وزارت خزانہ
سکریٹری، ڈی ایف ایس این سی ایل ٹی کے لیے زیر التواء مقدمات کو نمٹانے میں پبلک سیکٹر کے بینکوں کی پیشرفت کی نگرانی کے لیے ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی
بینکوں کو مشورہ دیا کہ وہ سی آئی آر پی درخواستیں داخل کرنے میں تاخیر کو کم کرکے ریزولوشن کے عمل کو تیز کریں
Posted On:
08 MAY 2025 7:40PM by PIB Delhi
جناب ایم ناگراجو، سکریٹری، محکمہ مالیاتی خدمات (ڈی ایف سی ) نے آج ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی تاکہ نیشنل کمپنی لا ٹربیونل (این سی ایل ٹی ) میں داخلے کے لیے زیر التواء مقدمات کو نمٹانے میں پبلک سیکٹر کے بینکوں کی پیش رفت کی نگرانی کی جا سکے۔ جائزے میں دیوالیہ پن کے حل کے عمل کی تاثیر کو بہتر بنانے کے لیے اہم امور پر فالو اپ شامل تھا۔ میٹنگ میں مالیاتی خدمات کے محکمے، کارپوریٹ امور کی وزارت، دیوالیہ پن اور دیوالیہ پن بورڈ آف انڈیا اور پبلک سیکٹر کے بینکوں کے اعلیٰ انتظامیہ نے شرکت کی۔
این سی ایل ٹی میں داخلے کے لیے زیر التوا مقدمات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ بینکوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ سی آئی آر پی درخواستیں داخل کرنے میں تاخیر کو کم سے کم کرکے، غیر ضروری التواء کے مطالبے سے گریز کریں اور اس کے ساتھ ہی وصولی کے دیگر ذرائع کو کھلا رکھ کر حل کے عمل کو تیز کریں۔ بینکوں کے وکیلوں کو مخالف فریقوں کی طرف سے غیر سنجیدہ بنیادوں پر کارروائی میں تاخیر کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرنی چاہیے۔
بتایا گیا کہ گزشتہ جائزے سے لے کر اب تک بینکوں کی جانب سے ریکوری کے تحت مختلف میکانزم کے ذریعے چند کھاتوں کو حل کیا گیا ہے۔ ڈی ایف ایس نے بینکوں کی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اپنے ٹاپ بیس کیسز کا باقاعدگی سے جائزہ لیں اور ان اکاؤنٹس کی بھی نگرانی کریں جہاں تین ماہ سے زائد عرصے سے ریزولیوشن پلانز کمیٹی آف کریڈیٹرز (سی او سی ) کے پاس زیر غور ہیں۔ اس کے علاوہ، بینکوں سے کہا گیا کہ وہ اپنی توجہ اسٹے آرڈرز کو خالی کرانے پر مرکوز کریں تاکہ مزید وقت ضائع کیے بغیر ریزولوشن کا عمل دوبارہ شروع کیا جا سکے۔
میٹنگ کا اختتام اس پیغام کے ساتھ ہوا کہ مربوط کوششوں کے ذریعے بحالی کے فریم ورک کو مزید مضبوط اور موثر حل کے عمل کو یقینی بنایا جائے۔
ش ح ۔ ال
U-683
(Release ID: 2127802)