شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
متواتر لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس) میں 2025 سے تبدیلیاں
Posted On:
14 MAY 2025 5:04PM by PIB Delhi
اعداد و شمار کا قومی دفتر (این ایس او)، ایم او ایس پی آئی کے ذریعہ کئے گئے سروے کے دائرہ کار، مطابقت اور کوریج کو بڑھانے کے لئے اپنی کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔ کل ہند سطح پر پی ایل ایف ایس سے لیبر فورس کے کلیدی اشارہ جات اب ماہانہ بنیادوں پر جاری کیے جائیں گے اورپی ایل ایف ایس کے سہ ماہی نتائج اب دیہی، شہری و دیہی اور شہری علاقوں کے لیے مشترکہ طور پر ظاہر کئے جائیں گے۔
|
اعداد و شمار کا قومی دفتر ،اعداد و شمار اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت(ایم او ایس پی آئی ) سروے کے نتائج کو ظاہر کرنے کے لیے ٹائم لائن میں کمی کے ساتھ ساتھ این ایس ایس کے ذریعے کیے گئے سروے میں نمایاں بہتری لانے کی مسلسل کوششیں کر رہا ہے۔این ایس او، ایم او ایس پی آئی نے 2022-23 اور -242023 کے دوران گھریلو استعمال کی اشیاء پر ہونے والے اخراجات (ایچ سی ای ایس)کے ایک کے بعد ایک سروے کیے ہیں، 2024 کے دوران شروع کیے گئے دوسرے پین انڈیا ٹائم یوز سروے (ٹی یو ایس) کو مکمل کر لیا ہے اور یہ اندرون ملک سیاحت اور پہلی مرتبہ ملک گیر سیاحت نیشنل ہاؤس ہولڈ ٹریول سروے (این ایچ ٹی ایس)کو جولائی 2025 سے شروع کرنے کے عمل میں ہے۔
اس مسلسل کوشش کے ایک حصے کے طور پر جس کا مقصد این ایس ایس کے سروے میں اضافہ کرنا ہے ،پی ایل ایف ایس کے نمونے لینے کے ڈیزائن کو جنوری 2025 سے نئے سرے سے بنایا گیا ہے تاکہ پی ایل ایف ایس سے بہتر کوریج کے ساتھ ہائی فریکوئنسی والے لیبر مارکیٹ اشارہ جات کی ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔ مندرجہ ذیل مقاصد کو پورا کرنے کے لیے نئے سرے سے تیار کردہ پی ایل ایف ایس کا تصور کیا گیا ہے۔
- موجودہ ہفتہ وار حیثیت (سی ڈبلیو ایس) میں کل ہند سطح پر دیہی اور شہری علاقوں کے لیے ماہانہ بنیادوں پر اہم روزگار اور بے روزگاری سے متعلق اشارہ جات (جیسے لیبر فورس کی شرکت کی شرح، کارکن آبادی کا تناسب، بے روزگاری کی شرح) کا تخمینہ لگانا۔
- پی ایل ایف ایس کے سہ ماہی نتائج کی کوریج کے دائرے کو دیہی علاقوں تک بڑھانا اور اس طرح ملک کی سطح پر اور موجودہ ہفتہ وار حیثیت (سی ڈبلیو ایس) میں بڑی ریاستوں کے لیے سہ ماہی تخمینہ تیار کرنا۔
- سالانہ دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں معمول کی حیثیت(پی ایس+ایس ایس) اور سی ڈبلیو ایس دونوں میں اہم روزگار اور بے روزگاری کے اشارہ جات کا تخمینہ لگانا۔
معمول کی حیثیت(پی ایس +ایس ایس) اور موجودہ ہفتہ وار حیثیت (سی ڈبلیو ایس) سے مراد بالترتیب سروے کی تاریخ سے پہلے کے آخری 365 دنوں اور آخری سات دنوں کے حوالہ جات کی بنیاد پر سروے کیے گئے شخص کی سرگرمی کی حیثیت کا تعین کرنے کا فریم ورک ہے۔
