امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے کرناٹک میں آدی چنچن گیری یونیورسٹی (اے سی یو) کے بنگلورو کیمپس کا افتتاح کیا


مودی جی نے کہا تھا کہ بیماری اور طبی اخراجات غربت کی سب سے بڑی وجہ ہیں، حکومت کو علاج کا انتظام کرنا چاہیے، مودی جی نے جو کچھ کہا، وزیر اعظم بننے کے بعد کرکے دکھا دیا

آج مودی حکومت ملک کے 60 کروڑ لوگوں کو 5 لاکھ روپے تک کا مفت علاج کر رہی ہے

سری آدی چنچن گیری مٹھ، ہر گاؤں میں صحت مراکز چلانے ، غریبوں کو مفت علاج اور بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کا بہت اچھا کام کر رہا ہے

غریبوں کے لیے مفت اور سستی طبی علاج اور تعلیم کی فراہمی سے یہ کمپلیکس حقیقی معنوں میں انسانیت کی خدمت کا ایک بڑا ذریعہ بن جائے گا

جگدگرو شری ڈاکٹر بال گنگادھرناتھ سوامی جی نے آدی چنچن گیری کی روحانی روایت کو خدمت، لگن اور تعلیم سے جوڑ دیا، جسے ڈاکٹر نرملانند سوامی جی نے آگے بڑھایا ہے

مٹھ نے اپنی خدمت کے ذریعے بہت سے کنبوں کو روحانیت اور کرم یوگ سے جوڑا ہے

مٹھ نے سماجی اتحاد کو مضبوط بنا کر مذہبی اداروں کے سامنے ایک عظیم مثال پیش کی ہے

یہ مٹھ بچوں اور نوجوانوں کو ہماری روایت اور ثقافت سے جوڑنے کے ساتھ ساتھ انہیں جدید ترین تعلیم فراہم کر رہا ہے اور انہیں معاشرے میں قابل احترام مقام دے رہا ہے

وزیر اعظم مودی نے ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ ہمارے ہم وطنوں کے لیے صحت کے مسائل کا حل فراہم کیا ہے

Posted On: 20 JUN 2025 4:03PM by PIB Delhi

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج کرناٹک کے بنگلورو میں آدی چنچن گیری یونیورسٹی (اے سی یو) کے بنگلورو کیمپس کا افتتاح کیا ۔

اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری ثقافت کا بنیادی اصول ’’سرو جن ہتائے، سرو جن سکھائے‘‘ ہے ، جس کا مطلب نہ صرف اپنے بارے میں بلکہ سب کی فلاح و بہبود اور خوشی کے بارے میں بھی سوچنا ہے۔  انھوں نے کہا کہ شری آدی چنچن گیری مٹھ، دیہاتوں میں صحت مراکز چلا کر اورغریبوں کو مفت علاج فراہم کر کے نیز بچوں کے لیے تعلیمی مراکز قائم کر کے بہترین کام انجام دے رہا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ 200 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک کیمپس بنایا گیا ہے، جس میں 16 ایکڑ اراضی پر 20 لاکھ مربع فٹ کا احاطہ کیا گیا ہے، تاکہ 4000 طلباء کو تعلیم فراہم کی جا سکے۔  انہوں نے کہا کہ 1000 بستروں پر مشتمل یہ جدید اسپتال، جو صحت کی تمام سہولیات سے آراستہ ہے، تعلیم کے ساتھ ساتھ غریبوں کو مفت اور سستی علاج فراہم کرکے واقعی انسانیت کی خدمت کا ایک بڑا ذریعہ بن جائے گا۔  انہوں نے مزید کہا کہ جگد گرو شری ڈاکٹر بال گنگا دھرناتھ سوامی جی نے آدی چنچن گیری کی مقدس پہاڑیوں کی 1800 سال پرانی روحانی روایت کو خدمت ، تعلیم اور لگن کے ساتھ مربوط کرکے اسے محفوظ بنایا اور اسے مزید تقویت بخشی ہے۔  ڈاکٹر نرملانند ناتھ مہاسوامی جی بھی اس وراثت کو آگے لے جا رہے ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس مٹھ (خانقاہی ادارہ) نے بہت سے غریب اور متوسط طبقے کے کنبوں کو خدمت کے ذریعے روحانیت اور کرم یوگ سے جوڑا ہے۔  انہوں نے کہا کہ مٹھ نے معاشرے کے تمام طبقات کے لوگوں کو نو ستونوں-اَنیہ (خوراک)، اکشر (تعلیم)، آروگیہ (صحت)، آدھیاتمکتا (روحانیت)، آشریہ (پناہ گاہ)، آرنیہ (ماحولیات)، آکالو (آفات سے نجات)، اَنوکمپا (ہمدردی) اور اَنوبندھ (معاہدہ) کی بنیاد پر کامیابی کے ساتھ اکٹھا کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف سماج کے اندر روحانیت، مذہب اور ثقافت کو مضبوطی ملی ہے بلکہ سماجی اتحاد کو بھی تقویت ملی ہے، جو دیگر مذہبی اداروں کے لیے ایک قابل ذکر مثال قائم کرتا ہے۔  جناب شاہ نے مزید کہا کہ یہ مٹھ روایت کے ساتھ اختراع کو ملا کر آگے بڑھ رہا ہے۔  ایک طرف یہ بچوں اور نوجوانوں کو ہماری روایات اور ثقافت سے جوڑتا ہے تو دوسری طرف یہ انھیں جدید ترین تعلیم فراہم کرتا ہے، جس سے انہیں معاشرے میں قابل احترام مقام حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ شری آدی چنچن گیری مٹھ نہ صرف کسی فرد کی روح کی ترقی کے لیے عہد بستہ ہے بلکہ معاشرے کی روح کو بیدار کرنے کے لیے بھی پوری طرح وقف ہے۔  انہوں نے کہا کہ مہاسوامی جی نے طلباء کو مفت رہائش کے ساتھ ساتھ تعلیم بھی فراہم کی ہے، جس سے وہ معاشرے میں قابل احترام مقام حاصل کر سکتے ہیں۔  اس کے علاوہ ، مہاسوامی جی نے یتیموں، بزرگوں اور دماغی بیماریوں میں مبتلا افراد کی فلاح و بہبود کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں ۔ ڈاکٹر نرملانند ناتھ جی نے اس روایت کو آگے بڑھایا ہے۔  جناب شاہ نے کہا کہ یہ یونیورسٹی نہ صرف طلباء کو نئی سمت فراہم کرتی ہے بلکہ ہندوستان کی ممتاز یونیورسٹیوں میں سے ایک بن گئی ہے۔  انہوں نے کہا کہ یہاں کا 1,500 بستروں والا اسپتال بہت کم لاگت پر اور غریبوں کے لیے اعلیٰ معیار کی حفظان صحت کی مفت خدمات فراہم کرتا ہے، جس میں تحقیقی مراکز، کارڈیالوجی، نیورو سرجری، اونکولوجی  اور یہاں تک کہ گردے ، جگر اور کارنیا ٹرانسپلانٹ بھی شامل ہیں ۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایک بار کہا تھا کہ غربت کی سب سے بڑی وجہ بیماری ہے  اور مسلسل بیماری کی سب سے بڑی وجہ علاج و معالجہ کی لاگت ہے۔  وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ حکومت کو غریبوں کے علاج کے انتظامات کرنے چاہئیں۔  جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم بننے کے بعد جناب نریندر مودی نے اس عزم کو پورا کیا اور آج حکومت ہند 60 کروڑ ضرورت مند لوگوں کو 5 لاکھ روپے تک کا مفت علاج فراہم کر رہی ہے۔  انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ملک کے صحت کے مسائل کو جامع نقطہ نظر کے ساتھ حل کیا ہے۔  گھروں میں تقریباً  12 کروڑ بیت الخلاء بنائے گئے ہیں، فٹ انڈیا موومنٹ کا آغاز کیا گیا ، یوگا کا بین الاقوامی دن شروع کیا گیا اور مشن اِندر دَھنش کے تحت پیدائش سے لے کر 15 سال تک کے بچوں کے لیے مفت ٹیکہ کاری کا انتظام کیا گیا ہے۔  پوشن ابھیان کے ذریعے ماؤں اور بچوں کی غذائیت سے متعلق مسئلے کو حل کیا گیا ہے، جس سے ایک صحت مند معاشرے کی تعمیر کی راہ ہموار ہوئی ۔

اس کے علاوہ ، پردھان منتری جن اوشدھی یوجنا کے تحت ، تمام ادویات 15,000 مقامات پر بازار قیمت کی 20 فیصد قیمت پر دستیاب کرائی جارہی ہیں۔  جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ملک میں ڈاکٹروں کی تعداد بڑھانے کے لیے بھی کئی اقدامات کیے ہیں۔  انہوں نے بتایا کہ 2014 میں ملک میں 7 ایمس تھے،جو آج 23 ہیں۔  میڈیکل کالجوں کی تعداد 387 سے بڑھ کر 780 ہوگئی ہے؛ ایم بی بی ایس کی سیٹیں 51,000 سے بڑھ کر 1,18,000 ہوگئی ہیں  اور پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سیٹوں کی تعداد 31,000 سے بڑھ کر 74,000 ہوگئی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع ۔ م ر

Urdu No. 1942


(Release ID: 2138041)