو بھی یاد کیا اور ان افسران کی بہادری کو سراہا جنہوں نے بطور نوجوان ایس پی اور ڈی سی انتہائی مشکل حالات میں خدمات انجام دیں۔

ملاقات کے دوران افسران نے کھل کر اپنے تجربات، آراء اور خدشات کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر جتندر سنگھ نے صبر و تحمل سے تمام باتیں سنیں، اپنے تجربات اور رہنمائی فراہم کی، اور علاقائی مسائل پر مسلسل توجہ دینے کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا، ’’رہنمائی اس وقت مؤثر ہوتی ہے جب وہ سنتی ہے اور قابلِ رسائی ہوتی ہے۔‘‘

وزیر نے افسران کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ سخت درجہ بندی کے دائرے توڑیں، اور بتایا کہ وہ کئی افسران سے ذاتی رابطہ رکھتے ہیں اور اکثر براہ راست رابطہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’یہ وقت کی بچت کرتا ہے اور کام تیزی سے مکمل ہوتا ہے — خاص طور پر جب نتائج عوام کی فلاح و بہبود سے متعلق ہوں۔‘‘

کئی افسران نے ڈاکٹر جتندر سنگھ کی مستقل ذاتی دلچسپی کی تعریف کی، چاہے وہ ماضی ہو یا اب دہلی میں، اور اسے ’’انتظامیہ میں انسانی لمس‘‘ قرار دیا جو انہیں شہری مرکزیت والی حکومت کی فراہمی میں اضافی محنت کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔

آئی اے ایس کے سب سے سینئر افسر جناب نوین کمار چودھری (بیچ 1994) اس موقع پر موجود تھے، جن کے بعد جناب منوج کمار دیوییدی (1997)، جناب ہردیش کمار (1999)، اور محترمہ سرتا چوہان (1999) شامل تھیں۔ اس کے علاوہ جناب اجیت کمار ساہو (2003)، جناب پانڈورنگ کونڈباراؤ پولے (2004)، جناب سمراںدیپ سنگھ (2008)، محترمہ سوشما چوہان (2009)، جناب شاہ فیصل (2010)، اور جناب شیخ ارشاد ایوب (2013) بھی موجود تھے۔ ڈی اے این آئی سی ایس/سیکریٹریٹ سروسز کے افسران میں جناب پریت پال سنگھ (2000)، جناب نوین کمار شاہ (2000)، اور جناب رشال گرگ (2018) شامل تھے۔

آئی پی ایس کے شرکاء میں جناب پنکج سکسینہ (1992)، جناب راجیش کمار (1995)، جناب مکیش سنگھ (1996)، جناب دانش رانا (1997)، جناب وپلَو کمار چودھری (1997)، اور جناب وجے کمار (1997) شامل تھے۔ اس کے علاوہ جناب عبدالغنی میر، جناب ایس پی پانی (2000)، جناب کیشو رام چوراسیا (2003)، جناب اٹل کمار (2004)، جناب امیت کمار (2006)، جناب عبدالجبار (2008)، جناب امبرکر شررام (2011)، جناب سندیپ چودھری (2012)، اور جناب چندن کوہلی (2013) بھی اس ملاقات میں شریک تھے۔ افسران جناب سندیپ گپتا اور جناب شیخ ارشاد ایوب نے بھی شرکت کی، جس سے خیالات اور یادوں کے اشتراک میں رونق آئی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح –اس ک۔ ج)

U. No.2415


(Release ID: 2141881)
Read this release in: English , Hindi