پی ایل ایف ایس کو بنیادی طور پر 2017 میں شروع کیا گیا تھا تاکہ شہری علاقوں کے لیے سہ ماہی میں اہم روزگار اور بے روزگاری کے اشارہ جات کا تخمینہ صرف موجودہ ہفتہ وار حیثیت (سی ڈبلیو ایس) کی بنیاد پر پورا کیا جا سکے اور عام حیثیت (پی ایس+ایس ایس) اور سی ڈبلیو ایس دونوں طرح کے شہری علاقوں میں اہم روزگار اور بے روزگاری کے اشارہ جات فراہم کیے جائیں۔
پی ایل ایف ایس کے سہ ماہی نتائج کو سہ ماہی بلیٹنز کی شکل میں پیش کیا گیا ہے ۔ 2024 تک، دسمبر 2018 کو ختم ہونے والی سہ ماہی سے دسمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے مطابق پی ایل ایف ایس کے پچیس سہ ماہی بلیٹنز جاری کیے گئے ہیں۔
پی ایل ایف ایس کے سالانہ نتائج پی ایل ایف ایس کی سالانہ رپورٹ کی شکل میں جاری کیے گئے ہیں جس میں ایک مخصوص سال کے جولائی سے اگلے سال کے جون تک کے سروے کی مدت کے ساتھ یونٹ سطح کے سروے کے اعداد و شمار شامل ہیں۔ ایسی سات سالانہ رپورٹیں جو دیہی اور شہری دونوں علاقوں کا احاطہ کرتی ہیں اور معمول کی حیثیت (پی ایس+ ایس ایس) اور موجودہ ہفتہ وار حیثیت (سی ڈبلیو ایس) دونوں میں روزگار اور بے روزگاری کے تمام اہم پیمانوں کا تخمینہ فراہم کرتی ہیں جو جولائی 2017 سے جون 2024 کی مدت میں جاری کی گئی ہیں۔
جنوری 2025 سے پی ایل ایف ایس کے نمونے کے نئے ڈیزائن کے نتیجے میں پی ایل ایف ایس کی تشہیر میں درج ذیل اپ ڈیٹ شامل ہوں گے:
اے۔ملکی سطح پر لیبر مارکیٹ کے اہم اشارہ جات کے ماہانہ تخمینوں کی دستیابی:
نظرثانی شدہ پی ایل ایف ایس نمونہ ڈیزائن موجودہ ہفتہ وار صورتحال (سی ڈبلیو ایس) کے نقطہ نظر کے بعد کل ہند سطح پر لیبر مارکیٹ کے اہم اشاریوں جیسے لیبر فورس کی شرکت کی شرح (ایل ایف پی آر) ، کارکن آبادی کا تناسب (ڈبلیو پی آر) اور بے روزگاری کی شرح (یو آر) کے ماہانہ تخمینے کی تیاری میں سہولت فراہم کرے گا۔ ماہانہ تخمینہ بروقت پالیسی مداخلتوں میں مدد کرے گا۔ اپریل، 2025 کے لیے پی ایل ایف ایس کا پہلا ماہانہ بلیٹن مئی، 2025 میں جاری ہونا ہے۔
بی ۔ سہ ماہی تخمینوں کو دیہی علاقوں تک وسعت دینا:
فی الحال پی ایل ایف ایس صرف شہری علاقوں کے لیے سہ ماہی لیبر مارکیٹ کے اشارے فراہم کرتا ہے۔ پی ایل ایف ایس نمونے کے ڈیزائن کی تازہ کاری کے ساتھ، روزگار اور بے روزگاری کے اشارے کے سہ ماہی تخمینے دیہی اور شہری دونوں علاقوں اور اس طرح پورے ملک کے لیے دستیاب ہوں گے۔ اپریل-جون 2025 کی سہ ماہی کے لیے دیہی اور شہری دونوں علاقوں کا احاطہ کرنے والے پی ایل ایف ایس کا پہلا سہ ماہی بلیٹن اگست 2025 میں جاری ہونے کی امید ہے۔
سی۔کیلنڈر سال کی رپورٹنگ کے نقطہ نظر کی سمت گامزن
