خلا ء کا محکمہ
ہندوستان عالمی سطح پر خلائی طاقت کے طور پر اپنی بڑھتی ہوئی اہمیت کی تصدیق کرتا ہے:خلائی امور کے وزیر مملکت
ہندوستان خلا کے میدان میں ایک مساوی شراکت دار کے طور پر قیادت کرے گا: 'اےبرائے ہندوستان، بی برائے عالم:ڈاکٹر جتندر سنگھ
ہندوستان نے نئی دہلی میں 3 روزہ جی ایل ای ایکس 2025 میں عالمی خلائی قیادت کی نمائش کی
جی ایل ای ایکس 2025 نئی دہلی میں 30 سے زیادہ ممالک کے نمائندے ، 10 خلاباز اور سینکڑوں خلائی ماہرین کی شرکت
ہندوستان شہریوں کو بااختیار بنانے اور ‘وشو بندھو بھارت’ کے طور پرعالمی شراکت دار بننے کے وژن کے ساتھ خلا میں مستقبل کا نقشہ تیار کر رہا ہے
Posted On:
09 MAY 2025 3:36PM by PIB Delhi
ہندوستان نےعالمی تناظر میں ایک خلائی طاقت کے طور پر اپنی بڑھتی ہوئی اہمیت کو اجاگر کیا ہے،جب مرکزی وزیر مملکت (آزادنہ چارج) سائنس وٹکنالوجی، محکمہ ارضیاتی سائنسزاوروزیر مملکت برائے پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی ، محکمہ خلا، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہاں بھارت منڈپم میں خلائی تحقیق کی عالمی کانفرنس (جی ایل ای ایکس 2025) نے خطاب کیا۔
یہ اعلیٰ سطحی سمٹ، جس کا عنوان ‘‘نئی دنیا تک پہنچنا: خلائی تحقیق کا نیا دور’’ تھا،اس تقریب میں دنیا بھر سے خلائی رہنماؤں، خلاء بازوں اور سائنسداں جمع ہوئےاور اس میں سمٹ میں 35 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی ایجنسیوں نے شرکت کی۔ اس تقریب نے ہندوستان کے خلائی سفارتکاری اور جدت میں اہم کردار کو مزید مستحکم کیا۔
انٹرنیشنل فیڈریشن آف ایسٹروناٹکس (آئی اے ایف)، انڈیا اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) اور ایسٹروناٹیکل سوسائٹی آف انڈیا (اے ایس آئی) کے ذریعے مشترکہ طور پر منعقد ہونے والی تین روزہ چوٹی کانفرنس میں 10 متوازی تکنیکی سیشنوں میں 240 سے زیادہ مباحثے والی پرزینٹیشنز کی میزبانی کی گئی ہے ، جس میں 15 اہم موضوعاتی شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ اس تقریب میں ڈاکٹر جتندر سنگھ کی جانب سے ایک متحرک خلائی نمائش کا افتتاح بھی کیا گیا، جس میں 22 اسٹالز شامل تھے، جوہندوستانی خلائی اسٹارٹ اپس، بین الاقوامی خلائی ایجنسیوں اورایسرو کی تازہ ترین کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہیں۔

خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خلائی تحقیق میں پیروکار ہونے سے عالمی سطح پر ایک فعال معاون ملک بننے کی طرف ہندوستان کی منتقلی پر زور دیا ۔انہوں نے کہا کہ‘’ہندوستان اب کچھ اہم خلائی ممالک کے ساتھ مساوی شراکت دار کے طور پر تعاون کر رہا ہے" ۔یہ ہماری سائنسی صلاحیت، دور اندیش قیادت اور خلا میں پرامن تعاون کے عزم کا ثبوت ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کا خلائی سفر ، جس کا آغاز معمولی شروعات کے ساتھ ہوا ، ترقی پذیر ممالک کے لیے تحریک کا ذریعہ بن گیا ہے ۔

