وزارت آیوش
نیشنل آیوش مشن کانکلیو کے پہلے دن ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے آیوش/صحت کے وزراء کی متحرک شرکت، آیوش کے مضبوط تعاون کی راہ ہموار
ہمارا مقصد ‘بیماری سے تندرستی’ کی طرف بڑھنا اور خوشی حاصل کرناہے: پرتاپ راؤ جادھو، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزارت آیوش
2024 میں آیوش آروگیہ مندر (آیوش) سے 11.56 کروڑ افراد نے فائدہ اٹھایا:مرکزی وزیرآیوش
Posted On:
01 MAY 2025 8:24PM by PIB Delhi
اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اور آیوش کے شعبے میں مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے کی گئی پیش رفت کو اجاگر کرتے ہوئے ، نیشنل آیوش مشن (این اے ایم) کانکلیو 2025 کا آج کاولیادھما ، لوناوالا (مہاراشٹر) میں آغاز ہوا ۔یہ تقریب ملک بھر میں آیوش خدمات کی رسائی کو ملک بھر میں مضبوط اور وسعت دینے کے لیے مستقبل کے لائحہ عمل کے تعین کے لیے ایک بنیاد فراہم کرتا ہے ۔
آیوش کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپ راؤ جادھو نے آیوش/صحت کے وزراء اور مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ دو روزہ کانکلیو کا افتتاح کیا ۔جن میں ڈاکٹر پریم چند بیروا ، نائب وزیر اعلی اور آیوش کے انچارج وزیر ، حکومت راجستھان ؛ جناب وائی ستیہ کمار یادو ، وزیر صحت ، خاندانی بہبود ، اور طبی تعلیم ، حکومت آندھرا پردیش ؛ ڈاکٹر دیاشنکر مشرا ‘دیالو’ ، وزیر مملکت برائے آیوش ، فوڈ سیفٹی ، اور ڈرگ ایڈمنسٹریشن ، حکومت اتر پردیش ؛ جناب شیام بہاری جیسوال ، وزیر صحت اور خاندانی بہبود اور طبی تعلیم ، حکومت چھتیس گڑھ ؛ جناب یدویندر گوما ، وزیر آیوش ، نوجوانوں کی خدمات اور کھیل ، قانون اور حکومت ہماچل پردیش ؛ جناب جی ٹی ڈھنگل ، وزیر صحت اور خاندانی بہبود اور ثقافت ، حکومت سکم ؛ اور محترمہ پی لالرینپوئی ، وزیر صحت اور خاندانی بہبود ، حکومت میزورم ہیں ۔
یہ کانکلیو، جو وزارت آیوش، حکومتِ ہند کے زیرِ اہتمام منعقد کیا گیا ہے، آیوش ماہرین، پالیسی سازوں، صحت کے پیشہ ور افراد، محققین اور جدت طرازوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر رہا ہے۔ اس کا مقصد روایتی بھارتی طریقہ علاج کو مرکزی دھارے کے نظام صحت میں مؤثر طریقے سے ضم کرنا ہے، تاکہ عام شہری کے لیے صحت اور تندرستی کو زیادہ قابل رسائی، سستی اور سائنسی شواہد پر مبنی بنایا جا سکے۔
کانکلیو کے آغاز میں مرکزی وزیر آیوش نے کہاکہ ‘‘یہ قابل ذکر بات ہے کہ وزارت نے 2023 میں ایک این اے ایم کانکلیو کا انعقاد کیا تھا، جس میں مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرا اور سینئر افسران نے این اے ایم اسکیم کے مؤثر نفاذ کے لیے قیمتی مشورے دیے تھے۔ اس مکالمے کے نتیجے میں ایک عملی منصوبہ تشکیل دیا گیا تاکہ نیشنل آیوش مشن کے نفاذ اور نتائج کو بہتر بنایا جا سکے۔ آیوشمان آروگیہ مندر (آیوش) کے 12,500 مراکز کے قیام کی پہل نے صحت کی سہولیات کی دستیابی میں نمایاں اضافہ کیا ہے، جہاں مستفید ہونے والوں کی تعداد 2021 میں 1.5 کروڑ سے بڑھ کر 2025 میں 11.5 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس کے نتیجے میں آیوش صحت خدمات کی رسائی میں زبردست بہتری آئی ہے، جس کی بنیاد بہتر انفراسٹرکچر، دواؤں کی دستیابی، تربیت یافتہ افرادی قوت، اور مضبوط تعلیمی اداروں پر ہے۔’’
گزشتہ کامیابی سے حوصلہ پا کر وزیر موصوف نے مزید کہاکہ ‘‘مجھے یقین ہے کہ نیشنل آیوش مشن کانکلیو کا یہ دوسرا ایڈیشن ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مرکزی حکومت کے درمیان ایک مضبوط پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا، تاکہ مشن کی پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے، حکمرانی کے نظام کو مضبوط کیا جا سکے، جدت کی حوصلہ افزائی ہو، مالیاتی عمل کو آسان بنایا جائے، اور نچلی سطح پر پروگراموں کے تیز اور مؤثر نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس موقع پر میں ریاستی/مرکزی سطح پر انتھک محنت کرنے والی ٹیموں کے لیے دل کی گہرائیوں سے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں اور کاویلیادھامہ کی محنتی ٹیم کا مخلصانہ شکریہ ادا کرتا ہوں۔’’
