عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
نئی دہلی میں واقع وگیان بھون میں 04 جون 2025 کو وزیر مملکت (پی پی) ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے زیر صدارت 13ویں پنشن عدالت کا اہتمام کیا گی
طویل مدت سے زیر التوا 415 پنشن شکایات کے ازالے کی کامیاب داستانیں
شکایات کے تیز رفتار ازالے اور فیملی پنشن یافتگان کے لیے وقار اور مالی تحفظ میں اضافے کو یقینی بنانے کے لیے پابند عہد
Posted On:
05 JUN 2025 4:55PM by PIB Delhi
04 جون 2025 کو وگیان بھون، نئی دہلی میں 13ویں پنشن عدالت کا آغاز کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تمام متعلقہ محکموں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے شکایات کے فوری اور مؤثر حل کے لیے پنشن عدالتوں کے اہتمام سے متعلق پہل قدمی کی تعریف کی۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس پہل قدمی سے نہ صرف شکایات کے ازالے میں تیزی آئی ہے بلکہ معاشرے میں فعال شراکت داروں کے طور پر پنشن یافتگان کے ساتھ حکومت کے عزم کو بھی تقویت حاصل ہوئی ہے۔
وزارت دفاع، وزارت داخلہ، مالیات، تجارت، سی اے جی، ریلوے اور ہاؤسنگ اور شہری امور، شہری ہوابازی اور وزارت خارجہ کے تحت محکموں سے وابستہ 19 محکموں/وزارتوں سے متعلق فیملی پنشن سے جڑی 415 شکایات کا ازالہ ان عدالتوں میں کیا گا۔ جن میں سے 325 شکایات کا ازالہ اُسی وقت کیا گیا جس سے پنشن یافتگان کے لیے بروقت انصاف کی بہم رسانی میں اس پہل قدمی کی اثر انگیزی اجاگر ہوتی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہر محکمہ/وزارت میں شکایات ہیلپ ڈیسک قائم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ شہریوں کو احساس ہو کہ ان کی آواز سنی جا رہی ہے اور ان کی شکایات پر غور کیا جا رہا ہے۔
04.06.2025 کو منعقد ہونے والی عدالت میں کامیابی کی بہت سی کہانیاں سامنے آئیں۔ پنشن یافتگان کی جدوجہد کی تعریف کرنے اور پنشن عدالت کے طریقہ کار نے انہیں اپنے دیرینہ واجب الادا واجبات حاصل کرنے کے قابل کیسے بنایا اس کے لیے مقدمات کے اقتباسات کا ذکر ذیل میں کیا گیا ہے۔
جناب سکھوندر سنگھ
جناب سکھوندر سنگھ کا معاملہ پنشن/ فیملی پنشن کے بقایاجات کی عدم ادائیگی اور ریٹائرمنٹ کے دیگر فوائد سے متعلق تھا جو 14 کہ طویل مدت سے زیر التوا شکایت تھی۔ وہ 09 فروری 2010 سے اکتوبر 2024 تک 2173324 روپے کی بقایہ رقم کے مستحق تھے ۔ انہوں نے عدالت میں وی سی کے ذریعے رابطہ کیا اور اپنی شکایت کے بارے میں بات کی۔ سی جی ڈی اے اور پی سی ڈی اے کے افسران نے عدالت کو بتایا کہ پہلے ہی 5,11,176روپے ادا ہو چکے ہیں اور انہیں یقین دلایا کہ 16,89,024 روپے کی بقایا رقم جلد از جلد ان کے اکاؤنٹ میں جمع کر دی جائے گی۔
محترمہ دیپا نیال
محترمہ دیپال نیال آنجہانی نائک مہیمان سنگھ پنیال (شوریہ چکر ایوارڈ یافتہ) کی اہلیہ تھیں۔ ان کے شوہر 28-01-1996 کو شہید ہوئے۔ انہوں نے 6,000 روپے ماہانہ شوریہ چکر بہادری بھتے کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے درخواست گزاری تھی جو دسمبر 2023 سے بند کر دی گئی تھی اور دسمبر 2024 میں 6,000 کی کٹوتی بھی کی گئی تھی۔ محترمہ دیپا نیل نے بھی وی سی کے ذریعے عدالت سے رابطہ قائم کیا۔ سی جی ڈی اے اور پی سی ڈی اے افسران کی جانب سے بتایا گیا کہ ’اسپرش‘ کے اعداد و شمار کے مطابق، شوریا چکر کے گیلنٹری ایوارڈ کو کور پی پی او نمبر 5 مورخہ 19.05.2025 کے ذریعے مطلع کیا گیا ہےاور 1,20,000روپے کے بقایا جات ان کے اکاؤنٹ میں 02.06.2025 کو جمع کر دیے گئے ہیں۔
جناب چاسلے وجے
جناب چاسلے وجے کا تعلق مہاراشٹر سے ہے۔ وہ 02/08/2022 کو سی آر پی ایف سے ریٹائر ہوئے تھے۔ ان کی شکایت یک مشت معاوضے کی عدم ادائیگی تھی جو 02/08/2022 سے زیر التوا تھی۔ سی آر پی ایف، پی آر سی سی اے ایم ایچ اے اور سی پی اے او کی مدد سے، 8.60 لاکھ روپے کے بقدر یک مشت معاوضے کی ادائیگی کے لیے کیس حل کیا گیا اور اس پر کارروائی کی گئی۔
جناب ستیندر سنگھ
راجستھان سے تعلق رکھنے والے جناب ستیندر سنگھ اپنے والدین دونوں کو کھو چکے تھے۔ وہ دیویانگ جن بھی ہیں ۔ وہ انتہائی مشکل مالی حالت سے گزر رہے تھے کیونکہ معذوری کی وجہ سے وہ اپنی روزی روٹی کمانے کے قابل نہیں تھے۔ یہ ایک پیچیدہ کیس تھا کیونکہ زیادہ تر ریکارڈ بھی ضائع ہو گئے تھے۔ سی پی اے او، پی آر سی سی اے ایم ایچ اے اور سی آر پی ایف ہیڈکوارٹر کی مدد سے، ان کا کیس حل ہو گیا اور 2022 سے لے کر آج تک کے فیملی پنشن کے بقایا جات کی مد میں 4,60,411/- روپے کی رقم انہیں ادا کر دی گئی۔ انہوں نے عدالت میں وی سی کے ذریعے رابطہ قائم کیا تھا۔
محترمہ فردوشی خاتون
محترمہ فردوشی خاتون کا تعلق مالدہ، مغربی بنگال سے ہے۔ ان کا معاملہ یک مشت رقم کی عدم ادائیگی سے متعلق تھا۔ ان کے شوہر بی ایس ایف میں زیر ملازم تھے اور بی ایس ایف کی ملازمت میں 18/06/2012 میں ان کا انتقال ہوگیا۔ بی ایس ایف صدر دفتر، پی آر سی سی اے ایم ایچ اے اور سی پی اے او کی مدد سے، 1500000 روپے کی یک مشت رقم جاری کی گئی اور ان کے کھاتے میں جمع کرائی گئی۔ انہوں نے عدالت میں وی سی کے ذریعہ رابطہ قائم کیا تھا۔
******
(ش ح –ا ب ن-ج)
U.No:1493
(Release ID: 2134333)