وزارتِ تعلیم
وزارت تعلیم نے عالمی ترک تمباکو نوشی دن 2025 کے موقع پر تمباکو سے پاک تعلیمی اداروں کے نفاذ کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لیے قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا
وزارت تعلیم، صحت و خاندانی بہبود، امور داخلہ، سول سوسائٹیز، یو این او ڈی سی کے اسٹیک ہولڈر ٹی او ایف ای آئی کے رہنما خطوط پر عمل درآمد کو فروغ دینے کے لیے متحد ہوئے
مائی گوو پلیٹ فارم پر تمباکو بیداری پر ملک گیر اسکول چیلنج کا افتتاح کیا گیا
Posted On:
02 JUN 2025 8:27PM by PIB Delhi
جناب سنجے کمار، سکریٹری، محکمہ اسکولی تعلیم و خواندگی (ڈی او ایس ای ایل)، وزارت تعلیم نے رنگ بھون، آکاش وانی بھون، نئی دہلی میں ’عالمی ترک تمباکو نوشی دن‘ (31 مئی 2025) کے موقع پر ایک قومی ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ ایک روزہ ورکشاپ میں وزارت تعلیم، صحت اور خاندانی بہبود، داخلہ، این سی ای آر ٹی، سی بی ایس ای، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سول سوسائٹی، ڈومین ماہرین، منشیات اور جرائم کے بارے میں اقوام متحدہ کے دفتر (یو این او ڈی سی)، نیشنل سروس اسکیم (این ایس)، تعلیمی اداروں کے طلبہ نے پریزنٹیشن پیش کی اور اس موضوع پر خیالات کا تبادلہ کیا۔
جناب سنجے کمار نے مائی گوو پلیٹ فارم پر تمباکو بیداری پر ملک گیر اسکول چیلنج کا افتتاح کیا۔ اس چیلنج کا مقصد تمباکو نوشی سے متعلق بیداری مہموں میں طلبہ کی شمولیت کو فروغ دینا ہے جو 10 جون 2025 سے شرکت کے لیے کھلا ہوگا۔ انھوں نے تمام شرکا کے ساتھ تمباکو نوشی نہ کرنے کا وعدہ بھی لیا اور بچوں کے لیے تمباکو سے پاک ماحول کو یقینی بنانے میں اساتذہ، منتظمین اور کمیونٹیز کی مشترکہ ذمہ داری پر زور دیا۔
جناب سنجے کمار نے اپنی افتتاحی تقریر میں نوجوانوں میں تمباکو کے استعمال کے پھیلاؤ اور بچوں کی بہبود اور ملک کے معاشی بوجھ پر اس کے دور رس اثرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انھوں نے تمباکو کی صنعت کے ذریعے استعمال کیے جانے والے جارحانہ مارکیٹنگ ہتھکنڈوں کی طرف توجہ مبذول کرائی، خاص طور پر وہ جو نوجوانوں جیسے کمزور گروہوں کو نشانہ بناتے ہیں، جو نوجوان ذہنوں میں تمباکو کے استعمال کے بارے میں بیانیے کے بنیادی بلاک بن جاتے ہیں۔
تمباکو کے استعمال کو ختم کرنے کے لیے متحد کوششوں کا مطالبہ کرتے ہوئے انھوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ تمباکو چھوڑ دیں اور ایسا کرنے میں دوسروں کی مدد کریں۔ چونکہ تمباکو کا استعمال منشیات کے استعمال کی دیگر اعلی اقسام کا گیٹ وے ہے ، انھوں نے اسکولوں سے اپیل کی کہ وہ اسکول مینجمنٹ کمیٹی (ایس ایم سی) کے اجلاسوں کے ذریعہ بیداری پیدا کرنے میں فعال طور پر شامل ہوں، اسے یقینی بنائیں کہ والدین اور مقامی برادریوں کو مکمل طور پر آگاہ کیا جائے اور تمباکو سے پاک اسکولوں کو یقینی بنانے کی تحریک میں شامل ہوں۔
