سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سورج میں ہیلیم کی کثرت کا درست اندازہ لگانے کا ایک نیا طریقہ  دریافت

Posted On: 24 APR 2025 4:12PM by PIB Delhi

ایک نئی تحقیق میں پہلی بار ہمارے سورج میں ہیلیم کی کثرت کا درست اندازہ لگایا گیا ہے ۔یہ سورج کے فوٹواسفیئر کی پیچیدگیوں کا اندازہ لگانے کے لیے ایک بڑا قدم ثابت  ہو سکتا ہے ۔

ماہرین فلکیات نے روایتی طور پر سورج جیسے ستاروں کے فوٹو اسفیئر میں ہیلیم کی کثرت کو گرم ستاروں سے حاصل کردہ معلومات ، یا سورج کی بیرونی فضا (سولر کورونا، سولر ونڈ) سے یا سورج کے اندرونی حصے کے سیسمولوجی مطالعے  سے ہائیڈروجن کے دسویں حصے کے طور پر تصور کیا ہے ۔ ان میں سے کوئی بھی طریقہ ہیلیم اسپیکٹرم لائنوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے فوٹواسفیئر کے براہ راست مشاہدات پر مبنی نہیں ہے ۔

ہمارے سورج کے فوٹو اسفیئر میں کثرت سے پائے جانے والے ہیلیم ککے عنصر کی درست اور قابل اعتماد پیمائش آج تک ماہرین فلکیات کے لیے ایک چیلنج بنی ہوئی ہے۔ ہمارے سورج یا کسی دوسرے ستارے میں مختلف عناصر کی کثرت کا اندازہ ان کی جذب ساپیکٹرم لائنوں سے لگایا جاتا ہے ۔چونکہ ہیلیم سورج کی نظر آنے والی سطح ، یا فوٹو اسفیئر سے کوئی قابل مشاہدہ اسپیکٹرم لائنیں پیدا نہیں کرتا ہے ، اس لیے اس کی کثرت کا اندازہ عام طور پر بالواسطہ ذرائع سے لگایا جاتا ہے ۔

محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے ایک خود مختار ادارے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ایسٹرو فزکس (آئی آئی اے) نے ایک حالیہ مطالعہ میں سورج میں ہیلیم کی کثرت کا درست حساب لگانے کے لیے سورج کےنظر آنے والے ہائی ریزولوشن اسپیکٹرم میں میگنیشیم اور کاربن کی خصوصیات کا استعمال کیا ہے ۔یہ مطالعہ ’’ایسٹرو فزیکل جرنل‘‘ میں ایک مقالے کے طور پر شائع ہوا ، جسے ستیہ جیت موہرانا ،بی پی ہیمااور گجیندر پانڈے ، سبھی انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ایسٹرو فزکس سے تعلق رکھنے والے ، نے تخلیق دیا ہے جو ان میں سے بعد کے دو مصنفین کے تیار کردہ پہلے کے نئے طریقہ کار پر مبنی ہیں ۔موہرانا آئی آئی ایس ای آر برہم پور کے طالب علم بھی ہیں ۔

شائع شدہ مطالعہ کے پہلے مصنف اور فی الحال کے اے ایس آئی ، جنوبی کوریا میں پی ایچ ڈی اسکالر ستیہ جیت موہرانا نے کہا ، ’’ایک نئی اور پائیدار تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے ، جس کے ذریعے نیوٹرل میگنیشیم اور کاربن ایٹموں کی اسپیکٹرم لائنوں کو ان دو عناصر کے ہائیڈروجن شدہ مالیکیولز کی لائنوں کے ساتھ ملا کر احتیاط سے تیار کیا جاتا ہے ،جس کے ذریعہ ہم سورج کے فوٹو اسفیئر میں ہیلیم کی نسبتاً کثرت کو کم کرنے میں کامیاب  رہے‘‘ ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Screenshot2025-04-24161453EYIF.png

تصویر: مختلف ہیلیم/ہائیڈروجن تناسب کے لیے (سی آئی ، سی ایچ اور سی2 لائنوں سے) اور میگنیشیم (ایم جی آئی اور ایم جی ایچ لائنوں سے) کاربن کی کثرت ۔

