خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بہار کا عالمی سطح پر عروج: پٹنہ نےتاریخی بین الاقوامی خریدار و فروخت کنندگان میٹنگ کی میزبانی کی

Posted On: 21 MAY 2025 3:47PM by PIB Delhi

خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) نے حکومتِ بہار، اپیڈا (اے پی ای ڈے اے)، اور ٹریڈ پروموشن کونسل آف انڈیا (ٹی پی سی آئی) کے اشتراک سے بہار میں پہلی بین الاقوامی خریدار و فروخت کنندگان کی میٹنگ (آئی بی ایس ایم) کا گیان بھون، پٹنہ میں کامیابی کے ساتھ انعقاد کیا۔ یہ دو روزہ تقریب بہار کے زرعی و خوراکی شعبے کے سفر میں ایک سنگ میل ثابت ہوا، جس نے ریاست کی بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای)، زرعی پیداوار تنظیموں (ایف پی او) اور اپنی مدد آپ گروپوں (ایچ ایس جی) کو بین الاقوامی خریداروں سے براہِ راست جوڑنے میں مدد کی۔

خوراک کی ڈبہ بندی صنعتوں کے وزیر جناب چراغ پاسوان نےاپنی بصیرت افروز تقریر سے منور اس تقریب کی کامیابی کو سمت دی، جنہوں نے آئی بی ایس ایم کو بہار کی معاشی بحالی میں ایک نمایاں سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے اسے ایک انقلابی مشن کا حصہ قرار دیتے ہوئے ایک ایسے بہار کا تصور پیش کیا، جہاں نوجوان روزگار پیدا کرنے والے بنیں اور مقامی فصلیں عالمی سطح پر پہچانی اور قدر کی نگاہ سے دیکھی جائیں۔ ریاست کی تہذیبی ورثے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہار کا علم، حوصلہ اور قیادت کا جذبہ اب اسے عالمی زرعی و خوراکی معیشت میں ابھرنے کی توانائی فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ایک ترقی یافتہ بہار فطری طور پر ’’ترقی یافتہ بھارت‘‘ کے وژن کے عملی نفاذ کی راہ ہموار کرے گا۔

آئی بی ایس ایم میں 20 ممالک سے تعلق رکھنے والے 70 سے زائد بین الاقوامی خریداروں نے شرکت کی، جن میں متحدہ عرب امارات، سنگاپور، جاپان، گھانا، اسپین، جرمنی اور برطانیہ کے نمائندے شامل تھے۔ اس کے علاوہ 50 سے زیادہ ملکی اور 20 ادارہ جاتی خریدار بھی اس میں شریک تھے۔ آئی بی ایس ایم کے دوران 500 سے زائد منظم بی 2 بی میٹنگز منعقد ہوئیں، جنہوں نے بہار کی خاص مصنوعات جیسے جی آئی ٹیگ شدہ مکھانا، شاہی لیچی، زردالو آم اور کٹرنی چاول کے لیے بے مثال برآمدی مواقع پیدا کیے۔ان میٹنگ کے ذریعے خوراک کی ڈبہ بندی صنعت سے جڑے ہوئے صنعت کاروں کو براہِ راست مارکیٹ کے مواقع حاصل ہوئے، جس سے ان کے کاروبار کو وسعت دینے اور عالمی ویلیو چینز میں شامل ہونے کے نئے راستے کھلے۔

آئی بی ایس ایم میں اہم مصنوعات کی کئی زبردست مواقع سامنے آئے۔ مغربی افریقہ کے خریداروں نے ’’ستو‘‘  میں دلچسپی ظاہر کی، جو ایک اعلیٰ پروٹین والا روایتی کھانا ہے اور برآمد کے وسیع امکانات رکھتا ہے۔ سنگاپور کی کمپنیوں نے لیچی اور آم کی تجارتی فراہمی کے لیے بات چیت کا آغاز کیا، جبکہ ایئر لائن اور ریلوے کیٹرنگ اداروں نے فلائٹ سروسز اور پریمیئم کیٹیگری ٹرینوں کے لیے مکھانا، چاول اور دالوں کی خریداری کے امکانات کا جائزہ لیا۔

اس اجلاس کی نمایاں بات اپیڈا، حکومت بہار اور متحدہ عرب امارات کے لولو گروپ کے درمیان مفاہمت کی یادداشت ( ایم او یو) پر دستخط تھے۔ اس معاہدے کا مقصد بہار کے مشہور لیچیوں کی شیلف لائف اور برآمدی صلاحیت کو بڑھانا ہے، جو ریاست کی باغبانی مصنوعات کی برآمدات کے لیے نئے مواقع فراہم کرے گا۔

