وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
رِنڈرپیسٹ وائرس (مویشیوں کی وبا) کے انسداد کے لیے بھارت عالمی گروپ میں شامل؛ آئی سی اے آر- این آئی ایچ ایس اے ڈی بھوپال کو ڈبلیو او اے ایچ – ایف اے او کی جانب سے کیٹیگری اے رِنڈرپیسٹ فیسلٹی قرار دیا گیا
‘‘رنڈر پیسٹ کے خاتمے کے ضمن میں ہندوستان کا کردار اہم ہے، جو کہ جانوروں کی صحت میں ملک کی تیاری اور عالمی قیادت کا ثبوت ہے’’: سکریٹری محترمہ الکا اپادھیائے
Posted On:
16 JUN 2025 3:58PM by PIB Delhi
ہندوستان نے مویشیوں کے صحت اور بایو سیکورٹی کے میدان میں عالمی سطح پر ایک اہم سنگِ میل حاصل کیا ہے۔ آئی سی اے آر-نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہائی سیکورٹی اینیمل ڈیزیز(این آئی ایچ ایس اے ڈی) ، بھوپال کو عالمی ادارہ برائے حیوانی صحت (ڈبلیو او اے ایچ) اور اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کی تنظیم (ایف اے او) نے کیٹیگری اے رِنڈرپیسٹ ہولڈنگ فیسلٹی (آر ایچ ایف) کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ یہ اعلان 29 مئی 2025 کو پیرس میں منعقدہ ڈبلیو او اے ایچ کے 92 ویں جنرل سیشن کے دوران کیا گیا، جہاں محترمہ الکا اپادھیائے سکریٹری، محکمہ مویشی پروری و دودھ صنعت (ڈی اے ایچ ڈی)، جوکہ ماہی پروری ، مویشی پروری اور دودھ کی صنعت کی وزارت اور ہندوستان کی ڈبلیو او اے ایچ مندوب ہیں، کو باضابطہ طور پر ڈبلیو او اے ایچ کے ڈائریکٹر جنرل اور صدر کی جانب سے تقرری کا سرٹیفیکیٹ دیا گیا۔
رِنڈرپیسٹ، جسے کبھی ‘‘مویشیوں کا طاعون’’ کہا جاتا تھا، تاریخ کی سب سے تباہ کن حیوانی بیماریوں میں سے ایک تھی، جسے عالمی سطح پر 2011 میں مکمل طور پر ختم کر دیا گیا۔ تاہم، رِنڈرپیسٹ وائرس پر مشتمل مواد(آر وی سی ایم) اب بھی چند مخصوص لیبارٹریز میں موجود ہے، جسکا اگر کسی طرح اخراجہو جائے تو ممکنہ خطرات پیدا کر سکتا ہے۔ اس بیماری سے عالمی آزادی کو برقرار رکھنے کے لیے، ایف اے او اور ڈبلیو او اے ایچ نے سخت اقدامات کیے ہیں تاکہ آر وی سی ایم کی ذخیرہ اندوزی صرف چند اعلیٰ حفاظتی لیبارٹریز تک محدود رکھی جا سکے۔ اس عالمی اقدام کے تحت، بھارت نے 2012 میں آئی سی اے آر- این آئی ایچ ایس اے ڈی کو، جو ایک اعلیٰ سطح کی حفاظتی بی ایس ایل-3 فیسلٹی اور ڈبلیو او اے ایچ کا ایویئن انفلوئنزا کے لیے حوالہ جاتی لیبارٹری بھی ہے، آر وی سی ایم کے لیے اپنا قومی ذخیرہ گاہ مقرر کیا تھا۔
ہندوستان نے باضابطہ طور پر 2019 میں آر ایچ ایف کی حیثیت کے لیے درخواست جمع کرائی تھی۔ مارچ 2025 میں ایف اے او اور ڈبلیو او اے ایچ کی طرف سے مقرر کردہ بین الاقوامی ماہرین نے آئی سی اے آر- این آئی ایچ ایس اے ڈی کا مشترکہ معائنہ کیا۔ جامع جائزے کے بعد، اس ادارے کو اب ایک سالہ مدت کے لیے کیٹیگری اے آر ایچ ایف کے طور پر سرکاری طور پر منظوری دے دی گئی ہے، جو اس کی مضبوط بائیو سیفٹی پروٹوکولز، مؤثر انوینٹری مینجمنٹ، اور ہنگامی حالات کے لیے تیاری کا اعتراف ہے۔ یہ شناخت ہندوستان کو دنیا بھر میں صرف چھ مراکز کی معزز فہرست میں شامل کرتی ہے جو رِنڈرپیسٹ وائرس کے مواد کو محفوظ طریقے سے رکھنے کی اہم ذمہ داری کے حامل ہیں۔ یہ ہندوستان کے عالمی حیوانی صحت، بایو سیکیورٹی، اور ’ون ہیلتھ‘ کے فریم ورک میں مرکزی کردار کو مزید مضبوط کرتی ہے۔ ‘‘رِنڈرپیسٹ کے خاتمے میں ہندوستان کا کردار تاریخی تھا۔ آج، اس ورثے کو محفوظ رکھنے میں اس کا کردار اتنا ہی اہم ہے۔ یہ شناخت صرف کنٹرول کے بارے میں نہیں؛ بلکہ یہ ذمہ داری اور تیاری کی بات ہے۔’’محترمہ الکا اپادھیائے نے کہا کہ کمیٹی نے ہندوستان کو ویکسین کے بیج مواد سے متعلق معاملات پر مزید تعاون کرنے کی بھی ترغیب دی ہے، جو مستقبل میں کیٹیگری بی کی حیثیت کے لیے اس کی درخواست کو مضبوط بنائے گا۔
آئی سی اے آر- این آئی ایچ ایس اے ڈی کو کیٹیگری اے آر ایچ ایف کے طور پر مقرر کرنا بھارت کی عالمی سطح پر میوشیوں کے صحت کے تحفظ میں مسلسل قیادت کا ثبوت ہے اور بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول کے بین الاقوامی معیارات کے لیے ملک کی غیر متزلزل وابستگی کی عکاسی کرتا ہے۔
****
ش ح۔ ع و ۔ ش ت
U NO: 1788
(Release ID: 2136740)