جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

عالمی یوم ماحولیات 2025: مرکزی وزیر جل شکتی جناب سی آر پاٹل کی قیادت میں بلند شہر، اتر پردیش میں اہم ماحولیاتی اقدامات


دریاؤں کا تحفظ ایک عبادت اور ذمہ داری کا عمل ہے: مرکزی وزیر

یہ تقریب دریاؤں کی ہمہ جہت تجدید اور پائیدار عالمی ماحولیاتی طریقوں کے لیے بھارت کے مضبوط عزم کی عکاسی کرتی ہے

Posted On: 05 JUN 2025 7:40PM by PIB Delhi

عالمی یوم ماحولیات 2025 کے موقع پر اتر پردیش کے بلند شہر ضلع میں ’نمامی گنگے مشن‘ کے تحت ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کی صدارت مرکزی وزیر جل شکتی جناب سی آر پاٹل نے کی۔ یہ پروگرام دریاؤں کی ہمہ جہت تجدید اور پائیدار ماحولیاتی طریقوں کے لیے بھارت کے مضبوط عزم کا مظہر تھا۔

یہ تقریب تین اہم موضوعات کے گرد مرکوز رہی:ماحولیاتی بحالی، پائیدار طریقوں کا فروغ، اور دریاؤں کے تحفظ کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا انضمام۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ZHMB.jpg

اپنے خطاب میں مرکزی وزیر جل شکتی جناب سی آر پاٹل نے زور دے کر کہا کہ گنگا جیسی ندیاں ہماری ثقافت میں ’ماں‘ کے طور پر پوجی جاتی ہیں، اس لیے ان کا تحفظ ایک عبادت اور ذمہ داری کا عمل ہے۔ انہوں نے پلاسٹک آلودگی کو ایک بڑا چیلنج قرار دیا اور اس کی روک تھام کے لیے ماخذ پر ہی آلودگی کو قابو پانے، پلاسٹک کے استعمال کو ختم کرنے اور عوام میں بیداری پیدا کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

جناب پاٹل نے گنگا طاس کے علاقوں میں سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کے لیے نمامی گنگے مشن کی تعریف کی تاکہ بغیر صفائی کے پانی کو دریا میں جانے سے روکا جا سکے۔ انہوں نے گنگا پرہاریوں کے کردار کو سراہا جو دریا کی صفائی اور تحفظ کے لیے سرگرم عمل ہیں، اور آلودگی پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی پر زور دیا۔

انہوں نے دریائی جانداروں کی موجودگی کو دریا کی صحت میں بہتری کی علامت قرار دیتے ہوئے قدرتی کاشتکاری کو فروغ دینے کی وکالت کی، جس سے کیمیائی کھادوں کا استعمال کم ہوتا ہے اور مٹی و پانی دونوں کے معیار کی حفاظت ہوتی ہے۔ انہوں نے حکومت کے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ گنگا کی معاون ندیوں کا بھی تحفظ کیا جائے گا، کیونکہ یہ کوششیں آنے والی نسلوں کے لیے ایک پائیدار مستقبل کو یقینی بنانے میں نہایت اہم ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002YQG5.jpg

اس تقریب میں نیشنل مشن فار کلین گنگا کے ڈائریکٹر جنرل جناب راجیو کمار متل، رکن اسمبلی جناب چندرپال سنگھ، جناب دیویندر سنگھ لودھی، رکن اسمبلی جناب سنجے شرما، ضلع مجسٹریٹ بلند شہر محترمہ شروتی، اور بھارتیہ جنگلی حیاتیات کے ادارے سے ڈاکٹر رچی بدولا سمیت دیگر معزز مہمانوں نے شرکت کی۔

اس کے علاوہ اس تقریب میں گنگا پرہاری، نمامی گنگے پروجیکٹ کے رضاکار، سی آئی ایف آر آئی کے ماہرین، ٹی ایس اے کے نمائندے، این اے پی ایس کے اراکین، اور نیشنل مشن فار کلین گنگاکی پرعزم ٹیم نے جوش و خروش سے شرکت کی،جو دریاؤں کے تحفظ اور ماحولیاتی بیداری کے لیے ایک مضبوط اجتماعی عزم کا مظہر تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003LXNK.jpg

