خصوصی سروس اور فیچرس
سہ روزسالانہ ‘سی ای آر ٹی-ان سمواد-2025’ کانفرنس
Posted On:
20 MAY 2025 12:57PM by PIB Delhi


ہندوستان کے سائبرسکیورٹی آڈٹ ایکو سسٹم کو مضبوط اور مستحکم کرنےکے لیے سہ روزہ قومی سالانہ کانفرنس‘سی ای آر ٹی-ان سمواد’اسکلز ڈی اے کے تعاون سے انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ‘ٹیم (سی ای آر ٹی –ان) کے ذریعہ منعقد کی گئی، جس کا افتتاح جناب ایس کرشنن، سکریٹری، ڈجیٹل انفارمیشن سروس، ایم ای آئی ٹی وائی ،جناب برجندر نونیت، پرنسپل سکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈجیٹل سروسز ڈپارٹمنٹ گورنمنٹ آف تمل ناڈو، ڈاکٹر کاما کوٹی ویزی ناتھن، ڈائریکٹر، آئی آئی ٹی مدراس، ڈاکٹر این سبرامنیم، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر، سوسائٹی فار الیکٹرانک ٹرانزیکشنز اینڈ سکیورٹی ایس ای ٹی ایس ) اور ڈاکٹر سنجے بہل، ڈائریکٹر جنرل، سی ای آر ٹی – ان نے کیا ، اس ایونٹ کو ریڈیسن بلیو ریزورٹ ٹیمپل بے ،تمل ناڈو میں19 مئی 2025 کو منعقد کیا گیا جس میں انفارمیشن سکیورٹی آڈیٹنگ کرنے والی تنظیموں، ریگولیٹرز اور اہم اسٹیک ہولڈرز کو ایک ساتھ جمع کیا ۔
اپنے افتتاحی اور کلیدی خطاب میں جناب ایس کرشنن، سکریٹری، ایم ای آئی ٹی وائی نے آڈیٹنگ میں جدت، بہتر خطرے کی تشخیص، صلاحیت کی تعمیر اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے آڈٹ پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ابھرتے ہوئے سائبر خطرات سے نمٹنے اور ہندوستان کے آڈٹ ماحولیاتی نظام کو مضبوط و مستحکم بنانے کے لیے تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ سی ای آر ٹی-ان آڈیٹنگ تنظیموں کے لیے طریقوں کو اپ گریڈ کرنے اور علم کا اشتراک کرنے کے لیے ایک قابل قدر موقع فراہم کرتی ہے، جس کا ایک زیادہ سائبر لچکدار ہندوستان میں تعاون ہوتا ہے۔
اپنے خطبہ استقبالیہ میں اور سیاق و سباق کے حوالہ سے ڈی جی سی ای آر ٹی-ان نے اس تقریب کی اہمیت پر روشنی ڈالی، اور اس بات پر زور دیا کہ یہ پوری دنیا میں اپنی نوعیت کی پہلی کانفرنس ہے جسے منفرد انداز میں آڈیٹنگ کمیونٹی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سی ای آر ٹی-ان نے مضبوط فریم ورک قائم کیا ہے جس کا مقصد پورے ہندوستان کے ڈجیٹل انفراسٹرکچر میں سائبرسکیورٹی لچک کو بڑھانا ہے، جس میں انفارمیشن سکیورٹی آڈیٹنگ آرگنائزیشنز کو آڈٹ کرنے، کمزوری کا جائزہ لینے اور اس میں داخل ہونے والوں کی جانچ کرنے کے لیے شامل کرنا ہے۔ انہوں نے مزید زور دیا کہ کانفرنس فریم ورک، نئے آڈٹ طریق کار اور کیس اسٹڈیز پر بات چیت کے ذریعہ آڈیٹرز کو ان کی مہارتوں کو بڑھانے اور آڈٹ کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد کرے گی۔
ڈاکٹر کاماکوٹی ویزی ناتھن، ڈائریکٹر، آئی آئی ٹی -مدراس نے ایک مختصر پریزنٹیشن پیش کی جس میں سائبر لچک کی اہمیت پر زور دیا گیا — ناسازگار حالات کے دوران بھی ضروری خدمات اور تحفظات کے تسلسل کو یقینی بنانا، خاص طور پر مختلف شعبوں میں ہندوستانی تنظیموں کو نشانہ بنانے والے سائبر خطرے کے منظر نامے کی روشنی میں۔ انہوں نے متنوع اسٹیک ہولڈرز کے درمیان سائبر لچک کے پروگراموں کو حمایت کرنے کے لیے جامع فن تعمیر، فریم ورک اور ماڈلز کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کانفرنس کے انعقاد میں سی ای آر ٹی-ان کی کوششوں کو تعریف و ستائش کی اور امید ظاہر کی کہ یہ تقریب انفارمیشن سکیورٹی آڈیٹنگ تنظیموں کی شرکت کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے اور مجموعی آڈیٹنگ کے طریقوں کو بہتر بنانے میں نمایاں کردار ادا کرے گی۔
