وزارت خزانہ
منی پور میں ڈی آر آئی، کسٹم، آسام رائفل اور منی پور پولیس کی مشترکہ کارروائی کے دوران تقریباً 55.52 کروڑ روپے مالیت کی منشیات اور نقدی برآمد، پانچ افرادگرفتار
Posted On:
09 JUN 2025 4:16PM by PIB Delhi
شمال مشرقی خطے میں ممنوعہ منشیات کی اسمگلنگ اور اسمگلنگ کے خلاف جنگ کو جاری رکھتے ہوئے منی پور کے چوراچند پور ضلع کے سرحدی علاقوں میں 5 سے7 جون تک ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) کسٹمز ، 37 بی این آسام رائفلز اور منی پور پولیس کی مشترکہ ٹیم کے ذریعے ‘‘آپریشن وائٹ ویل’’ کے نام سے ایک خصوصی آپریشن انجام دیا گیا ۔
حکام کی مشترکہ ٹیم نے 7,755.75 گرام ہیروئن ضبط کی جس کی قیمت 3.5 کروڑ روپے ہے اور 6,736 گرام افیون جس کی بین الاقوامی غیر قانونی منشیات کی مارکیٹ میں قیمت 87.57 لاکھ روپے ہے، کے ساتھ نقد رقم 35.63 لاکھ روپے بھی شامل ہے۔دو باؤفینگ واکی ٹاکیز اور 1 ماروتی ایکو وین ضبط کی گئی ہے اور پانچ افراد کو منشیات کی روک تھام کے قانون 1985 کے تحت گرفتار کیا گیا۔ اس کارروائی میں پانچ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ۔





6 جون 2025 کی صبح سویرے میانمار کی سرحد سے متصل بہیانگ گاؤں میں ماروتی اکو وین پر سوار دو مشتبہ افراد کا احتیاط سے تعاقب کیا گیا، جس کے نتیجے میں سنگنگٹ سب ڈویژن کے تھاڈو وینگ میں ایک رہائشی مکان تک پہنچا ۔ گھر کی تلاشی لینے پر ہیروئن پر مشتمل صابن کے 219 کیس اور آٹھ پیکٹ، اور افیون پر مشتمل ٹن کے 18 چھوٹے کین برآمد ہوئے، جن کے ساتھ دو باؤفینگ واکی ٹاکیز اور 5 لاکھ روپے کی نقد رقم بھی بر آمد ہوئی۔
ایک شخص کو گھر سے گرفتار کیا گیا جبکہ دو دیگر افراد جو فرار ہو گئے تھے، انہیں بوالکوٹ چیک گیٹ پر روک لیا گیا۔ فوری کارروائی کے دوران بہیانگ گاؤں میں واقع ملزموں میں سے ایک کے رہائشی گھر کی تلاشی لی گئی، جہاں سے افیون اور نقد رقم کے دو پیکٹ برآمد ہوئے جن کی مالیت 28,05,000 روپے تھی۔
آپریشن کے دوران موصول ہونے والی مزید اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے 7 جون 2025 کو بی پی 46 کےنزدیک زوکھونوام گاؤں میں مین پیک لے جانے والے دو افراد کو روکا گیا ۔ مین پیک کی تلاشی کے نتیجے میں صابن کے 440 کیس برآمد ہوئے جن میں ہیروئن تھی ۔
ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوتا ہے کہ ضبط شدہ منشیات کو میانمار سے چوراچندپور ضلع کے سرحدی علاقوں میں اسمگل کیا گیا تھا، جو کہ بھارت-میانمار کے جنگلات سے غیر محفوظ سرحد کے ذریعے لائی گئی تھیں۔ چیلنجز اور مشکلات کے باوجود قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مربوط کارروائی کی بدولت یہ آپریشن کامیابی سے مکمل ہوا۔ این ڈی پی ایس ایکٹ میں مجرموں کو سخت سزا کا تعین کیا گیا ہے جس میں دس سال تک کی سخت قید ہو سکتی ہے۔
***
ش ح۔ ش آ۔ج
Uno-1594
(Release ID: 2135160)