پنچایتی راج کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پنچایتوں کو اپنی آمدنی کے ذرائع پیدا کرنے کی تربیت دینے کے لیے پنچایتی راج کی وزارت کی آئی آئی ایم احمد آباد کے ساتھ شراکت؛ نئی دہلی میں تربیت کاروں کے لیے تربیتی پروگرام کا آغاز

Posted On: 23 JUN 2025 5:59PM by PIB Delhi

وزارتِ پنچایتی راج کے سیکریٹری جناب ویوک بھاردواج نے آج نئی دہلی کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن(آئی آئی پی اے) میں گرام پنچایتوں کے ذریعے اپنی آمدنی کے ذرائع پیدا کرنے سے متعلق ‘‘ٹریننگ آف ٹرینرز’’(ٹی او ٹی) پروگرام کا افتتاح کیا۔ افتتاحی اجلاس میں آئی آئی ایم احمد آباد کے فیکلٹی اراکین، آئی آئی پی اے کے افسران، 16 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے نامزد ماسٹر ٹرینرزاور وزارت کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔یہ تین روزہ تربیتی پروگرام پنچایتی راج کی وزارت کی جانب سے راشٹریہ گرام سوراج ابھیان(آئی جی ایس اے) کے تحت آئی آئی ایم احمد آباد کے اشتراک سے منعقد کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد پنچایتوں کو مالی طور پر خودکفیل اور ترقی کے لیے تیار ادارے بنانے کے لیے ضروری صلاحیت فراہم کرنا ہے۔

اپنے کلیدی خطاب میں جناب ویوک بھاردواج نے آتم نربھر پنچایتوں کی تعمیر کے قومی وژن کو اجاگر کیا اور‘‘اپنے ذرائع آمدنی’’ (اون سورس ریوینیو-او ایس آر) کو اس ہدف کے حصول کے لیے ایک اہم ستون قرار دیا۔ انہوں نے اس پر زور دیا کہ پنچایتوں کی جانب سے اپنی آمدنی پیدا کرنے اور اپنا کا انتظام سنبھالنے کی صلاحیت محض مالیاتی معاملہ نہیں بلکہ ان کی قیادت، عوامی ساکھ اور ادارہ جاتی پختگی کی بھی عکاسی کرتی ہے۔انہوں نے ٹریننگ آف ٹرینرز(ٹی او ٹی) پروگرام کو علم کو عملی اقدامات میں بدلنے کا ایک مؤثر پلیٹ فارم قرار دیا اور تمام شرکاء سے زور دے کر کہا کہ وہ اپنی اپنی ریاستوں میں قابلِ عمل حکمتِ عملیاں لے کرجائیں، تاکہ مقامی اختراع(انوویشن) اور کمیونٹی کی شراکت داری کے ذریعے مالی خودمختاری کو فروغ دیا جا سکے۔

جناب بھاردواج نے مضبوط، تحقیق پر مبنی اور شعبہ سے ہم آہنگ تربیتی ماڈیول کی تیاری میں آئی آئی ایم احمد آباد کی نمایاں خدمات کو سراہا اور ریاستوں اور فیلڈ سطح کے عملے کی مضبوط شمولیت پر زور دیا تاکہ اس ایجنڈے کو مشن موڈ میں آگے بڑھایا جا سکے۔انہوں نے تمام شریک ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے اپیل کی کہ وہ پنچایت سطح پر ریونیو پلاننگ کو ادارہ جاتی شکل دے کر،وزارت کی جانب سے تیار کیے جانے والے ماڈل فریم ورک کو اپناکراور ریاستی وضلع سطح پر اس طرز کی تربیتوں کے باقاعدہ انعقاد کو یقینی بناکرٹریننگ آف ٹرینرز پروگرام میں حاصل کردہ معلومات کو آگے بڑھائیں۔ اس پہل کا مقصدملک بھر میں تربیت یافتہ وسائل افراد اور مالیاتی شعور رکھنے والے پنچایتی اہلکاروں کا ایک مضبوط نیٹ ورک قائم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات ایسی پنچایتوں کی تشکیل کی راہ ہموار کریں گے جو مالی طور پر مستحکم، انتظامی طور پر جوابدہ اور ترقی کے لیے ہمہ وقت تیار ہوں۔

