وزارت آیوش
یونین کی ریاستیں اور علاقے عوامی صحت کی خدمات کی فراہمی کے لیے ایک نئے جذبے کے ساتھ این اے ایم کانکلیو کے دوسرے دن کا اختتام کرتے ہیں ۔
عوامی صحت خدمات کی فراہمی کے نئے جذبےکے ساتھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے این اے ایم کانکلیو کا دوسرا دن اختتام پذیر ہوا
تجرباتی علم اور تعمیری بات چیت کے تبادلے سے آیوش کے معیار ، ضابطے اور سرمایہ کاری کو نئی تحریک ملی
प्रविष्टि तिथि:
02 MAY 2025 6:26PM by PIB Delhi
لوناولا ، مہاراشٹر - لوناولا کے کیوالیادھما میں منعقد نیشنل مشن آیوش (این اے ایم) کانکلیو 2025 کے دوسرے ایڈیشن کے دوسرے دن، آیوش سہولیات میں معیاری خدمات کی بہتری ، ریگولیٹری میکانزم کو مضبوط بنانے اور آیوش کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کی تلاش پر جامع تبادلۂ خیال کیا گیا۔
دن کا آغاز ڈاکٹر اے رگھو ، ڈی ڈی جی (آیوش) ورٹیکل آیوش ڈی جی ایچ ایس کے تعاون سے ’’طبی نباتات سمیت آیوش مراکز کے تحت معیاری خدمات‘‘ کے موضوع پر چوتھے سیشن کے ساتھ ہوا۔اجلاس میں اسپتالوں آیوشمان آروگیہ مندر (اے اے ایم) اور انڈین پبلک ہیلتھ اسٹینڈرڈس (آئی پی ایچ ایس) کے معیارات کے نفاذ پر روشنی ڈالی گئی۔ امید ہے کہ ریاستیں جون 2026 تک 30فیصد ، 2028 تک 40 فیصد اور 2029 تک 50 فیصد کی تکمیل کریں گی ۔
نیشنل بورڈ آف میڈیسنل پلانٹس (این ایم پی بی) کے سی ای او ڈاکٹر مہیش کمار داڈھیچ نے ’’طبی نباتات کے پائیدار بندوبست اور ترقی، تحفظ کی مرکزی شعبے کی اسکیم‘‘ کے تحت آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے، حیاتیاتی تنوع اور تخفیف میں ادویاتی پودوں کے اہم کردار پر روشنی ڈالی ۔
ڈاکٹر ساکیت رام تھریگلا نے آیوش گرڈ پہل پیش کی ، جو ایک ڈیجیٹل ہیلتھ پلیٹ فارم ہےاور آیوش سیکٹر میں آپریشنل کارکردگی اور خدمات کی فراہمی کو وقف ہے۔کیرالہ ، اتر پردیش ، تلنگانہ ، بہار ، منی پور اور انڈمان و نکوبار جزائر کے نمائندوں نے آیوش صحت خدمات کی فراہمی میں اپنے اپنے بہترین طریقوں اور اختراعات کا اشتراک کیا ۔
پانچویں سیشن میں ڈاکٹر رمن کوشک کے تعاون سے ’’آیوش ادویات میں معیار کی یقین دہانی کے لیے ریگولیٹری نظم و ضبط اور گمراہ کن اشتہارات کی نگرانی‘‘ پر توجہ مرکوز کی گئی۔اجلاس میں ریاستوں میں ریگولیٹری دفعات کے یکساں نفاذ کے چیلنجوں اور مرکزی اور ریاستی حکام کے درمیان مضبوط تال میل کی ضرورت پر روشنی ڈالی گئی۔ دہلی کےاے آئی آئی اے کے ڈاکٹر غالب نے فارماکو ویجیلنس پروگرام کے ذریعے گمراہ کن اشتہارات کی نگرانی کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا۔گجرات ، آسام ، کرناٹک اور تمل ناڈو کے نمائندوں نے معیاری اور معیار کی یقین دہانی کی تعمیل میں اپنے بہترین طریقوں کو پیش کیا۔
دن کے آخری سیشن میں ’’آیوش سیکٹر میں سرمایہ کاری کے مواقع‘‘ کا جائزہ لیا گیا ، جسے انویسٹ انڈیا کے جناب اندرونیل داس نے کوآرڈینیٹ کیا۔ انویسٹ انڈیا کی سینئر نائب صدر اور سی آئی او ڈاکٹر سروچی متار نے اس شعبے کی قابل ذکر ترقی پر روشنی ڈالی، جو مینوفیکچرنگ میں 2014 میں 2.85 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2023 میں 23 بلین ڈالر ہو گئی ، جس کا دیرنہ ہدف 2030 تک 200 بلین ڈالر تک پہنچنےکا ہے ۔
پہلے دن کی اہم جھلکیاں
کانکلیو این اے ایم 2025 کا آغاز یکم مئی کو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے متعدد وزراء کی شرکت کے ساتھ ہوا ، جن میں راجستھان کے نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر پریم چند بیروا ؛ اتر پردیش کے ڈاکٹر دیاشنکر مشرا ’دیالو’ چھتیس گڑھ کے جناب شیام بہاری جیسوال؛ ہماچل پردیش کے جناب یدویندر گوما؛ میزورم کی محترمہ پی لال رینپوئی ؛ اور سکم کے جناب جی ٹی ڈھنگیل شامل ہیں۔