ڈاکٹر این سبرامنیم، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر، ایس ای ٹی ایس نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے کہ5جی،6جی، کوانٹم کمپیوٹنگ اور مصنوعی ذہانت (اے آئی)سے منسلک سائبر سکیورٹی خدشات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ سی ای آر ٹی-ان کی کانفرنس درست سمت میں ایک قدم ہے اور شرکاء کو ان چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نمٹنے اور سائبر سکیورٹی کی مضبوط حکمت عملی بنانے کے قابل بنائے گی۔
جناب برجندر نونیت، پرنسپل سکریٹری، حکومت تمل ناڈو نے حکومت تمل ناڈو کی طرف سے کئے گئے سائبرسکیورٹی اقدامات پر روشنی ڈالی اور ڈجیٹل سسٹمز اور حساس ڈیٹا کو تیزی سے بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لیے جامع آڈٹ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے قومی سطح پراس اہم کانفرنس کے انعقاد کے لیے‘سی ای آر ٹی-ان’ کی ستائش کی، جو ہندوستان کی آڈٹ کمیونٹی کے کلیدی اسٹیک ہولڈرز کو ایک ساتھ لاتی ہے تاکہ گہرے افہام و تفہیم کو فروغ دیا جا سکے اور اختراعی نظریات اور طریق کار کے تبادلے کو آسان و سہل بنایا جا سکے۔
اس پروگرام میں مختلف ریگولیٹرز کے پینلسٹس کے ساتھ سی ای آر ٹی-ان کے ڈائریکٹر آپریشنز، جناب ایس ایس سرما کے زیرقیادت‘سائبر سکیورٹی آڈٹس اینڈ ریگولیٹری ایکسپیکشنز : بریجنگ دی گیپ ’ پر ایک پینل بحث شامل تھی۔ اس دل چسپ مباحثے نے آڈیٹنگ تنظیموں کو ریگولیٹری توقعات کے بارے میں قابل قدر اور قابل عمل سوچ و فکر کی دعوت دی۔
سہ روزہ ایونٹ میں 70 سے زیادہ پریزنٹیشنز کے ساتھ متوازی نظم و نسق اور تکنیکی ٹریکس پیش کیے جائیں گے جو سائبر سکیورٹی آڈٹ کے جدید طریقوں کے لیے معیار قائم کریں گے۔ٹریک مینجمنٹ کلیدی موضوعات جیسےآڈیٹنگ میں انسانی عوامل، سی سوٹ رسک مینجمنٹ، گورننس فریم ورک اور اسٹیک ہولڈر کمیونیکیشن کے لیے حکمت عملی کے تحت موضوعات کی تلاش کرے گا ۔ دریں اثنا، تکنیکی ٹریک خودکار آڈٹ کے لیے ابھرتے ہوئے ٹولز پر توجہ مرکوز کرے گا، اوراگلی نسل کی ٹیکنالوجیز(آئی او ٹی، اے آئی/ایم ایل ، بلاک چین، کوانٹم کمپیوٹنگ)، ایس بی او ایم کے نفاذ وپیچیدہ اور مسلسل آڈٹ ماحول، جس میں کلاؤڈ سسٹم،اے پی آئیز اور آپریشنل ٹیکنالوجی کے لیے اختراعی نقطہ نظر پر توجہ مرکوز کرے گا۔
کانفرنس کے ذریعہ، شرکاء کو مستقبل کی آڈٹ کے تشکیل کرنے والے جدید ترین رجحانات، ٹولز اور طریق کار کی گہری سمجھ حاصل ہو گی، خاص طور پر جدید ترین ٹیکنالوجیز جیسے کہ اے آئی، آئی او ٹی بلاک چین وغیرہ میں۔ شرکاء سائبرسکیورٹی آڈٹ کے لیے آٹومیشن، ٹیکنالوجی سے چلنے والی کارکردگی اور انکولی طریقوں سے متعلق قابل عمل بصیرت حاصل کریں گے۔ یہ ٹیک ویز اداروں کو سائبر سکیورٹی آڈیٹنگ میں سب سے آگے رہنے اور آڈٹ کے معیار میں بہتری لانے کے لیے بااختیار بنائیں گے۔
اس کانفرنس میں حکومت، صنعت اور ریگولیٹری اداروں کی سرکردہ شخصیات کے ساتھ ساتھ‘سی ای آر ٹی-ان’پینل میں شامل انفارمیشن سکیورٹی آڈیٹنگ آرگنائزیشنز کے 300 سے زائد نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔
*****
UR No.930
(ش ح-ظ ا- اک م)
(Release ID: 2129926)