بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سربانند سونووال نے کانگریس پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اس نے مودی حکومت کی حصولیابیوں  پر تنقید کا حق کھو دیا ہے


نریندر مودی کے زیر قیادت حکومت نے شمال مشرق کے لیے 3600 سے زائد پروجیکٹوں کے لیے 44859 کروڑ روپے کے بقدر کی سرمایہ کاری کی

مودی حکومت نے  بھارت میں کانگریس کے ذریعہ 60 برسوں تک حفظانِ صحت کے شعبے کو نظرانداز کیے جانے کی غلطی کو سدھارنے کے لیے 64180 کروڑ روپے کے بقدر کی سرمایہ کاری: سربانند سونووال

میگھالیہ کے لیے مرکز کی جانب سے امداد میں 105 فیصد کے بقدر اضافہ؛ مودی حکومت کے تحت ٹیکس آمدنی میں چھ گنا کے بقدر اضافہ: سربانند سونووال

سوادیش درشن کے تحت میگھالیہ سرخرو ہو رہا ہے: مودی حکومت نے پائیدار سیاحت تقویت بہم پہنچانے کے لیے 244 کروڑ روپے کی منظوری دی: سربانند سونووال

نریندر مودی حکومت نے آسام میں جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا کینسر کیئر ہسپتالوں کا نیٹ ورک قائم کیا ہے: سربانند سونووال

Posted On: 10 JUN 2025 6:30PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے گزشتہ 11 برسوں میں مودی حکومت کی کارکردگی پر کانگریس پارٹی کی تنقید کا سختی سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس عظیم قدیم جماعت نے عوام کی عدالت میں "تنقید کا حق" کھو دیا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہونے والی تبدیلی کی پیش رفت پر زور دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ کانگریس جس نے چھ دہائیوں سے زیادہ عرصے تک عوام کی امنگوں کو نظر انداز کیا، اب ایک نئے ہندوستان کے سامنے بے نقاب ہو کر کھڑی ہے جو کارکردگی کو انعام دیتا ہے اور بے حسی کی سزا دیتا ہے۔

جناب سربانند سونووال نے کہا، ’’ کانگریس تمام اخلاقی حقوق کھو چکی ہے۔ انہوں نے شمال مشرق کے امکانات کو تباہ کر دیا تھا جب انہوں نے چھ دہائیوں سے زیادہ عرصے تک ملک پر غلط حکومت کی۔ کانگریس کی حکومتوں کے سیاہ دن تشدد، شورش، دہشت گردی سے بھرے ہوئے تھے جنہوں نے ہمارے خوبصورت خطہ کو محرومی، تباہی، انتشار اور تقسیم کے بھنور میں گھسیٹا۔ امن ایک دور کا خواب تھا۔ یہ صرف وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی متحرک قیادت کے ساتھ تبدیل ہوا جنہوں نے خطے کو تبدیل کرنے، لوگوں کی امنگوں کا احترام کرنے، حل تلاش کرنے، امن اور بھائی چارے کے ایک نئے دور کا آغاز کرنے اور بالآخر اسے نئے ہندوستان کے گروتھ انجن کے طور پر تبدیل کرنے کے لیے فیصلہ کن قدم اٹھایا۔ ‘‘

شیلانگ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی 11 برسوں کے دوران کی اہم کامیابیوں پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ کس طرح اس نے معاشرے کے ہر طبقے کو بے مثال فلاحی فوائد پہنچائے ہیں - غریبوں کی ترقی، ناری شکتی، خواتین کو بااختیار بنانا، زرعی تربیت کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور سٹارٹ اپ انڈیا یا ڈیجیٹل انڈیا مہم کے ذریعے اختراعی پالیسی کارروائی کے ذریعے روزگار کے مواقع۔ جناب سونووال نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح 2.19 لاکھ سے زیادہ کسانوں نے مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ سے فائدہ اٹھایا، 434 فارمر پروڈیوسر تنظیمیں تشکیل دی گئیں، جس میں 1.73 لاکھ ہیکٹر کا احاطہ کیا گیا۔

