سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
نئی دہلی میں نیشنل روڈ سیفٹی پالیسی 2025 سے متعلق ایک روزہ سیمینار کا انعقاد
Posted On:
01 MAY 2025 8:12PM by PIB Delhi
روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ) اور نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا نے نئی دہلی میں نیشنل روڈ سیفٹی پالیسی 2025 سے متعلق ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا۔ اس سمپوزیم کا مقصد سڑک کی حفاظت کو بڑھانا، فعال اقدامات کو یقینی بنانا اور سڑک استعمال کرنے والوں کے درمیان انسانی رویے میں تبدیلی لانا ہے۔
سیمینار میں روڈ سیفٹی کے مختلف پہلوؤں سے متعلق اقدامات کی تجویز، خاکہ اور ہم آہنگی کے لیے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ذہن سازی اور عملی پینل مباحثوں کا اہتمام کیا گیا، جو قیمتی جانوں کو بچانے کے لیے نیشنل روڈ سیفٹی پالیسی میں لاگو کیے جا سکتے ہیں۔
سیمینار میں آٹھ موضوعاتی شعبوں پرتوجہ مرکوز کی گئی، جو سڑک کی حفاظت کے لیے ایکشن پلان فراہم کریں گے۔ اسٹیک ہولڈرز اور صنعت کے ماہرین کے ساتھ مختلف موضوعات پر پینل مباحثے کیے گئے ، جن میں حادثے کے مقا م کی بہتری اور خطرے میں نمایاں کمی، ڈسٹرکٹ روڈ سیفٹی کمیٹیوں کی اثرپذیری کو بہتر بنانا،ا سکول زون روڈ سیفٹی، رویے میں تبدیلی اور مؤثر مواصلات، شواہد پر مبنی نفاذ، ڈرائیور کی تربیت، لائسنسنگ اور پالیسیوں پر عمل درآمد، گاڑیوں کے حفاظتی معیار کو مضبوط بنانا، حادثے کے بعد ریسکیو، ہائی وے ریسکیو کے بغیر نقدی کے علاج شامل جیسے موضوعات شامل تھے۔
روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری، روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر مملکت جناب اجے ٹمٹا، وزارت اور این ایچ اے آئی کے سینئر افسران، پی ڈبلیو ڈی سکریٹری، ٹرانسپورٹ سکریٹری، ریاستوں کےاے ڈی جی (ٹریفک)، وزارت تعلیم، ورلڈ بینک، ڈبلیو ایچ او، یونیسیف، سیو لائف فاؤنڈیشن، روڈ سیفٹی کے ماہرین اور کنٹریکٹ کنسلٹنٹ ریسرچ اینڈ جی او، ڈی سی او کے ماہرین اور تحقیقی ماہرین شامل تھے۔
بحث میں حصہ لیتے ہوئے، مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے مختلف موضوعات پر فکر انگیز اور اثر انگیز گفتگو کے لیے اپنی قیمتی معلومات شیئر کیں۔ انہوں نے سڑک کی تعمیر کے ڈی پی آر مرحلے میں چاہے اس کا تعلق انجینئرنگ کے وسیع تر مسائل سے ہو یا اسکول زوننگ سے مداخلت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ شرکاء کو اعداد و شمار اور شواہد کی بنیاد پر حل تلاش کرنے پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح چھوٹے اور کم لاگت والے اقدامات جان بچانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر مملکت جناب اجے ٹمٹا نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو فعال طور پر حصہ لینے اور سڑکوں کو ہر مسافر اور سڑک استعمال کرنے والے کے لیے محفوظ بنانے کی ترغیب دی۔
سمپوزیم کے بارے میں بات کرتے ہوئےسڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کے سکریٹری جناب وی اوماشنکرنے کہا کہ‘‘سڑک کی حفاظت ایک ایسا مسئلہ ہے جو ہر شہری کو متاثر کرتا ہے۔ غور و فکر پر مبنی یہ سیشن قومی روڈ سیفٹی پالیسی 2025 کی تشکیل کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ ہمارا مقصد سڑک کی حفاظت کے تمام پہلوؤں سے حادثات میں ہونے والی اموات کو کم کرنے کے لیے ٹھوس شواہد پر مبنی اور قابل عمل سفارشات بنانا ہے۔ ہمارا مقصد 2030 تک سڑک حادثات میں ہونے والی اموات کو کم کرنا ہے۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کی اجتماعی شراکت سے ہم ہندوستان کو سڑک کی حفاظت کا عالمی ماڈل بنا سکتے ہیں۔ یہ ایک روزہ سمپوزیم باہمی تعاون کے لیے ایک پلیٹ فارم ہے اور مجھے یقین ہے کہ یہ پورے ملک میں ایک محفوظ، بہتر سڑک ماحولیاتی نظام کی تشکیل کا باعث بنے گا۔’’
این ایچ اے آئی کے رکن (ایڈمنسٹریشن) جناب وشال چوہان نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ سڑک کی حفاظت پر ایک جامع انداز میں بڑے پیمانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ آج کا سمپوزیم تمام اہم اسٹیک ہولڈرز کو توجہ مرکوز عمل پر مبنی مکالمے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔
2030 کے آخر تک سڑک حادثات میں ہونے والی ہلاکتوں میں 50 فیصد کمی لانے کے حکومت ہند کے مشن کے مطابق غورو فکر پر مبنی اس ایک روزہ سیمینار میں نہ صرف سب کے لیے سڑک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اہم مسائل پر بات کی گئی بلکہ ان اہم پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالی گئی جو ملک میں سڑک استعمال کرنے والوں کی حفاظت کے لیے پالیسی بنانے میں مدد کریں گے۔
***
ش ح۔ ک ا۔ م ش
U.NO.686
(Release ID: 2127001)
Visitor Counter : 6