سال 2025 سے، سالانہ پی ایل ایف ایس نتائج کیلنڈر سال کی بنیاد پر پیش کئے جائیں گے، یعنی کسی مخصوص سال کے جنوری سے دسمبر کے سروے کی مدت (مثلاً جنوری 2025 – دسمبر 2025)۔پی ایل ایف ایس کے سالانہ نتائج اور یونٹ کی سطح کے اعداد و شمار کی تشہیر ی عمل میں یہ تبدیلی روزگار بے روزگاری کے کلیدی اشارہ جات کے جائزے کے ذریعے لیبر مارکیٹ کی کارکردگی کے جامع تجزیہ میں سہولت فراہم کرے گی اور بین الاقوامی ایجنسیوں کے ذریعہ رکھے گئے ڈیٹا بیس میں ہندوستان کے لیبر مارکیٹ کے اعدادوشمار کو بروقت اپ ڈیٹ کرنے میں بھی مدد فراہم کرے گی۔
پی ایل ایف ایس نمونے لینے کے ڈیزائن کے مختلف پہلوؤں پر مشتمل نمونے لینے کے طریقہ کار کو پی ایل ایف ایس سے ہائی فریکوئنسی لیبر فورس کے اشاریوں کو جاری کرنے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے نئی شکل دی گئی ہے۔ تجدید شدہ نمونہ ڈیزائن کے نمایاں پہلوؤں کا ذکر ذیل میں کیا گیا ہے۔
تجدید شدہ پی ایل ایف ایس نمونے لینے کا ڈیزائن ایک کثیر مرحلہ وار درجہ بندی پر مبنی ڈیزائن ہے۔ پہلے مرحلے کی اکائیوں (ایف ایس یوز) کے انتخاب کے لیے نمونے لینے کا فریم مردم شماری 2011 دیہی/شہری فریم سروے (یو اایف ایس) بلاکس/ذیلی اکائیاں (ان گاؤں یا یو ایف ایس بلاکس کے لیے جہاں ذیلی اکائیاں بنائی گئی ہیں) کی فہرست کو ملا کر بنایا گیا تھا۔ نظرثانی شدہ پی ایل ایف ایس نمونہ ڈیزائن میں، کل 22,692ایف ایس یوز (دیہی علاقوں میں 12,504ایف ایس یوز اور شہری علاقوں میں 10,188) کا دو سالہ پینل کے ہر سال سروے کرنے کا منصوبہ ہے، جبکہ دسمبر 2024 تک پی ایل ایف ایس میں 12,800ایف ایس یوز کا سروے کیا گیا۔
ہر منتخب ایف ایس یو سے کل 12 گھرانوں کا سروے کیا جائے گا، جس کا مطلب ہے کہ کل نمونے کے سائز میں تقریباً (22,692x12) =2,72,304 گھرانے شامل ہوں گے۔ یہ دسمبر، 2024 (تقریباً 1,02,400) کے لیے نمونہ گھرانوں کی تعداد کے مقابلے میں پی ایل ایف ایس میں شامل کیے جانے والے نمونہ گھرانوں کی تعداد میں 2.65 گنا اضافہ ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ نمونے کے بڑھتے ہوئے سائز کے نتیجے میں بہتر درستگی کے ساتھ ساتھ لیبر مارکیٹ کے اشارہ جات کے قابل اعتماد تخمینے بھی ہوں گے۔
- پی ایل ایف ایس نمونے میں اضلاع کی نمائندگی
دیہی اور شہری شعبوں کے لیے الگ الگ جغرافیہ کے بیشتر حصے کے لیے ایف ایس یوز کو منتخب کرنے کے لیے تجدید شدہ پی ایل ایف ایس نمونے کے ڈیزائن میں، ضلع کو بنیادی جغرافیائی اکائی بنا یا گیا ہے، جسے ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے اندر بنیادی سطح کہا جاتا ہے ۔ باقی حصوں میں این ایس ایس علاقے کو بنیادی درجہ بنایا گیا ہے۔ یہ پی ایل ایف ایس نمونے میں زیادہ تر اضلاع سے نمونے کے مشاہدات کی موجودگی کو یقینی بنائے گا، جس سے حاصل ہونے والے تخمینوں کی نمائندگی میں بہتری آئے گی۔
