سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت کی حمایت یافتہ اعلی تحقیقی ادارے اور ایک انسان دوست نجی فاؤنڈیشن کے درمیان اپنی نوعیت کا پہلا تعاون


‘‘انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن’’ ، ‘‘وادھوانی فاؤنڈیشن’’ نے تحقیق کو حقیقی دنیا کے حل میں تبدیل کرنے کے لیے تاریخی معاہدہ کیا ہے

اداروں کے مابین تعاون نے اس بات نشاندہی کی ہے کہ آنے والے وقت میں ہندوستان میں تحقیق کی مالی اعانت اور فراہمی کیسے کی جائے گی

وزیر اعظم نریندر مودی اور اعلی وزراء کی موجودگی میں انوویشن کانکلیو میں ایک اہم پبلک پرائیویٹ ریسرچ پارٹنرشپ کی نقاب کشائی کی گئی

Posted On: 29 APR 2025 5:02PM by PIB Delhi

ہندوستان کے تحقیقی ماحولیاتی نظام کی تبدیلی کو تیز کرنے کے ایک اہم اقدام میں ، ‘‘انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن’’ (اے این آر ایف) اور ‘‘وادھوانی فاؤنڈیشن’’ نے دہلی کے بھارت منڈپم میں منعقدہ  ‘‘انوویشن کانکلیو’’ ‘‘وائی یو جی ایم’’ میں وزیر اعظم نریندر مودی ، سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کی موجودگی میں ایک تاریخی ‘‘باہمی تعاون کے ارادے کے مکتوب’’ کا تبادلہ کیا ہے ۔

اس  شراکت داری سے حکومت کی حمایت یافتہ اعلی ترین تحقیقی ادارے اور ایک انسان دوست نجی فاؤنڈیشن کے درمیان اپنی نوعیت کے پہلے تعاون کا اشارہ  ملتاہے ، جس کا مقصد مشترکہ مالی اعانت اور تحقیق کو بڑھانا ہے جس سے ٹھوس معاشرتی اثرات کو بڑھا یا جاسکتا ہے ۔یہ معاہدہ قومی ہم آہنگی کے اہم شعبوں میں وسیع پیمانے پر سرکاری-نجی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے اے این آر ایف کی حکمت عملی کا ایک  افتتاحی قدم بھی ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PQUW.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ ، جو ہندوستان کی سائنس اور اختراعی تبدیلی میں سب سے آگے رہے ہیں ، نے کہا کہ یہ پہل ایک ایسا سازگار ماحول پیدا کرنے کے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے جہاں تحقیق، تعلیم کے علاحدہ شعبوں سے بالاتر ہو کر زمینی سطح  تک پہنچ جائے گی ۔انہوں نے فنڈنگ اور نتائج دونوں کو بڑھانے والے باہمی تعاون کے ماڈلز کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ‘‘یہ حکومت ، صنعت اور انسان دوستی کے درمیان ہم آہنگی کو ادارہ جاتی بنانے کی طرف ایک قدم ہے’’ ۔

قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے تحت قائم کردہ  اے این آر ایف کا تصور تحقیق کو جمہوری بنانے ، اختراع کو متحرک کرنے اور تعلیمی شعبے ، پالیسی اور صنعت کے درمیان دیرینہ خلا کو پر کرنے کے لیے ایک تبدیلی لانے والے ادارے کے طور پر کیا گیا تھا ۔اس نئی شراکت داری کے ساتھ ، اے این آر ایف کا مقصد نہ صرف جدید ترین سائنس کو فنڈ فراہم کرنا ہے ، بلکہ قومی ترجیحات اور عالمی چیلنجوں کے ساتھ یکساں طور پر ہم آہنگ ہوکر تحقیق کو قابل توسیع  اور موثر حل میں تبدیل کرنا بھی ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0029LIQ.jpg

وادھوانی فاؤنڈیشن کی شمولیت خاص طور پر نوجوانوں اور اسٹارٹ اپس کے درمیان صنعت کاری اور اختراع پر مبنی ترقی کو فروغ دینے میں تجربے کی ایک اہم سطح  کا اضافہ کرتی ہے ۔دونوں ادارے ایک ساتھ مل کر تاخیر کا شکار تحقیق کو حقیقت میں تبدیل کرنے سے وابستہ امور کو  انجام دیں گے اور اس کے پیمانے اور اثرات کو بڑھانے کے لیے کام کریں گے، یہ ایسے منصوبے ہیں جو اکثر حقیقی دنیا کے نتائج کی فراہمی کے قریب ہوتے ہیں لیکن ان کی مالی اعانت نہیں ہو پاتی ہے ۔

یہ تعاون اس بات میں بھی ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتا ہے کہ آنے والے وقت میں ہندوستان میں تحقیق کو کس طرح مالی اعانت فراہم کی جائے گی-جس میں شمولیت ، باہمی  ضوابط اور نچلی سطح تک رسائی پر زور دیا جائے گا ۔اے این آر ایف کے وسیع تر وژن کے مطابق ، اس شراکت داری کا مقصد ملک بھر میں ٹائر-2 اور ٹائر-3 اداروں سمیت وسائل اور مواقع تک مساوی رسائی کو فروغ دینا ہے ، اس طرح ایک زیادہ تقسیم شدہ اور لچکدار تحقیقی ثقافت کو فروغ ملے گا ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003A98V.jpg

انوویشن کانکلیو، ایک ایسا پلیٹ فارم جو حکومت ، تعلیمی اداروں اور صنعت کے مفکرین اور دانشوروں  کو اکٹھا کرنے کے لیے بنایا گیا ہے ، نے ہندوستانی اختراعی پالیسی میں ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے ۔جیسا کہ ہندوستان ایک عالمی تحقیقی مرکز بننے کی کوشش کر رہا ہے ، توقع ہے کہ یہ شراکت داری بکھری ہوئی انفرادی کوششوں سے نتیجہ خیز اورباہمی تعاون پر مبنی سائنس کی طرف توجہ مرکوز کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی ۔

یہ اقدام وزیر اعظم مودی کے "آتم نربھر بھارت" کے وژن کے ساتھ علم پر مبنی معیشت بننے کی طرف ہندوستان کے سفر کو تقویت بخشتا ہے ، جس کی جڑیں نہ صرف خود انحصاری سے جڑی ہوئی  ہیں بلکہ اس کی جڑیں سائنسی مہارت اور سماجی فلاح  و بہبود سے بھی جڑی  ہوئی  ہیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔۔ م م ع۔ ر ب

U-357


(Release ID: 2125233) Visitor Counter : 14
Read this release in: English , Urdu , Hindi , Tamil