بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
سربانند سونووال نے 57 ویں آل موران اسٹوڈنٹس یونین کے یوم تاسیس پر موران کمیونٹی کی بہادری، نظم و ضبط اور ثقافتی وراثت کو سراہا
Posted On:
05 MAY 2025 7:47PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں (ایم او پی ایس ڈبلیو ) کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے موران برادری کے حوصلے، نظم و ضبط اور ثقافتی گوناگونیت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شراکتیں نہ صرف آسام کے لیے اہم ہیں بلکہ پورے ہندوستان میں قابل تعریف ہیں۔
ڈومڈوما میں آج آل موران اسٹوڈنٹس یونین کے 57 ویں یوم تاسیس کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے، جناب سونووال نے بی جے پی کی قیادت والی حکومت کی مورن برادری کے ورثے، فن اور ثقافت کے تحفظ اور فروغ کی مسلسل کوششوں پر روشنی ڈالی اور ان کی مجموعی ترقی کو یقینی بنایا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ ’موران برادری کی بہادری، عزم اور بے خوفی کو ملک بھر میں پہچانا جاتا ہے۔ مضبوط روحانی اقدار اور ثقافتی روایات کے ساتھ، کمیونٹی نے آسام کے سماجی تانے بانے کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے ‘۔
تقریبات کے ایک حصے کے طور پر، جناب سونووال نے دو بڑے روایتی ثقافتی پروگراموں کا افتتاح کیا- ’گوس تولور بیہو‘ اور ’کھیری‘، جو بعد میں 1000 سے زیادہ شرکاء کے ذریعہ انجام دیا گیا۔ جناب سونووال نے کمیونٹی کے بنیادی مسائل کو حل کرنے اور آسامی کی وسیع تر شناخت میں حصہ ڈالنے میں تقریباً چھ دہائیوں میں انتھک، غیر سمجھوتہ کرنے والے کام کے لیے آل موران اسٹوڈنٹس یونین کی تعریف کی۔ جناب سربانند سونووال نے کہا، ’موران کمیونٹی کے نوجوان بے پناہ ہنر، مہارت اور عزم کے مالک ہیں۔ ہمیں انہیں جدید سوچ، سائنسی علم اور تکنیکی آلات سے آراستہ کرنا چاہیے تاکہ وہ آج کی مسابقتی دنیا میں ترقی کر سکیں۔‘
مرکزی وزیر نے مزید کہا، ’آسام کی عوامی زندگی میں موران برادری کی شراکت انمول ہے۔ انہوں نے آسامی کی عظیم تر شناخت کی تعمیر کے عمل میں مسلسل کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ان کی بے مثال قربانیاں، بہادری، حب الوطنی، اور کام کا کلچر ہمارے ملک کے لیے فخر کی علامت ہے۔ اقتدار میں آنے کے بعد سے، بی جے پی حکومت نے ان کے تحفظ، فروغ اور تحفظ کو ترجیح دی ہے۔ ثقافتی وراثت کو معاشرے کی ہمہ جہت ترقی کے لیے تسلیم کیا گیا ہے، ہمیں اپنی نئی نسل کو جدید نقطہ نظر، سائنسی سوچ اور تکنیکی مہارت سے آراستہ کرنا چاہیے۔ کمیونٹی کو مزید چمکانے کے لیے۔‘
جناب سونووال نے تاریخی شخصیات بودوچا اور جنگجو ویر راگھو مورن کو بھی خراج عقیدت پیش کیا اور انہیں آسامی عوامی زندگی کے آئیڈیل قرار دیا۔ انہوں نے 'دھرم ہچاری اور گوس تولر بیہو کی روحانی اہمیت کا بھی ذکر کیا، اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ اس عظیم برادری نے صدیوں سے اپنی بھرپور روایات اور ورثے کو برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے دنوں میں موران برادری اپنے محنتی جذبے کے ذریعے آسام اور ہندوستان کو مزید شان و شوکت دلائے گی۔ ’گوس ٹولر بیہو‘ کی ماحولیاتی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ جشن فطرت کے تحفظ اور حیاتیاتی تنوع کے لیے کمیونٹی کی دیرینہ وابستگی کو واضح کرتا ہے۔
ڈبروگڑھ لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ نے موران برادری سے کہا کہ وہ خود انحصار اور ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر میں فعال کردار ادا کرتے رہیں، اور انہوں نے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور سماج کو مضبوط بنانے میں طلبہ یونین کی قیادت کی ستائش کی۔
نمایاں شرکاء میں ایم ایل اے بولن چیتیا اور پوناکن باروہ شامل تھے۔ موران خود مختار کونسل کے سی ای ایم، ارون جیوتی موران؛ آسام ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (اے ٹی ڈی سی) کے چیئرمین، ریتوپرنا باروہ؛ آسام اسٹیٹ ہاؤسنگ بورڈ (اے ایس ایچ بی ) کے چیئرمین، پلک گوہین؛ آسام اولمپک ایسوسی ایشن (اے او اے )، جنرل سکریٹری، لکشیا کنور؛ اور تینسوکیا میونسپل بورڈ، چیئرمین، پلک چیتیا، کئی دیگر کمیونٹی لیڈروں اور معززین موجود تھے ۔




ش ح ۔ ال
U-612
(Release ID: 2127156)