مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹرائی)


ریگولیٹرز کی مشترکہ کمیٹی (جے سی او آر) کا اجلاس

Posted On: 25 APR 2025 5:49PM by PIB Delhi

ٹرائی نے 25 اپریل 2025 کو نئی دہلی میں اپنے ہیڈکوارٹر میں ریگولیٹرز کی مشترکہ کمیٹی (جے سی او آر) کا اجلاس طلب کیا تاکہ بین شعبہ جاتی ریگولیٹری تعاون کی ضرورت والے مسائل پر غور کیا جا سکے اور غیر مطلوبہ تجارتی مواصلات (یو سی سی)/اسپیم اور دھوکہ دہی سے متعلق مواصلات سے نمٹنے سمیت باہمی تعاون کے اقدامات وضع کیے جا سکیں ۔جے سی او آر کے اراکین بشمول آر بی آئی ، آئی آر ڈی اے آئی ، پی ایف آر ڈی اے ، سیبی ، ایم او سی اے ، اور ایم ای آئی ٹی وائی کے نمائندوں نے میٹنگ میں شرکت کی۔مزید برآں ، ڈی او ٹی اور ایم ایچ اے کے نمائندوں نے خصوصی مدعو افراد کے طور پر میٹنگ میں شرکت کی ۔

ٹی آر اے آئی کی ایک پہل ، ریگولیٹرز کی مشترکہ کمیٹی (جے سی او آر)، ٹیلی مواصلات ، آئی ٹی ، صارفین کے امور ، اور مالیاتی اور انشورنس کے شعبوں کے سیکٹرل ریگولیٹرز کے درمیان باہمی تعاون کی کوششوں کو فروغ دینے کے لیے قائم کی گئی تھی تاکہ ڈیجیٹل دنیا میں کراس سیکٹرل ریگولیٹری مسائل پر غور کیا جا سکے اور مناسب ریگولیٹری اقدامات کو اپنانے پر باہمی تعاون سے کام کیا جا سکے ۔اس کے بعد سے کمیٹی کے اراکین نے اپنے ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط بنانے اور اس کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے اس پلیٹ فارم کا فائدہ اٹھایا ہے ۔جے سی او آر نے ڈیجیٹل دور میں یو سی سی اور ریگولیٹری چیلنجوں کے مسئلے کو حل کرنے اور اجتماعی کوششوں کے ذریعے یو سی سی کو کنٹرول کرنے کے لیے ریگولیٹری فریم ورک کو بڑھانے کے لیے ایک بہت ہی مفید باہمی تعاون کا فورم فراہم کیا ہے ۔

اپنے افتتاحی خطاب میں ، ٹرائی کے چیئرمین جناب انیل کمار لاہوٹی نے شہریوں ، خاص طور پر بزرگ شہریوں کو تکلیف پہنچانے اور دھوکہ دہی پیدا کرنے والے اسپیم پیغامات اور کالوں ، اس سلسلے میں جے سی او آر کی طرف سے کی گئی پیش رفت اور آگے کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک باہمی تعاون کے نقطہ نظر کی ضرورت پر روشنی ڈالی ۔

اجلاس میں زیر بحث چند اہم نکات درج ذیل ہیں:

  1. حکومت اور مالیاتی شعبے سے تعلق رکھنے والے اداروں کے ذریعے ٹرانزیکشنل اور سروس وائس کالز کرنے کے لیے خصوصی طور پر مختص 1600 سیریز نمبروں کے نفاذ کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔کمیٹی کے اراکین نے اس مسئلے کو اپنے دائرہ اختیار میں موجود اداروں کے ساتھ اٹھانے پر اتفاق کیا تاکہ مقررہ وقت میں اس کے نفاذ میں تیزی لائی جا سکے اور باقاعدہ نگرانی کی جا سکے ۔سی او اے آئی نے کمیٹی کے سامنے مختلف حلوں کے بارے میں ایک پریزنٹیشن بھی پیش کی جو ملک میں تمام ٹی ایس پیز اور ایل ایس ایز کے وصول کنندگان کو پیش کیے جانے والے ایک 1600 سیریز نمبر سی ایل آئی کی پیشکش کر سکتے ہیں ۔
  2. ڈیجیٹل رضامندی کے حصول (ڈی سی اے) پلیٹ فارم پر تجارتی مواصلات بھیجنے والوں کو شامل کرنے کے طریقوں پر غور کیا گیا۔جے سی او آر ممبران نے ڈی سی اے میں شامل  ہونے کے لیے اپنے دائرہ اختیار میں بھیجنے والوں/پرنسپل اداروں (پی ای) کے ساتھ مشغول ہونے پر اتفاق کیا ۔
  3. بات چیت کے دوران ، آئی 4 سی نے جعلی مواصلات اور ڈیجیٹل گرفتاری گھوٹالوں کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات پر تبادلہ خیال کیا ۔اس سلسلے میں ، اسپیمروں کے ذریعے ان کے غلط استعمال سے بچنے کے لیے غیر استعمال شدہ میسج ہیڈرز اور کنٹینٹ ٹیمپلیٹس کو حذف کرنا ، جعلی ایس ایم ایس ہیڈرز پر فوری کارروائی ، جعلی پیغامات بھیجنے میں استعمال ہونے والے موبائل نمبرز/آئی ایم ای آئی کو بلاک کرنا وغیرہ جیسے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔  اراکین نے اس پر عمل درآمد کے طریقہ کار پر مزید کام کرنے پر اتفاق کیا ۔
  4. او ٹی ٹی اور آر سی ایس مواصلاتی پلیٹ فارم کے ذریعے اسپیم اور گھوٹالے کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ایم ای آئی ٹی وائی اس سلسلے میں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر روایتی ٹیلی مواصلات کے لیے اقدامات کرے گا ۔

جے سی او آر ممبران نے ان مسائل کو اجتماعی طور پر حل کرنے کے لیے باہمی تعاون کی کوششوں کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا تاکہ کراس سیکٹرل تعاون میں اضافہ کیا جا سکے اور صارفین کو زیادہ محفوظ اور موثر ٹیلی کام تجارتی مواصلاتی ماحولیاتی نظام کو یقینی بناتے ہوئے ا سپیم اور دھوکہ دہی کے نقصانات سے بھی بچایا جا سکے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا ک۔ر ب

U-255


(Release ID: 2124369) Visitor Counter : 16
Read this release in: English , Hindi