شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مالی سال25-2024 کے  لئے سالانہ جی ڈی پی کا دوسرا پیشگی تخمینہ،25-2024 کی تیسری سہ ماہی (اکتوبر-دسمبر) کے لیے جی ڈی پی کا سہ ماہی تخمینہ اوربالترتیب23-2022اور 24-2023 کے لئے جی ڈی پی کا پہلا نظرثانی شدہ اور حتمی تخمینہ، قومی آمدنی، کھپت کے اخراجات بچت اور سرمایہ کی تشکیل کا آخری اور حتمی اندازہ


مالی سال24-2023 کے  لئے حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو22-2021 کے علاوہ گزشتہ 12 برسوں میں سب سے زیادہ ہے

مالی سال  25-2024 کے لیے حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 6.5 فیصد متوقع ہے

مالی سال25-2024 کی تیسری سہ ماہی میں حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 6.2 فیصد دیکھی گئی

Posted On: 28 FEB 2025 4:00PM by PIB Delhi

قومی شماریاتی دفتر (این ایس او)، وزارت شماریات اور پروگرام کے نفاذ ( ایم او ایس پی آئی) نے ایک پریس نوٹ میں مالی سال25-2024 کے لیے سالانہ مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کے دوسرے ایڈوانس تخمینہ (ایس اے ای) میں مالی سال25-2024 کی اکتوبر-دسمبر سہ ماہی ( تیسری سہ ماہی) کے لیے جی ڈی پی  کے سہ ماہی تخمینے جاری کر رہا ہے، اس کے اخراجات کے اجزاء اور جی ڈی پی ، قومی آمدنی، کھپت کے اخراجات، بچت اور سرمایہ کی تشکیل کے درج ذیل نظرثانی شدہ تخمینوں کے ساتھ نوٹ دیئے گئے ہیں:

 الف- مالی سال24-2023 کے لیے پہلا نظرثانی شدہ تخمینہ (ایف آر ای)؛

ب -مالی سال23-2022 کے لیے دوسرا نظرثانی شدہ تخمینہ یا حتمی تخمینہ ( پی ای)۔

یہ تخمینے مستقل (12-2011) اور موجودہ قیمتوں دونوں پر نیشنل اکاؤنٹس ریلیز کیلنڈر کے مطابق جاری کیے گئے ہیں۔ پریس نوٹ کا حصہ  ‘الف’ اور حصہ‘بی‘ میں (i) مالی سال25-2024 کے لیے سالانہ مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کے دوسرے پیشگی تخمینے اور(ii) مالی سال 2024-25 کی اکتوبر-دسمبر سہ ماہی(تیسری سہ ماہی ) کے لیے جی ڈی پی کے سہ ماہی تخمینے اور اوپر دیئے گئے بالترتیب24-2023اور23-2024 کے تخمینے کے تفصیلی نوٹ شامل ہیں۔

 اہم باتیں:

  • مالی سال25-2023 میں حقیقی جی ڈی پی میں 6.5 فیصد اضافہ کی امید ہے۔ مالی سال25-2024 میں جی ڈی پی کی شرح نمو برائے نام 9.9 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ دونوں ترقی کی شرحوں کو ان کے متعلقہ پہلے پیشگی تخمینوں سے اوپر کی طرف نظر ثانی کی گئی ہے۔
  • پہلے نظرثانی شدہ تخمینہ کے مطابق، حقیقی جی ڈی پی میں مالی سال24-2023 میں 9.2 فیصد اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جو کہ مالی سال 2021-22 (کووڈ کے بعد کے سال) کے علاوہ گزشتہ 12  برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔ اس نمو میں ‘مینوفیکچرنگ’ سیکٹر (12.3فیصد)، ‘تعمیراتی’ سیکٹر (10.4فیصد) اور ‘مالیاتی، رئیل اسٹیٹ اور کاروباری خدمات’ کے شعبے (10.3فیصد) میں دوہرے ہندسوں کی شرح نمو میں اضافہ ہوا۔
  • حتمی تخمینہ کے مطابق، مالی سال 23-2022 میں حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 7.6 فیصد دیکھی گئی، جس میں بنیادی طور پر‘تجارت، ہوٹل، ٹرانسپورٹ، مواصلات اور نشریات سے متعلق خدمات’ (12.3فیصد)، ‘مالی، رئیل اسٹیٹ اور کاروباری خدمات’ سیکٹر (10.8فیصد) اور گیس کی فراہمی کے شعبے (10.8فیصد) اور گیس کی فراہمی کے دیگر شعبوں میں دوہرے ہندسوں کی شرح نمو (10.8فیصد) کا حصہ ہے۔
  • مالی سال25-2024 کی تیسری سہ ماہی میں حقیقی جی ڈی پی میں 6.2 فیصد اضافے کا امکان ہے۔ مالی سال25-2024 کی تیسری سہ ماہی کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو برائے نام  9.9 فیصد متوقع ہے۔
  • مالی سال25-2024 کی دوسری سہ ماہی کے لیے حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو کو 5.6 فیصد کر دیا گیا ہے۔
  • مالی سال 25-2024 کے دوران‘تعمیرات’ کے شعبے میں 8.6 فیصد کی شرح سے ترقی کا تخمینہ لگایا گیا ہے، اس کے بعد‘مالی، رئیل اسٹیٹ اور کاروباری خدمات’ کا شعبہ (7.2فیصد) اور‘تجارت، ہوٹل، ٹرانسپورٹ، مواصلات اور نشریاتی شعبے سے متعلق خدمات’ (6.4 فیصد) ہے۔
  • پرائیویٹ حتمی کھپت کے اخراجات (پی یف سی ای) میں25-2024 کے دوران 7.6فیصد کی صحت مند ترقی کی توقع ہے جو کہ مالی سال 24-2023 کے دوران 5.6فیصد تھی۔

