وزارتِ تعلیم
محکمہ اعلیٰ تعلیم نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے ’اعلیٰ تعلیم: نالج اکانومی‘ پر قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا
Posted On:
02 JUL 2025 8:11PM by PIB Delhi
پانچویں قومی چیف سیکرٹریز کانفرنس کی تیاریوں کے حصے کے طور پر اہم توجہ کے شعبوںپر بات چیت
چیف سکریٹریوں کی 5ویں قومی کانفرنس کے سلسلے میں، جو اس سال کے آخر میںوکست بھارت کے لیے انسانی سرمایہ کے مرکزی موضوع کے ساتھ تجویز کی گئی تھی، محکمہ اعلیٰ تعلیم نے، آج محکمہ زرعی تحقیق اور تعلیم کے تعاون سے ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام خطوں کیلئے ذیلی موضوع پر ایک قومی سطح کی ورکشاپ کااے آئی سی ٹی ای آڈیٹوریم نئی دہلی میں انعقاد کیا۔
محکمہ اعلیٰ تعلیم، جسےمحکمہ زرعی تحقیق اور تعلیم کے ساتھ نوڈل محکمہ کے طور پر نامزد کیا گیا ہے، اس سے قبل مذکورہ ذیلی موضور پر تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک اس کے تصور پر مبنی نوٹ بھیجا تھا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری، ڈاکٹر ونیت جوشی نے اس بات پر زور دیا کہ ریاستیں اورمرکزکےزیرانتظام علاقےبھارت کی ترقی کے سفر میں اہم شراکت دار ہیں۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ موجودہ اسکیموں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں، تعلیمی پالیسیوں کو مقامی ضروریات کے مطابق بنائیں، اور تمام خطوں میں بہترین طریقوں کا اشتراک کریں۔ انہوں نے ریاستوں سے ریاستی دارالحکومتوں سے باہر مشاورت کو وسیع کرنے اور وزارت کی طرف سے شیئر کیے گئے تصوراتی نوٹ کو تبدیلی کی پالیسی کارروائی کے لیے ایک دستاویز کے طور پر مانتے ہوئے کہاکہ اگر ریاستیں بہتر ہوتی ہیں، تو بھارت بہتر ہوتا ہے۔

پروفیسر ایم جگدیش کمار، سابق چیئرمین، یوجی سی نےقومی تعلیمی پالیسی 2020 اصلاحات کے بارے میں بات کی جن کا مقصد تعلیمیعدم مواصلات کوختم کرنا اور بین الضابطہ تعلیم کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ انہوں نے تجسس اور موافقت کی قدر، اور جدت کو فروغ دینے میں این سی آر ایف اور این ایچ ای کیوایف جیسے فریم ورک کے اہم کردار پر زور دیا۔

پروفیسر ٹی جی سیتارام، چیئرمین اے آئی سی ٹی ای نے تکنیکی تعلیم میں مصنوعی ذہانت اور روبوٹکس جیسی ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیوں کو شامل کرکے بھارت کو ایک پروڈکٹ تیار کرنے والا ملک بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے سمارٹ انڈیا ہیکتھون، اے آئی سی ٹی ای انٹرنشپ پورٹل، اور ای کمبھ پورٹل جیسے اقدامات کی نمائش کی جس میں کثیر زبانوں کی مفت نصابی کتابیں پیش کی جاتی ہیں۔

کلیدی اجلاس اور مقررین
تعلیم کی بین الاقوامی کاری اور انڈین نالج سسٹم کا فروغ
جناب بی وینوگوپال ریڈی، ایڈیشنل۔ چیف سکریٹری، مہاراشٹرا نے نئی ممبئی میں ایجوسٹی اینڈ آف شور کیمپس جیسے اقدامات کے ذریعے عالمی تعلیمی مرکز بننے کے ریاست کے وژن کا خاکہ پیش کیا۔ پروفیسر آر ڈی کلکرنی، وی سی، ممبئی یونیورسٹی، نےآئی کے ایس کو تعلیمی نصاب میں ضم کرنے پر زور دیا۔
برین ڈرین کو ریورس کرنا
ڈاکٹر سنیل پاریک،این آئی ایف ٹی ای ایم ہریانہ نے جدید حل تجویز کیے جیسے برین گین سبیٹیکلز۔
ریاستی پبلک یونیورسٹیوں کو عالمی معیارات تک بڑھانا
پروفیسر سنگیتا شکلا، وی سی، سی سی ایس یونیورسٹی، اتر پردیش نے فیکلٹی اور بنیادی ڈھانچے کے فرق کو ختم کرنے اور ایس پی یو کو قومی اداروں کی سطح تک بڑھانے کے لیے مساوی فنڈنگ کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
ٹیک ریڈی انسانی وسائل کی تیاری
ڈاکٹر شوبھا جی، ڈائرکٹر، ڈپارٹمنٹ آف کالجیٹ ایجوکیشن، کرناٹک، نے نپونا کرناٹک اور اس کے سیکھنے کے انتظامی نظام کی نمائش کی جو فی الحال 4 لاکھ سے زیادہ طلباء کی مدد کرتا ہے۔
ورکشاپ کے بعد، ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے افسران (بشمول نچلی سطح کے افسران) سے تاثرات نوٹس کی شکل میں معلومات حاصل کرنے کی ضرورت ہے اور اسے 20 اگست 2025 تک نامزد پورٹل پر اپ لوڈ کرنے کی ضرورت ہے۔
ان پٹس 5ویں چیف سکریٹریز کانفرنس کے ذیلی تھیم ’اعلیٰ تعلیم: علمی معیشت‘ پر ایک پس منظر نوٹ کی تیاری میں سہولت فراہم کریں گے اور وسیع تر مباحثوں کی رہنمائی کریں گے اور آگے بڑھنے کے راستے کو تشکیل دیں گے۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 2389
(Release ID: 2141657)