وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

 اعلامیہ: کیلاڈی کھدائی کی رپورٹ پر میڈیا رپورٹس کے حوالے سے وضاحت

Posted On: 29 MAY 2025 1:25PM by PIB Delhi

میڈیا کے ایک طبقے کے ذریعہ  تمل ناڈو کے سیو گنگا  ضلع میں کیلاڈی   میں کھدائی  سے متعلق رپورٹ کی اشاعت پر حال ہی میں شائع شدہ خبر کے حوالے سے، مندرجہ ذیل کو آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے ردعمل اور تردید کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے اور براہ کرم متعلقہ میڈیا اشاعتوں میں فوری طور پر شائع کیا جا سکتا ہے۔

آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا ڈائرکٹر جنرل، اے ایس آئی کے زیراہتمام کھدائی کی گئی جگہوں کی رپورٹ باقاعدگی سے شائع کرتا ہے۔ اس پہلو پر بہت زیادہ زور دیا جاتا ہے کیونکہ کھدائی کے ہر کام پر کافی وقت، توانائی اور پیسہ خرچ ہوتا ہے اور بصورت دیگر کھدائی کے کام کا بنیادی مقصد ادھورا رہ جاتا ہے۔

ایک مقررہ عمل میں، کھدائی کرنے والوں کے ذریعے رپورٹس جمع کروانے کے بعد، وہ مختلف مضامین کے ماہرین کو بھیجی جاتی ہیں، جن سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اشاعت کے لیے رپورٹوں کی جانچ کریں۔ مختلف تبدیلیاں، جیسا کہ موضوع کے ماہرین نے تجویز کیا ہے، کھدائی کرنے والوں کے ذریعے کیا جاتا ہے اور آخر میں اشاعت کے لیے دوبارہ جمع کرایا جاتا ہے۔ پھر یہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (MASI) کی یادداشتوں کے نام سے شائع ہوتے ہیں۔

کیلاڈی رپورٹ کے معاملے میں بھی یہی طریقہ اختیار کیا گیا، جس میں رپورٹ کو جانچ کے لیے ماہرین کو بھیج دیا گیا۔ اسی مناسبت سے کیلاڑی کے کھدائی کرنے والے کو اس کی طرف سے پیش کردہ مسودہ رپورٹ میں ضروری تصحیح کرنے کے لیے ماہرین کی تجاویز سے آگاہ کیا گیا تھا، لیکن اس نے آج تک تصحیح نہیں کی۔

میڈیا کے ایک طبقے میں پھیلائی جانے والی کہانی گمراہ کن، جھوٹی ہے اور اس کی مکمل طور پر  اور سختی سے تردید کی جا رہی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل اور اے ایس آئی حکام کھدائی کی  جگہ کی اہمیت کو سمجھتے ہیں، لیکن تمام رپورٹس کو اشاعت کے لیے بھیجے جانے سے پہلے مناسب جانچ، ترمیم، پروف ریڈنگ اور ڈیزائننگ کی ضرورت ہوتی ہے۔ کہ اے ایس آئی کی کیلاڈی رپورٹ کی اشاعت میں عدم دلچسپی ایک تخیل کی تصویر ہے جس کا مقصد جان بوجھ کر محکمے کی شبیہ کو خراب کرنا ہے۔

ڈائریکٹر ( کھدائی اور تلاش ) کا خط ایک معمول کا معاملہ ہے جسے ڈائریکٹر ( ای ای) کھدائی کرنے والوں کو باقاعدگی سے رپورٹ میں تبدیلیاں کرنے کے لیے لکھتے ہیں یا کسی اور صورت میں۔

آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا، ایک بار پھر، میڈیا سے درخواست کرتا ہے کہ وہ کسی موضوع کی باریکیوں کو سمجھے اور آثار قدیمہ جیسے تکنیکی مضمون کے ہر پہلو کی چھان بین کرے اور اشاعت سے پہلے جامع سمجھ پیدا کرے۔ یہ یہ بھی توقع کرتا ہے کہ سیکھا ہوا میڈیا اس طرح کے تکنیکی معاملات سے جڑے مناسب عمل کو سمجھنے کے لیے  مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔

اس سلسلے میں کسی بھی سوال کے لیے برائے مہربانی محترمہ نندنی بھٹاچاریہ ساہو، جوائنٹ ڈائریکٹر جنرل،  اے ایس آئی (9324608991) سے رابطہ کریں۔

****

)ش ح –    ا ع خ-  م ذ(

U.N. 1228


(Release ID: 2132345)