حصہ -الف

مالی سال 25-2024کے سالانہ جی ڈی پی کے دوسرے پیشگی تخمینوں پر نوٹ

مالی سال 25-2024کی تیسری سہ ماہی (اکتوبر تا دسمبر) کے لیے مجموعی ملکی پیداوار کے سہ ماہی تخمینے

 

دفتر قومی شماریات ( این ایس او)، شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت ( ایم او ایس پی آئی) اس پریس نوٹ میں مالی سال25-2024  کے لیے سالانہ مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کے دوسرے پیشگی تخمینے ( ایس اے ای) اور تیسری سہ ماہی کے لیے جی ڈی پی  کے سہ ماہی تخمینے جاری کر رہا ہے۔ مستقل (12-2011) اور موجودہ قیمتوں پر اخراجات کے اجزاء، اقتصادی سرگرمیوں کی قسم کے لحاظ سے بنیادی قیمتوں پر مجموعی ویلیو ایڈڈ (جی وی اے) کے سالانہ، سہ ماہی اور اپریل سے دسمبر کے تخمینے، ساتھ ہی ساتھ سال بہ سال فیصد کی تبدیلی، جی ڈی پی کے اخراجات کے جزو اور مجموعی/نیٹ قومی آمدنی اور فی کس آمدنی کے سالانہ تخمینے مالی سال کے لیے مستقل اور موجودہ قیمتوں پر 23-2022، 24-2023 اور 24-2024 ک 2006 کے لیے مستقل اور موجودہ قیمتوں پر مجموعی/خالص قومی آمدنی اور فی کس آمدنی کا سالانہ تخمینہ ضمیمہ الف کے بیانات  اے 1 سےاے 12 میں دیا گیا ہے۔

I. سالانہ تخمینہ اور شرح نمو

حقیقی جی ڈی پی یا مستقل قیمتوں پر جی ڈی پی مالی سال25-2024میں 187.95 لاکھ کروڑ روپے کی سطح تک پہنچنے کا تخمینہ ہے، جب کہ سال24-2023 کے لیے جی ڈی پی کا پہلا نظرثانی شدہ تخمینہ 176.51 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ حقیقی جی ڈی پی نمو25-2024کے دوران 6.5 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جب کہ24-2023 میں 9.2 فیصد تھا۔ موجودہ قیمتوں پر یا  برائے نام جی ڈی پی 25-2024 میں331.03 لاکھ کروڑ  روپےتک پہنچنے کا تخمینہ ہے، جب کہ مالی سال 24-2023 میں 301.23 لاکھ کروڑ روپے تھا، جو 9.9 فیصد کی شرح نمو کو ظاہر کرتا ہے۔

مالی سال25-2024میں اصل جی وی اے کا تخمینہ 171.80 لاکھ کروڑ روپے ہے، جب کہ سال24-2023 کے لیے 161.51 لاکھ کروڑ روپے ہے، جو24-2023 میں 8.6 فیصد کی شرح نمو کے مقابلے میں 6.4 فیصد کی شرح نمو دکھاتا ہے۔ برائے نام جی وی اے مالی سال25-2024 کے دوران 300.15 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچنے کا تخمینہ ہے، جیسا کہ مالی سال24-2023 میں 274.13 لاکھ کروڑ روپے تھا، جس کی شرح نمو 9.5 فیصد کا اضافہ دکھاتا ہے۔

تصویر 1: مستقل قیمتوں اور سال بہ سال ترقی کی شرحوں پر سالانہ جی ڈی پی اور جی وی اے تخمینہ

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Fig.19NPI.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Fig.2TBN7.jpg

تصویر 2: سیکٹرل کمپوزیشن اور سالانہ جی وی اے گروتھ ریٹ

مالی سال25-2024 میں برائے نام جی وی اے کی سیکٹرل کمپوزیشن

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Fig.3JJLD.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Fig.4VPCR.jpg

تصویر 3: وسیع شعبوں میں سالانہ جی وی اے کی تشکیل اور شرح نمو

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Fig.5UKFC.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Fig.6H7VK.jpg

II. سہ ماہی تخمینہ اور شرح نمو

حقیقی جی ڈی پی یا مستقل قیمتوں پر جی ڈی پی کا تخمینہ مالی سال25-2024 کی تیسری سہ ماہی میں47.17 لاکھ کروڑ روپے لگایا گیا ہے، جو کہ مالی سال24-2023 کی سہ ماہی میں44.44 لاکھ کروڑ روپے تھا، جو 6.2 فیصد کی شرح نمو کو ظاہر کرتا ہے۔ برائے نام جی ڈی پی یا موجودہ قیمتوں پر جی ڈی پی کا تخمینہ مالی سال25-2024 کی تیسری سہ ماہی میں84.74 لاکھ کروڑ روپے لگایا گیا ہے، جب کہ مالی سال24-2023 کی تیسری سہ ماہی میں77.10 لاکھ کروڑ روپے تھا، جو 9.9 فیصد کی شرح نمو دکھا رہا ہے۔

مالی سال24-2025 کی تیسری سہ ماہی میں حقیقی جی وی اے کا تخمینہ 43.13 لاکھ کروڑ روپے لگایا گیا ہے، جب کہ مالی سال24-2023 کی تیسری سہ ماہی میں40.60 لاکھ کروڑ روپے تھا، جو 6.2 فیصد کی شرح نمو دکھاتا ہے۔ برائے نام جی وی اے کا تخمینہ مالی سال25-2024 کی تیسری سہ ماہی میں77.06 لاکھ کروڑ روپے لگایا گیا ہے جو کہ مالی سال24-2023 کی تیسری سہ ماہی میں69.90 لاکھ کروڑ روپے تھا، جو 10.2 فیصد کی شرح نمو دکھاتا ہے۔

