زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جنوبی-جنوب تعاون کے ذریعے زرعی تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے نئے سینٹر آف ایکسیلنس کا آغاز


آئی سی آر آئی ایس اے ٹی اور دکشن کے درمیان جنوبی-جنوبی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

Posted On: 03 JUN 2025 6:07PM by PIB Delhi

انٹرنیشنل کراپس ریسرچ انسٹیٹیوٹ فار دی سیمی ایریڈ ٹراپکس (آئی سی آر آئی ایس اے ٹی) نے آج ترقی پذیر ممالک کے لیے ریسرچ اینڈ انفارمیشن سسٹم (آر آئی ایس) کے اشتراک سے "جنوبی-جنوبی تعاون برائے زراعت کے لیے آئی سی آر آئی ایس اے ٹی سینٹر آف ایکسی لینس (آئی ایس ایس سی اے)" کا افتتاح کیا۔ یہ افتتاح نئی دہلی میں منعقدہ "گلوبل ساؤتھ اور سہ طرفہ تعاون: ابھرتے ہوئے پہلو" کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس کے دوران کیا گیا۔ اس اقدام کا مقصد عالمی جنوب میں زرعی جدت اور تعاون کو تیز کرنا ہے۔

اس افتتاحی موقع پر انٹرنیشنل کراپس ریسرچ انسٹیٹیوٹ فار دی سیمی ایریڈ ٹراپکس (آئی سی آر آئی ایس اے ٹی) اور "دکشن" (ڈیولپمنٹ اینڈ نالج شیئرنگ انیشی ایٹو) کے درمیان ایک اسٹریٹجک مفاہمت یادداشت (ایم او یو) پر دستخط بھی کیے گئے۔ "دکشن" حکومتِ ہند کا ایک اقدام ہے جس کا مقصد استعداد کار میں اضافہ اور ترقیاتی شراکت داریوں کے ذریعے جنوبی-جنوبی تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔

آئی سی آر آئی ایس اے ٹی کے سینٹر آف ایکسی لینس برائے جنوبی-جنوبی تعاون برائے زراعت (آئی ایس ایس سی اے) کے قیام کا مطلب عالمی زرعی ترقی میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ مرکز ان ممالک کے درمیان ایک مخصوص پلیٹ فارم فراہم کرے گا جو یکساں زرعی، ماحولیاتی اور سماجی و اقتصادی چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں، تاکہ علم کا تبادلہ، زرعی جدتوں کا فروغ، اور باہمی شراکت داریوں کو فروغ دیا جا سکے۔

آئی ایس ایس سی اے ایک محرک کے طور پر کام کرے گا تاکہ کامیاب زرعی حل کو قابل پیمانہ اثرات میں تبدیل کیا جا سکے۔ اس کا ایک ڈیجیٹل پورٹل بھی قائم کیا گیا ہے جو قابل اعتبار زرعی جدتوں کا ایک متحرک ذخیرہ ہے، جہاں ہم عصر ممالک باہمی سیکھنے، شراکت داری کے فروغ، اور کم لاگت مگر مؤثر ٹیکنالوجیز و پالیسی ماڈلز کے نفاذ کے مواقع حاصل کر سکتے ہیں، خصوصاً خشک سالی سے متاثرہ اور ترقی پذیر علاقوں کے لیے۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی سی آر آئی ایس اے ٹی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ہمنشو پاتھک نے کہا کہ گلوبل ساؤتھ اختراعات، مقامی مہارت، اور آزمودہ حلوں کا ایک مضبوط ذخیرہ رکھتا ہے، لیکن ان وسائل کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے مربوط اقدامات، سرمایہ کاری، اور شراکت داری کی مزید ضرورت ہے۔

ڈاکٹر پاتھک نے مزید کہا کہ آئی ایس ایس سی اے کے قیام سے آئی سی آر آئی ایس اے ٹی کی یہ وابستگی واضح ہوتی ہے کہ وہ گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو اپنی زرعی تبدیلی کی قیادت خود کرنے کے قابل بنانے کے لیے سائنسی معاونت، مضبوط شراکت داریوں اور جامع ترقی و خوشحالی کے مشترکہ وژن سے ہم آہنگ اقدامات میں بھرپور تعاون فراہم کرے گا۔

انہوں نے ڈی اے کے ایس ایچ آئی این اور ترقی پذیر ممالک کے لیے تحقیق و معلومات کے نظام(آر آئی ایس) کی جنوبی-جنوبی اور سہ فریقی تعاون کو فروغ دینے کی کوششوں کو بھی سراہا۔

ریسرچ اینڈ انفارمیشن سسٹم فار ڈیولپنگ کنٹریز (آر آئی ایس)کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر سچن چترویدی نے کہا کہ ڈکشن (ڈی اے کے ایس ایچ آئی این) کا مقصد متعلقہ شراکت داروں اور فریقین کو ایسے قابل پیمانہ اور پائیدار حلوں کی شناخت اور معلومات کے تبادلے میں مدد فراہم کرنا ہے جو گلوبل ساؤتھ کے ممالک کی معیشتوں اور معاشروں میں مثبت تبدیلی لا سکیں۔

پروفیسر چترویدی نے مزید کہا کہ آئی سی آر آئی ایس اے ٹی اور ڈکشن (ڈی اے کے ایس ایچ آئی این) کے درمیان شراکت داری، گلوبل ساؤتھ میں پائیدار زرعی پیداوار، پراسیسنگ کے نظام کو مستحکم بنانے، اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے مؤثر استعمال کے ذریعے پائیدار اور ماحولیاتی لحاظ سے ہوشیار زرعی ترقی کے لیے ایک محرک ثابت ہو گی۔

اسی وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے، محکمہ زرعی تحقیق و تعلیم (ڈی اے آر ای )کے سیکریٹری اور انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر)کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منگی لال جٹ نے زور دیا کہ آئی ایس ایس سی اے کے ساتھ آئی سی اے آر کی فعال شراکت داری، گلوبل ساؤتھ میں زراعت کے شعبے میں تعاون اور علم کے تبادلے کو فروغ دینے کے لیے ایک مضبوط عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

 

.................. . ............................................. . ......................

( ش ح ۔ ا س ک ۔ ج )

U. No. 1400


(Release ID: 2133617)
Read this release in: English , Hindi , Tamil