تجارتی ملاقاتوں کے علاوہ، آئی بی ایس ایم میں ایک جامع صلاحیت سازی پروگرام بھی شامل تھا جس کا مقصد بہار کے بہت چھوٹے صنعت کاروں، زرعی پیداوار تنظیموں ( ایف پی او)،  اپنی مدد آپ گروپس (ایس ایچ جی)، اور فوڈ پروسیسرز کو بااختیار بنانا تھا۔ وزارت خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت (ایم اوایف پی آئی)،اپیڈا،این آئی ایف ٹی ای ایم-کنڈلی، آئی سی آر آئی ای آر، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پیکیجنگ، ایکزم بینک، اور اسٹارٹ اپ انڈیا کے ماہرین نے تکنیکی سیشنز منعقد کیے جن میں جدید کاشتکاری طریقے، ویلیو چین کی ترقی، برآمد کی تیاری، جدید پیکیجنگ، آرگینک سرٹیفیکیشن، اور اسٹارٹ اپ کی تشکیل جیسے موضوعات پر بات چیت کی گئی۔ ایم او ایف پی آئی کے حکام نے شرکاء کو وزارت کی اہم اسکیموں، خاص طور پرپی ایم ایف ایم ای اسکیم کے بارے میں آگاہ کیا، جس کے تحت مالی سال 25-2024 میں ملک بھر میں سب سے زیادہ یونٹس بہار میں منظور کیے گئے۔ ان سیشنز کے ذریعے مقامی زرعی کاروبار اب اپنی مسابقت کو بہتر بنانے، مصنوعات کے معیار کو بلند کرنے، بین الاقوامی معیارات کی پابندی کرنے، اور نئے ملکی و عالمی بازاروں میں داخل ہونے کے لیے بہتر طور پر تیار ہیں۔

تقریب میں120 سے زائد نمائش کنندگان پر مشتمل عوامی نمائش منعقد کی گئی، جس میں بہار کے زرعی و خوراکی نظام کے مختلف اہم حصے-جیسے زرعی پیداوارتنظیمیں (ایف پی او)، خواتین کی قیادت میں چلنے والے  اپنی مدد آپ گروپس (ایس ایچ جی)، ابھرتے ہوئے برآمد کنندگان، اور قومی و بین الاقوامی برانڈزشامل تھے۔ یہ نمائش نہ صرف بہار کی خوراک کی ڈبی بندی کی صلاحیت کی عکاس رہی بلکہ مقامی سطح کے کاروبار اور عالمی عزائم کے درمیان ہم آہنگی کی زندہ مثال بھی ثاب ہوئی۔

آئی بی ایس ایم کی کامیابی مرکز اور ریاست کے درمیان مضبوط ہم آہنگی کا ثبوت ہے جس نے اس پروگرام کے مؤثر انعقاد کو ممکن بنایا۔ وزارت خوراک کی ڈبہ بندی کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) کی قیادت اور تصور کے تحت اس اقدام نے متعدد اداروں کے درمیان بے مثال ربط و تعاون کی مثال قائم کی-جس میں پروڈیوسرز کو متحرک کرنا، حکمت عملی پر مبنی شراکت داریاں قائم کرنا، اور زمینی سطح پر مؤثر لاجسٹک انتظامات شامل ہیں۔یہ اشتراک کا ماڈل اس ’’اشتراکی وفاقیت‘‘کے جذبے کو اجاگر کرتا ہے جو علاقائی معاشی ترقی کو ممکن بنانے کے لیے نہایت ضروری ہے۔

اپنے اختتام کو پہنچتے ہوئے آئی بی ایس ایم نے نہ صرف تجارتی تقریب کی کامیابی بلکہ بھارت کے خوراکی سفارت کاری کے بدلتے ہوئے رویے کی بھی عکاسی کی ،جہاں مقامی کاروبار عالمی روابط کا ذریعہ بن رہے ہیں۔ بہار کے مقامی کسانوں اور بین الاقوامی خریداروں کے درمیان براہِ راست روابط قائم کر کے،  آئی بی ایس ایم نے یہ ثابت کیا کہ مقامی ویلیو چینز کس طرح عالمی شراکت داریوں کی بنیاد بن سکتی ہیں۔مضبوط زرعی وسائل، کاروباری جذبے اور اب عالمی روابط کے ساتھ، بہار اس سفر میں ایک کلیدی کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے اور بھارت کو گلوبل فوڈ باسکٹ کے طور پر پیش کرنے کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہو رہا ہے۔

*********

ش ح۔م ش ۔ش ہ ب

Urdu No-979


(Release ID: 2130319)
Read this release in: English , Hindi , Tamil