تصویر 4: مستقل قیمتوں پرسہ ماہی جی ڈی پی اور جی وی اے تخمینہ جس کی سالانہ شرح نمو مالی سال   پہلی سہ ماہی 21-22 سے  مالی سال  2024-25  تیسری سہ ماہی تک

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Fig.76BCF.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Fig.8XBS7.jpg

تصویر 5: سیکٹرل کمپوزیشن اور سہ ماہی جی وی اے کی شرح نمو

مالی سال25-2024 کی تیسری سہ ماہی میں برائے نام جی وی اے کی سیکٹرل ساخت

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Fig.93D8Q.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Fig.10ZL3P.jpg

تصویر 6: وسیع شعبوں میں سہ ماہی جی وی ے کی تشکیل اور شرح نمو

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Fig.11YGAO.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Fig.12MZNX.jpg

[بنیادی شعبہ: زراعت، لائیواسٹاک، جنگلات اور ماہی گیری اور کان کنی اور  کھدائی

ثانوی شعبہ: مینوفیکچرنگ، بجلی، گیس، پانی کی فراہمی اور دیگر افادیت کی خدمات اور تعمیرات

ترتیئری سیکٹر: تجارت، ہوٹل، نقل و حمل، مواصلات اور نشریات سے متعلق خدمات، مالیاتی، رئیل اسٹیٹ، کاروباری خدمات اور پبلک ایڈمنسٹریشن، دفاع و دیگر خدمات]

III. طریق کار اور ڈیٹا کے اہم ذرائع:

سالانہ جی ڈی پی کے دوسرے پیشگی تخمینے اور سہ ماہی تخمینے جی ڈی پی بینچ مارک اشارے کے طریق کار کو استعمال کرتے ہوئے مرتب کیے جاتے ہیں، یعنی  گزشتہ مالی سال (24-2023) کے لیے دستیاب تخمینے ،شعبوں کی کارکردگی کی عکاسی کرنے والے متعلقہ اشاریہ(انڈیکس) استعمال کرتے ہوئے اخذ کیے گئے ہیں۔ مالی سال 25-2024 کے لیے سالانہ جی ڈی پی کا پہلا پیشگی تخمینہ(ایف اے ای)  7 جنوری 2025 کو جاری کیا گیا تھا، جو بہت محدود اعداد و شمار پر مبنی تھا اور24-2023 کے عارضی تخمینوں کو بینچ مارک تخمینہ کے طور پر استعمال کیا گیا تھا۔ ایس اے ای25-2024 کی تالیف کے لیے ایف اے ای  کے وقت استعمال ہونے والے24-2023 کے عارضی تخمینوں کوایف آر ای24-2023 سے تبدیل کر دیا گیا ہے، جنہیں صنعت کے لحاظ سے/ادارہ کے لحاظ سے تفصیلی معلومات کا استعمال کرتے ہوئے مرتب کیا گیا ہے۔ قومی کھاتوں کی نظرثانی پالیسی کے مطابق،  گزشتہ  برسوں کے سہ ماہی تخمینوں کے ساتھ ساتھ اس سے قبل جاری کیے گئے مالی سال25-2024 کی پہلی اور دوسری سہ ماہی کے تخمینوں میں بھی نظر ثانی کی گئی ہے۔

سیکٹر وار تخمینہ اشاریہ-انڈیکس/ڈیٹا ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے مرتب کیے گئے ہیں جیسے (i) صنعتی پیداوار کا اشاریہ(آئی آئی پی) ،( (ii  مالی سال25-2024 کی سہ ماہی تک ان کمپنیوں کے دستیاب سہ ماہی مالیاتی نتائج کی بنیاد پر درج کمپنیوں کی مالی کارکردگی، (iii) بڑی زرعی فصلوں کے تخمینے اور باغبانی کے لیے وزارت کی طرف سے فراہم کیے گئے تخمینے اور کسانوں کی فلاح و بہبود، (iv) مالی سال25-2024 کے لیے اہم مویشیوں کی مصنوعات کے پیداواری اہداف اور موسم گرما کے ساتھ ساتھ برسات کے لیے پیداواری تخمینہ؛ (v) مچھلی کی پیداوار، (vi) کوئلہ کی پیداوار، خام پٹرولیم، قدرتی گیس، سیمنٹ اور اسٹیل کی کھپت، (vii)  ریلوے کے لئے خالص ٹن کلومیٹر اور مسافر کلومیٹر، (viii) مسافر اور کارگو ٹریفک جو سول ایوی ایشن کے ذریعے ہینڈل کیا جاتا ہے، (ix) کارگو ٹریفک کو سنبھالا جاتا ہے،(x) بڑی اور معمولی گاڑیوں کی فروخت،(xi) بینک جمع اور کریڈٹس، (xii) لائف اور نان لائف انشورنس کمپنیوں کی پریمیم معلومات، xiii) ) جنوری 2025 تک دستیاب جی ایس ٹی این سامان اور خدمات کی ظاہری سپلائی کا ڈیٹا، (xiv) مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے اکاؤنٹس، (xv) مالی سال25-2024 سے  قبل 9-10 مہینوں کے لیے سامان اور خدمات کے ٹیکس کی وصولی دستیاب ہے، وغیرہ کی ترقی کی شرح مالی  سال 25-2024 میں استعمال ہونے والی کلیدی سال بہ سال  شرح ( فیصد) ضمیمہ‘ بی’ میں دیا گیا ہے۔