جناب سربانند سونووال نے کہا، ’’ پی ایم نریندر مودی جی کی متحرک قیادت میں، حکومت اس امرت کلا کے دوران ’سیوا، سوشاسن اور غریب کلیان‘ (خدمت، عمدہ حکمرانی اور غریبوں کی فلاح و بہبود) پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے وکست بھارت کی تعمیر کے لیے کام کر رہی ہے۔ پی ایم غریب کلیان اَن یوجنا کے تحت اب 81 کروڑ سے زیادہ لوگ مفت راشن حاصل کر رہے ہیں، 15 کروڑ سے زیادہ دیہی گھرانوں کو 'ہر گھر جل' کے تحت نل کے ذریعہ پانی تک رسائی حاصل ہے، اور پی ایم کسان کے ذریعے کسانوں کو 3.7 لاکھ کروڑ روپے تقسیم کیے گئے ہیں۔ ناری شکتی وندن ادھینیم کے تحت قانون ساز اداروں میں 33 فیصد ریزرویشن سے لے کر 3.9 کروڑ سے زائد حاملہ خواتین کے لیے راست طو رپر فوائد کی منتقلی  اور قومی دفاعی اکادمی (این ڈی اے) میں خواتین کے تاریخی داخلے تک، خواتین کی اختیار کاری کے معاملے میں تاریخی پیش رفت ملاحظہ کی گئی ہے۔‘‘

2014 سے، مودی حکومت نے بے مثال سرمایہ کاری اور پوری توجہ کے ساتھ شمال مشرق کو ہندوستان کے ترقیاتی سفر کے مرکزی دھارے میں لانے کا کام انجام دیا ہے۔ جناب سونووال نے مزید کہا کہ شمال مشرق تبدیلی کے ساتھ ابھرا ہے '2014 کے بعد سے شورش میں 64 فیصد کمی آئی ہے، اے ایف ایس پی اے کو خطے کے 75 فیصد سے واپس لے لیا گیا ہے'۔ حکومت نے 44,859 کروڑ روپے کے 3,600 سے زیادہ پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے، 10 گرین فیلڈ ہوائی اڈے بنائے ہیں، اور توجہ مرکوز مشنوں کے ذریعے کنیکٹیویٹی اور نامیاتی کاشتکاری کو بڑھایا ہے۔ جناب سونووال نے مزید کہا، ’’پی ایم مودی کی قیادت میں، شمال مشرق کو ایک پردیی زون کے طور پر نہیں بلکہ مشرق کے لیے ہندوستان کے اہم گیٹ وے کے طور پر تبدیل کیا جا رہا ہے، جس کا مرکز امن، ترقی اور خوشحالی ہے۔‘‘

جناب سربانند سونووال نے خطے میں سیاحت کے شعبے کے بے پناہ امکانات کو اجاگر کیا۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی حکومت میں سیاحت کی قیادت میں ترقی میگھالیہ کی ترقی کے ایک اہم ستون کے طور پر ابھری ہے۔

مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا، "شیلانگ ایک خوبصورت شہر ہے، میگھالیہ ماں دھرتی کا تحفہ ہے۔ ہمیں اسے انتہائی خلوص کے ساتھ منانا چاہیے اور سیاحت کے شعبے میں بے پناہ امکانات کو بروئے کار لاتے ہوئے پائیدار ترقی کو یقینی بنانا چاہیے۔ ریاست میں سیاحت میں اضافہ اس بات کی مثبت علامت ہے کہ کس طرح میگھالیہ بین الاقوامی سیاحوں کے لیے ملکی سیاحوں کے لیے انتخاب کا انتخاب بن گیا ہے۔ میگھالیہ سودیش درشن جیسی اسکیموں کی کامیابی کی ایک روشن مثال ہے جس نے پائیدار سیاحت کو فروغ دینے کے لیے 244 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے جس نے امیم جھیل، سوہپیٹ بنینگ، کرانگ سوری آبشار، سیجو غاروں اور نوکریک ریزرو کو دنیا بھر میں پانی کی طرف متوجہ کیا ہے۔ میگھالیہ کے زمانے کے غار کے تجربے نے، پائیدار اور مضبوط سیاحت پر توجہ مرکوز کی ہے جس نے مقامی معیشتوں کو زندہ کیا ہے اور نارتیانگ اور ماوفلانگ گاؤں جیسے روحانی اور ورثے کی جگہوں کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے، جس سے میگھالیہ کو شمال مشرقی ہندوستان کے اندر ایک متحرک مقام کے طور پر رکھا جا رہا ہے۔

آسام میں جنوبی ایشیا کے کینسر نگہداشت کے سب سے بڑے نیٹ ورک کا قیام جیسے تاریخی اقدامات کئی دہائیوں کی نظر اندازی کو ختم کرنے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔ حال ہی میں منعقدہ رائزنگ نارتھ ایسٹ انویسٹرس سمٹ 2025 نے اس وژن کو مزید تقویت دی، جس سے 4.3 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے وعدے حاصل کیے گئے جو خطے کی اقتصادی صلاحیت کو کھولنے اور وسیع پیمانے پر روزگار پیدا کرنے کا وعدہ کرتے ہیں۔

