وزارت آیوش
azadi ka amrit mahotsav

آئیے ایک ساتھ مل کر آیوش پر مبنی طبی قدر کے سفر میں ہندوستان کی قیادت کو مضبوط کریں اور عالمی صحت اور اقتصادی ترقی میں تعاون کریں: مرکزی وزیر جناب پرتاپ راؤ جادھو


آیوش طبی قدر کے سفر پر جنوبی علاقائی سربراہی اجلاس نے عالمی فلاح و بہبود کے رہنما کے طور پر ہندوستان کے وژن کو آگے بڑھایا

پچہتر سے زیادہ ممالک کے شہریوں کو 1,600 سے زیادہ آیوش ویزا جاری کیے گئے ہیں، ہندوستان جامع، ثبوت پر مبنی فلاح و بہبود کے لیے ایک قابل اعتماد مقام کے طور پر ابھر رہا ہے

Posted On: 26 MAY 2025 7:56PM by PIB Delhi

آج چنئی میں منعقدہ آیوش میڈیکل ویلیو ٹریول پر جنوبی علاقائی سربراہی اجلاس، ملک کو مجموعی اور مربوط صحت کی دیکھ بھال کے لیے ایک عالمی مرکز کے طور پر قائم کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو پورا کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔

’آیوش میڈیکل ویلیو ٹریول –فلاح و بہبود کو بڑھاوا دینا، عالمی تعلقات کو مضبوط بنانا‘ کے تھیم کے تحت، اس سربراہی اجلاس میں قدرتی، تدارکی اور مریض پر مبنی صحت کے حل کی بڑھتی ہوئی عالمی طلب کو پورا کرنے میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالی گئی۔ آندھرا پردیش، تلنگانہ اور پڈوچیری میں بڑھتے ہوئے تحقیق اور فلاح و بہبود کے بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ جنوبی ہندوستان، کیرالہ میں پنچ کرما مراکز، تمل ناڈو اور کرناٹک میں سدھ اور نیچروپیتھی اداروں کے زرخیز ورثے کے ساتھ، پورے ملک میں مجموعی دیکھ بھال کے لیے ایک ماڈل کے طور پر کھڑا ہے۔

تقریب کے مہمان خصوصی، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) آیوش کی وزارت، جناب پرتاپ راؤ جادھو نے ہندوستان کے روایتی نظاموں- آیوروید، سدھ، یوگا اور نیچروپیتھی، یونانی، سووا رِگپا اور ہومیوپیتھی کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے تمام ریاستوں سے زور دے کر کہا کہ وہ فلاح و بہبود کے ایسے ماڈل تیار کریں جو ثقافتی طور پر جڑے ہوئے ہوں اور عالمی سطح پر متعلقہ ہوں، جو آیوش پر مبنی میڈیکل ویلیو ٹریول میں ہندوستان کی قیادت کو مضبوط کریں اور عالمی صحت اور اقتصادی ترقی میں تعاون کریں۔

اپنے کلیدی خطاب میں، آندھرا پردیش کی حکومت کے صحت، خاندانی بہبود اور طبی تعلیم کے اعزازی وزیر، جناب ستیہ کمار یادو نے عالمی فلاح و بہبود کے مرکز کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط بنانے میں ان اقدامات کی تبدیلی کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، محترمہ مونا لیزا داس، جوائنٹ سکریٹری، وزارت آیوش نے تبصرہ کیا: ”آیوش پر مبنی میڈیکل ویلیو ٹریول عالمی سطح پر مربوط، مریض پر مبنی صحت کی دیکھ بھال کو فروغ دینے کی ہندوستان کی حکمت عملی کا ایک اہم ستون ہے۔ ہم روایتی علاج کے خواہاں بین الاقوامی مریضوں کے لیے آسان رسائی کو قابل بنا رہے ہیں۔ کوالٹی ایشورنس، طبی معیار اور ڈیجیٹل انضمام پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، جنوبی ریاستیں اپنے زرخیز آیوش ورثے کے ساتھ ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہیں۔