جی ڈی پی کی تالیف کے لیے استعمال ہونے والی کل ٹیکس آمدنی میں نان جی ایس ٹی ریونیو کے ساتھ ساتھ جی ایس ٹی ریونیو بھی شامل ہے۔ مرکزی حکومت کے سالانہ مالیاتی بیان میں دستیاب مالی سال 25-2024 کے ٹیکس محصول کے نظرثانی شدہ تخمینوں کے ساتھ ساتھ کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس (سی جی اے) اور کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا (سی اے جی) کی ویب سائٹس سے تازہ ترین دستیاب معلومات کو موجودہ قیمتوں پر مصنوعات پر ٹیکس کا تخمینہ لگانے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ مستقل قیمتوں پر مصنوعات پر ٹیکسوں کی تالیف کے لیے، قابل ٹیکس سامان اور خدمات کے حجم میں اضافے کا استعمال کرتے ہوئے اس کے حجم میں اضافہ کیا جاتا ہے۔ موجودہ قیمتوں پر کل پروڈکٹ سبسڈیز کو مرکز کے لیے خوراک، یوریا، پیٹرولیم اور غذائیت پر مبنی سبسڈیز جیسی  کلیدی سبسڈیز کے بارے میں تازہ ترین معلومات کا استعمال کرتے ہوئے مرتب کیا گیا ہے، جوسی جی اے کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ واضح رہے کہ  دسمبر 2024 تک زیادہ تر ریاستوں کی جانب سے سبسڈیوں پر اخراجات کی معلومات، سی اے جی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے، مرکز/ ریاست وار تخمینہ کے ساتھ ساتھ ایف وی کے تخمینے مالی سال 25-2024 کے لیے مرکز اور ریاستوں سے محصولات کے اخراجات، سود کی ادائیگی، سبسڈی وغیرہ پر دستیاب معلومات کا استعمال حکومت کے حتمی کھپت کے اخراجات (جی ایف سی ای) کا تخمینہ لگانے کے لیے کیا گیا تھا۔

واضح رہے بہتر ڈیٹا کوریج اور ماخذ ایجنسیوں کی طرف سے ان پٹ ڈیٹا پر نظرثانی ان تخمینوں کے بعد کی نظرثانی کو متاثر کرے گی۔ لہٰذا، ریلیز کیلنڈر کے مطابق، مندرجہ بالا اسباب کی بناء پر تخمینوں میں وقت کے ساتھ نظر ثانی کا امکان ہے۔ ڈیٹا کی تشریح کرتے وقت صارفین کو ان نکات کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔ مالی سال25-2024 کے سالانہ جی ڈی پی کے عارضی تخمینوں کے ساتھ ساتھ مالی سال25-2024کی جنوری تا مارچ سہ ماہی (2024-25) کے لیے سہ ماہی جی ڈی پی تخمینے 30.05.2025 کو جاری کیے جائیں گے۔

***********

ضمیمہ الف

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/specificdocs/photo/2025/feb/ph2025228510201.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image015T3TL.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0165YNM.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0173ENQ.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image018F9HR.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image019RZ2O.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0203775.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image021KP2Y.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image022O5NT.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image023X866.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image024KB42.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0257SU5.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0263ODO.png

 

حصہ بی

بالترتیب مالی سال24-2023 اور23-2022 کے لیے مجموعی ملکی پیداوار، قومی آمدنی، کھپت کے اخراجات، بچت اور سرمایہ کی تشکیل سے قبل نظر ثانی شدہ اور حتمی تخمینے پر نوٹ

پریس نوٹ کے اس حصے میں مالی سال24-2023 کے لیے مجموعی ملکی پیداوار، قومی آمدنی، کھپت کے اخراجات، بچت اور سرمایہ کی تشکیل کے پہلے نظرثانی شدہ تخمینے اور مالی سال23-2022 کے لیے دوسرے نظرثانی شدہ/حتمی تخمینے شامل ہیں۔

 

2. مالی سال24-2023 کے پہلے نظرثانی شدہ تخمینے 31 مئی 2024 کو عارضی تخمینے جاری کرتے وقت استعمال کیے گئے بینچ مارک اشاریہ(انڈیکس) کے طریق کار کی بجائے صنعت کے لحاظ سے/ ادارہ وار تفصیلی معلومات کا استعمال کرتے ہوئے مرتب کیے گئے ہیں۔ زرعی پیداوار پر تازہ ترین دستیاب ڈیٹا سیٹس؛ صنعتی پیداوار (سالانہ صنعتی سروے کے حتمی نتائج:23-2022)؛ بجٹ دستاویزات میں دستیاب سرکاری ڈیٹا (23-2022 کے لیے نظرثانی شدہ تخمینوں کو حقائق سے بدلنا)؛ مختلف ماخذ ایجنسیوں جیسے کارپوریٹ امور کی وزارت ( ایم سی اے)، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)، نیشنل بینک فار ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ ( این اے بی اے آر ڈی-نابارڈ) اور اسٹیٹس کے اضافی ڈائریکٹر ڈیٹا کے استعمال کی وجہ سے23-2022کے لیے مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) اور دیگر مجموعوں کے تخمینے پر بھی نظر ثانی کی گئی ہے۔

3. مجموعی سطح پر نظرثانی شدہ تخمینوں کی نمایاں خصوصیات مندرجہ ذیل پیراگراف میں بیان کی گئی ہیں۔

مجموعی گھریلو  پیداوار

4. مالی سال24-2023 اور23-2022 کے لیے مستقل (12-2011) کی قیمتوں پر یاحقیقی جی ڈی پی بالترتیب 176.51 لاکھ کروڑ روپے اور161.65 لاکھ کروڑروپے ہے، جو24-2023 کے دوران 9.2 فیصد اضافہ دکھاتا ہے۔

5. برائے نام جی ڈی پی یا موجودہ قیمتوں پر مالی سال24-2023 کے لیے جی ڈی پی کا تخمینہ301.23 لاکھ کروڑ روپے لگایا گیا ہے، جو کہ سال23-2022 کے 268.90 لاکھ کروڑ روپے کے مقابلے میں 24-2023کے دوران 12.0 فیصد اضافہ دکھاتا ہے۔

جی وی اے اور اس کا صنعت کے لحاظ سے تجزیہ

6. مجموعی سطح پر بنیادی قیمتوں پر برائے نام مجموعی ویلیو ایڈڈ (جی وی اے) میں24-2023کے دوران 11.2 فیصد اضافہ متوقع ہے جو کہ23-2022 کے دوران 13.9 فیصد تھا۔ حقیقی جی وی اے یعنی  جی وی اے مستقل (12-2011) قیمتوں پر24-2023 میں 8.6 فیصد بڑھنے کا امکان ہے، جو23-2022 میں 7.2 فیصد تھا۔

7. 12-2011 سے24-2023 کے دوران مجموعی جی ے وی میں معیشت کے وسیع شعبوں کا حصہ اور ان ادوار کے دوران سالانہ شرح نمو کا ذکر ذیل میں کیا گیا ہے:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image027M6LI.png

#: حتمی تخمینہ؛ @: پہلا نظرثانی شدہ تخمینہ

8. پرائمری سیکٹر (جس میں زراعت، لائیواسٹاک، جنگلات، ماہی گیری، اور کان کنی اور کھدائی شامل ہیں)، ثانوی شعبہ (جس میں مینوفیکچرنگ، بجلی، گیس، پانی کی فراہمی اور دیگر یوٹیلٹی سروسز، اور تعمیرات شامل ہیں) اور ترتیئری شعبے (خدمات) کی شرح نمو کا تخمینہ 2.17 فیصد اور 2.17 فیصد ہے۔یہ شرح 24-2023 میں گزشتہ  برسوں میں بالترتیب 5.9 فیصد، 2.4 فیصد اور 10.3 فیصد کی شرح نمو کے مقابلے میں 24-2023 کے دوران حقیقی جی وی اے میں اضافہ‘مینوفیکچرنگ’، ‘بجلی، گیس، پانی کی فراہمی اور دیگر افادیت کی خدمات’، ‘تعمیر’، ‘تجارت، مرمت، ہوٹل اور ریستوراں’، ‘مالی خدمات’، ‘رئیل اسٹیٹ، ہاؤسنگ کی ملکیت اور پیشہ ورانہ خدمات’ اور ‘دیگر خدمات’ میں اضافے کی وجہ سے ہے۔ تاہم، ‘زراعت، لائیوا سٹاک، جنگلات اور ماہی پروری’،’کان کنی اور کھدائی’ اور ‘عوامی انتظامیہ اور دفاع’ میں معمولی ترقی ہوئی۔

خالص قومی آمدنی

9. خالص قومی آمدنی ( این آئی آئی) مالی سال24-2023 کے لیے موجودہ قیمتوں پر 263.50 لاکھ کروڑ روپے ہوگی جو23-2022 میں 233.91 لاکھ کروڑروپے کے مقابلے میں24-2023 کے دوران 12.7 فیصد کی نمو دکھاتی ہے جو  زگزشتہ مالی سال کی 13.3 فیصد کی نمو کے مقابلے میں ہے۔

مجموعی قومی قابل استعمال آمدنی

10. موجودہ قیمتوں پر مجموعی قومی قابل استعمال آمدنی (جی این ڈی آئی) کا تخمینہ مالی  سال 24-2023کے لیے 305.94 لاکھ کروڑ روپے لگایا گیا ہے جو  مالی سال23-2022 کے لیے273.39 لاکھ کروڑ  روپےکے تخمینہ کے مقابلے میں  مالی سال 24-2023 کے مقابلے میں20-2023کے  11.9 فیصد اضافہ دکھاتا ہے۔

بچت

11. 23-2022 کے دوران 82.44 لاکھ کروڑ  روپےکے مقابلے میں مالی سال 24-2023 کے دوران مجموعی بچت کا تخمینہ 92.59 لاکھ کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔24-2023 کے دوران مجموعی بچت میں غیر مالیاتی کارپوریشنز، مالیاتی کارپوریشنز، عام حکومت اور گھریلو شعبوں کا حصہ بالترتیب 36.0 فیصد، 8.2فیصد، (-) 3.1فیصد اور 59.0فیصد ہے۔24-2023 کے لیے جی این ڈی آئی میں مجموعی بچت کی شرح 2022-23 کے 30.2 فیصد کے مقابلے میں 30.3 فیصد ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

 سرمایہ کی تشکیل

12. موجودہ قیمتوں پر مجموعی کیپٹل فارمیشن ( جی ایف سی) کا تخمینہ مالی  سال24-2023 کے لیے 94.68 لاکھ کروڑ روپے ہے، جو23-2023 کے دوران 87.72 لاکھ کروڑ روپے تھا۔24-2023کے دوران جی سی ایف سے جی ڈی پی کی شرح 31.4 فیصد ہے جو23-2022 میں 32.6 فیصد تھی۔12-2011 سے20-2019 اور22-2021 اور24-2023 کے دوران باقی دنیا ( آر ڈبلیو) سے مثبت خالص سرمائے کے بہاؤ کی وجہ سے سرمائے کی تشکیل کی شرح بچت کی شرحوں سے زیادہ رہی ہے۔

13.  مجموعی جی ایف سی ایف میں حصص کے لحاظ سے (موجودہ قیمتوں پر)، سب سے زیادہ شراکت دار غیر مالیاتی کارپوریشنز ہیں، اس کے بعد گھریلو شعبے24-2023 میں بالترتیب 44.2 فیصد اور 41.7 فیصد  شیئر کے ساتھ۔

14. مستقل (2011-12) قیمتوں پر جی ڈی پی کی شرح نمو مالی سال 23-2022 میں 35.2 فیصد اور ملی سال 24-23 میں 34.6 فیصد ہوگی۔

کھپت کے اخراجات

15. موجودہ قیمتوں پر نجی حتمی کھپت کے اخراجات (پی ایف سی  ای) کا تخمینہ مالی  سال24-2023 کے لیے181.30 لاکھ کروڑ روپے لگایا گیا ہے، جو  مالی 23-2022 میں165.28 لاکھ کروڑ روپے تھا۔ جی ڈی پی کے سلسلے میں مالی سال23-2022 اور مالی سال 24-20233 کے دوران موجودہ قیمتوں پر پی ایف سی ای سے جی ڈی پی کا تناسب بالترتیب 61.5 فیصد اور 60.2 فیصد ہے۔ مستقل ( مالی سال12-2011) قیمتوں پر مالی  سال23-2022 اور24-2023 کے لیے پی ایف سی ای کا تخمینہ بالترتیب 93.85 لاکھ کروڑ روپے اور99.07 لاکھ کروڑ روپے ہے۔مالی  سال23-2022 اور24-2024 کے لیے پی ایف سی ای سے جی ڈی پی کا تناسب بالترتیب 58.1 فیصد اور 56.1 فیصد ہے۔

16. موجودہ قیمتوں پر حکومت کے حتمی کھپت کے اخراجات (جی ایف سی ای) کا تخمینہ مالی سال24-2023 کے لیے31.04 لاکھ کروڑ روپے لگایا گیا ہے، جومالی سال23-2022 کے دوران 27.58 لاکھ کروڑ روپے تھا۔مالی  سال23-2022 اور24-2023 کے لیے مستقل ( مالی سال 12-2011) قیمتوں پر جی ایف سی ای کا تخمینہ بالترتیب15.44 لاکھ کروڑ  روپے اور 16.70 لاکھ کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔

فی کس تخمینہ

17. موجودہ قیمتوں پر فی کس آمدنی یعنی فی کس خالص قومی آمدنی کا تخمینہ بالترتیب مالی سال 23-2022 اور24-2023 کے لیے 1,69,145 اور 1,88,892  روپے ہے۔ فی کس  پی ایف سی ای مالی  سال23-2022 اور مالی سال 24-2023 موجودہ قیمتوں پر بالترتیب 1,19,516 اور 1,29,967 روپے کا تخمینہ ہے۔

جی ڈی پی کے تخمینوں پر نظرثانی کا خلاصہ

مالی سال24-2023کے تخمینوں  پر نظرثانی

18. مندرجہ ذیل  تفصیلات مالی سال 24-2023 کے عارضی تخمینوں (31 مئی 2024 کو جاری کیا گیا) اورجی وی اے کے پہلے نظرثانی شدہ تخمینوں کے درمیان فرق کی بڑی وجوہات کی وضاحت کرتا ہے۔

سیکٹر

مالی سال 24-2023میں جی وی اے کی شرح نمو

(مالی سال 12-2011کی قیمتوں پر)

تغیر کی بنیادی وجوہات

حتمی اندازہ (پی ای)، مئی 2024

پہلا ترمیم تخمینہ

(ایف آر ای)

فروری2025

پرائمری

2.1

2.7

زراعت، لائیواسٹاک، جنگلات اور ماہی پروری کے شعبوں کے جی وی اے تخمینوں میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے حتمی تخمینوں کے مطابق فصل کے شعبے کے پیداواری تخمینوں میں نظر ثانی کی وجہ سے ایک بار پھر نظر ثانی کی گئی ہے۔ اور یہ  پرائمری سیکٹر میں دیگر صنعتوں میں نظرثانی تازہ ترین نظر ثانی شدہ ڈیٹا کی شمولیت کی وجہ سے ہے۔

سکنڈری

9.7

11.4

ثانوی شعبے کے تخمینے میں سورس ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ نان ڈپارٹمنٹل انٹرپرائز (این ڈی ای) اور پرائیویٹ کارپوریٹ سیکٹرز سے موصول ہونے والے ڈیٹا کے استعمال اور سرکاری بجٹ دستاویزات کے تفصیلی تجزیے کی وجہ سے نظر ثانی کی گئی ہے، جبکہ عارضی تخمینہ اشارے پر مبنی تھا۔

تیرتیئری

7.6

9.0

ماخذ ایجنسیوں کے ڈیٹا کے ساتھ محکمانہ انٹرپرائزز(ڈی ایس، این ڈیز ایز) اور نجی کارپوریٹ سیکٹرز کے تفصیلی تجزیے کو مالی سال 24-2023 ایف آر ای  کے تخمینوں کی تالیف کے لیے استعمال کیا گیا ہے جبکہ عارضی تخمینے اشاریہ پر مبنی تھے۔ مزید برآں، پبلک ایڈمنسٹریشن اور ڈیفنس سیکٹر میں نظر ثانی بجٹ دستاویزات (مرکزی اور ریاستی حکومتوں) کے تفصیلی تجزیہ اور مقامی اداروں اور خود مختار اداروں سے تازہ ترین معلومات کے استعمال کی وجہ سے ہے۔ مالیاتی خدمات کے معاملے میں ایف آر ای مالیاتی کارپوریشنوں کی سالانہ رپورٹوں اور آر بی آئی ، این اے بی اے آر ڈی-نابارڈ اور دیگر مالیاتی ریگولیٹرز کے جاری کردہ ڈیٹا کے تجزیہ پر مبنی ہے۔

     

مجموعی جی وی اے بنیادی قیمت پر

7.2

8.6

 

جی ٖڈی پی

8.2

9.2

 

[بنیادی شعبہ: زراعت، لائیواسٹاک، جنگلات اور ماہی گیری اور کان کنی اور  کھدائی]

ثانوی شعبہ: مینوفیکچرنگ، بجلی، گیس، پانی کی فراہمی اور دیگر افادیت کی خدمات اور تعمیرات

ترتیئری سیکٹر: تجارت، ہوٹل، نقل و حمل، مواصلات اور نشریات سے متعلق خدمات، مالیاتی، رئیل اسٹیٹ اور کاروباری خدمات و پبلک ایڈمنسٹریشن، دفاع اور دیگر خدمات]

مالی سال سال23-2022 کے تخمینوں  پر نظرثانی

19. مختلف ایجنسیوں سے دستیاب تازہ ترین اعداد و شمار کے استعمال کے نتیجے میں جی وی اے کی سطح اور مالی سال23-2022 کے لیے شرح  نمو کے تخمینے دونوں میں تبدیلی آئی ہے۔

کلیدی سیٹوں میں ترمیم

20. موجودہ اور مستقل (مالی سال 12-2011) قیمتوں میں اہم مجموعوں میں نظرثانی کی سطح درج ذیل جدول میں دی گئی ہے:

قومی آمدنی کے بڑے مجموعے اور ان کی  فیصد میں تبدیلی

(لاکھ کروڑ روپے میں)

نمبر شمار

آئٹم

مالی سال  23-2022

پہلی آر ای

حتمی تخمینہ

فیصد تبدیلی

موجودہ قیمت پر

1

جی وی اے بنیادی قیمت پر

246.59

246.47

-0.1

2

جی ڈی پی

269.50

268.90

-0.2

3

جی این آئی

265.79

265.20

-0.2

4

این این آئی

234.39

233.91

-0.2

5

جی این ڈی آئی

273.99

273.39

-0.2

مستقل قیمتوں پر

1

جی وی اے بنیادی قیمت پر

148.05

148.78

0.5

2

جی ڈی پی

160.71

161.65

0.6

3

جی این آئی

158.31

159.39

0.7

4

این این آئی

137.47

138.51

0.8

 

مالی سال23-2022 کے جی وی اے/جی ڈی پی کے تخمینوں پر نظر ثانی کی بڑی وجوہات ذیل میں دی گئی ہیں۔

  • زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت سے باغبانی فصلوں کے تازہ ترین پیداواری تخمینوں (حتمی تخمینوں) کا استعمال، چارے کی فصلوں کے تحت رقبہ میں اضافہ اور گنے کی پیداوار میں اضافہ۔
  • کاشت سروے(سی سی ایس ) مالی سال 23-2022 کے لیے زرعی شعبے کے لیے بجلی کے چارجز کے استعمال کی وجہ سے ان پٹ کی قیمت میں اضافہ۔
  • کان کنی اور کھدائی کے شعبے کے معاملے میں این ڈی ای سے تازہ ترین معلومات کا استعمال اور ریاستوں سے معمولی معدنیات پر تازہ ترین معلومات کا استعمال۔
  • سالانہ سروے آف انڈسٹریز(اے ایس آئی):23-2022 کے حتمی نتائج کا استعمال اور غیر مالیاتی نجی کارپوریٹ سیکٹر کے لیے بہتر ڈیٹا۔
  • مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے بجٹ میں مختلف اخراجات اور وصولیوں کے‘نظرثانی شدہ تخمینوں’ کے بجائے‘حقیقی اعداد و شمار’ کا استعمال۔
  • مقامی اداروں اور خود مختار اداروں کے بارے میں تازہ ترین معلومات تک رسائی۔
  • پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کی تازہ ترین سالانہ رپورٹس تک رسائی۔
  • کوآپریٹو بینکوں، پوسٹ آفس سیونگ بینکس ( پی او ایس بیز)، غیر بینکنگ مالیاتی اداروں (این بی ایف آئیز) اور مالی امدادی اداروں کے لیے دستیاب تازہ ترین ڈیٹا کا استعمال۔

تفصیلی وضاحت

21. پریس نوٹ کے حصہ ‘بی’میں جاری کردہ بیانات ذیل میں درج ہیں۔ نظرثانی شدہ تخمینوں کی مزید تفصیلات، یعنی ،الی سال24-2023 ایف آر ای  اور23-2024 پریس نوٹ کے پی ڈی ایف فارمیٹ میں دیئے گئے ضمیمہ سی کے بیانات بی 1.1 سے بی 9 میں دستیاب ہیں۔

بیان  بی1.1: موجودہ قیمتوں پر قومی کھاتوں کے اہم سیٹ

بیان بی 1.2: مستقل ( مالی سال12-2011) قیمتوں پر قومی کھاتوں کے اہم سیٹ

بیان بی 2: فی کس آمدنی، پیداوار اور آخری کھپت

بیان بی3.1: اقتصادی سرگرمی کے ذریعے پیداوار اور موجودہ قیمتوں پر استعمال کی صنعت کے ذریعے سرمایہ کی تشکیل

