قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آدی انویشن: نیشنل کانفرنس سے‘‘آدی کرمیوگی بیٹا ورژن- ذمہ دار حکمرانی کی پہل’’  کا آغاز

Posted On: 27 JUN 2025 9:42PM by PIB Delhi

قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب جوئل اورام نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں پائیدار اور جامع ترقی کی بنیادیں کمیونٹی کی شمولیت ، ہمدردانہ  حکمرانی اور رسمی سےحقیقی تبدیلی کی طرف منتقل ہونے پرمرکوز  ہونی چاہئیں ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آدی کرمیوگی بیٹا ورژن سے ایسے گورننس ایکو سسٹم بنانے کی طرف اسٹریٹجک قدم کی نشاندہی ہوتی ہے جس میں لوگوں کی باتیں سنی جاتی ہیں ، ان پر کارروائی ہوتی ہے اور ترقی کو فروغ دیا جاتا ہے۔ قبائلی برادریوں کی مجموعی ترقی کے تئیں اپنی وزارت کی عہد بندی کا  اعادہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قبائلی ترقیاتی اقدامات نہ صرف لوگوں کے لیے بلکہ لوگوں کے ذریعے بھی نافذ کیے جاتے ہیں ، جس سے ہرمتعلقہ  فریق تبدیلی کا حقیقی کرمیوگی بن جاتا ہے ۔

مرکزی وزیر نے قبائلی امور کی وزارت کی دو روزہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے وزارت کے اہم  پروگرام-آدی کرمیوگی بیٹا ورژن - کا آغاز کیا جس کا مقصد انتہائی حوصلہ مندافسران اور تبدیلی لانے والوں کا ایک کیڈر بنانا ہے جو بنیادی سطح پرکایا پلٹ کے لیے وقف ہوں ۔ یہ پروگرام فیلڈ سطح کے عہدیداروں کے طرزعمل  اور ترغیب  میں بنیادی تبدیلی لانے کی کوشش ہے ، جس میں شہریوں پر مرکوز نقطۂ نظر اپنانے اور خدمات کی فراہمی پر زور دیا جاتا ہے ۔ مرکزی وزیر جناب اورام نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد 1 لاکھ قبائلی دیہاتوں اور بستیوں تک پہنچنے کا ہدف حاصل کرنا ہے ۔ آدی کرمیوگی بیٹا ورژن 180 سے زیادہ اسٹیٹ ماسٹر ٹرینرز ، 3,000 ڈسٹرکٹ ٹرینرز ، اور 15,000 بلاک ٹرینرز کے مضبوط فریم ورک کے ذریعے تقریباً 20 لاکھ شراکت داروں کی صلاحیت سازی کی سہولت حاصل ہوگی۔

قبائلی امور کی وزارت کے سکریٹری جناب ویبھو نائر نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقصد اور ذمہ داری کا احساس پیدا کرنے کے لیے سرکاری اہلکاروں کی ذہنیت کوبدلنے کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے انقلابی طریقوں کو برقرار رکھنے کے لیے کثیر شعبہ جاتی ہم آہنگی ، نچلی سطح  پرافراد کی شرکت  اور نظام کے اندر سرپرستوں کے تیار ہونے پر زور دیا ۔

کانفرنس میں متعدد موضوعاتی نشستیں  شامل تھیں، جن میں قبائلی صنعت کاروں کے لیے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم بنانے پر ایک خصوصی سیشن بھی شامل تھا ، جس میں قبائلی علاقوں میں صنعت کاری کی سہولت فراہم کرنےکےلیے  اختراعی طریقوں پر تبادلۂ خیال کیا گیا ۔

دھرتی آبا جنجاتیہ گرام اتکرش ابھیان (ڈی اے جے جی یو اے) کے دائرہ کار کو بڑھانے پر بھی خصوصی نشست منعقد کی گئی جس کا مقصد خدمات کو زیادہ جامع طریقے سے مربوط کرنا اور آخری میل تک زیادہ مؤثر طریقے سے خدمت بہم پہنچانا ہے۔

