لوک سبھا سکریٹریٹ
لوک سبھا اسپیکر نے وسائل کے انتظام، جمہوریت کا دفاع اور مصنوعی ذہانت جیسی اختراعات کو اپناکر مقننہ کو زیادہ موثر بنانے کی اپیل کی
بھارت کی پارلیمنٹ کارکردگی اور شفافیت کو بہتر بنانے کے لیے جدت طرازی اور ٹکنالوجی کو ریاستی قانون سازوں کے ساتھ بانٹنے کے لیے تیار ہے: لوک سبھا اسپیکر
2026 تک تمام ریاستی قانون سازوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہماری کوشش ہے: لوک سبھا اسپیکر
بے پناہ تنوع والی دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے ناطے، بھارت جمہوری اداروں کو زیادہ موثر، شفاف اور اختراعی بنانے کی ذمہ داری اٹھاتا ہے
لوک سبھا اسپیکر نے دھرم شالا میں سی پی اے انڈیا ریجن زون ٹو کی سالانہ کانفرنس کا افتتاح کیا
Posted On:
30 JUN 2025 7:21PM by PIB Delhi
لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے آج وسائل کے انتظام، جمہوریت کا دفاع اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) جیسی اختراعات کو اپناکر مقننہ کو زیادہ موثر بنانے پر زور دیا۔ کامن ویلتھ پارلیامانی ایسوسی ایشن (سی پی اے) انڈیا ریجن زون ٹو کی سالانہ کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے انھوں نے آج دھرم شالا کے تپوون میں ریاستی اسمبلیوں پر زور دیا کہ جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے، قانون سازی کے کام کی کارکردگی اور شفافیت کو بڑھانے اور اپنے حلقوں کے چیلنجوں اور امنگوں سے بہتر طریقے سے نمٹنے کے لیے بہترین طریقوں، اختراعات اور ٹکنالوجی کا اشتراک کریں۔
انھوں نے کہا کہ بھارت کی پارلیمنٹ پارلیمانی کاموں میں کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت جیسی تکنیکی اختراعات کا بڑے پیمانے پر استعمال کر رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بھارت کی پارلیمنٹ شفافیت ، جوابدہی اور اچھی حکمرانی کو فروغ دینے کے لیے ریاستی قانون سازوں کے ساتھ ان جدید ترین تکنیکی پیشرفتوں کا اشتراک کرنے کے لیے تیار ہے۔
اس موقع پر جناب برلا نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے جاری ’ون نیشن ون لیجسلیٹو پلیٹ فارم‘ پہل کو یاد کیا اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ 2026 تک بھارت کی پارلیمنٹ تمام ریاستی مقننہ کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم قائم کرے گی جس سے قانون سازی، بجٹ اور دیگر قانون سازی کے اقدامات کے بارے میں معلومات کا بلا تعطل تبادلہ ممکن ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس اقدام سے ریاستی قانون سازوں کے درمیان صحت مند مسابقت اور جدت طرازی کو فروغ ملے گا جس سے بالآخر عوام کو فائدہ ہوگا۔
ملک بھر کے عوامی نمائندوں پر زور دیتے ہوئے جناب برلا نے کہا کہ گرام پنچایتوں سے لے کر نگر پالیکا اور ریاستی اسمبلیوں تک منتخب نمائندوں کو اپنے اداروں کو مکالمے، جدت طرازی اور بہترین مراکز میں تبدیل کرنا چاہیے۔ جناب برلا نے کہا کہ بے پناہ تنوع کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے ناطے بھارت پر جمہوری اداروں کو زیادہ موثر، شفاف اور جدت طراز بنانے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کا حوالہ دیتے ہوئے جناب برلا نے کہا کہ کسی بھی آئین یا ادارے کی کامیابی اس کے ارکان اور پیروکاروں کے طرز عمل پر منحصر ہوتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ قانون ساز اداروں کو بااختیار بنانا اور ان کے اندر مکالمے اور بحث کو فروغ دے کر ان کے وقار کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تعمیری بحث اور منطقی دلائل انفرادی اور ادارہ جاتی وقار دونوں میں اضافہ کرتے ہیں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ عوام کی توقعات کو باعزت طرز عمل اور موثر حکمرانی کے ذریعے پورا کیا جانا چاہیے ، اسپیکر نے کہاکہ قانون ساز اداروں کو ترقی کے لیے جدید طریقوں کو اپناتے ہوئے ترقیاتی منصوبوں ، بنیادی ڈھانچے ، ماحولیاتی تحفظ جیسے اہم مسائل کو حل کرنا چاہیے۔
یہ ذکر کرتے ہوئے کہ ہماچل پردیش ایک قابل فخر جمہوری ورثہ رکھتا ہے ، انھوں نے یاد دلایا کہ پہلی پریزائیڈنگ آفیسرس کانفرنس 1921 میں شملہ میں منعقد ہوئی تھی ، جو جمہوری اصلاحات کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ انھوں نے مزید کہا وٹھل بھائی پٹیل کو بھی ہماچل پردیش سے مرکزی قانون ساز کونسل کا چیئرمین منتخب کیا گیا تھا۔ انھوں نے ہماچل ودھان سبھا کو ملک کی پہلی پیپر لیس قانون ساز اسمبلی بننے کے لیے سراہا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہماچل کے لوگ اپنی حب الوطنی اور قوم کے تئیں لگن کے لیے جانے جاتے ہیں۔ جناب برلا نے امید ظاہر کی کہ کانفرنس نئے خیالات اور نقطہ نظر کو جنم دے گی اور مضبوط مقننہ کی تعمیر اور منتخب نمائندوں کو عوام کی بہتر خدمت کے لیے بااختیار بنانے میں مدد ملے گی۔
اس موقع پر ناب سکھویندر سنگھ سکھو، چیف منسٹر، ہماچل پردیش، جناب ہری ونش، ڈپٹی چیئرمین، راجیہ سبھا۔ جناب کلدیپ سنگھ پٹھانیہ، اسپیکر، ہماچل پردیش قانون ساز اسمبلی، ہماچل پردیش کے پارلیمانی امور کے وزیر جناب ہرش وردھن چوہان اور دیگر معززین نے بھی افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ افتتاحی اجلاس میں زون ٹو پنجاب، ہریانہ اور دہلی کے پریزائیڈنگ افسران اور اتر پردیش قانون ساز اسمبلی، کرناٹک قانون ساز اسمبلی، تلنگانہ قانون ساز اسمبلی اور کونسل کے پریزائیڈنگ افسران اور ہماچل پردیش قانون ساز اسمبلی کے ارکان نے شرکت کی۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 2305
(Release ID: 2140921)