وزارت خزانہ
دہلی ساؤتھ سی جی ایس ٹی حکام نے 7.85 کروڑ روپے کے جی ایس ٹی آئی ٹی سی فراڈ کا پردہ فاش کیا۔ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ گرفتار
تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ سرکلر ٹریڈنگ میں مصروف 31 جی ایس ٹی آئی این کے بنیادی گروپ کے ساتھ 80 سے زیادہ جی ایس ٹی آئی این کے غلط استعمال، جس میں حقیقت میں سامان یا خدمات کی کوئی فراہمی نہیں کی گئی
Posted On:
08 MAY 2025 5:26PM by PIB Delhi
اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) دھوکہ دہی کے خلاف ایک بڑی کارروائی میں، سی جی ایس ٹی دہلی ساؤتھ کمشنریٹ نے بڑے پیمانے پر ایک دھوکہ دہی کا پردہ فاش کیا ہے جس میں جنوبی دہلی میں مقیم چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے ذریعہ (تقریباً) 7.85 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی والے ان پٹ ٹیکس کریڈٹ (آئی ٹی سی) کے دعوے شامل ہیں۔
تحقیقات میں 80 سے زیادہ جی ایس ٹی آئی این (اشیا اور خدمات ٹیکس شناختی نمبرز) کے غلط استعمال کا انکشاف ہوا ہے، بنیادی طور پر پالم/دوارکا کے علاقے میں، جو چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے ای میل آئی ڈی اور رابطہ نمبر سے منسلک ہیں۔ سرکلر ٹریڈنگ میں مصروف 31 جی ایس ٹی آئی این کے ایک بنیادی گروپ کی نشاندہی کی گئی ہے، جس میں اشیا یا خدمات کی کوئی حقیقی فراہمی نہیں کی گئی تھی۔
تلاشی کی کارروائی 12 جگہوں پر کی گئی اور متعدد کمپنیوں کا کوئی وجود نہیں ملا۔ تلاشی کے دوران تفتیش سے متعلقہ کئی الیکٹرانک آلات قبضے میں لیے گئے اور متعلقہ افراد کے بیانات قلمبند کیے گئے۔ متعدد ٹیکس دہندگان نے اعتراف کیا کہ وہ جی ایس ٹی فائلنگ کے لیے مکمل طور پر چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ پر انحصار کر رہے ہیں، لاگ ان کے پاس ورڈ اور فائلنگ ان کے زیر کنٹرول ہیں۔
ملزمین کے ذریعے کیے گئے جرائم سی جی ایس ٹی ایکٹ 2017 کے تحت 132(1)(بی) اور 132(1)(سی) کے تحت آتے ہیں جو کہ سیکشن 132(5) کے تحت قابلِ سماعت اور ناقابل ضمانت جرم ہے اور ایکٹ کی دفعہ 132(1)(i) کے تحت قابل سزا جرم ہے۔ اس کے مطابق، مذکورہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کو سی جی ایس ٹی ایکٹ، 2017 کی دفعہ 69(1) کے تحت گرفتار کیا گیا اور 7جون2025 کو ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا جس نے اسے 21 مئی2025 تک 14 دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔
اس کیس سے شناخت کوچھپانے ، دستاویزات کے غلط استعمال اور اجتماعی سرکلر ٹریڈنگ کے ذریعے جی ایس ٹی فریم ورک کے غلط استعمال کا پتہ چلتا ہے ۔ سی جی ایس ٹی ایکٹ، 2017 کے تحت دھوکہ دہی کے مکمل پیمانے کو بے نقاب کرنے اور نااہل ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کے تمام استفادہ کنندگان کی شناخت کے مقصد سے تحقیقات جاری ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا س ۔ ن م۔
U- 672
(Release ID: 2127744)