بی پی ہیمانے کہا ’’ہم نے سورج کے فوٹواسفیئرک اسپیکٹرم سے نیوٹرل میگنیشیم کی لائنوں اور  ایم جی ایچ مالیکیول کی ماتحت لائنوں ، اور نیوٹرل  کاربن اور سی ایچ اور سی2 مالیکیول کی ماتحت لائنوں کا تجزیہ کیا ۔یہ اسپیکٹرم لائنوں کی تشکیل میں شامل مختلف معیارات کے محتاط حساب سے کیا گیا تھا ۔اس کے بعد انہوں نے اعداد و شمار کو مساوی چوڑائی کے تجزیے اور اسپیکٹرم کی ترکیب کے تابع کیا ۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ’’اس کی نیوٹرل جوہری لکیر سے حاصل ہونے والی میگنیشیم کی کثرت کو لازمی طور پر اس کی ہائیڈروجنیٹڈمالیکیولرلائن سے حاصل ہونے والی کثرت کے مطابق ہونا چاہیے‘‘ ۔اسی طرح ، اس کی نیوٹرل ایٹمک لائن سے حاصل ہونے والی کاربن کی کثرت کو اس کی مالیکیولر لائن سے حاصل ہونے والی مقدار کے مطابق ہونا چاہیے ۔ان دونوں عناصر کی کثرت کا تخمینہ ان کی ہر ایک لائن سے پر منحصر ہوتا ہے، جو بالآخر ہائیڈروجن کی کثرت پر منحصر ہے ۔چونکہ ہیلیم سورج میں ہائیڈروجن کے بعد دوسرا سب سے زیادہ کثرت سے پایا جانے والا عنصر ہے ، اس لیے ہیلیم کی کثرت کا تعلق ہائیڈروجن کی کثرت سے ہے ۔یہ اس طریقہ کار کا بنیادی اصول ہے ۔

موہرانا نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ’’مثال کے طور پر‘‘، ’’اگر ہیلیم کو قدرے زیادہ مقدار میں فرض کیا جائے، تو اس کا مطلب ہوگا کہ ہائیڈروجن کی مقدار متناسب طور پر کم ہو جائے گی، جس سے سورج کے فوٹواسفیئر کے دھندلےپن  میں کمی آئے گی، اور ہائیڈروجن کی وہ مقدار بھی کم ہو جائے گی جو میگنیشیئم اور کاربن کے ساتھ مالیکیول بنانے کے لیے دستیاب ہوتی ہے۔‘‘ دھاتی ہائیڈرائڈ کے لئے (مثال کے طور پر ایم جی ایچ یا سی ایچ) لائن ، مسلسل جذب میں کمی اور لائن کی جذب کی طاقت میں کمی کا مشترکہ اثر اسی مشاہدہ شدہ لائن کی طاقت کو فٹ کرنے کے لیے دھات کی کثرت میں اضافے کا مطالبہ کرتا ہے ۔

گجیندر پانڈے نے کہا ‘‘اپنے تجزیے میں ، ہم نے جوہری اور مالیکیولر لائنوں سے ہیلیم اور ہائیڈروجن کی نسبتا کثرت کی مختلف اقدار کے لیے ایم جی اور سی کی متوقع کثرت کا حساب لگایا ۔ایم جی اور سی کی کثرت کے لیے ان کے متعلقہ جوہری اور مالیکیولر خصوصیات سے ملانے کے لیے ، ہیلیم سے ہائیڈروجن کا تناسب جو ہم اندازہ لگاتے ہیں وہ 0.1 کی قدر کے مطابق ہے ۔

بی پی ہیما نے  کہا کہ ’’ہمارے اخذ کردہ ہیلیم/ہائیڈروجن تناسب مختلف ہیلیوزیمولوجیکل مطالعات کے ذریعے حاصل کردہ نتائج کے ساتھ منصفانہ اتفاق رکھتے ہیں، جو سولر ہیلیم سے ہائیڈروجن تناسب کا تعین کرنے میں ہماری نئی تکنیک کی درستگی اور  بھروسے مند ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں ۔ یہ مطالعہ اس بات کی بھی تصدیق کرتا ہے کہ 0.1 کا وسیع پیمانے پر فرض کیا گیا اور اپنایا گیا (ہیلیم/ہائیڈروجن) تناسب ہماری پیمائش کے ساتھ بہتر مطابقت رکھتا ہے ۔ ‘‘

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔م ش۔ ن م۔

U- 219

 


(Release ID: 2124153) Visitor Counter : 9
Read this release in: English , Hindi