مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
صفائی کارکنوں کے تحفظ اور صفائی کی خدمات کو بہتر بنانے سے متعلق ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے )کا نیا معاہداتی فریم ورک ماڈل
پیشہ ورانہ اور جوابدہ صفائی خدمات کے لئے بہتر طریقہ کار
مقامی کاروباریوں اور کمیونٹی پر مبنی صفائی کے کارکنوں کی حوصلہ افزائی کرنا
Posted On:
06 JUN 2025 4:35PM by PIB Delhi
ملک بھر میں صفائی ستھرائی کے کارکنوں کو تحفظ فراہم کرنے ، ان کے وقار اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کی سمت ایک اہم قدم میں، سوچھ بھارت مشن-اربن (ایس بی ایم – یو) نے ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) کے زیراہتمام ماڈل ایمپینلمنٹ اور کنٹریکٹ کے دستاویزات جاری کیے ہیں تاکہ شہری مقامی اداروں (یو ایل بیز) کو پرائیویٹ سینیٹیشن سروس آپریٹرز (پی ایس ایس اوز) یعنی صفائی ستھرائی خدمات انجام دینے والے پرائیویٹ آپریٹرزکو کام میں لگانے میں رہنمائی کی جاسکے۔
ایک اندازے کے مطابق ہندوستان کی 42 کروڑ شہری آبادی میں سے تقریباً 50 فیصد (4.5 کروڑ گھرانے) سیپٹک ٹینک استعمال کرتے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فضلہ کے بندوبست کرنے کی مخصوص جگہوں پر فضلے اور آلودہ مواد کو محفوظ طریقے سے ہٹانے اور ٹھکانے لگانے کے لیے باقاعدگی سے صفائی کی خدمات کی ایک اہم ضرورت ہے۔ تقریباً 35 فیصد آبادی سیوریج نیٹ ورکس سے جڑی ہوئی ہے جنہیں ٹریٹمنٹ پلانٹس تک گندے پانی کے موثر بہاؤ کے لیے باقاعدہ دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔ سیوریج سسٹم اور سیپٹک ٹینک دونوں کو باقاعدگی سے صفائی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ گٹر کے مین ہولز کو گندگیوں اور رکاوٹوں سے صاف کیا جانا چاہیے اور سیپٹک ٹینکوں کو ہر تین سال بعد صاف کیا جانا چاہیے تاکہ اس میں جمع شدہ فضلہ کو نکالا جا سکے۔
سیوریج نیٹ ورک کی دیکھ بھال اور سیپٹک ٹینکوں کو صاف کرنا شہروں کے لیے ضروری ہے تاکہ استعمال شدہ پانی کو محفوظ طریقے سے جمع کرنے، ضائع کرنے اور اس کے ٹریٹمنٹ کو یقینی بنایا جا سکے۔ شہر اور پی ایس ایس اوز دیکھ بھال کی سرگرمیاں انجام دینے اور شہری صفائی کے بنیادی ڈھانچے کے محفوظ اور موثر کام کو یقینی بنانے کے لیے اور شہریوں کی درخواستوں کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ تاہم دیکھ بھال کی ان سرگرمیوں میں اکثر مین ہولز کے ذریعے گٹروں اور سیپٹک ٹینکوں کی صفائی شامل ہوتی ہے، جس میں صفائی کے کارکنوں کے لیے مناسب اور حفاظتی اقدامات اختیار کرنے ہوتے ہیں۔ سخت نگرانی اور حفاظتی پروٹوکول کی پابندی کو نہ اپنانے کی صورت میں صفائی کے کارکن اکثر و بیشتر گٹروں اور سیپٹک ٹینکوں کی صفائی دستی طور پر کرتے ہیں،جس کی وجہ سے ملک بھر میں متعدد حادثات اور دردناک ہلاکتوں کے واقعات پیش آتے ہیں۔
صفائی ستھرئی کے کارکنوں کی طرف سے فراہم کردہ گٹر اور سیپٹک ٹینک کی مشینی خدمات کو پیشہ ورانہ بنانے کے لیے، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) نے نجی آپریٹرز (پی ایس ایس اوز) کو گٹروں اور سیپٹک ٹینکوں کی میکانائزڈ صفائی کو امپینل کرنے اور آؤٹ سورسنگ کے لیے ایک کنٹریکٹنگ ماڈل فریم ورک تیار کیا ہے۔ اس فریم ورک کا مقصد دستی صفائی کرنے والوں کے طور پر ملازمت کی ممانعت اور ان کی بحالی (پی ای ایم ایس آر) ایکٹ، 2013 کی تعمیل میں محفوظ، مشینی خدمات کی فراہمی کے لیے واضح قانونی اور آپریشنل رہنما خطوط قائم کرنا ہے۔ یہ ماڈل دستاویزات اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ شہریوں کو گٹر اور سیپٹک ٹینک کی پیشہ ورانہ طور پر صفائی کی خدمات حاصل ہوں اور پی ایس ایس اوز کو میکانائزیشن اور حفاظت کی بحالی کے لیے جوابدہ بنایا جائے۔