جناب سربانند سونووال نے کہا، ’’ پے درپے کانگریس حکومتوں کے تحت کئی دہائیوں تک شمال مشرق حاشیے پر رہا، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، اس خطے نے ترقی، رابطے اور مواقع کا مرکز بننے کی اپنی حقیقی صلاحیت کو محسوس کیا۔ سرمایہ کاری اور تبدیلی کا جو پیمانہ ہم آج دیکھ رہے ہیں وہ شمال مشرق کے لوگوں کے ساتھ ہماری گہری وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘

شمال مشرق رابطے، زراعت اور صنعت میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ آپریشنل ہوائی اڈے 2014 میں 9 سے بڑھ کر 2024 میں 19 ہو گئے ہیں۔ یہ خطہ نامیاتی کاشتکاری اور خوردنی تیل کی پیداوار کے مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے، جس میں 3.3 لاکھ جمع کرنے والے اور 19,000 سے زیادہ ایس ایچ جی ون دھن وکاس یوجنا کے تحت تعاون یافتہ ہیں۔ بانس کی صنعت نے دوبارہ درجہ بندی اور ٹارگٹڈ مشنز کے ذریعے بھی ترقی کی ہے۔ حفظانِ صحت اور ورثے کا تحفظ بھی ترجیحات میں شامل ہے۔ ثقافتی اقدامات میں منی پور میں ایک قبائلی عجائب گھر اور شیو ساگر کی بطور ورثہ جگہ کی ترقی شامل ہے۔

میگھالیہ کو دیے جانے والے مالی تعاون کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا، ’’میگھالیہ کو مرکز کی جانب سے فراہم کی جانے والی امداد میں 105 فیصد اضافہ کیا گیا ہے اور ریاست میں بنیادی ڈھانچے اور سماجی بہبودی کاموں میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اہم پہل قدمیوں میں 22864 کروڑ روپے کے بقدر کا مولنگ کھونگ اور پنچ گرام کے درمیان گرین فیلڈ ہائی اسپیڈ کوریڈور  بھی شامل ہے، جو اس خطے کی کنکٹیوٹی اور لاجسٹکس میں زبردست تبدیلی لے کر آئے گا۔ 540 کلو میٹر سے زائد کی طوالت کے قومی شاہراہوں کی تعمیر عمل میں آئی ہے اور شیلانگ اور تورا میں شہری نقل و حمل پروجیکٹوں کو پی ایم – ڈیوائن کے تحت عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے۔‘‘

76000 ایس سی/ ایس ٹی/ او بی سی طلباء کے لیے مابعد میٹرک اسکالر شپ، مدرا قرضوں کے تحت 2331 کروڑ روپے کی رقم تقسیم کی گئی، اور قومی صحتی مشن (این ایچ ایم) میں تین گنا اضافہ کیا گیا۔ اِن بہبودی اقدامات نے پورے میگھالیہ میں برادریوں کو بااختیار بنایا ہے۔ یہ سنگ ہائے میل  مبنی بر شمولیت ترقی، اقتصادی اختیار دہی، اور شمال مشرق کی علاقائی رابطہ کاری کے تئیں مودی حکومت کی غیر متزلزل عہد بندگی کی عکاسی کرتے ہیں۔

اس تقریب میں مرکزی وزیر کے ساتھ مویشی پروری اور مویشیوں کی حفظانِ صحت کے محکمے ، ماہی پروری کے محکمے، پرنٹنگ اور اسٹیشنری کے محکمے، سکریٹیریٹ انتظامیہ کے محکمے، حکومت میگھالیہ کے وزیر ال ہیک؛ بی جےپی کے ریاستی صدر (میگھالیہ)، رکمین مومن، بی جے پی کی ریاستی جنرل سکریٹری اور کنوینر (میگھالیہ) وانکت بوک پوشنا، اور میگھالیہ ٹورزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ٹی ڈی سی) کے چیئرمین اور رکن اسمبلی ، شنبور شولائی بھی موجود تھے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003LQXU.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004ALBD.jpg

**********

 (ش ح –ا ب ن-ع ر)

U.No:1635


(Release ID: 2135492)
Read this release in: English , Hindi , Tamil