مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

این سی اے-ایف نے ٹیلی مواصلات اور آئی سی ٹی کے لیے مصنوعی ذہانت کے معیارات سے متعلق ورکشاپ کی میزبانی کی


بمسٹیک کے ممالک اور عالمی ماہرین مصنوعی ذہانت کے اخلاقی نظریے اور شمولیاتی مصنوعی ذہانت کے پیمانوں کو ترتیب دینے کے لیے یکجا ہوئے

ڈی سی سی کے رکن (ایف) جناب منیش سنہانےیقین دلایا کہ بھارت مصنوعی ذہانت کے معیار ترتیب دینے  اور مینوفیکچرنگ دونوں میں قیادت کرنے کا عزم رکھتا ہے

’’مصنوعی ذہانت کے معیارات پر علاقائی تعاون اختیاری نہیں ہے-اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اجتماعی ترقی کے ہمارے مقاصد کو پورا کریں: ‘‘ بمسٹیک کے سکریٹری جنرل جناب اندرا منی پانڈے

آئی ٹی یو کی ایشیا پیسیفک کی علاقائی ڈائریکٹر محترمہ اتسوکو اوکوڈا نے اس بات پر زور دیا کہ معیارات اعتماد سازی، جدت طرازی اور پائیداری میں آسانیاں پیدا کرتے ہیں

Posted On: 05 MAY 2025 6:17PM by PIB Delhi

نئی دہلی میں نیشنل اکیڈمی آف کمیونیکیشنز فنانس (این سی اے-ایف) میں آج ’’ٹیلی مواصلات اور آئی سی ٹی کی کارکردگی بڑھانے کے لیے دانشورانہ ذہانت کے معیارات: ذمہ دارانہ طریقے کے مستقبل کی ماڈلنگ‘‘ کے موضوع پر ایک چار روزہ ورکشاپ کا افتتاح کیا گیا ۔ بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن یونین (یو آئی ٹی) کے علاقائی دفتر اور سینٹر آف انوویشن ، اور نیشنل اکیڈمی آف کمیونیکیشنز-فنانزا (این سی اے-ایف) اور حکومت ہند کے محکمہ ٹیلی کمیونیکیشنز (ڈی او ٹی) کے ذریعے مشترکہ طور پر منعقد کی جانے والی اس تقریب نے بین الاقوامی ماہرین ، ریگولیٹرز ، صنعتی انجمنوں ، اسٹارٹ اپس اور ماہرین تعلیم کے ساتھ مل کر ٹیلی مواصلات اور آئی سی ٹی کے لیے قابل اعتماد اور عالمی سطح پر ہم آہنگ اے آئی معیارات کی تعمیر پر تعاون کرنے کے لیے بمسٹیک کے ممالک-بنگلہ دیش ، بھوٹان ، نیپال ، سری لنکا اور ہندوستان-اور مالدیپ کے شرکاء کویکجا کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001EFX1.jpg

افتتاحی اجلاس میں سرکردہ  شخصیات جیسے  ٹیلی مواصلات کے محکمے کے ڈی سی سی رکن (فائنانس) جناب منیش سنہا ، ڈی آئی ٹی یو کی ایشیا پسییفک کی علاقائی ڈائرکٹر محترمہ  اتسوکو اوکوڈا ، بمسٹیک کےسکریٹری جنرل جناب اندرا منی پانڈے اور این سی اے-ایف کی ڈائریکٹر جنرل محترمہ مادھوی داس نے کلیدی خطبہ پیش کیا۔اس اجلاس نے ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے اور معیارات ترتیب دینے کے درمیان کی خلیج کو پر ُ کرنے میں مصنوعی ذہانت کے بیانیے کو شکل دی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00261SE.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ETD0.jpg

کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے ، محکمہ ٹیلی مواصلات کے ڈی سی سی کے رکن (فائنانس) جناب منیش سنہا  نے شرکاء کا خیرمقدم کیا اور این سی اے-ایف اور آئی ٹی یو کے ایریا دفتر کے درمیان مشترکہ کوششوں کی ستائش کی  اور ادارہ جاتی ساجھے داری کے اس ماڈل کوتسلیم کیا ۔ انھوں نے کیمپس میں رہنے والے مہمانوں کی اہمیت کو تسلیم کیا ،جس سے قریبی تعامل اور گہری وابستگی کو فروغ ملتا ہے اورطویل عرصے میں شرکت کے معیار میں بہتری آتی ہے ۔ انہوں نے اے آئی کے ایسے معیارات تیار کرنے کے لیے آئی ٹی یو کے فریم ورک کے اندر اتفاقِ رائے کی اہمیت پر بھی زور دیا، جو جامع اور عالمی سطح پر ہم آہنگ ہوں ، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ یہ ٹیکنالوجیز تمام ممالک کو فائدہ پہنچائیں ۔ انہوں نے ڈیجیٹل بھارت ندھی جیسے اقدامات کے ذریعے اقتصادی شمولیت کے لیے ہندوستان کے عزم کے بارے میں بھی بات کی ۔

اس کے علاوہ ، جناب منیش سنہا نے اپنے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ مصنوعی ذہانت کو معیاری بنانے میں آگے بڑھنے کے لیے ہندوستان کی دوہری دلچسپی پربھی  روشنی ڈالی ۔ انہوں نے اےآئی کی اخلاقی ترقی کے فروغ میں  ٹیلی کمیونیکیشنز انجینئرنگ سینٹر(ٹی ای سی) کے بنیادی کردار پر بھی روشنی ڈالی  اور تکنیکی معیارات کی تخلیق میں ٹی ایس ڈی ایس آئی کے قیمتی تعاون کو تسلیم کیا جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ اے آئی سسٹم محفوظ ، باہمی قابل عمل اور عالمی سطح پر منسلک ہوں۔

انہوں نے تمام شرکاء پر زور دیا کہ وہ اے آئی کے عملی معیارات کی تخلیق میں فعال طور پر مشغول رہیں ، سرحد پار مضبوط ساجھیداریاں بنائیں اور اے آئی کے اخلاقی اور مستقبل کے لیے تیار کردہ ایپلی کیشنز کا تصور کریں جو پائیدار ترقی کو تیز کر سکیں ۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ ورکشاپ علاقائی تعاون اور ٹیلی مواصلات اور اے آئی کے ذریعے چلنے والے آئی سی ٹی حل میں اختراع کے لیے ایک لانچ پیڈ کے طور پر کام کرے گا ۔

بمسٹیک کے سکریٹری جنرل جناب اندرا منی پانڈے نے اپنے ریکارڈ شدہ پیغام میں کثیرجہتی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’مصنوعی ذہانت کے معیارات پر علاقائی تعاون اختیاری نہیں ہے-اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اجتماعی ترقی کے ہمارے مقاصد کو پورا کریں‘‘، انہوں نے کہا ۔ ’’آج کے معیارات میں سرمایہ کاری کرکے ، ہم ایک ایسے مستقبل کو یقینی بناتے ہیں جہاں اے آئی ہمارے تمام رکن ممالک میں ذمہ دارانہ اور باہمی تعاون کے ساتھ ترقی کو آگے بڑھا سکے ۔‘‘

آئی ٹی یو کی ایشیا پیسیفک کی علاقائی ڈائریکٹر محترمہ اتسوکو اوکوڈا نے اعلیٰ درجے کے پروگرام کو منظم کرنے پر بمسٹیک ، این سی اے-ایف ، محکمہ ٹیلی مواصلات اور حکومت ہند کا شکریہ ادا کیا ، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اے آئی ایک تحقیقی تھیم سے گزر کر روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن گیا ہے ، جس میں 2030 تک عالمی معیشت میں 15 بلین ڈالر کا تخمینہ لگایا گیا ہے ۔ انہوں نے اے آئی معیارات کو تیار کرنے کی ورکشاپ کے مقصد پر روشنی ڈالی جو جامع ، باہمی اور ذمہ دار ہیں ، اور اس بات پر زور دیا کہ معیارات قابل اعتماد ، جدت طرازی اور پائیداریت کو فروغ دینے والے ہیں ۔