پنچایتی راج کی وزارت کے ایڈیشنل سیکریٹری جناب سشیل کمار لوہانی نے پنچایتوں کو مالی طور پر بااختیار بنانے کے لیے جاری وزارت کی مختلف کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ ماڈل او ایس آر (اپنے ذرائع آمدنی) قواعد و ضوابط کا فریم ورک تیار کیا جا رہا ہے، جس کے لیے ریاستی سطح کے متعلقہ قوانین کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک ڈیجیٹل ٹیکس کلیکشن پورٹل بھی تیار کیا جا رہا ہے، جو مقامی ضروریات کے مطابق ڈھالا جا سکے گا۔ اس پورٹل کا مقصد ٹیکس وصولی میں سہولت، شفافیت، جوابدہی اور ڈیجیٹل انضمام کو فروغ دینا ہے۔جناب لوہانی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ٹریننگ آف ٹرینرز(ٹی او ٹی) پروگرام پنچایتی راج نظام میں او ایس آر کی صلاحیت کی بنیاد کے طور پر کام کرے گا۔

تربیتی ماڈیولز آئی آئی ایم احمد آباد کے فیکلٹی اراکین نے تیار کیے ہیں اور وہی انہیں فراہم بھی کر رہے ہیں۔ یہ نصاب عملی اطلاق، رویوں کی سمجھ  اور باہمی آموزش کو فروغ دینے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔

یہ پروگرام چند اہم موضوعاتی شعبوں کا احاطہ کرتا ہے، بشمول:(i) اپنے ذرائع آمدنی(او ایس آر) کی بنیادیں ii))او ایس آرمیں اضافہ کے لیے حکمت عملی پر مبنی طریقہ کار(iii) بہتر ٹیکس وصولی کے لیے رویہ جاتی سائنس(iv) دیہی ترقی کے لیےاو ایس آر کا استعمال(v) رویہ جاتی سائنس اور اختراعی مالی وسائل(vi) منصوبوں کی مالی معاونت کے نئے طریقوں کی تلاش(vii) پائیداریت کے لیے آمدنی کی پیش گوئی اور منصوبہ بندی(viii) آمدنی میں اضافے کے لیےایس ڈبلیو او ٹی تجزیہ(ix) مؤثر گرام پنچایت ترقیاتی منصوبہ(جی پی ڈی پی) پر عمل درآمد کے لیے پروجیکٹ مینجمنٹ۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے آئی آئی ایم احمد آباد کے پروفیسر رنجن کمار گھوش نے پنچایتوں کے بیانیے میں او ایس آر (اپنے ذرائع آمدنی) کو مرکزی حیثیت دینے کے حوالے سے وزارت کے وژن اور قیادت کو سراہا۔ انہوں نے اس پروگرام کو شرکاء کے لیے مقامی طرزحکمرانی کو محض انتظامی ضابطوں کی پابندی کے بجائے، مقامی صلاحیت، شہریوں کی شمولیت اور مالی خودمختاری کی بنیاد پر فعال منصوبہ بندی کے طور پر نئے سرے سے تصور کرنے کا ایک موقع قرار دیا۔پروگرام کے دوران ملک کے مختلف حصوں کی گرام پنچایتوں کی کئی کامیاب کہانیاں بھی پیش کی گئیں، جنہوں نے  او ایس آر کے شعبے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان ریاستوں میں اوڈیشہ، گجرات، گوا، اتر پردیش، مہاراشٹرا، انڈمان و نکوبار جزائر اور دیگر علاقوں کی اختراعی کوششیں شامل تھیں۔اس وقت جاری تربیت میں 16 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے تعلق رکھنے والے 65 ماسٹر ٹرینرز شامل ہیں، جب کہ باقی ریاستوں اور  یو ٹیز کے لیے دوسرا ٹی او ٹی پروگرام جولائی 2025 کے اوائل میں منعقد کیا جائے گا۔یہ تربیتی پروگرام ایک ضارب اثر پیدا کرنے کے لیے ترتیب دیے گئے ہیں، جس کے تحت تربیت یافتہ شرکاء ریاستی سطح پر نفاذ اور مقامی ضروریات کے مطابق ان تربیتوں کو آگے بڑھائیں گے۔

اپنے ذرائع آمدنی سے متعلق یہ ٹریننگ آف ٹرینرز ایک منظم اور مستقبل کو نظر میں رکھ کرتیار کی گئی پہل ہے، جس کا مقصد ملک بھر میں مضبوط، جوابدہ اور مالی طور پر بااختیار پنچایتوں کی تشکیل کو یقینی بنانا ہے۔

****

ش ح۔ ک  ح۔  ش ب ن

U-2075


(Release ID: 2139122)
Read this release in: English , Hindi , Gujarati