شہری ہوابازی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ساتویں ہیلی کاپٹر اور چھوٹے ہوائی جہاز کی چوٹی کانفرنس پونے میں منعقد ہوئی


شہری ہوا بازی کے وزیر رام موہن نائیڈو افتتاحی اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں

ریاستی وزیر مرلی دھر موہول نے پونے میں صنعت کا خیر مقدم کیا

Posted On: 24 JUN 2025 7:25PM by PIB Delhi

شہری ہوا بازی کی وزارت نے مہاراشٹر کی ریاستی حکومت پون ہنس اور ایف سی آئی آئی  کے تعاون سے پونے میں 7ویں ہیلی کاپٹر اور چھوٹے ہوائی جہاز سمٹ کا اہتمام کیا۔ شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر جناب رام موہن نائیڈو کنجراپو نے مہمان خصوصی کے طور پر صدارت کی جبکہ شہری ہوا بازی کے وزیر مملکت جناب مرلی دھر موہول مہمان خصوصی تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Picture4DKAX.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Picture3ZUZL.jpg

مرکزی وزیر جناب رام موہن نائیڈو کنجراپو نے اپنے کلیدی خطاب میں ہیلی کاپٹروں اور چھوٹے طیاروں کو مستقبل کے ایوی ایشن ایکو سسٹم کے ضروری اجزاء کے طور پر فروغ دینے کے اپنے وژن کو شیئر کیا۔ انہوں نے کہا، مجھے یقین ہے کہ ایوی ایشن کی اگلی دہائی صرف بڑے ہوائی جہازوں اور میگا ہوائی اڈوں سے نہیں بلکہ جدید اور جامع فضائی حل کے ذریعے طے کی جائے گی۔ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں، ہیلی کاپٹر اور چھوٹے طیارے پرواز کو جمہوری بنانے کے ہمارے مشن کے مرکز میں ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Picture57OQ7.jpg

وزیر نے ڈی جی سی اے  کے تحت ایک وقف شدہ ہیلی کاپٹر ڈائریکٹوریٹ کے قیام کا اعلان کیا تاکہ سنگل ونڈو ریگولیٹری نگرانی فراہم کی جا سکے، ہیلی کاپٹر کے لیے مخصوص حفاظت اور سرٹیفیکیشن کے مسائل کو حل کیا جا سکے اور آپریٹرز کو طریقہ کار کی ضروریات میں مدد کی جا سکے۔ انہوں نے ہیلی سیوا پورٹل جیسے ڈیجیٹل اقدامات پر روشنی ڈالی، جس نے آپریشنز کو ہموار کیا ہے اور راستے کی منظوری اور سلاٹ مختص کرنے جیسے عمل کو منظم کیا ہے، جس سے شفافیت اور کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔ اس سمٹ میں مختلف ریاستوں میں آر سی ایس اڑان  ہیلی کاپٹر روٹس کا ایوارڈ بھی دیکھا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Picture6605X.jpg

آپریٹرز اور صنعت کے رہنماؤں سے بات کرتے ہوئے، وزیر نے ایک مضبوط حفاظتی کلچر بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے ریمارکس دیے، عازمین کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے- اس میں کوئی شارٹ کٹ، کمیونیکیشن کی غلطیوں کی کوئی گنجائش نہیں ہو سکتی اور ناقص فیصلہ سازی کے لیے کوئی مارجن نہیں ہو سکتا۔ ہمیں اعتماد، مکالمہ اور نظم و ضبط کا کلچر بنانا چاہیے جو میں سمجھتا ہوں کہ مرکز، ریاستوں اور آپریٹرز کے درمیان مشترکہ ذمہ داری ہے۔

’وکست  بھارت 2047‘ کے لیے حکومت کی وابستگی کا اعادہ کرتے ہوئے، شری کنجراپو رام موہن نائیڈو نے اس بات پر زور دیا کہ ہیلی کاپٹر اور چھوٹے طیارے ہندوستان کے علاقائی ہوائی رابطے، اقتصادی تبدیلی اور جامع ترقی کی ریڑھ کی ہڈی بنیں گے۔

شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر مملکت جناب مرلی دھر موہول نے اپنے خطاب میں کئی اہم اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اظہار کیا، ہم اپنے فضائی ٹریفک کے نظام کو جدید بنا رہے ہیں، سبز ایندھن کو اپنانے کو فروغ دے رہے ہیں اور ای وی او ٹی ایل  جیسے مستقبل کے ہوائی جہاز کو پالیسی کی ترجیحات کے دائرے میں لا رہے ہیں۔

آتم نربھار بھارت کے وژن پر زور دیتے ہوئے، شری مرلیدھر موہول نے مزید کہا، ایوی ایشن میں خود انحصاری کی راہ پر، ہم پائلٹس ، منٹیننس اسٹاف، ڈرون آپریٹرز اور روٹر کرافٹ ٹیکنیشن کے تربیتی پروگراموں میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ یہ یقینی بنائے گا کہ ہمارے نوجوان نہ صرف اس میں حصہ لیں بلکہ آنے والے وقت میں اس شعبے کی قیادت بھی کریں۔

ہیلی کاپٹر ایمرجنسی میڈیکل سروسز کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ایچ ای ایم ایس  کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مضبوط کیا جا رہا ہے کہ ایئر ایمبولینسز ایک عام سہولت بن جائیں، خاص طور پر پہاڑی اور دور دراز علاقوں میں۔ ہمارا مقصد زندگی بچانے والی اس سروس کو ملک کے صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کا ایک لازمی حصہ بنانا ہے۔

ڈی جی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل جناب فیض احمد قدوائی نے اپنے خطاب میں ہیلی کاپٹروں اور چھوٹے طیاروں کی کارروائیوں میں حفاظت، تعمیل اور غیر استعمال شدہ مواقع سے فائدہ اٹھانے کی اہم اہمیت کا اعادہ کیا۔

سربراہی اجلاس میں 20 ریاستی حکومتوں، صنعت کے رہنماؤں، افسا گفٹ سٹی ، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور شہری ہوا بازی کی وزارت، ڈی جی سی اے ، اے اے ٓائی  اور پون ہنس لمیٹڈ کے سینئر حکام کی فعال شرکت کا مشاہدہ کیا گیا۔

سربراہی اجلاس میں ڈی جی سی اے  حفاظتی ضوابط، افسا کی قیادت میں فنانسنگ اور لیزنگ کے مواقع اور اوای ایم ایس  اور آپریٹرز کے لیے آپریشنل چیلنجز پر تکنیکی سیشن شامل تھے۔ ریاستی حکومت کے اہلکاروں نے علاقائی امنگوں اور مواقع پر روشنی ڈالی، جبکہ صنعت کے اسٹیک ہولڈرز نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، مینوفیکچرنگ کی صلاحیت اور فنانسنگ فریم ورک کے بارے میں بصیرت کا اشتراک کیا۔

ہیلی کاپٹروں اور چھوٹے طیاروں کی کارروائیوں کی حمایت کرنے والے حالیہ پالیسی اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں ہیلی کاپٹروں کے لیے اڑان 5.1 کا اجراء، ڈی جی سی اے  کے نظرثانی شدہ ضابطے ہوائی جہاز کے سرٹیفیکیشن اور پائلٹ کی تربیت کو آسان بنانے اور آر سی ایس -اڑان 5.5 کے تحت سمندری جہاز کے آپریشنز کے لیے رہنما اصولوں کا تعارف شامل ہیں۔

اس سربراہی اجلاس نے ہندوستان کے روٹری اور چھوٹے طیاروں کے ماحولیاتی نظام کو تشکیل دینے اور آپریشنز، بنیادی ڈھانچے، ہنگامی خدمات اور پائیدار ترقی کی حکمت عملیوں میں حقیقی دنیا کے چیلنجوں سے نمٹنے کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Picture75MYR.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Picture8TV5S.jpg

****

ش ح ۔ ال

U-2118


(Release ID: 2139365)
Read this release in: Bengali , English , Marathi , Hindi