یہ ماڈل دستاویزات صفائی متر سرکشا پہل میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں، جو صفائی کے کارکنوں کے ذریعے محفوظ، باوقار اور گٹر اور سیپٹک ٹینک کی مشینی صفائی کو یقینی بناتے ہیں۔ ایمپینلمنٹ دستاویز میں سیوریج اور سیپٹک ٹینک کی صفائی کی خدمات میں شامل نجی اداروں کو شہروں کے ساتھ رجسٹر کرنے کی ترغیب دینے کا طریقہ کار بیان کیا گیا ہے۔ ان نجی اداروں میں کمپنیاں، کوآپریٹو سوسائیٹیز، سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) یعنی اپنی مدد آپ گروپس، سنی کاروباری یا مائیکرو انٹرپرینیور شامل ہو سکتے ہیں۔ شہروں کو حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ ایس ایچ جیز یعنی اپنی مدد آپ گروپس ، سنی کاروباریوں اور چھوٹے کاروباریوں کو فروغ دیں اور رجسٹر کریں جو نیشنل صفائی کرمچاری ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس کے ایف ڈی سی) یعنی قومی صفائی ملازمین ترقیاتی کارپوریشن کے فلاحی اسکیموں سے مستفید ہوتے ہیں۔
ایمپینلمنٹ کے علاوہ، ماڈل کنٹریکٹ دستاویز گٹر اور سیپٹک ٹینک کی صفائی کی خدمات کے لیے خدمات کی شرائط کو عائد کرتی ہے۔ معاہدے کے دستاویز میں پینل شدہ نجی ادارے کے لیے خدمات کی فراہمی کے دائرہ اختیار سے متعلق کلیدی عناصر کا خاکہ پیش کیا گیا ہے، جس میں شہریوں کی درخواستوں کی ‘14420’ کے ذریعے یا شہر کی طرف سے ادارہ جاتی کسی دوسری ہیلپ لائن کے ذریعہ سمت متعین کرنا اور استعمال شدہ پانی کو ٹریٹمنٹ کرنے کے مخصوص مقامات پر ٹھکانے لگانا شامل ہیں۔ یہ معاہدہ شہر اور نجی آپریٹر کے کردار اور ذمہ داریوں، خدمات کی سطح کے معیارات اور شہریوں کیلئے خدمات کی قیمت کا بھی تعین کرتا ہے۔ مزید یہ معاہدہ پرائیویٹ آپریٹرز کیلئے جرمانے، برطرفی اور بلیک لسٹ کرنے کی شرائط متعین کرتا ہے جو حفاظتی پروٹوکول کی خلاف ورزی کرتے ہیں جس سے صفائی کے کارکنوں کی صحت اور حفاظت کو خطرات لاحق ہوتے ہیں اور جو اس معاہدے کے تحت مشینی صفائی کی خدمات انجام دینے میں ناکام رہتے ہیں۔
اس کنٹریکٹنگ فریم ورک کو متعارف کرانے سے، شہریوں کو شہروں اور پی ایس ایس اوز سے رسمی اور پیشہ ورانہ خدمات تک رسائی حاصل کرنے کے فوائد ملیں گے اور ساتھ ہی اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ صفائی ستھرائی کے کام کے دوران صفائی کارکنوں کے ذریعے غیر رسمی اور نامناسب طریقے نہ اپنائے جائیں۔ معاہدہ کرنے کا یہ فریم ورک ایس ایچ جیز یعنی اپنی مدد آپ گروپس ، سنی انٹرپرینیورز اور مائیکرو انٹرپرینیورز کو شہروں کے ساتھ باضابطہ معاہدے کے فریم ورک میں داخل ہونے اور نجی کاروباری اداروں کے طور پر خدمات فراہم کرنے کے لیے بھی فائدہ مند ہوگا۔ مزید برآں، گٹر اور سیپٹک ٹینک کی صفائی کی خدمات کا باقاعدہ ڈھانچہ پی ای ایم ایس آر ایکٹ، 2013 کے تحت ضرورت کے مطابق صفائی کے کارکنوں کی صحت اور تحفظ کے لیے شہروں اور نجی آپریٹرز کو ذمہ داریاں بھی تفویض کرے گا۔
تمام شہروں اور قصبوں میں مین ہولز سے مشین ہولز میں منتقلی کی حمایت کرنے کے لیے ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) نے اہم اقدامات شروع کیے ہیں اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کیلئے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ مشینی صفائی کی خدمات کو یقینی بنانے کے لیے شہروں کو سازوسامان اور حفاظتی سامان کی خریداری کے لیے مالی طور پر مدد کی جاتی ہے۔ این ایس کے ایف ڈی سی کے ذریعے، ایس ایچ جیز یعنی اپنی مدد آپ گروپس اور سنی کاروباریوں کے لیے مشینی آلات کی خریداری کے لیے مالی امداد کے پیکجوں کو عمل میں لایا گیا ہے اور مکینیکل کلیننگ سروس فراہم کنندگان کے طور پر کاروبار کو ترتیب دیا گیا ہے۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) کی طرف سے جاری کردہ ماڈل کنٹریکٹ دستاویزات میں شہروں اور پی ایس اس اوز کو گٹر اور سیپٹک ٹینکوں کی میکانائزڈ صفائی کو اپنانے اور میکانائزڈ سینیٹیشن ایکو سسٹم (این اے ایم اے ایس ٹی ای) کے قومی ایکشن کو مزید مضبوط کرنے کا تصور پیش کیا گیا ہے۔
*************
(ش ح ۔م م ع۔م الف(
U. No. 1525
(Release ID: 2134611)