لوک سبھا سکریٹریٹ
دہشت گردی، چاہے کسی بھی شکل میں ہو، تہذیب اور انسانی ترقی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے: لوک سبھا اسپیکر
دنیا کے جمہوری ممالک کی تمام پارلیمنٹوں کو دہشت گردی کے عالمی خطرے کے خلاف متحد ہو کر کام کرنا چاہیے: لوک سبھا اسپیکر
پارلیمنٹ ڈیجیٹل اور مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹکنالوجیوں کے استعمال کے ذریعہ عوامی شرکت اور شفافیت کو فروغ دے رہی ہے: لوک سبھا اسپیکر
سری لنکا کے پارلیمانی وفد نے لوک سبھا اسپیکر سے ملاقات کی
Posted On:
27 MAY 2025 7:03PM by PIB Delhi
لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے آج اس بات پر زور دیاکہ دہشت گردی، چاہے وہ کسی بھی شکل میں ہو، تہذیب اور انسانی ترقی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی ایک ملک یا ایک خطے کے لیے خطرہ انسانیت کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تمام ممالک مشترکہ محاذ اور حکمت عملی کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ جناب برلا نے ان خیالات کا اظہار آج پارلیمنٹ ہاؤس میں سری لنکا کی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر اور کمیٹیوں کے چیئرمین ڈاکٹر رضوی صالح کی قیادت میں دورہ کرنے والے سری لنکن پارلیمانی وفد کے ساتھ دوطرفہ ملاقات کے دوران کیا۔ اسپیکر نے دنیا کے جمہوری ممالک کی پارلیمانوں پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی کے عالمی خطرے کے خلاف متحد ہو کر کام کریں۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں وفد کے ارکان کا خیرمقدم کرتے ہوئے جناب برلا نے کہا کہ بھارت اور سری لنکا کے درمیان دوستی مشترکہ ثقافتی، روحانی اور تہذیبی اقدار پر مبنی ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف بھارت کی جنگ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے پر سری لنکا کے پارلیمانی وفد کا بھی شکریہ ادا کیا۔
سری لنکا کا پارلیمانی وفد اس وقت پارلیمانی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ فار ڈیموکریسیز (پرائڈ) کے زیر اہتمام ایک ہفتے تک جاری رہنے والے استعداد کار بڑھانے کے پروگرام میں شرکت کر رہا ہے۔
جناب برلا نے فخر کے ساتھ کہا کہ مشترکہ بودھی ورثہ دونوں قوموں کو جوڑتا ہے۔ انہوں نے فن ٹیک، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور کنیکٹیوٹی جیسے شعبوں میں بھارت اور سری لنکا کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کا بھی ذکر کیا جس کی نشاندہی سری لنکا میں یو پی آئی پر مبنی ادائیگی کے نظام کے حالیہ آغاز اور سمندری فیری اور فلائٹ خدمات کے ذریعے سیاحتی روابط میں بہتری سے ہوئی ہے۔
بھارتی پارلیمنٹ کے کام کاج میں شامل کی جانے والی مختلف تکنیکی اختراعات کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب برلا نے کہا کہ بھارت کی پارلیمنٹ ڈیجیٹل اور مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹکنالوجیوں کے استعمال کے ذریعہ پارلیمانی نظام میں عوامی شرکت اور شفافیت کو فروغ دے رہی ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی وفود کے باقاعدگی سے تبادلے پر مسرت کا اظہار کیا جس سے باہمی افہام و تفہیم اور تعاون کو فروغ ملا ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹیرینز کی استعداد کار بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور اس بات پر زور دیا کہ کس طرح ڈیجیٹل جدت طرازی اور ٹیکنالوجی دونوں ممالک میں قانون سازی کے عمل اور عوامی شرکت کو مضبوط بنا رہی ہے۔
جناب برلا نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ پارلیمانی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ فار ڈیموکریسیز (پرائڈ) نے گزشتہ برسوں کے دوران 110 سے زیادہ ممالک کے ارکان پارلیمنٹ اور عہدیداروں کے لیے استعداد کار بڑھانے کے پروگراموں کا اہتمام کیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھارت کی پارلیمنٹ میں سری لنکا کے پارلیمانی وفد کے لیے استعداد کار بڑھانے کے پروگرام سے ان کی تفہیم میں اضافہ ہوگا کہ پارلیمنٹ نے پارلیمانی کمیٹیوں ، قانون سازی اور بجٹ کے عمل اور دیگر پارلیمانی آلات کے ذریعہ ملک کے جمہوری فریم ورک کو مضبوط ، بااختیار اور اپنے عوام کے سامنے جوابدہ بنایا ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر رضوی صالح نے سری لنکا کے وفد کی پذیرائی اور میزبانی کے لیے جناب برلا کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سری لنکا کے عوام کی جانب سے بھارتی پارلیمنٹ کو مبارکباد پیش کی۔ ڈاکٹر صالح نے کہا کہ بھارت اور سری لنکا کے درمیان صدیوں پرانے تاریخی، ثقافتی اور تہذیبی تعلقات ہیں۔ انہوں نے مشکل وقت میں سری لنکا کی حمایت کے لیے بھارت کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ بھارت سری لنکا کے تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہوں گے۔
سکریٹری جنرل لوک سبھا جناب اتپل کمار سنگھ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 1164
(Release ID: 2131754)