کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ڈی پی آئی آئی ٹی نے گھریلو، تجارتی اور اسی طرح کے برقی آلات کی حفاظت پر کیو سی او کے نفاذ کے لیے ٹائم لائن میں توسیع کی


ایم ایس ایم ایز کے لیے رعایتیں متعارف کرائی گئی  ہیں اور لیگیسی اسٹاک اور آر اینڈ ڈی کی درآمدات کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں

یہ پہل ہندوستان میں وزیر اعظم کے ایک مضبوط معیاری ماحولیاتی نظام کی تعمیر کےوژن سے ہم آہنگ ہے

Posted On: 20 MAY 2025 4:44PM by PIB Delhi

صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی)، تجارت اور صنعت کی وزارت نے گھریلو، تجارتی اور اسی طرح کے برقی آلات (کوالٹی کنٹرول) آرڈر، 2025 کی حفاظت کے لیے عمل آوری کی ٹائم لائن میں توسیع کردی ہے۔ یہ فیصلہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد کیا گیا ہے جس کی صدارت مرکزی وزیر جناب پیوش گویل نے 15 مئی 2025 کو کی تھی۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تمام صنعتوں میں ایک مضبوط کوالٹی فریم ورک قائم کرنے کے وژن کے مطابق، ڈی پی آئی آئی ٹی مینوفیکچرنگ کے معیار کو بڑھانے اور ‘میڈ ان انڈیا’ مصنوعات کی عالمی ساکھ کو بڑھانے کے لیے کوالٹی کنٹرول آرڈرز (کیو سی اوز) کو فعال طور پر مطلع کر رہا ہے۔ یہ کوششیں ٹیسٹنگ انفراسٹرکچر، پروڈکٹ مینوئلز، اور ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کی منظوری سے مکمل ہوتی ہیں۔

عمل درآمد کے چیلنجوں اور لیگیسی اسٹاک کے حوالے سے صنعت کے خدشات کا ادراک کرتے ہوئے، ڈی پی آئی آئی ٹی نے 19 مئی 2025 کو نظرثانی شدہ کوالٹی کنٹرول آرڈر کو مطلع کیا ہے۔ کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے، کیو سی او اب 19 مارچ 2026 سے گھریلو بڑے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی صنعت کاروں کے لیے بھی نافذ ہو جائے گا۔

کیو سی او گھریلو، تجارتی، یا اسی طرح کے ایپلی کیشنز کے لیے بنائے گئے تمام برقی آلات پر لاگو ہوتا ہے جس میں ریٹیڈ وولٹیج سنگل فیز آلات کے لیے 250V سے زیادہ نہ ہو اور دوسروں کے لیے 480V، بشمول ڈی سی کے ذریعے فراہم کیے جانے والے اور بیٹری سے چلنے والے آلات۔ الگ الگ کیو سی اوز یا موجودہ لازمی بی آئی ایس سرٹیفیکیشن کے تقاضوں کے تحت پہلے سے موجود آلات کو اس کے دائرہ کار سے خارج کر دیا گیا ہے۔

مزید، کیو سی او میں کئی اہم رعایتیں اور چھوٹ شامل ہیں:

  • مائیکرو اور اسمال انٹرپرائزز (ایم ایس ایز) کے لیے اضافی وقت: مائیکرو انٹرپرائزز کے لیے 6 ماہ کی توسیع اور چھوٹے اداروں کے لیے 3 ماہ کی توسیع۔
  • برآمدات پر مبنی مصنوعات تیار کرنے کے لیے ملکی صنعت کاروں کی درآمدات کے لیے چھوٹ۔
  • تحقیق اور ترقی کے مقاصد کے لیے 200 یونٹس تک کی درآمد کے لیے چھوٹ۔
  • مؤثر تاریخ سے چھ ماہ کے اندر لیگیسی اسٹاک (عمل درآمد سے پہلے تیار کردہ یا درآمد شدہ) کی کلیئرنس کا انتظام۔

کیو سی او غیر معیاری مصنوعات کی درآمد کو محدود کرنے اور صارفین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ہندوستانی صنعت کی مسابقت کو بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ اس طرح کے اقدامات کے ذریعے، حکومت ہند ‘‘آتم نر بھر بھارت’’ کے وژن کے تحت ایک عالمی معیار، خود انحصار مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

آخر میں، کیو سی اوز ہندوستان میں مصنوعات کے معیار کو بڑھانے کے لیے ایک اسٹریٹجک دباؤ کی عکاسی کرتے ہیں، جس سے ہندوستانی مینوفیکچررز کو ملکی اور بین الاقوامی دونوں منڈیوں میں ترقی کی منازل طے ہوتی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔۔ ا م۔ ر ب

U-936


(Release ID: 2130014)
Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil