نیتی آیوگ
نیتی آیوگ فرنٹیئر ٹیک ہب نےیاستوں کے لیے اے آئی کے ڈیٹا سینٹرز میں سرمایہ کاری میں تیزی لانے پر ایک ورکشاپ کا اہتمام کیا
Posted On:
08 MAY 2025 5:46PM by PIB Delhi
ہندوستان کے معاشی مستقبل کی تشکیل میں اے آئی بنیادی ڈھانچے کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے، نیتی آیوگ فرنٹیئر ٹیک ہب نے 8 مئی 2025 کو اعلیٰ سطحی کی ایک ورکشاپ کی میزبانی کی، جس میں ملک کی ریاستوں میں اے آئی کے لیے تیار ڈیٹا مراکز میں سرمایہ کاری کو تیز کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ ورکشاپ نے اہم ریاستی حکومتوں، مرکزی وزارتوں اور صنعت کے رہنماؤں کے سینئر عہدیداروں کو یکجا کیا تاکہ ہندوستان کو اے آئی بنیادی ڈھانچے کے عالمی مرکز کے طور پر مقام دینے کے لیے ایک اہمیت کا حامل ایک خاکہ وضع کیا جاسکے۔
مباحثوں کے دوران ہندوستان کے ڈیجیٹل عزائم اور اس کی موجودہ کمپیوٹ صلاحیتوں کے درمیان بڑھتے ہوئے خلا کو نمایاں کیا گیا۔ حالانکہ ہندوستان دنیا کا تقریباً 20فیصد ڈیٹا تیار کرتا ہے، لیکن یہ عالمی ڈیٹا سینٹر کی گنجائش کا صرف 3فیصد ہے۔ تمام شعبوں میں اے آئی کو اپنانے کے بڑھتے ہوئے، قابل اعتماد، توسیع پذیر، اور پائیدار اے آئی بنیادی ڈھانچے کی ضرورت کبھی بھی اس سے زیادہ ضروری نہیں تھی۔
ورکشاپ کے دوران ریاستوں پر زور دیا گیا کہ وہ زمینی اور رئیل اسٹیٹ پر مبنی ماڈلز سے آگے بڑھیں اور صاف ستھری توانائی، اعلیٰ کارکردگی والے کمپیوٹنگ، اور ہموار پالیسی ماحول تک رسائی کی خاطر ایک نئے نمونے کو اپنائیں۔ کلیدی موضوعات میں درج ذیل شامل ہیں:
- ڈیٹا سینٹرز اور اے آئی سے 2026 تک عالمی بجلی کی طلب میں دوگنا ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
- قابل تجدید توانائی، گہری انجینئرنگ کی گہری صلاحیت اور تیزی سے بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت میں ہندوستان کے منفرد فوائد
- ہائپر اسکیل اور خودمختار مصنوعی ذہانت سے متعلق سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے پاور، پالیسی اور انضباطی عمل میں مربوط اصلاحات کی ضرورت
شرکاء نے اے آئی ڈیٹا سینٹر کی تیاری کے لیے زمین، طاقت، نیٹ ورک، کمپیوٹ، ہنر، اور پالیسیوں کو فعال بنانے جیسے چھ اہم ضروری ستونوں پر تبادلہ خیال کیا ۔ بات چیت کے دوران ریاستوں کے لیے نہ صرف ہندوستان کے اندر بلکہ عالمی سطح پر مسابقتی طور پر سوچ کو اجاگر کیاگیا، کیونکہ ویت نام، متحدہ عرب امارات اور انڈونیشیا جیسے ممالک جارحانہ طور پر اے آئی سرمایہ کاری کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے نیتی آیوگ کے سی ای او جناب بی۔وی۔آر سبرامنیم نے کہا
‘‘ہندوستان کے پاس نسل در نسل ایک عالمی اے آئی ڈیٹا سینٹر کا مرکز بننے کا موقع ہے۔ ہماری صاف ستھری توانائی کی قیادت، ٹیکنالوجی سے متعلق بے مثال صلاحیت، اور مضبوط پالیسی رفتار کے ساتھ، ہم دنیا کے سب سے زیادہ سازگار اور زیادہ لاگت والے اے آئی کمپیوٹ فراہم کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہیں۔ لیکن مقابلہ عالمی ہے۔ ریاستوں کو نہ صرف زمین کے معاملے میں سوچنا چھوڑ دینا چاہیے اور توانائی اختراع اور عمل درآمد میں اے آئی ماحولیاتی نظام کے معنی میں سوچنا شروع کردینا چاہیے۔
ورکشاپ کا انعقاد ڈیلوئٹ، نالج پارٹنر کے اشتراک سے کیا گیا تھا اور اس میں دس ریاستوں اور دفاع، ایم این آر ای، خزانے، ڈی اوٹی اور بجلی کی وزارتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ معزز شرکاء میں نیتی آیوگ کے رکن جناب راجیو گوبا، نیتی آیوگ کے سی ای او جناب بی وی آر سبرامنیم،نیتی آیوگ کی ممتاز فیلو محترمہ دیب جانی گھوش اور ، ڈیلوئٹ جنوبی ایشیا کے سی ای او جناب رومل شیٹی شامل تھے۔
ورکشاپ میں قومی سطح پر اے آئی بنیادی ڈھانچے کو سرمایہ کاری کو غیر مقفل کرنے کے لیے ایک جامع بلیو پرنٹ فراہم کرنے والے "ایکسلریٹنگ اے آئی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ ان انڈیا" کے عنوان سے ایک اسٹریٹجک یعنی اہمیت کی حامل رپورٹ بھی لانچ کی گئی۔
مذکورہ ورکشاپ ، ریاستوں اور وزارتوں میں فرنٹیئر ٹیکنالوجی بیداری، تیاری، اور پالیسی کی جدت طرازی کے لیے جاری کوششوں کا ایک حصہ ہے جوکہ اے آئی سے چلنے والی انٹیلی جنس معیشت میں عالمی رہنما بننے کے لیے ہندوستان کے سفر کو مضبوط کرتی ہے۔
*****
ش ح۔ ش م ۔م ذ
(U.N. 676)
(Release ID: 2127765)