سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
معذور افراد کے لیے جامع تعلیم کو فروغ دینے کے لیےمعذورو ں کے تفویض اختیار کے محکمہ،این آئی او ایس اوراین سی ای آرٹی کے درمیان سہ فریقی مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے
Posted On:
18 JUN 2025 6:34PM by PIB Delhi
ایک سہ فریقی مفاہمت کی یادداشت پر آج نئی دہلی میںمعذورین کے تفویض اختیار محکمہ،وزات برائے سماجی انصاف وتفویض اختیارات، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ (این آئی او ایس) اور نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی )کے درمیان دستخط کیے گئے۔ اس تقریب کی صدارت مرکزی وزیر برائے سماجی انصاف وتفویض اختیارات ڈاکٹر وریندر کمار اور مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے کی۔

اس تعاون کا بنیادی مقصد معذور افراد کے حقوق کے ایکٹ، 2016 اور قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کے مطابق، معذور افراد کے لیے جامع تعلیم کو فروغ دینے کے لیے ایک مضبوط فریم ورک قائم کرنا ہے۔ یہ شراکت داری ایک جامع تعلیمی طاقت پیدا کرنے کی جانب ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتی ہے جو معذور افراد کو سیکھنے کے قابل مواقع فراہم کرنے کے لیےملک بھر میں ایک جامع تعلیمی طاقت فراہم کرتی ہے۔
اس معاہدے کے تحت،این آئی او ایس معذوروں کی تعلیم کے لیے خصوصی تسلیم شدہ ادارے(ایس اے آئی ای ڈیز) قائم کرے گا، جومعذورین کے تفویض اختیار کے محکمہ کی دین دیال معذور بحالی اسکیم
(ڈی ڈی آر ایس) کے تحت مالی امداد سے چلنے والےاین جی اوز کے ذریعے چلائے جانے والے خصوصی اسکولوں کو تسلیم کرے گا۔ یہ ادارے متعدد تعلیمی پروگرام پیش کریں گے جن میں اوپن بیسک ایجوکیشن (سطح اے بی سی )، سیکنڈری، سینئر سیکنڈری، اور پیشہ ورانہ کورسز شامل ہیں۔این آئی او ایس داخلہ، امتحانی رجسٹریشن، سیلف لرننگ مواد(ایس ایل ایمز) کی تقسیم، اور شناختی کارڈ، ہال ٹکٹس، اور سرٹیفکیٹس کے اجراء کا انتظام کرے گا۔ یہ امتحانات کے دوران معذور طلباء کے لیے ضروری رہائش اور چھوٹ کو بھی یقینی بنائے گا۔ مزید برآں،این سی ای آر ٹی نصاب اور نصابی کتب کا جائزہ لے گا اور ان کو ڈھال لے گا تاکہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے اصولوں اور تدریسی نقطہ نظر کے ساتھ ہم آہنگی کو یقینی بنایا جا سکے، معذوری کے حامل سیکھنے والوں کے لیے مطابقت، رسائی اور شمولیت پر توجہ مرکوز کی جائے۔
ایم او یو پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر وریندر کمار نے کہا کہ معذور بچے صلاحیتوں سے بھرپور ہوتے ہیں، اور جب انہیں صحیح پلیٹ فارم دیا جائے تو وہ اپنی صلاحیتوں سے معاشرے کو روشن کر سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا یہ وژن رہا ہے کہ ملک کے ہر بچے کو تعلیم تک مساوی رسائی حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایم او یو اس سمت میں ایک مضبوط قدم ہے اور شراکت داری اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ معذور بچوں کے لیے جامع تعلیم محض ایک پسند نہیں بلکہ ایک حق ہے۔
اپنے خطاب میں، جناب دھرمیندر پردھان نے زندگی کی تشکیل میں تعلیم کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کا مقصد سب کے لیے یکساں تعلیمی مواقع کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے معاشرے پر زور دیا کہ وہ معذوری کے تئیں زیادہ بیدار اور حساس بنیں۔ ایک منصفانہ اور جامع معاشرے کے لیے معذور افراد کو بااختیار بنانا ضروری ہے۔ جناب پردھان نے ٹکنالوجی کی ترقی کا ذکر کیا جو اب اسے معذور افراد کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے قابل بناتی ہے۔ انہوں نے اسکولوں میں قابل رسائی بیت الخلا کی سہولیات کو یقینی بنانے کے بارے میں بھی بات کی اور اعلان کیا کہ آنے والے سال میں، ایک مشن موڈ میں، تمام ریاستوں کے اسکولوں میں قابل رسائی بیت الخلاء کی کمی ہے، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے لیس کیا جائے گا کہ بنیادی ڈھانچے کی کمی کی وجہ سے کوئی بچہ تعلیم سے محروم نہ ہو۔
اس موقع پر جناب راجیش اگروال، سکریٹری(معذورین کو تفویض اختیارات کامحکمہ) نے معذور بچوں کی زندگی میں تعلیم کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہمعذورین کو تفویض اختیارات کامحکمہ اور ڈپارٹمنٹ آف سکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی دونوں اس مقصد کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔ معذور بچوں کو سائنس پڑھتے دیکھنا حوصلہ افزا ہے۔ ہمارا وژن یہ ہے کہ اس کمیونٹی کے زیادہ سے زیادہ طلباءآئی آئی ٹیز،آئی آئئی ایمز جیسے اہم اداروں میں داخل ہوں۔ بھارتیہ اشاروں کی زبان پر، انہوں نے ثانوی سطح پر اشاروں کی زبان کو ایک مضمون کے طور پر متعارف کرانے کے لیےاین آئی او ایس کی تعریف کی، جو کہ ایک جامع معاشرے کی تعمیر کے لیے حکومت کے عزم کا ثبوت ہے۔
جناب سنجے کمار، سکریٹری( ڈپارٹمنٹ آف سکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی) نے کہا کہ اس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ہر معذور بچہ اپنی اسکولی تعلیم مکمل کرے۔این آئی او ایس ،معذورین کو تفویض اختیارات کامحکمہ اور این سی ای آرٹی اجتماعی طور پر معذور بچوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
مؤثر رابطہ کاری اور نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے، ایک مشترکہ رابطہ کمیٹی(جے سی سی ) تشکیل دی جائے گی جس میں مفاہمت نامے پر دستخط کرنے والے تینوںکے نمائندے ہوں گے۔ کمیٹی پیش رفت کی نگرانی کرے گی، کام کاج مسائل کی نگرانی کرے گی، اور شراکت داری کے مقاصد کے بروقت حصول کو یقینی بنائے گی۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 1880
(Release ID: 2137486)