قانون اور انصاف کی وزارت
قانون و انصاف اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے اپنے انتظامی تجربات سے کی روشنی میں حکمرانی میں مسلسل سیکھنے کے اہم کردار پر زور دیا
قانونی قیادت کو بااختیار بنانا: آئی پی اے میں محکمہ قانونی امور کے جوائنٹ سکریٹریوں اور سینئر افسران کے لیے پانچ روزہ تربیتی پروگرام کا افتتاح
Posted On:
30 JUN 2025 7:29PM by PIB Delhi
وزارت قانون و انصاف کے محکمہ قانونی امور کے جوائنٹ سکریٹریوں اور سینئر افسروں کے لیے پانچ روزہ تربیتی پروگرام کا افتتاحی اجلاس آج انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی پی اے) نئی دہلی میں منعقد ہوا۔ آئی پی اے اور محکمہ قانونی امور کے ذریعہ مشترکہ طور پر منعقد کیا جانے والا یہ پروگرام 30 جون سے 4 جولائی 2025 تک ہوگاجو انڈین لیگل سروس (آئی ایل ایس) کے سینئر افسران کے لیے جاری استعداد کار بڑھانے کی کوششوں میں ایک اہم قدم ہے، خاص طور پر جو نئے شامل ہوئے ہیں یا جوائنٹ سکریٹری یا دیگر سینئر قائدانہ کرداروں کو سنبھالنے کے لیے تیار ہیں۔

اجلاس میں قانون و انصاف اور وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور جناب ارجن رام میگھوال نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کیا۔ لیگل افیئرز ڈپارٹمنٹ کی سکریٹری ڈاکٹر انجو راٹھی رانا نے بھی ایک متاثر کن خطاب کیا جس سے پروگرام کی سمت متعین ہوئی۔

سامعین سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر جناب ارجن رام میگھوال نے ایک دل چسپ تقریر کی، جس سے ان کا خطاب نہ صرف بصیرت افروز بلکہ انٹرایکٹو بھی بن گیا۔ انھوں نے گورننس میں مسلسل سیکھنے کے اہم کردار پر زور دیا اور اپنے انتظامی تجربات سے استفادہ کیا۔ 1975 کی ایمرجنسی جیسے تاریخی واقعات پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے اس نکتے کو اجاگر کرنے کے لیے کہانیاں شیئر کیں کہ افسران کو زندگی میں الجھنوں کا سامنا کرنے پر ’’اپنے دل کا استعمال‘‘ کرنا چاہیے، جبکہ عوامی عہدے پر آئینی ذمہ داری کے گہرے احساس کا مطالبہ کیا۔ ڈاکٹر رانا کی قیادت کو سراہتے ہوئے انھوں نے ’’خواتین کو بااختیار بنانے سے خواتین کی قیادت والی ترقی‘‘ کی طرف وسیع تر قومی تبدیلی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس اقدار کی عکاسی انتظامی اقدار میں بھی ہونی چاہیے۔

آئی پی اے کے پروفیسر سریش مشرا نے معززین اور شرکا کا خیرمقدم کیا اور مرکزی وزیر اور سکریٹری قانون کو مبارکباد پیش کی۔ اپنے تعارفی کلمات میں پروفیسر مشرا نے بھارت اور بین الاقوامی سطح پر سول سروس کی تربیت کو مضبوط بنانے اور انتظامی اصلاحات کو آگے بڑھانے میں آئی پی اے کے دیرینہ کردار کو اجاگر کیا۔ انھوں نے اس کا اعادہ کیا کہ تربیتی پروگرام کا بنیادی مقصد ادارہ جاتی کارکردگی کو بڑھانا، احتساب کو فروغ دینا اور قانونی اور انتظامی فریم ورک کے اندر اصول پر مبنی تناظر سے کردار پر مبنی تناظر میں منتقلی کی سہولت فراہم کرنا ہے۔

سکریٹری قانون ڈاکٹر انجو راٹھی رانا نے اپنے خطاب میں اس پروگرام کو شمولیت سے بڑھ کر قرار دیا اور کہا کہ یہ پیشہ ورانہ تبدیلی اور ادارہ جاتی تجدید کا لمحہ ہے۔ حکومت کے مشن کرما یوگی وژن کے تحت اس اقدام کو تشکیل دیتے ہوئے انھوں نے قانونی قیادت کی ضرورت پر زور دیا جو چاق و چوبند، جذباتی طور پر ذہین اور عوامی خدمت میں جڑی ہو۔
نوآبادیاتی دور کے تین فوجداری قوانین کی تاریخی منسوخی اور نئی فوجداری اصلاحات کے نفاذ کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے ان اصلاحات کی تشریح، نفاذ اور معنی دینے میں جوائنٹ سکریٹری کی سطح پر افسران کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ انھوں نے شرکا پر زور دیا کہ وہ روایتی فائل باونڈ تناظر سے آگے بڑھیں اور حل پر مبنی، حکومت کو قابل بنانے والی ذہنیت کو اپنائیں۔ انھوں نے کہا کہ جوائنٹ سکریٹری کی میز صرف فائل تحریک کا نقطہ نہیں ہے، بلکہ ایک ایسا مرکز ہے جہاں خیالات کو بہتر بنایا جاتا ہے، پالیسیاں تشکیل دی جاتی ہیں اور دور رس مضمرات والے فیصلے کیے جاتے ہیں۔


یہ تربیتی پروگرام محکمہ کے جوائنٹ سیکرٹریز کے لیے اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہے جس کا مقصد افسران کو اسٹریٹجک دور اندیشی سے آراستہ کرنا، مسائل کو حل کرنے کی ان کی صلاحیتوں مہمیز کرنا اور قانونی پالیسی انضمام کے بارے میں ان کی سمجھ کو گہرا کرنا ہے۔ اس کا مقصد سینئر افسران کو تیزی سے بدلتے ہوئے انتظامی ماحول میں قانونی پیچیدگیوں کو حل کرنے کے اوزار سے لیس کرنا ہے۔
2047 تک وکست بھارت کے حکومت کے وژن سے آہنگ اس پروگرام کا مقصد قانونی پیشہ ور افراد کے گروپ کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جو نہ صرف فقہ پر مبنی ہیں، بلکہ دیانتداری، ادارہ جاتی دانش مندی اور آگے بڑھنے والے تناظر کے ساتھ قیادت کرنے کے لیے بھی لیس ہیں۔
اجلاس کا اختتام باضابطہ طور پر شکریہ ادا کرنے کے ساتھ ہوا۔

***
(ش ح – ع ا)
U. No. 2306
(Release ID: 2141003)