استقبالیہ خطاب پیش کرتے ہوئے ویدیہ راجیش کوٹچا، سیکرٹری، مرکزی وزارت آیوش نے کہاکہ ‘‘نیشنل آیوش مشن کے ذریعے آیوش شعبے کی بڑھتی ہوئی اہمیت واضح ہے۔ 2014 میں اس کی شروعات 78 کروڑ روپے کے ابتدائی بجٹ کے ساتھ ہوئی تھی، جو 2025–26 میں بڑھ کر 1275 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔جو اس اسکیم کی بے مثال کامیابی اور آیوش صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے حکومتِ ہند کے غیر متزلزل عزم کا ثبوت ہے۔ آیوش نظام اپنی جامع نگہداشت، شخصی علاج اور بڑھتی ہوئی عالمی دلچسپی کی وجہ سے تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں، جنہیں حکومت کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔ این ایس ایس او (2022–23) کے مطابق، دیہی علاقوں کے تقریباً 95 فیصد اور شہری علاقوں کے 96 فیصد افراد آیوش سے واقف ہیں، اور لاکھوں لوگ باقاعدگی سے یوگا کی مشق کرتے ہیں ۔جو اس بڑھتے ہوئے اعتماد اور قومی سطح پر قبولیت کو ظاہر کرتا ہے۔’’
ڈاکٹر دیا شنکر مشرا، وزیر آیوش، اتر پردیش نے قومی آیوش مشن جیسی ترقی پسند اسکیموں کے ذریعے ریاست کے مربوط صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لیے مرکزی حکومت کی کوششوں کی تعریف کی ۔وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اتر پردیش نے آیوش کے شعبے میں قابل ذکر پیش رفت کی ہے ۔فی الحال ریاست میں 3,959 فعال آیوش اسپتال ہیں ، جو 4 بستروں ، 15 بستروں ، 25 بستروں اور 30 بستروں کی گنجائش کے ساتھ سہولیات فراہم کرتے ہیں ۔
جناب شیام بہاری جیسوال، وزیر صحت و خاندانی بہبود، چھتیس گڑھ نے کہا کہ آیوش اور جدید طبی نظاموں کو ملا کر مربوط دوا بامعنی حل پیش کرتی ہے، جس سے مریضوں کو دوہرا فائدہ ہوتا ہے۔
جناب پریم چند بیروا، نائب وزیر اعلیٰ راجستھان نے کہاکہ معزز مرکزی آیوش وزیر جنابپرتاپ راؤ جادھو، آیوش سیکریٹری ویدیہ راجیش کوٹیچا اور ریاستی حکومت کی مشترکہ کوششوں سے آیوروید کو نچلی سطح تک پہنچایا جا رہا ہے۔ یہ دو روزہ کانکلیو آیوروید کی ترقی میں ایک سنگ میل ثابت ہونے کی توقع ہے۔ ریاستی حکومت ایک جامع آیوش پالیسی تیار کر رہی ہے جس کا مقصد تمام آیوش نظاموں کی مربوط ترقی ہے۔
جناب یادویندر گوما، وزیر آیوش، ہماچل پردیش نے اس بات پر زور دیا کہ نیشنل آیوش مشن کی حمایت سے صحت کے انفراسٹرکچر میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ‘‘ہماچل پردیش نے آیوش کے شعبے میں ایک مربوط ماڈل تیار کیا ہے، جو روایتی علم کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ جوڑ کر دیہی علاقوں تک رسائی کو یقینی بناتا ہے، خواتین کی صحت پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور ڈیجیٹل حل کے ذریعے شفافیت کو بڑھاتا ہے۔ یہ ترقی وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ‘آیوشمان بھارت’کے وژن کو حقیقت میں بدلنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔’’
محترمہ پی لالرِنپُوئی، وزیر صحت و خاندانی بہبود، حکومت میزورم نے کہاکہ‘‘مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ ہماری آیوش صحت مراکز کے قیام کے بعد، چند سالوں میں مختلف آیوش نظاموں نے کافی مقبولیت حاصل کی ہے۔ یہ ترقی بڑی حد تک وزارت کی مستقل حمایت اور ہمارے ریاستی اور مرکزی سطح پر محنتی ٹیموں کی انتھک کوششوں کا نتیجہ ہے۔’’