ڈی او ایس ای ایل کے ایڈیشنل سکریٹری جناب آنند راؤ وی پاٹل نے خاص طور پر اسکول جانے والے چھوٹے بچوں میں تمباکو کے استعمال کے مضر اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کلیدی خطاب کیا۔ انھوں نے طالب علموں کی صحت، بہبود اور غذائیت کو اسکولی تعلیم کے لازمی اجزاء کے طور پر فروغ دینے اور ترجیح دینے کے لیے ہر سطح پر آگاہی بڑھانے کی اشد ضرورت پر زور دیا تاکہ طلبہ کو ان عادات کے نتائج کے بارے میں تعلیم دی جاسکے جو ان کی طویل مدتی صحت کو متاثر کرسکتے ہیں۔
ڈی او ایس ای ایل کی اقتصادی مشیر محترمہ اے سریجا نے مندوبین کا خیرمقدم کیا اور ورکشاپ کا سیاق و سباق پیش کیا۔ انھوں نے تمباکو سے پاک تعلیمی اداروں (ٹی او ایف ای آئی) کے رہنما خطوط کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے اور اسکولوں اور کالجوں میں طلبہ کے لیے ایک محفوظ اور صحت مند ماحول پیدا کرنے کے لیے بین الشعبہ جاتی تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
سی بی ایس ای کے چیئر پرسن جناب راہل سنگھ نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے اسکولوں کے ماحول کو تمباکو سے پاک رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے بچوں کی صحت، نشوونما اور تعلیمی کارکردگی پر تمباکو کے استعمال کے سنگین اور طویل مدتی اثرات کو اجاگر کیا۔ انھوں نے تمباکو کی بیداری اور روک تھام کے لیے سی بی ایس ای کے ذریعہ اٹھائے گئے مختلف اقدامات کو بھی اجاگر کیا ، جس میں نصاب میں صحت اور تندرستی ماڈیولز کا انضمام ، اسکول کے عملے کی استعداد کار میں اضافہ ، اور طلبہ کو باخبر انتخاب کرنے کے لیے بااختیار بنانے کے لیے مسلسل بیداری مہم شامل ہے۔
تصور سے اثر تک کے ٹی او ایف ای آئی کے سفر کو دستاویزی شکل دینے والی ایک ویڈیو کی اسکریننگ کی گئی ، جس میں محفوظ ، صحت مند اور تمباکو سے پاک تعلیمی مقامات کو ادارہ جاتی بنانے کے لیے وزارت تعلیم اور ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ترقی پذیر کوششوں کی عکاسی کی گئی۔
یہ ٹیکنیکل سیشن تعلیمی اداروں میں بچوں یعنی ملک کے مستقبل کے نوجوانوں کو تمباکو اور دیگر نقصان دہ اقسام کی لت سے دور رکھنے اور صحت مند طرز زندگی اپنانے پر زور دینے کے لیے کثیر الجہتی جامع نقطہ نظر اپنانے کے لیے تشکیل دیئے گئے تھے۔ انٹرنیٹ براؤزنگ، سوشل میڈیا، ریلز، ای کامرس، او ٹی اور نوجوانوں کے کھانے پینے کے طریقوں اور طرز زندگی پر اثر انداز ہونے والی فلموں کے ذریعے دستیاب معلومات / غلط معلومات کے ملٹی میڈیا ذرائع کی روشنی میں ، ٹیکنیکل سیشنز کے ریسورس اسپیکرز نے ممکنہ راستے پیش کیے جو اساتذہ ، والدین ، طلبہ رضاکاروں اور سول سوسائٹیوں کے ذریعہ صحت مند طرز زندگی کے پیغامات تک پہنچانے میں تلاش کیے جاسکتے ہیں۔
این سی ای آر ٹی کے پروفیسر ونود کمار شانوال نے اسکولوں میں ابتدائی ذہنی صحت کی مدد کے لیے منودرپن پہل کے تحت مداخلت پیش کی۔
اسکول ہیلتھ پروگرام (ایس ایچ پی): ڈاکٹر ہریش کمار مینا، این سی ای آر ٹی نے زندگی بھر تندرستی کو فروغ دینے کے لیے ایس ایچ پی ماڈیولز اور نصاب میں ان کے انضمام کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔
طلبہ کی صحت اور بہبود میں سی بی ایس ای کا کردار: سی بی ایس ای کی جوائنٹ سکریٹری (اکیڈمک) محترمہ انجلی چھابرا نے طلبہ میں صحت کی خواندگی کو مضبوط بنانے کے لیے حکمت عملی اور تشخیص کے اوزار کا اشتراک کیا۔
