سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سی ایس آئی آر-این ایل پی میں کوانٹم ٹیک میں ‘‘آتم نر بھر بھارت’’:معیارات اور مقامی نقطہائے نظر پر تبادلہ خیال

Posted On: 15 MAY 2025 2:14PM by PIB Delhi

سی ایس آئی آر-نیشنل فیزیکل لیباریٹری (این پی ایل)، ہندوستان کا قومی پیمائشی ادارہ، نے 6 مئی 2025 کو ایک اہم ‘‘کوانٹم ٹیکنالوجیز، پیمائش اور معیار سازی کے لیے مقامی نقطہائے نظر پر مرکوز گفتگووالی میٹنگ’’ کی میزبانی کی۔

میٹنگ نے مختلف وزارتوں اور اداروں کے اسٹیک ہولڈرز کے ایک متنوع گروپ کو بلایا تاکہ ہندوستان کے تیزی سے بڑھتے ہوئے کوانٹم ٹکنالوجی سیکٹر کو سپورٹ کرنے کے لیے مقامی معیارات اور پیمائش کی صلاحیتوں کو تیار کرنے کی اہم ضرورت  سے نپٹا  جا سکے۔ اس مرتکز میٹنگ میں 40 سے زیادہ مدعو مندوبین نے شرکت کی جن میں ڈاکٹر اجے چودھری، شریک بانی، ایچ سی ایل اور چیئرمین، مشن گورننگ بورڈ، نیشنل کوانٹم مشن (این کیو ایم)، پروفیسر وی کاما کوٹی، ڈائریکٹر، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی- مدراس (آئی آئی ٹی-ایم)، چنئی، پروفیسر وینو گوپال اچانتا، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر- این پی ایل، ڈاکٹرشیوکمار کلیانا رمن، سی ای او، انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (اے این آر ایف)، نئی دہلی اور ہندوستانی فوج، ہندوستانی بحریہ،  اسرو، ڈی آر ڈی او، ٹی آئی ایف ا ٓر ممبئی،آئی آئی ٹیز -مدراس، دہلی، تروپتی،آئی آئی ایس ای آر-پونے،بی آئی ایس-نئی دہلی،ڈی او ٹی-نئی دہلی،ایم ای آئی ٹی وائی۔نئی دہلی،ٹی ای سی-نئی دہلی،ڈی آئی-پونے، ایم سی ٹی ای-مہاؤ، سی- ڈی او ٹی-نئی دہلی کے نمائندگان  نے سی ایس آئی آر-این پی ایل اورآئی آئی ٹی-ایم پرورتک ٹیکنالوجیز فاؤنڈیشن، چنئی کی ٹیموں کے ساتھ شرکت کی۔

شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ درست پیمائش، مضبوط معیارات، اور تکنیکی خودمختاری کا حصول قابل اعتماد اوربھروسےمند کوانٹم ٹیکنالوجیز کی تعمیر کے لیے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔ اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ قومی اور بین الاقوامی معیار سازی کی کوششوں کو آگے بڑھانے، کاروباری مواقع کو فروغ دینے اور کوانٹم ٹیکنالوجی کی عملی افادیت کو یقینی بنانے کے لیے مقامی کوانٹم نقطہائے نظر، صلاحیتیں اور پیشرفت ضروری ہیں۔ شرکاء نے غور وخوض کیا اوراس میدان میں مخصوص معیارات کی ضرورت کو شدت سے محسوس کیا۔

اس تقریب نے میٹرولوجسٹ، کوانٹم ٹیکنالوجی کے ماہرین، اسٹریٹجک سیکٹر کے رہنماؤں، اور پالیسی سازوں کے درمیان مہارت پر مبنی مکالمے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔ میٹنگ نے مقامی کوانٹم ٹیکنالوجیز کی ترقی اور تعیناتی کو تیز کرنے اور خود انحصاری کوانٹم ٹیکنالوجی ماحولیاتی نظام کو پروان چڑھانے کے لیے پالیسی فریم ورک بنانے کے لیے اسٹریٹجک تعاون پر بات چیت کی حوصلہ افزائی کی۔

مباحثوں کا مرکزی موضوع ہندوستان میں کوانٹم ٹیکنالوجیز کو آسانی سے اپنانے اور آگے بڑھانے کے لیے ضروری چار ستونوں یعنی خصوصیت سازی/ پیمائش، معیار سازی، توثیق، اور سرٹیفیکیشن کی اہمیت تھی۔