ڈاکٹر جتندر سنگھ نے جی ایل ای ایکس کو ایک ایسا پلیٹ فارم قرار دیا جو ہندوستان کے وژن کو دو محاذوں پر آگے بڑھاتا ہے‘ اے برائے ہندوستاناوربی برائے عالم- اس کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس ہندوستان کی اس عزائم کی نمائندگی کرتی ہے کہ وہ خلائی ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے عوام کی خدمت کرے، ساتھ ہی ‘وشو بندھو بھارت’ کے جذبے کو بھی اپنائے — یعنی ایک ایسا قابلِ اعتماد عالمی شراکت دار جو غلبے کے بجائے تعاون پر یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہاکہ ہم یہاں بڑے بھائی کے طور پر نہیں بلکہ مساوی بھائیوں کی طرح آئے ہیں، جو باقی انسانیت کے ساتھ مل کر ہمارے سیارے کی اجتماعی فلاح کے لیے کام کررہےہیں۔
وزیر موصوف نے خلائی شعبے کو عوامی بنانے کے لیے حکومت کی کوششوں کو اجاگر کیا، جن میں نجی اداروں کی حوصلہ افزائی اور عوام و نجی شراکت داری کو فروغ دینا شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان کے خلائی شعبے کو کھولنے کے فیصلے نے جدت طرازی میں ایک انقلاب برپا کر دیا ہے، صرف گزشتہ دو برسوں میں 190 سے زائد اسٹارٹ اپس وجود میں آئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ماحولیاتی نظام ہندوستان کے گہرے خلائی مشنوں، سیٹلائٹ لانچز، اور تجارتی خلائی ایپلیکیشنز کے خوابوں کی تعبیر کے لیے نہایت اہم ہے۔
تقریب میں شریک بین الاقوامی معززین میں یورپی خلائی ایجنسی کے جوزف اشباخر(Josef Aschbacher)، جاپان کے کازویوشی کاواساکی، امریکہ کی جل اسمتھ، چین کے وو وی رین اور متحدہ عرب امارات کے سالم المرّی شامل تھے، جو اس تقریب کے حقیقی عالمی کردار کی عکاسی کرتے ہیں۔ اس موقع پر اسرو کے صدر وی نرائنن نے بین سیاروں کی تلاش میں آگے بڑھنے اور معاشرے کی فلاح کے لیے خلائی سمندری ٹیکنالوجی کو قابل رسائی بنانے کے لیے تنظیم کے وژن کا اعادہ کیا ۔

عوام میں خلائی سائنس کے لیے جوش و خروش پیدا کرنے کے ایک اہم اقدام کے طور پر کانفرنس میں ایک خلاء باز رابطہ پروگرام (Astronaut Outreach Programme )کا آغاز بھی کیا گیا، جس میں دنیا بھر سے تقریباً دس خلاء بازوں نے شرکت کی، جس میں متحدہ عرب امارات کے حزا لمنصوری، ترکیہ کے الپر گیزراوچی، امریکہ/اسپین کے مائیکل لوپیز-الیگریا اور ہندوستان کے راکیش شرما اور انگڑپرتاپ شامل تھے۔ ان خلاء بازوں نے طلباء اور نوجوان پیشہ ور افراد سے ملاقات کر کے ان میں خلائی سائنس کے لیے دلچسپی اور جذبہ پیدا کرنے کی کوشش کی۔
جیسا کہ ہندوستان انسان بردار خلائی پرواز گگن یان کے اپنے مشن اور چاند اور سیاروں کی مستقبل کی تلاش کے لیے تیاری کر رہا ہے ، جی ایل ای ایکس 2025 ملک کو بین الاقوامی خلائی تعاون کے مرکز کے طور پر نوجوان ذہنوں کے لیے امنگوں کے ایک دور کے طور پر پیش کرتا ہے ۔یہ سربراہ اجلاس نہ صرف ہندوستان کے خلائی بیانیے میں ایک سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے ، بلکہ پرامن اور جامع خلائی تلاش کے لیے وسیع تر عالمی عزم کا اشارہ بھی دیتا ہے۔
* * * ** * * *
ش ح۔م ع ن- ن م
U-NO: 696
(Release ID: 2127940)