جناب جی ٹی دھنگیل، وزیر برائے صحت و خاندانی بہبود، سکم نے نیشنل آیوش مشن کے ذریعے مرکزی حکومت کی معاونت کی ستائش کی اور کہا،کہ ‘‘سکم کی حکومت ہمیشہ ریاست کے تمام علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے کام کر رہی ہے اور این اے ایم اسکیم نے ان کوششوں کی تکمیل کے لیے ریاست میں مربوط صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو تیار کرنے میں مدد کی ہے ۔
کانکلیو کے موضوعات پر بات کرتے ہوئے، محترمہ کاویتا گارگ، جوائنٹ سیکرٹری، وزارت آیووش نے اہم سنگ میلوں کا ذکر کیا:‘‘مزید یہ کہ 5.6 کروڑ مستفیدین نے آیووش کے تیسری سطح کے علاج اداروں سے خدمات حاصل کی ہیں۔ 1,372 آیووش ہیلتھ اینڈ ویلفیئر سینٹرز کے لئے این اے بی ایچ انٹری سطح کی سرٹیفیکیشن اور 189 مر بوط آیوش اسپتالوں کا قیام ہمارے معیار اور رسائی کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔’’
افتتاحی اجلاس کی ایک اہم خصوصیت آیوش نظام طب میں میٹابولک عوارض سے متعلق معیاری علاج کے رہنما خطوط (ایس ٹی جی) کا اجرا تھا جس میں معزز وزیر اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔۔مختلف تحقیقی کونسلوں کے اشتراک سے آیوش ورٹیکل کے ذریعہ تیار کردہ ، یہ رہنما خطوط پانچ بڑے میٹابولک عوارض کا احاطہ کرتے ہیں-ذیابیطس میلیٹس ، موٹاپا ، گاؤٹ ، نان الکوحل فیٹی لیور ڈیزیز (این اے ایف ایل ڈی) اور ڈیسلیپیڈیمیا ۔ ایلوپیتھک ماہرین کی طرف سے جانچ کی گئی ، ایس ٹی جی یوگا ، بیماری سے متعلق مخصوص غذائی پروٹوکول ، اور ملک بھر میں پریکٹیشنرز ، اساتذہ ، اور بنیادی صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کے لیے ایک جامع حوالہ کے طور پر کام کرنے کے لیے معیاری طبی طریقہ کار کو مربوط کرتے ہیں ۔
افتتاحی اجلاس کے بعد مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حصہ لینے والے آیوش/صحت کے وزراء کے درمیان ایک گول میز بحث ہوئی جس میں ان کی متعلقہ ریاستوں میں این اے ایم سرگرمیوں کے ذریعے ملک میں آیوش خدمات کو مضبوط بنانے کے لیے آگے کی راہ پر توجہ مرکوز کی گئی ۔ اجلاس کی صدارت آیوش کی وزارت کے عزت مآب مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب پرتاپ راؤ جادھو نے کی جس میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزراء اور متعلقہ عہدیداروں نے چیلنجزسے نمٹنے اور مواقع پر بات چیت کے لیے مستقبل کی متعلقہ حکمت عملیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اپنی تجربات کا تبادلہ کیا ۔
پروگرام کے دوران ایک خصوصی وائی بریک سیشن کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں معزز وزراء اور سینئر عہدیداروں کی قیادت میں سبھی کی پرجوش شرکت ہوئی ۔
قومی آیوش مشن(این اے ایم ) کے بارے میں:
قومی آیوش مشن، جو 2014 میں شروع کیا گیا تھا، اس نے ہندوستان کے روایتی طب کے نظام کو محفوظ رکھنے اور فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اسے مرکزی صحت کے نظام میں ضم کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔اس کا مقصد حکومت ہند کی آیوشمان بھارت اسکیم کے حصے کے طور پر آیوشمان آروگیہ مندر (آیوش) کے ذریعے ملک بھر میں آیوش صحت کی خدمات کی دستیابی ، رسائی اور معیار کو بڑھانا ہے ۔
2023 میں منعقدہ این اے ایم کانکلیو کے آخری ایڈیشن میں ، کئی اہم قراردادیں منظور کی گئیں ، جن میں آیوش ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹرز (اب اے اے ایم-آیوش) کی توسیع، قومی صحت کے پروگراموں کے ساتھ آیوش خدمات کا انضمام اور آیوش پریکٹیشنرز کی صلاحیتوں سازی شامل ہے۔ 2025 کے ایڈیشن کا مقصد ان کامیابیوں کو مزید بڑھانا ہے،جس میں اختراع ، معیار اور بین الاقوامی رسائی پر از سر نو توجہ دی جائے گی ۔
*******
ش ح۔ش آ ۔م ش
(U: 474)
(Release ID: 2126084)
Visitor Counter : 15