ٹی او ایف ای آئی اور این ٹی سی پی کے لیے مانیٹرنگ ڈیش بورڈ: ڈاکٹر اویناش سنتھلیا، ڈی اے ڈی جی، این ٹی سی پی، وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے دکھایا کہ کس طرح ڈیجیٹل ٹولز اور ڈیش بورڈز کو حقیقی وقت میں ٹی او ایف ای آئی اور این ٹی سی پی اہداف کی تعمیل کو ٹریک کرنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔
نوچیتنا ماڈیول (لائف اسکلز اینڈ ڈرگ ایجوکیشن) پر اورینٹیشن: ڈی او ایس ای ایل کی ڈائریکٹر محترمہ سریکالا پی وینو گوپال نے اسکولی بچوں کے لیے ڈیزائن کردہ نوچیتا ماڈیول متعارف کرایا، جس میں زندگی کی مہارت اور منشیات کے خلاف مزاحمت کی تعلیم پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
نوجوانوں کی لچک کے بارے میں عالمی بہترین طریقہ کار: یو این او ڈی سی جناب سمرتھ پاٹھک نے خطرناک طرز عمل میں ملوث ہونے سے بچنے کے لیے اسکولی بچوں میں لچک پیدا کرنے کے لیے ثبوت پر مبنی طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
ڈاکٹر جتیندر ناگپال، سینئر کنسلٹنٹ، ماہر نفسیات اور انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ لائف سکلز پروموشن کے سربراہ نے تمباکو سے پاک طرز زندگی کو فروغ دینے کے لیے صحت کی تعلیم، غذائیت اور زندگی کی مہارتوں کی تربیت کو اسکول کے معمولات میں ضم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
بہترین طریقوں کا اشتراک: چندی گڑھ، مہاراشٹر، آندھرا پردیش اور پڈوچیری کے نوڈل افسروں نے اپنی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ٹی او ایف ای آئی کو نافذ کرنے میں کامیابی کی کہانیاں دکھائیں۔ قابل ذکر اقدامات میں اسکولوں میں براہ راست اعضاء کا عجائب گھر اور دانتوں کی صحت کی جانچ پڑتال شامل ہے تاکہ تمباکو کے استعمال کی ابتدائی علامات کو سرخ جھنڈی دکھانے میں مدد مل سکے، طلبہ کو تخلیقی طور پر مشغول کرنے کے لیے کامک بکس اور اینیمیٹڈ ویڈیوز کا استعمال، اور والدین کی آگاہی بڑھانے کے لیے اسکول کے مشیروں کے ساتھ والدین اور اساتذہ کی ملاقاتوں کا انعقاد شامل ہے۔ ٹی او ایف ای آئی مینوئل کو علاقائی زبانوں میں ترجمہ کرنے اور سیاق و سباق میں لانے کی کوششوں کو بھی اجاگر کیا گئی ، جس سے نچلی سطح پر بہتر رسائی اور عمل درآمد کو یقینی بنایا گیا۔ ہریانہ اور تمل ناڈو کے نوڈل افسروں نے بھی تمباکو کے استعمال کے مضر اثرات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ان کی ریاستوں میں کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بات کی۔
ڈی او ایس ای ایل کے ڈپٹی ڈائرکٹر جناب رام سنگھ نے تمام اسٹیک ہولڈروں کی فعال شرکت کا اعتراف کرتے ہوئے طلبہ کے لیے اسکول چیلنج پروگرام کی شرائط و ضوابط کی وضاحت کی تاکہ وہ اپنی سرگرمیوں میں حصہ لے سکیں اور تشخیص کے لیے مائی گوو پورٹل کے ذریعہ اپنی سرگرمیاں اپ لوڈ کرسکیں۔ انھوں نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر زور دیا کہ وہ بیداری پھیلانے، بین الشعبہ جاتی تعاون اور نگرانی کی سمت میں کوششیں جاری رکھیں تاکہ اسے یقینی بنایا جاسکے کہ ہر اسکول ایک محفوظ، معاون اور صحت کو فروغ دینے والی جگہ بن جائے۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 1382
(Release ID: 2133430)