سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
نیتی آیوگ نے تحقیق و ترقی میں اصلاحات کو فروغ دیا — سی ایس آئی آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پٹرولیم، دہرادون میں 'ایز آف ڈوئنگ آر اینڈ ڈی' پر دوسرا مشاورتی اجلاس
Posted On:
04 JUN 2025 12:04PM by PIB Delhi
بھارت کے تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی) کے نظام میں اصلاحات کے لیے دوسرا قومی مشاورتی اجلاس آج سی ایس آئی آر – انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پٹرولیم (سی ایس آئی آر۔ آئی آئی پی)، دہرادون، اتراکھنڈ میں منعقد ہوا۔ یہ دو روزہ اجلاس نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے سارسوت کی صدارت میں منعقد کیا گیا۔ اجلاس کا مقصد مئی 2025 میں راج بھون، لکھنؤ میں منعقدہ پہلے مشاورتی اجلاس کے نتائج پر پیش رفت کرنا ہے۔ یہ اجلاس بھارت میں تحقیق و ترقی کے نظام میں موجود چیلنجز کے حل کے لیے منعقد کیے جانے والے علاقائی مشاورتی اجلاسوں کی ایک کڑی ہے۔ نیتی آیوگ کی اس جاری پہل کا مقصد ملک میں ایک مستقبل بین، اختراعی اور مضبوط تحقیقاتی نظام کو فروغ دینا ہے، جس میں حکومت کی مالی معاونت سے چلنے والے تحقیقی اداروں اور تجربہ گاہوں کی صلاحیتوں کو مستحکم بنانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

دہرادون میں منعقدہ اجلاس کا افتتاح ممتاز شخصیات کی موجودگی میں ہوا، جن میں ڈاکٹر این کلائی سلوی، ڈائریکٹر جنرل سی ایس آئی آر اور سکریٹری ڈی ایس آئی آر؛ پروفیسر اشوتوش شرما، صدر، انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی (آئی این ایس اے)؛ ڈاکٹر ہریندر سنگھ بشٹ، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر-آئی آئی پی؛ اور اہم سائنسی وزارتوں اور محکموں کے سینئر نمائندگان شامل تھے۔ نیتی آیوگ کے سینئر مشیر پروفیسر وویک کمار سنگھ نے اجلاس کی کاروائی کا آغاز کیا اور ادارہ جاتی لچک، اختراع پر مبنی حکمرانی، اور صنعت و تعلیمی اداروں کے درمیان تعاون کو مرکزِ گفتگو بناتے ہوئے اجلاس کے موضوعاتی فریم ورک کا تعین کیا۔
مشاورتی اجلاس کے افتتاحی اجلاس کے دوران نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے سارسوت نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کے حکومت کے زیرِ سرپرستی تحقیقی اداروں کو متحرک، خودمختار اور مشن پر مبنی نظام میں تبدیل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سائنسی تحقیق کو بیوروکریٹک تاخیر اور سخت درجہ بندیوں سے آزاد ہونا چاہیے، اور اسے غیرمرکوز فیصلہ سازی، بروقت فنڈنگ، اور کارکردگی پر مبنی احتساب کے ذریعے بااختیار بنایا جانا چاہیے۔ ڈاکٹر سارسوت نے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مسلسل مشاورت اور شواہد پر مبنی پالیسی سفارشات کے ذریعے نظام میں اصلاحات کے لیے نیتی آیوگ کے عزم کا اعادہ کیا۔
ڈاکٹر این کلائی سلوی، ڈائریکٹر جنرل سی ایس آئی آر اور سکریٹری ڈی ایس آئی آر نے نیتی آیوگ کی جانب سے اس اہم اور بروقت مکالمے کے انعقاد پر اس کی قیادت کو سراہا اور دیرینہ ساختی مسائل کے حل کے لیے اشتراکی حکمرانی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے خاص طور پر دوسرے اور تیسرے درجے کے اداروں میں تحقیق و ترقی کے بنیادی ڈھانچے کو ازسرِ نو فعال کرنے اور مؤثر نتائج دینے والی تحقیق کو فروغ دینے کے لیے صنعت اور تعلیمی اداروں کے درمیان شراکت داری کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر کلائی سلوی نے یہ بھی کہا کہ قومی سائنسی کوششوں کو مقامی اختراعی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
پروفیسر اشوتوش شرما، صدر، انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی (آئی این ایس اے) نے سائنس کے انسانی پہلو کو اجاگر کیا اور محققین پر زیادہ اعتماد، مائیکرو مینجمنٹ میں کمی، اور سائنسی کیریئر کے لیے لچکدار راستے فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بھارت میں نوجوان سائنسدانوں کو مواقع، رہنمائی، اور عالمی سطح پر نمائش کے ذریعے ملک میں برقرار رکھنے کی فوری ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔
یہ اجلاس، جو اس وقت جاری ہے، 4 جون 2025 کو بھی جاری رہے گا، جس میں ادارہ جاتی حکمرانی، محققین کی نقل و حرکت، عملی تحقیق، اور عوام و نجی شعبے کے مابین تعاون کو فروغ دینے جیسے موضوعات پر خصوصی نشستیں منعقد کی جائیں گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا س ک ۔ ج
U-1428
(Release ID: 2133792)