این سی اے-ایف کی ڈائریکٹر جنرل محترمہ مادھوی داس نے اپنے افتتاحی کلمات میں زور دیا کہ ’’آئی اے ایک تبدیلی لانے والی قوت ہے ، لیکن ٹھوس اور جامع معیارات کے بغیر ، بہت سے لوگوں کے پیچھے چھوٹنے کا خطرہ ہے‘‘۔ انہوں نے دلچسپی رکھنے والے فریقوں کے ساتھ ورکشاپس کے ذریعے معیار کاری کی خلاف ورزی کو ختم کرنے کے لیے آئی ٹی یو لوکل آفس کے ساتھ این سی اے-ایف کے تعاون پر روشنی ڈالی ، انہوں نے مزید کہا: ’’معیار کاری صرف ایک تکنیکی عمل نہیں ہے بلکہ یہ تیزی سے ارتقاءپذیر ڈیجیٹل دنیا میں سلامتی ، اخلاقیات اور مساوی رسائی کا عزم ہے‘‘۔

این سی اے-ایف کے ڈائریکٹر جنرل نے اے آئی کی معیاری کاری میں مساوات کی ضمانت کے لیے تمام رکن ممالک کی فعال شرکت اور اخلاقی طور پر بنیادی شراکت کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی ۔ ’اتیتھی دیوو بھاو’ کے ذریعے ہندوستان کی اخلاقیات کی عکاسی کرتے ہوئے انہوں نے شرکاء کا گرمجوشی سے خیر مقدم کیا اور باہمی احترام اور علم کے تبادلے کی اہمیت پر زور دیا ۔

چار دنوں کے دوران ، ورکشاپ میں مشقیں ، ماہر پینل ، ملکی پریزنٹیشنز ، تکنیکی شراکتوں کا مسودہ تیار کرنے اور ان پر بات چیت کرنے پر عملی سیشن ، اور فیلڈ وزٹ ہوں گے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004A0SW.jpg

این سی اے-ایف کے بارے میں

ٹیلی مواصلات کے محکمے کی نیشنل کمیونیکیشن اکیڈمی کا حصہ این سی اے-فائنانس (این سی اے-ایف)، ایک اتکرشٹ درجے کا مرکزی تربیتی ادارہ ہے، جو عملے اور تربیت کے محکمے (ڈی او پی ٹی) سے تسلیم شدہ ہے ۔یہ انڈین پوسٹس اینڈٹیلی کام اکاؤنٹس اینڈ فائنانس سروس (آئی پی اینڈ ٹی اے ایف ایس) اور ٹیلی مواصلات اور محکمہ پوسٹ کے افسران کو ان سروس تربیت فراہم کرتا ہے۔ این سی اے-ایف کےاہم تربیتی شعبوں میں ٹیلی مواصلات پالیسی ، اسپیکٹرم مینجمنٹ ، آمدنی کی یقین دہانی ، یو ایس او ایف کے پروجیکٹس، مالیاتی ضابطے اور ڈیجیٹل شمولیت شامل ہیں ۔یہ قیادت اور مہارتوں کی ترقی پر بھی زور دیتا ہے  اور آئی ٹی یو، ڈبلیو ایچ او ، ٹرائی ، آربی آئی اسٹاف کالج، ایل بی ایس این اے اے اور آئی آئی ٹی بامبے جیسے اداروں کے اشتراک سے باقاعدگی سے قومی اور بین الاقوامی ورکشاپس کی میزبانی کرتا ہے ۔

*********************

 

UR-607

(ش ح۔ض ر۔ش ہ ب)


(Release ID: 2127143)
Read this release in: English , Hindi , Tamil