دیہی علاقوں کے لیے، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر سے 5 کلومیٹر کے اندر یا 5 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں/قصبوں کے دیہات کی دوری کی بنیاد پر ضلع/این ایس ایس کے علاقے میں طبقہ کے لحاظ سے درجہ بندی کا انتظام کیا گیا ہے۔ شہری علاقوں کے لیے، ضلع/این ایس ایس کے علاقے میں 10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں کی درجہ بندی کی گئی ہے۔ یہ لیبر مارکیٹ کی حرکیات کی مختلف نوعیت کے ساتھ مقامی حصوں سے نمونے کے مشاہدات کو شامل کرکے تخمینوں کی معتبریت کو بھی بہتر بنائے گا۔
- پی ایل ایف ایس کے پہلے جاری کردہ تخمینوں کے ساتھ ماہانہ تخمینوں کا موازنہ
متواتر لیبر سروے (پی ایل ایف ایس) کے نمونے کے ڈیزائن کو جنوری 2025 سے نئے سرے سے بنایا گیا ہے۔ نمونہ کی تشکیل نو کے حصے کے طور پر، دیہی اور شہری دونوں علاقوں کے لیے ایک ماہانہ روٹیشنل پیل کا منصوبہ نافذ کیا گیا ہے، جس میں ہر منتخب گھرانے کا مسلسل 4 مہینوں میں 4 بار دورہ کیا جاتا ہے، ایک پہلی مرتبہ دورہ اور دیگر تین دورے اگلے تین ماہ کے دوران کئے جاتے ہیں۔پی ایل ایف ایس میں اپنائے گئے کثیر مرحلہ وار طبقہ بندی ڈیزائن سے متعلق پہلو جیسے سروے کیے جانے والے پہلے مرحلے کی اکائیوں (ایف ایس یوز) کا انتخاب، بنیادی جغرافیائی اکائی (یعنی بنیادی درجہ) جس سے ایف ایس یوز کا انتخاب کیا جاتا ہے، ایف ایس یوز پر لاگو ہونے والے استحکام کے اصول اور ایف ایس یوز کو منتخب کرنے کے لیے نمونے کے انتخاب کے طریقہ کار کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ایک منتخب ایف ایس یو میں سروے کیے جانے والے گھرانوں کی تعداد 8 سے بڑھا کر 12 کر دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ شیڈول آف انکوائری کے ڈھانچے میں کچھ تبدیلیاں بھی شامل کی گئی ہیں۔ پی ایل ایف ایس کے نئے نمونے کے ڈیزائن اور انکوائری کے شیڈول میں کی گئی تبدیلیوں کی تفصیلات ’پی ایل ایف ایس:2025 میں تبدیلیاں ‘کے عنوان سے اس رپورٹ میں فراہم کی گئی ہیں۔ پی ایل ایف ایس نتائج کے صارفین کو پی ایل ایف ایس میں جنوری 2025 سے لاگو ہونے والی تبدیلیوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے جبکہ پی ایل ایف ایس کے نتائج کا پی ایل ایف ایس کی اشاعتوں کے ذریعے جاری کردہ تخمینوں کے ساتھ موازنہ کرنا ہوگا۔ 2025 کو اس تناظر میں سمجھنے اور استعمال کرنے کی ضرورت ہے جس کے ساتھ پی ایل ایف ایس کے نمونے کے انتخاب کے طریقۂ کار کو وضع کیا گیا ہے۔
جنوری 2025 سے پی ایل ایف ایس کے نمونے کے ڈیزائن میں کی گئی تبدیلیوں اور جنوری 2025 سے پی ایل ایف ایس کے انکوائری کے شیڈول میں کی گئی تبدیلیوں کو پی ایل ایف ایس کی ریلیز میں دیا گیا ہے جس کا عنوان ہے ’پی ایل ایف ایس:2025 میں تبدیلیاں‘۔ یہ وزارت کی ویب سائٹ (https://mospi.gov.in). پر دستیاب ہے۔
******
ش ح۔ش ب۔ ع د
(U: 797)
(Release ID: 2128804)