مختلف  ممتاز شخصیات نے سختی سے محسوس کیا کہ سی ایس آئی آر-این پی ایل کواین کیو ایم میں ایک اہم کردار ادا کرنا چاہیے، خاص طور پر آرزومند اور مستقبل کے  این کیو ایم پروگرام کی چھتری کے تحت ابھرتی ہوئی کوانٹم ٹیکنالوجیز کو معیاری بنانے کی فوری ضرورت پر غور کرنا چاہئے۔سی ایس آئی آر-این پی ایل کے ڈائریکٹر پروفیسر وینو گوپال اچانتا نے "کوانٹم میٹرولوجی اور میٹرولوجی فار کوانٹم ٹیکنالوجیز" کے موضوع پر کلیدی خطبہ دیا۔ انہوں نے قومی معیارات کے محافظ کے طور پر ہندوستان کے قومی معیار کے بنیادی ڈھانچے میں این پی ایل کے کردار کا ایک جائزہ پیش کیا۔ پروفیسر اچانتا نے ہندوستان کے کوانٹم ٹیکنالوجی ماحولیاتی نظام کی ترقی میں کوانٹم میٹرولوجی اور معیارسازی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے این پی ایل کی آر اینڈ ڈی R&D سرگرمیاں اور نئے کوانٹم معیارات تیار کرنے کی کوششوں کو بھی پیش کیا اور جاری این کیو ایم میں سی ایس آئی آر-این پی ایل کی شمولیت کے لیے ایک مستحکم صورت پیش کی۔

ڈاکٹر اجے چودھری، شریک بانی، ایچ سی ایل اور چیئرمین، مشن گورننگ بورڈ، نیشنل کوانٹم مشن (این کیو ایم) نے ‘‘سرٹیفیکیشن اور خصوصیت سازی کے ذریعے کوانٹم ٹیکنالوجیز میں انڈیجنائزیشن کوٹینٹ کو تیز کرنا’’ کے موضوع پر کلیدی خطبہ دیا۔ ڈاکٹر چودھری نے این کیو ایم کے کامیاب نتائج کے لیے میٹرولوجی اور معیار سازی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ہندوستان کے کوانٹم آر اینڈ ڈی، اسٹارٹ اپس، اور مسلح افواج کو تقویت دینے کے لیے، ہندوستانی معیارات، میٹرولوجی، ایکریڈیٹیشن، اور سرٹیفیکیشن سے تعاون یافتہ مقامی کوانٹم ٹیکنالوجیز کے ذریعے ٹیکنالوجی کی خودمختاری کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر چودھری نےاین کی ایم کے تحت اداروں بشمول این پی ا یل،سی-ڈی او ٹی اورپرورتک  سے اپیل کی کہ وہ ایک ایسے پالیسی فریم ورک پر تعاون کریں جو میٹرولوجی اور معیارسازی کو این کیو ایم کے ضروری اجزاء کے طور پر مربوط کرے، خاص طور پرسی ایس آئی ا ٓر-این پی ایل کی شمولیت کی وکالت کرے۔

پروفیسر وی کاما کوٹی، ڈائریکٹر، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی-مدراس (آئی آئی ٹی-ایم) ، چنئی نے‘‘کوانٹم ٹیکنالوجی میں ترقی کی مدد کے لیے ایک کمپیوٹر سائنسدان اور میٹرولوجسٹ کے سنگم کی طرف" کے موضوع پر کلیدی خطاب کیا۔ پروفیسر کاما کوٹی نے کوانٹم کمپیوٹرز اور کوانٹم کمیونیکیشن سسٹم کی مقامی ترقی اور معیارسازی پر زور دیا۔

میجر جنرل سبھاسس داس (آرمی) اور ریئر ایڈمرل ٹی اجیت (بحریہ)کے ذریعہ نمائندگی کی جانے والی ہندوستانی مسلح افواج نے کوانٹم ٹیکنالوجیز کو اپنانے کے لیے اپنے زور کو اجاگر کیا۔ انہوں نے متعلقہ کوانٹم حل تیار کرنے اور ان کی تعیناتی کے لیے آر اینڈ ڈی اداروں اور فوج کے درمیان تعاون کی فوری ضرورت پر زور دیا، خاص طور پر محفوظ مواصلات اور کوانٹم کرپٹوگرافی کے لیے ہندوستان کے مخصوص معیارات کے اہم کردار پر زور دیا۔

سی-ڈی او ٹی اورٹی ای سی کے نمائندوں نےسی ایس آئی آر-این پی ایل کے ساتھ شراکت داری میں ہندوستان کے مخصوص معیارات اور آنے والی کوانٹم ٹیکنالوجیز کے لیے درکار متعلقہ دستاویزات تیار کرنے کے لیے اپنی مضبوط خواہش کا اظہار کیا۔

کئی کلیدی خطابات اور تکنیکی بات چیت کے بعد ایک جامع پینل مباحثہ ہوا ۔ پینل مباحثہ میں، تمام ممبران نے متفقہ طور پر‘‘سشکت’’ (مضبوط) اور "آتم نر بھر" (خودکفیل) بھارت کے لیے کوانٹم ٹیکنالوجیز اور ان کے معیارات کے ساتھ ساتھ میٹرولوجی کی مقامی ترقی کی ضرورت پررضامندی ظاہر کی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001K5N7.jpg

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ اک۔ ف ر

U-801


(Release ID: 2128846)
Read this release in: English , Hindi , Tamil