بیان بی 3.2: اقتصادی سرگرمی کے ذریعے پیداوار اور صارف صنعت کی طرف سے سرمایہ کی تشکیل ( مالی سال12-2011) کی

بیان بی4.1: موجودہ بنیادی قیمتوں پر اقتصادی سرگرمی سے مجموعی قدر میں اضافہ

بیان بی4.2: مستحکم ( مالی سال12-2011) بنیادی قیمتوں پر اقتصادی سرگرمیوں کے ذریعے مجموعی قدر میں اضافہ

بیان بی 5: مجموعی سرمایہ کی تشکیل کے لیے مالیات

بیان بی6.1: موجودہ قیمتوں پر استعمال کی صنعت کے ذریعے مجموعی سرمایہ کی تشکیل

بیان بی 6.2: مستقل (مالی سال 12-2011) قیمتوں پر استعمال کی صنعت کے ذریعے مجموعی سرمایہ کی تشکیل

بیان  بی7.1: موجودہ قیمتوں پر اثاثہ اور ادارہ جاتی شعبے کے ذریعہ مجموعی مقررہ سرمائے کی تشکیل

بیان بی 7.2: اثاثہ اور ادارہ جاتی شعبے کے لحاظ سے مستقل ( مالی سال 12-2011) قیمتوں پر مجموعی مقررہ سرمائے کی تشکیل

بیان بی 8.1: موجودہ قیمتوں پر نجی حتمی کھپت کے اخراجات

بیان بی 8.2: مستقل ( ملی سال 12-2011) قیمتوں پر نجی استعمال کے اخراجات

بیان 9 بی: ادارہ جاتی شعبہ - موجودہ قیمتوں پر کلیدی اقتصادی اشارے

,

ضمیمہ سی

فارمولہ

بنیادی قیمتوں پر جی وی اے (پیداوار کا نقطہ نظر) = بنیادی قیمتوں پر پیداوار - درمیانی کھپت

بنیادی قیمتوں پرجی وی اے (آمدنی کا نقطہ نظر) = سی ایف سی +ایم آئی +ا/او ایس پیداوار ٹیکس کم پیداوار سبسڈی

جی ڈی پی = بنیادی قیمتوں پر جی وی اے + ایکسائز ٹیکس کم ایکسائز سبسڈیز

سی ایف سی-جی این آئی/ جی ڈی پی =   این این آئی/این ڈی پی

آر او ڈبلیو + جی ڈی پی  = جی این آئی سے خالص بنیادی آمدنی ( رسیدیں مائنس ادائیگی)

بنیادی آمدنی = سی ای + جائیداد اور کاروباری آمدنی

این این آئی = این این ڈی آئی + دیگر موجودہ منتقلی(آر او ڈبلیو) سے خالص (کم ادائیگیوں کی رسیدیں)

جی این آئی=   سی ایف سی ااین ڈی آئی  این این ڈی آئی دیگر موجودہ منتقلی ( آر او ڈبلیو) خالص (کم ادائیگیوں کی رسیدیں)

مجموعی سرمایہ کی تشکیل  (فنانسنگ سائیڈ) = مجموعی بچت +  آر او ڈبلیوسے خالص سرمایہ کا بہاؤ

جی سی ایف (خرچ کی طرف) = سی آئی ایس  +   جی ایف سی  قیمتی سامان

حکومت کی مجموعی ڈسپوزایبل آمدنی = جی ایف سی ای + جنرل حکومت کی مجموعی بچت

گھرانوں کی مجموعی ڈسپوزایبل انکم (جی این ڈی آئی ی ڈی آئی  = - حکومت کا جی ڈی آئی - تمام کارپوریشنز کی مجموعی بچت

ذرائع پر تبصرے

پیداواری ٹیکس یا سبسڈیز کا تعلق پیداوار سے ہے اور یہ پیداوار کے اصل حجم سے آزاد ہیں۔ کچھ مثالیں درج ذیل ہیں:

ایکسائز ٹیکس - لینڈ ریونیو، اسٹامپ اور رجسٹریشن فیس اور پیشے پر ٹیکس۔

پیداواری سبسڈی - ریلوے کو سبسڈی، دیہی اور چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کو سبسڈی۔

ایکسائز ٹیکس یا سبسڈیز فی یونٹ پروڈکٹ کی ادائیگی یا وصول کی جاتی ہیں۔ کچھ مثالیں درج ذیل ہیں:

ایکسائز ٹیکسز- گڈز اینڈ سروسز ٹیکس، ایکسائز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس، سروس ٹیکس اور امپورٹ، ایکسپورٹ ڈیوٹی

مصنوعات کی سبسڈیز- خوراک، پیٹرولیم اور کھاد کی سبسڈی۔

دیگر موجودہ منتقلی بنیادی آمدنی کے علاوہ موجودہ منتقلی کے حوالوں سے ہیں۔

موجودہ اور مستقل قیمتوں پر مجموعی سرمائے کی تشکیل (جی سی ایف) کا تخمینہ دو طریقوں سے لگایا جاتا ہے: (i) فنڈز کے بہاؤ کے ذریعے، جو باقی دنیا سے خالص سرمائے کے بہاؤ ( آر او ڈبلیو) کے ساتھ ساتھ مجموعی بچت کے طور پر موصول ہوتا ہے۔ اور (ii) اجناس کے بہاؤ کے نقطہ نظر سے، جو اثاثوں کی قسم کی بنیاد پر اخذ کیا گیا ہے۔

پی ڈی ایف فارمیٹ میں پریس نوٹ دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

*******

ش ح-۔ ظ ا- م ش

UR  No.620


(Release ID: 2127260)
Read this release in: Hindi , English , Marathi