یہ سربراہی اجلاس آیوش پر مبنی میڈیکل ویلیو ٹریول کو بڑھانے کے لیے ریاستی حکومتوں، صنعت کے رہنماؤں اور صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کے درمیان تعاون کو فروغ دیتا ہے۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف بین الاقوامی مریضوں کو راغب کرنا ہے بلکہ ایک پائیدار اور مربوط صحت کی دیکھ بھال کے ماحولیاتی نظام کی تشکیل کرنا بھی ہے جو ہندوستان کی روایتی شفا بخش حکمت کو جدید ترسیل کے نظام کے ساتھ ملاتا ہے۔

ساؤتھ ریجنل سمٹ میں 325 مندوبین کی پرجوش شرکت دیکھی گئی، جن میں آیوش ہیلتھ کیئر سینٹر، آیوش کالج اور ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، ہیلتھ ٹیک اسٹارٹ اپ، میڈیکل ٹورزم پروفیشنل، فلاح و بہبود کے سفری سہولت کار، میڈیا اور فلاح و بہبود کے متاثر کن افراد کے ساتھ ساتھ اسپا، فلاح و بہبود اور دیگر متعلقہ شعبوں کے نمائندے شامل تھے۔

افتتاحی اجلاس میں جناب پرتاپ راؤ جادھو، وزیر مملکت (آئی سی)، وزارت آیوش، محترمہ مونا لیزا داس، جوائنٹ سکریٹری، اور جناب اروند ورچسوی، شریک-چیئر، فکی (FICCI) آیوش کمیٹی کے اہم خطابات شامل تھے۔

سربراہی اجلاس کے سیشن میں ”آیوش اور فلاح و بہبود کے سفر کو با اختیار بنانا: آیوش پر مبنی طبی قدر کے سفر کو فروغ دینے کے لیے قومی اور ریاستی حکومت کی حکمت عملی“ کی تلاش کی گئی، عالمی سطح پر ہندوستان کی روایتی صحت کی دیکھ بھال کی پیشکش کو بڑھانے میں حکومتی قیادت کے کردار پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اس سیشن میں ریاستی حکومت کی وہ سرگرمیاں شامل ہیں جو کیرالہ، کرناٹک، تمل ناڈو، اور پڈوچیری کی حکومتوں کے ذریعے فراہم کی گئی ہیں جس میں آیوش پر مبنی طبی قدر کے سفر کو فروغ دینے، فلاح و بہبود کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور ایک مکمل صحت کی منزل کے طور پر ہندوستان کی جاذبیت کو بڑھانے کے کلیدی اقدامات پر روشنی ڈالی گئی۔

صنعتی تناظر کے دوسرے سیشن میں معروف تنظیموں بشمول کیرالی آیورویدک گروپ، ڈاکٹر جے آر کے فارماسیوٹیکل، اپولو آیوروید ہاسپٹل، آریہ ویدیہ فارمیسی، ایس کے ایم سدھا اینڈ آیوروید، نیرامایا ریٹریٹس، اور میترا اینڈ وییا کی شرکت دیکھی گئی۔ اس سیشن میں ہونے والے مباحثوں نے ہندوستان کو روایتی شفا یابی اور مجموعی فلاح و بہبود کے لیے ایک اعلیٰ عالمی مقام کے طور پر پوزیشن دینے کے لیے درکار تعاون کی رفتار پر زور دیا۔

 اس تقریب کا اختتام کوالٹی، حفاظت اور مریضوں کے اطمینان پر مزید توجہ مرکوز کرنے کے مطالبے کے ساتھ ہوا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے میں آیوش کی شفا بخش صلاحیتوں کا استعمال کر کے آیوش کا طبی طریقہ عالمی برادری تک پہنچ جائے۔

*********

ش ح۔ ف ش ع

                                                                                                                                       U: 1123


(Release ID: 2131473)
Read this release in: English , Hindi