اپنے افتتاحی خطاب میں ، بھارت سرکار کے آیوش کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت،، جناب پرتاپ راؤ جادھو نے نشاندہی کی کہ آیوشمان آروگیہ مندر (آیوش) سے مستفید ہونے والوں کی تعداد 2021 میں 1.5 کروڑ سے بڑھ کر 2025 تک 11.5 کروڑ سے زیادہ ہو گئی ہے ۔ وزارت آیوش کے سکریٹری ویدیا راجیش کوٹیچا نے کہا کہ این اے ایم کا بجٹ 2014 کے 78 کروڑ روپے سے بڑھ کر 26-2025 میں 1275 کروڑ روپے ہو گیا ہے۔
اتر پردیش کے ڈاکٹر دیاشنکر مشرا نے بتایا کہ ریاست میں فی الحال بستروں کی بدلتی گنجائشوں کے ساتھ 3,959 فعال آیوش اسپتال خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ جناب پریم چند بیروا نے ذکر کیا کہ راجستھان تمام آیوش نظاموں کی مربوط ترقی کے لیے آیوش کی ایک جامع پالیسی تیار کر رہا ہے ، جبکہ جناب یدویندر گوما نے ہماچل پردیش کے مربوط ماڈل پر روشنی ڈالی جو روایتی علم کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ جوڑتا ہے ۔
این اے بی ایچ کے سی ای او ڈاکٹر اتل موہن کوچر نے آیوش کی سہولیات میں اعتماد اور تعمیل کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے درجہ بندی کی اہمیت پر زور دیا۔ سیشن میں نیشنل ہومیوپیتھی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ان مینٹل ہیلتھ (این ایچ آر آئی ایم ایچ) اور انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ ڈرمیٹولوجی (آئی اے ڈی) جیسے مخصوص اداروں کی بصیرت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ آندھرا پردیش ، پنجاب ، تریپورہ اور مہاراشٹر کے نمائندوں نے آیوش کے شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے اپنے اقدامات کا اشتراک کیا ۔
آیوش کی وزارت کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ کویتا گرگ نے اضافی اہم حصولیابیوں کو پیش کیا: ’’5.6 کروڑ مستفیدین نے آیوش میں ٹرشری نگہداشت کے اداروں سےخدمات حاصل کی ہیں‘‘۔1372 آیوش صحت اور تندرستی مراکز کو ملے این اے بی ایچ کے داخلہ جاتی سطح کی تصدیق اور 189 مربوط آیوش اسپتالوں کا قیام، معیار اور رسائی کے تئیں ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
پہلے دن کی خاص بات آیوش طریقۂ ادویات میں میٹابولک بیماریوں کے علاج سے متعلق معیاری رہنما خطوط (ایس ٹی جیز) کا اجرا تھا، جو پانچ بڑے میٹابولک امراض پر محیط ہیں، جن میں ذیابیطس ملیٹس، موٹاپا، گاؤٹ، نان الکحولک فیٹی لیور ڈیزیز(این اے ایف ایل ڈی)، اور ڈِسلِیپِیڈیمیا شامل ہیں۔
یہ کانکلیو پورے ہندوستان میں آیوش صحت کے نظام کو مزید مستحکم کرنے کے لیے علم کے تبادلے ، پالیسی مباحثوں اور ملک بھر میں آیوش صحت دیکھ بھال کے نظام کو مزید مستحکم کرنے کی اشتراک پر مبنی منصوبہ بندی کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہورہا ہے ۔
آیوش کا قومی مشن
2014 میں شروع کیا گیا نیشنل آیوش مشن (این اے ایم) ہندوستان کے روایتی طبی نظاموں کے تحفظ اور فروغ اوراصل طبی نظام میں ان کے انضمام میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔اس کا مقصد حکومت ہند کی آیوشمان بھارت اسکیم کے حصے کے طور پر آیوشمان آروگیہ مندر (آیوش) کے ذریعے پورے ملک میں آیوش صحت خدمات کی دستیابی ، رسائی اور معیار کو بہتر بنانا ہے ۔
*********************
UR-594
(ش ح۔ض ر۔ش ہ ب)
(रिलीज़ आईडी: 2127056)
आगंतुक पटल : 11