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل مشن فار کلین گنگا کے ڈائریکٹر جنرل جناب راجیو کمار متل نے زور دے کر کہا کہ گنگا اور اس کی معاون ندیوں کا تحفظ ایک مشترکہ ذمہ داری ہے، جو نہ صرف ہمارے ثقافتی ورثے کی حفاظت کرتا ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے صاف پانی کو بھی یقینی بناتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نمامی گنگے پروگرام نے دریاؤں کے تحفظ میں ایک تاریخی تبدیلی لائی ہے، جس کے تحت ملک بھر میں پانی کے وسائل اور ماحولیاتی نظام کی بحالی کے لیے تقریباً 500 منصوبوں پر 40,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ انہوں نے جدید ٹیکنالوجیوں جیسے ڈرون سروے (آلودگی کے مراکز کی شناخت کے لیے) اور ای-فلو نوٹیفکیشنز (قدرتی دریا کے بہاؤ کو برقرار رکھنے کے لیے) کے اہم کردار کو اجاگر کیا، جو آبی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں معاون ثابت ہو رہے ہیں۔

جناب متل نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ نمامی گنگے اب ایک ’’جن آندولن‘‘ یعنی عوامی تحریک کی شکل اختیار کر چکا ہے، جس میں ملک کے 145 سے زائد شہروں نے رِور سٹیز الائنس جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے سرگرم شمولیت اختیار کی ہے۔ انہوں نے فخر کے ساتھ بتایا کہ اس مشن کو بین الاقوامی سطح پر بھی سراہا گیا ہے، اور اسے مونٹریال میں اقوام متحدہ کی حیاتیاتی تنوع کانفرنس میں دنیا کے سرفہرست 10 ماحولیاتی بحالی منصوبوں میں شامل کیا گیا ہے۔

سب سے بڑھ کر، انہوں نے بھارت کے نوجوانوں کے کلیدی کردار پر زور دیا، جن کی وابستگی اور دریاؤں کو زندگی کی بنیاد کے طور پر دیکھنے کی نئی سوچ اس قومی بیداری کی تحریک کو متحرک کر رہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004ZLKT.jpg

ماحولیاتی بحالی کی کوششیں:اس تقریب کے دوران گنگا کے آبی ماحولیاتی نظام کی بحالی کے لیے اہم اقدامات کیے گئے۔ جناب سی آر پاٹل نے نروڑا کے باسی گھاٹ پر مچھلیوں کے بچے (فِش فنگر لنگز) اور کچھوے چھوڑے، جو آبی خوراکی زنجیر کی بحالی کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

انہوں نے نروڑا میں واقع گنگا ایکوا لائف ریسکیو اینڈ ری ہیبیلیٹیشن مرکز کا بھی دورہ کیا، جو گنگا ڈولفن اور میٹھے پانی کے کچھوؤں جیسے نایاب جانداروں کے تحفظ میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔

وزیر موصوف نے ضلعی گنگا کمیٹی کی جانب سے منعقدہ نمائش کا مشاہدہ بھی کیا اور محققین سے گفتگو کی، جس سے دریائی ماحولیات کے تحفظ میں سائنسی علم اور مقامی شراکت داری کی اہمیت اجاگر ہوئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005F1GA.jpg

جناب پاٹل نے گھاٹ پر صفائی مہم میں بھی سرگرمی سے حصہ لیا، جس میں گنگا پرہاری، رضاکار، اور بلدیہ کے عملے نے بھی شمولیت کی،یہ قیادت اور مقامی برادری کے دریاؤں کے تحفظ کے لیے مشترکہ عزم کا مظہر تھا۔

اس کے علاوہ ایک اسٹریٹ پلے (نکڑ ناٹک) بھی پیش کیا گیا، جس میں ذاتی ذمہ داری، آلودگی پر قابو پانے، اور گنگا کی روحانی و ماحولیاتی اہمیت جیسے موضوعات کو اجاگر کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008J8AM.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007POTE.jpg

پائیدار طریقوں کا فروغ

عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ویژن ’’ایک پیڑ، ماں کے نام‘‘ کے تحت اس تقریب کے دوران ایک پُرجوش شجرکاری مہم کا انعقاد کیا گیا، جس کا مقصد ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے میں جنگلات کے فروغ کے کردار کو اجاگر کرنا تھا۔

گنگا مورتی پارک میں ’’ماں گنگا‘‘ کے نام پر تقریباً 100 درخت لگائے گئے۔دریائی طاس کے پائیدار انتظام کو فروغ دینے کے لیے شجرکاری ایک نہایت اہم اقدام ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010PFVD.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009USNN.jpg

