ارضیاتی سائنس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر جتیندر سنگھ اورپڈوچیری کے ایل جی  کیلاش ناتھن نے پڈوچیری میں ساحلی ایکشن پلان، گہرے سمندر کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا


ڈیپ اوشین مشن کے تحت مستقل ساحلی انتظامی میکانزم اور بحری معیشت پر توجہ مرکوز رہی

Posted On: 30 JUN 2025 3:26PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس اور ٹیکنالوجی؛ارضیاتی سائنسز اور وزیر مملکت برائے پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلائی، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور پڈوچیری کے لیفٹیننٹ گورنر کے کیلاش ناتھن نے آج صبح یہاں ایک میٹنگ کی جس میں ساحلی صفائی، ساحلی سمندر کے بندوبست سے متعلق مستقل میکانزم، زیر سمندر معدنیات کی تلاش اور گہرے سمندر میں ماہی گیری پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

1.jpg

میٹنگ میں پائیدار ترقی اور طویل مدتی اقتصادی فوائد کے لیے پڈوچیری کے ساحلی اثاثوں سے فائدہ اٹھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پڈوچیری میں ساحلی کٹاؤ کے بار بار ہونے والے مسئلے پر تشویش کا اظہار کیا، یہ کہتے ہوئے کہ 'سوچھ ساگر، سُرکشت ساگر' مہم جیسی پہلے کی کوششوں نے مثبت تبدیلی لائی ہے، اب ایک مستقل اور منظم نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ساحل کی صفائی اور ساحلی انتظام کے لیے ایک مستقل طریقہ کار وضع کرنے کی ضرورت ہے۔ ارضیاتی سائنسز کی وزارت تمام ضروری رہنمائی فراہم کرے گی اور اسے چلانے کے لیے پڈوچیری کے چیف سکریٹری کے ساتھ تال میل سے کام کرے گی۔‘‘

مشرقی ساحلی پٹی کے ساتھ پڈوچیری کے اسٹریٹجک محل وقوع کو اجاگر کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان کی سمندری معیشت میں اس کے ممکنہ کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ گہرے سمندر کا مشن، گہرے سمندر میں ماہی گیری اور پولی میٹالک نوڈیولس جیسی اہم معدنیات کے لیے سمندرکی تہہ کی تلاش کے نئے امکانات کھولتا ہے۔’’ انہوں نے کہا کہ’’اس طرح کے وسائل عالمی سمندری معیشت میں ہندوستان کی تکنیکی صلاحیتوں اور پوزیشن کو نمایاں طور پر بڑھا سکتے ہیں‘‘۔

2.jpg

وزیر نے لیفٹیننٹ گورنر کو مطلع کیا کہ ہندوستان کے گہرے سمندر مشن کا پہلا مرحلہ 2026 کے اوائل میں سمندری آزمائشوں کے لیے تیار ہے۔  ہندوستان کا مقصد 2027 تک سمندر کی سطح کے نیچے اپنی مضبوط موجودگی درج کرانا ہے، جو سودیسی ٹیکنالوجی سے تحریک پاتی ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشن ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھتے ہوئے اقتصادی ترقی کے لیے ہندوستان کے سمندری وسائل کے استعمال کے طریقے کو تبدیل کرنے میں مدد کرے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا جائزہ لینے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح پڈوچیری کے ساحلی علاقے  خاص طور پر گہرے سمندر میں منظم ماہی گیری اور سمندری تحقیق کے ذریعےآمدنی حاصل کرنے اور مقامی روزگار میں تعاون کر سکتے ہیں۔

وزیر موصوف نے ہندوستان کے خلائی اور سمندری تحقیقی پروگراموں کے درمیان تال میل کی تعریف کرتے ہوئے مزید کہا کہ اختراع اور سائنسی تعاون کے اسی جذبے کو اب ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں جیسے پڈوچیری تک بڑھایا جانا چاہئے۔ وزیر نے پڈوچیری انتظامیہ کی ان قومی مشنوں میں شراکت داری کے لیے آمادگی پر اعتماد کا اظہار کیا۔

3.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا کہ سائنس، حکمرانی اور مقامی شمولیت سے 2047 تک وزیر اعظم نریندر مودی کے ’’وکست بھارت‘‘ کے ویژن کو پورا کرنے میں مدد ملے گی، جہاں سمندری اور خلائی محاذ  ہندوستان کے مستقبل کی تشکیل میں تیزی سے مرکزی کردار ادا کریں گی۔

****

ش ح-ض ر ۔ع د

UR No-2184


(Release ID: 2140791)
Read this release in: English , Hindi , Tamil