قومی انسانی حقوق کمیشن
این ایچ آر سی کی دو ہفتے طویل آن لائن قلیل مدتی انٹرنشپ اختتام پذیر
ملک کے مختلف خطوں کے دور دراز علاقوں میں واقع مختلف یونیورسٹیوں سے 69 طلبہ و طالبات نے اس انٹرن شپ پروگرام کو مکمل کیا
این ایچ آر سی کی رکن محترمہ وجیا بھارتی سیانی نے اختتامی اجلاس میں طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے حصول انصاف کے لیے ہمدردی کا اصول اپنانے پر زور دیا
انہوں نے انسانی حقوق کو ملخص خیالات کے بجائے جیتی جاگتی حقیقتیں شمار کرنے پر زور دیا
Posted On:
27 MAY 2025 12:56PM by PIB Delhi
قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) کے زیر اہتمام دو ہفتے کا آن لائن شارٹ ٹرم انٹرنشپ پروگرام اختتام پذیر ہو گیا۔ اس انٹرن شپ کا آغاز 13 مئی 2025 کو ہوا تھا۔ اسے21 ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے مختلف خطوں کے دور دراز علاقوں میں واقع مختلف یونیورسٹیوں کے 69 طلبہ نے مکمل کیا۔ یونیورسٹی کی سطح کے طلبہ کے لیے کمیشن کے اس پرکشش انٹرن شپ پروگرام کے لیے کل 1,795 درخواست دہندگان میں سے 80 طلبہ کو شارٹ لسٹ کیا گیا۔

اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے،این ایچ آر سی کی رکن محترمہ وجیا بھارتی سیانی نے انٹرن شپ پروگرام کی کامیابی سے تکمیل پر طلبہ کو مبارکباد دی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ انسانی حقوق کے مختلف پہلوؤں کے لیے اس تربیت کا بہترین استعمال کریں گے ۔ انھوں نے طلبہ پر ہمدردی کا اصول اپنانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کا سروکاروقار، مساوات اور آزادی سے ہے۔ یہ اقدار اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہیں کہ ہر فرد اپنے سماجی و اقتصادی پس منظر سے قطع نظر، کسی خوف کے بغیر، مواقع تک مساوی رسائی اور احترام کے ساتھ زندگی گزار سکے۔

کمیشن کےرکن نے اس بات پر زور دیا کہ انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کا حصول ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔ اس تناظر میں انہوں نے آندھرا پردیش کے ضلع آلوری سیتاراما راجو کے 14 دیہاتوں کے قبائلی باشندوں کی حالت زار کی طرف توجہ دلائی، جو پولاورم پروجیکٹ کی وجہ سے بے گھر ہو گئے تھے۔ ان لوگوں کو متبادل رہائش گاہ کے طور پر جو رہائشی یونٹ فراہم کی گئی تھی، اس میں انسانی زندگی کی بنیادی ضروریات، جیسے پینے کا صاف پانی، بیت الخلا، بجلی وغیرہ کی سہولیات کا فقدان تھا۔ ان کے نئے علاقےاب بھی صحت کی سہولیات، سڑکوں، نقل و حمل، اسپتالوں، اسکولوں وغیرہ سے محروم ہیں، حالانکہ حکام کو بارہا درخواستیں دی جا چکی ہیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ ان مسائل کو فوری طور پر حل کریں اور اس بات کو تسلیم کریں کہ انسانی حقوق کوئی خیالی تصور نہیں بلکہ زند ہ حقائق ہیں۔

این ایچ آر سی، انڈیا کے جوائنٹ سکریٹری جناب سمیر کمار نے انٹرن شپ رپورٹ پیش کی۔ طلبہ کو این ایچ آر سی کے سینئر افسران، ماہرین اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کے ذریعہ 35 نشستوں میں انسانی حقوق کے مختلف پہلوؤں سے روشناس کرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں تہاڑ جیل، تھانےاور دہلی میں آشا کرن شیلٹر ہوم کے ورچوئل ٹورپر بھی لے جایا گیا تاکہ طلبہ کو انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے میں ان اداروں کے کام کاج اور متعلقہ چیلنجوں کی سمجھ حاصل ہو سکے۔ انہوں نے کتاب پر تبصرہ نگاری، گروپ ریسرچ پروجیکٹ پرزنٹیشن اور تقریری مسابقہ جیتنے والوں کا بھی اعلان کیا۔

--------------------------
ش ح۔ م ش ع۔ص ج
UN-NO-1136
(Release ID: 2131584)