جل شکتی وزارت
اٹل بھوجل یوجنا کی 8 ویں قومی سطح کی اسٹیئرنگ کمیٹی کی میٹنگ نئی دہلی میں منعقد
Posted On:
30 JUN 2025 6:14PM by PIB Delhi

اٹل بھوجل یوجنا کے نفاذ کے لیے قومی سطح کی اسٹیئرنگ کمیٹی (این ایل ایس سی) کی آٹھویں میٹنگ نئی دہلی میں جل شکتی کی وزارت کے محکمہ آبی وسائل ، دریاؤں کی ترقی اور گنگا کی بحالی (ڈی او ڈبلیو آر ، آر ڈی اینڈ جی آر) کی سکریٹری محترمہ دیبا شری مکھرجی کی صدارت میں ہوئی ۔ میٹنگ میں ،حصہ لینے والی ریاستوں کے سینئر افسران ، این ایل ایس سی کے ممبران ، مختلف وزارتوں/محکموں کے نمائندوں ، عالمی بینک اور این پی ایم یو کے افسران نے شرکت کی ۔

اپنے ریمارکس میں ، محکمہ آبی وسائل ، دریا ؤں کی ترقی اور گنگا کی بحالی (ڈی او ڈبلیو آر ، آر ڈی اینڈ جی آر) کی سکریٹری نے اٹل بھوجل یوجنا کو ایک منفرد اور اہم پہل کے طور پر اجاگر کیا جس نے مقامی برادریوں کو کامیابی کے ساتھ جوڑنے کا کام کیا ہے اور زیر زمین پانی کے انتظام کے بارے میں بیداری میں اضافہ کیا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی اور واٹر سائیکل پر اس کے منفی اثرات پہلے ہی واضح ہیں ، جس کی وجہ سے ملک بھر میں اٹل بھوجل یوجنا کو مرکزی دھارے میں لانا ضروری ہے ۔ انہوں نے پائیدار زمینی پانی کے انتظام کے چیلنج کا فعال طور پر مقابلہ کرنے کے لیے کمیونٹیز کو بااختیار بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔
سکریٹری ، ڈی او ڈبلیو آر آر ڈی اینڈ جی آر نے حصہ لینے والی ریاستوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اس اسکیم کے تحت کامیاب تجربات اور اقدامات کو آگے بڑھائیں ۔ انہوں نے زیر زمین پانی کے تحفظ اور اس کے موثر استعمال کو یقینی بنانے میں کمیونٹی کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو فروغ دینے کے لیے تمام گرام پنچایتوں میں پانی کے بجٹ کو لازمی بنانے کی بھی وکالت کی ۔ اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ اسکیم میں شامل متعلقین نے کافی معلومات حاصل کی ہیں، انہوں نے دیگر اسکیموں میں بھی فوائد حاصل کرنے کے لیے پیکیجنگ اور معلومات کو منتقل کرنے کی اہمیت پر زور دیا ۔ اسی طرح اسکیم کے تحت تربیت یافتہ اہلکاروں کی تیار کردہ مہارتوں کو زیادہ سے زیادہ نتائج کے لیے مؤثر طریقے سے استعمال کیا جانا چاہیے ۔ آخر میں ، انہوں نے حصہ لینے والی ریاستوں پر زور دیا کہ وہ اسکیم کے تحت قائم کردہ آلات اور بنیادی ڈھانچے کے آپریشن اور دیکھ بھال کے لیے جامع منصوبے بنائیں ، جس سے طویل مدتی پائیداری اور اثرات کو یقینی بنایا جا سکے ۔

اٹل بھوجل یوجنا کے ایڈیشنل سکریٹری (ایڈمن ، آئی سی اینڈ جی ڈبلیو) اور نیشنل پروجیکٹ کوآرڈینیٹر جناب سبودھ یادو نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ اسکیم نفاذ کے چھٹے سال میں داخل ہو گئی ہے ۔ ممکنہ اسکیل-اپ کے لیے قابل پیمائش اثرات کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اسماعیل پور گرام پنچایت ، سدورا بلاک ، یمنا نگر ضلع ، ہریانہ کے ایک تجرباتی کیس اسٹڈی کو پیش کیا گیا ۔ یہ کیس ہائی فریکوئنسی پانی کی سطح کے ڈیٹا کے تجزیے اور منصوبہ بندی میں اس کے اطلاق پر مرکوز تھا ۔ اسکیم کے تحت حصہ لینے والی ریاستوں کے ذریعے اپنائے گئے اختراعی طریقوں/پروجیکٹوں کو بھی پیش کیا گیا ۔ مزید برآں ، کوالٹی کونسل آف انڈیا ، جو کہ ایک تیسری پارٹی کی سرکاری تصدیق کی ایجنسی ہے ، کے ذریعے کئے گئے امپیکٹ اسسمنٹ کا اشتراک کیا گیا ۔ تشخیص میں اسکیم کے مثبت نتائج پر روشنی ڈالی گئی جن میں کمیونٹی بیداری میں اضافہ ، خواتین کی زیادہ سے زیادہ شرکت ، شمولیت ، مقامی معلومات میں اضافہ ، پانی کے موثر طریقوں اور فصلوں کے نمونوں کی طرف رویے میں تبدیلی اور وسیع تر سماجی و اقتصادی فوائد شامل ہیں۔
اس کے بعد ، عالمی بینک کی ٹیم نے عالمی بینک کے جائزہ مشن کے دوران فراہم کردہ تنفیذی حمایت پر ایک پریزنٹیشن پیش کی ۔ پریزنٹیشن میں اسکیم کے مثبت نتائج کے ساتھ ساتھ ان شعبوں کو بھی اجاگر کیا گیا جن میں بہتری لائی جانی چاہیے ۔ حصہ لینے والی ریاستوں کی بھی حوصلہ افزائی کی گئی کہ وہ اس کے اثرات کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے لیے دستیاب فنڈز کو مکمل طور پر استعمال کریں ۔

این ایل ایس سی میٹنگ کے بعد حصہ لینے والی ریاستوں کی طرف سے پریزنٹیشنز پیش کی گئیں جن میں انہوں نے اس اسکیم کے مقامی اثرات کو دکھایا ، جس میں کراس لرننگ اور نقل کے لیے قیمتی معلومات پیش کی گئی ۔
کمیٹی نے اسکیم کی مجموعی پیش رفت کا جائزہ لیا اور ریاستوں کو مشورہ دیا کہ وہ اس اسکیم سے حاصل ہونے والی معلومات کو بروئے کار لائیں اور زیر زمین پانی کے انتظام کی کوششوں کو مستحکم کرنے کے لیے ریاستوں کے دیگر حصوں میں بھی اس کی نقل تیار کریں ۔
*****
) ش ح – م م- ش ب ن )
U.No. 2297
(Release ID: 2140879)