جناب سی آر پاٹل نے قدرتی کاشتکاری اور زرعی جدت پر مبنی ایک ورکشاپ کا افتتاح بھی کیا، جس میں ملک بھر سے کسانوں، زرعی ماہرین اور طلبہ نے بھرپور شرکت کی۔اس ورکشاپ میں کیمیائی اجزاء سے پاک کاشتکاری کو فروغ دینے، مٹی کی صحت کو بہتر بنانے، اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمٹنے جیسے اہم موضوعات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

قدرتی کاشتکاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب پاٹل نے اس بات کو اجاگر کیا کہ روایتی طریقے، جیسے گوبر سے تیار کردہ حیاتیاتی اجزاء کا استعمال—نہ صرف کیمیائی کھادوں پر انحصار کم کر سکتے ہیں بلکہ مٹی کی زرخیزی میں اضافہ کرتے ہیں اور دریاؤں، خصوصاً گنگا، میں مضر بہاؤکو روکنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image012GR4K.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0112XVW.jpg

مؤثر تحفظ کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال:تقریب کی ایک اہم جھلک گنگا میں بہنے والے تمام نالوں کی شناخت کے لیے ڈرون اور لائی ڈارسروے کا آغاز تھا۔ اس سروے کا مقصد دریائے گنگا میں بہنے والے تمام نالوں کی منفرد شناخت کرنا اور ایسے اقدامات کی منصوبہ بندی کرنا ہے تاکہ آلودہ پانی کو دریا میں خارج ہونے سے روکا جا سکے۔

مرکزی وزیر جل شکتی جناب سی آر پاٹل نے تحفظ کے اقدامات میں جدید ٹیکنالوجی کو شامل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ جدید آلات واضح اور قابل عمل ڈیٹا فراہم کرتے ہیں، جس سے متعلقہ حکام متاثرہ علاقوں پر خصوصی توجہ مرکوز کر سکتے ہیں اور مؤثر، ہدف شدہ اقدامات نافذ کر سکتے ہیں۔یہ طریقہ کار وسائل کے مؤثر استعمال اور آلودگی پر بروقت و مؤثر قابو پانے کو یقینی بناتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image014X08V.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image013SBHK.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image015N96B.jpg

گنگا پرہاریوں اور نوجوانوں کی شرکت و تبادلہ خیال

پروگرام کے دوران وزیر موصوف نے 200 سے زائد گنگا پرہاریوں، اسکول کے طلبہ، اور ایم ایس سی کے طلبہ سے ملاقات کی۔
ان نوجوان شرکاء نے ماحول دوست طریقوں کو فروغ دینے کے لیے اپنی کوششیں اور اقدامات پیش کیے۔

اسی موقع پر نیشنل ریور کنزرویشن ڈائریکٹوریٹکی رپورٹ بھی جاری کی گئی، جس میں جاری منصوبوں اور ماحولیاتی معلومات کا تفصیلی خاکہ شامل ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image017VIM3.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image016GZE4.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image018ZSZ2.jpg

تقریب میں ایک منفرد اقدام کے طور پر نیشنل بک ٹرسٹکی جانب سے خاص طور پر تیار کردہ موبائل بس کا افتتاح کیا گیا۔یہ متحرک لائبریری دیہی اور نیم شہری علاقوں میں ادب، کہانی سنانے کے سیشنز، اور تعاملی تعلیم کے ذریعے ماحولیاتی آگاہی کو فروغ دینے کا مقصد رکھتی ہے۔مختلف طبقوں تک پہنچ کر یہ ’’پُستک پریکرما‘‘ ماحولیاتی ذمہ داری اور تحفظ کے شعور کو پروان چڑھانے میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0200DMA.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image019IVID.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image021C0QS.jpg

یہ تقریب اس بات کی ایک طاقتور مثال تھی کہ کس طرح سائنس، روایت، حکومتی پالیسی، اور کمیونٹی کی شرکت مل کر ماحولیاتی تبدیلی کے لیے مؤثر اقدامات کر سکتی ہے۔ماحولیاتی بحالی کی کوششوں، پائیدار زرعی طریقوں کے فروغ، جدید ٹیکنالوجیز کے انضمام، اور نوجوانوں کی شمولیت سے یہ پروگرام دریاؤں کے تحفظ کے لیے ایک جامع اور شامل نظریہ پیش کرتا ہے۔اس تقریب نے بھارت حکومت کے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کے تحفظ کے عزم کو دوبارہ مضبوطی سے ظاہر کیا—جو نہ صرف ایک قومی دریا ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک مقدس اور زندگی بخش قوت بھی ہے۔

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno-1500


(Release ID: 2134369)
Read this release in: English , Hindi , Gujarati