عہدیداروں نے ٹرائبل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ٹی آر آئی) اسکیم کو مضبوط بنانے پر غور وخوض کیا ، جس میں وزارت کےتھنک ٹینکس اور وزارت کے معاون تنفیذی اداروں کے طور پر ان کے کرداروں پر زور دیاگیا۔

ایک دیگر اہم اجلاس میں قبائلی برادریوں میں صحت کے نتائج کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ، جس میں سیکل سیل بیماری (ایس سی ڈی) پر خصوصی توجہ دی گئی ۔ نشست میں بات چیت سیکل سیل انیمیا کے خاتمے کے قومی مشن کے تحت امراض کی تشخیص ، علاج اور آگاہی کے اقدامات کو بہتر بنانے کے ارد گرد مرکوز تھی۔

اہم اسکیموں کی پیش رفت کا جائزہ اور دھرتی آبا جن بھاگیداری ابھیان پرامپیکٹ فلم کی اسکریننگ

قبائلی فلاح و بہبود کی بڑی اسکیموں ، پی ایم جن من اور ڈی اے جے جی یو اے کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ، جس میں ریاستوں کو مقررہ وقت میں اور منظم طریقے سے سرگرمیاں انجام دینے کا مشورہ دیا گیا ۔ جنگلات کےحقوق ایکٹ (ایف آر اے) کے جامع نفاذ کی اہمیت کا اعادہ کیا گیا۔

کانفرنس کے ایک اہم  حصے میں دھرتی آبا جن بھاگیداری مہم پر مختصر فلم کی نمائش شامل تھی ، جسے ہندوستان کی سب سے بڑی قبائلی تفویض اختیارات کی مہم قرار دیا جاتا ہے ۔ فلم میں گزشتہ 11 برسوں کی حصولیابیوں کو پیش کیا گیا ہے ، جن میں حسب ذیل شامل ہیں:

· اکتیس ہزار سے زیادہ آئی ای سی اور خدمات کی فراہمی کے کیمپ لگائے گئے

· 74 لاکھ سے زیادہ قبائلی شہری پہنچ گئے

· 3.12 لاکھ آدھار رجسٹریشن

· 3.22 لاکھ آیوشمان کارڈ جاری کئے گئے

· 90500  پی ایم-کسان رجسٹریشن

· 1.14 لاکھ نئے جن دھن کھاتے کھولے گئے

· 48 ہزار پی ایم اجولا گیس کنکشن فراہم کئے گئے

یہ نتائج 31 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں ، 501 اضلاع اور 2390 سے زیادہ بلاکوں پر محیط ہیں ، جن سے اس اہم  مہم کے دائرۂ کار اور اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔

آگے کا راستہ: ذمہ دارانہ حکمرانی کی ادارہ جاتی ثقافت سازی

فارورڈ پلاننگ کے ضمن میں ، شرکت کنندگان نے نئی اسکیمیں بنانے یا موجودہ اسکیموں میں ترمیم کرنے کی تجاویزپر تبادلہ خیال کیا ، جس میں اسکیموں کی معقولیت اور کمیونٹی پر مرکوز ڈیزائن پر زور دیا گیا ۔ ریاستوں نے اس بات پر زور دیا کہ بامعنی نتائج کو یقینی بنانے کے لیے تبدیلیوں میں قبائلی برادریوں کے اصل  حقائق اور امنگوں کی عکاسی ہونی چاہیے ۔

A group of people sitting at tablesAI-generated content may be incorrect.

 

A person standing in front of a microphoneAI-generated content may be incorrect.

قبائلی امور کی وزارت نے 26 اور 27 جون 2025 کو نئی دہلی کے وانجیہ بھون میں ‘‘آدی انویشن’’ کے عنوان سے دو روزہ قومی کانفرنس کا کامیابی سے انعقاد کیا۔

************

ش ح۔م ش ع۔ ج ا

 (U: 2269)


(Release ID: 2140697)
Read this release in: English , Hindi