نیتی آیوگ
ہندوستان کے ہینڈ اینڈ پاور ٹولز سیکٹر میں 25 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ کی برآمدات کے امکانات
بھارت کے مستقبل کی تشکیل
Posted On:
22 APR 2025 3:23PM by PIB Delhi
تعارف
ٹولز انڈسٹری — جس میں ہاتھ اور پاور ٹولز شامل ہیں — عالمی مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کا ایک بنیادی ستون ہے، جو کہ تعمیر، آٹوموٹیو، الیکٹرانکس اور انفراسٹرکچر جیسے متعدد شعبوں میں پیداوار کو قابل بناتا ہے۔ اپریل 2025 میں، نیتی آیوگ اور فاؤنڈیشن فار اکنامک ڈیولپمنٹ نے مشترکہ طور پر رپورٹ شائع کی ہے "ان لاکنگ $25+ بلین ایکسپورٹ: انڈیاز ہینڈ اینڈ پاور ٹولز سیکٹر"، جس میں ہندوستان کی عالمی برآمدات کو موجودہ ایک ارب امریکی ڈالر سے بڑھا کر 2035 تک 25 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ کرنے کا ایک جامع روڈ میپ ترتیب دیا گیا ہے۔
اس شعبے میں ہندوستان کا موجودہ برآمدی قدم معمولی ہے، پھر بھی اس کے پاس کلیدی طاقتیں ہیں—کم لاگت مزدوری، اسٹریٹجک تجارتی پوزیشننگ، اور ایک بڑھتی ہوئی مینوفیکچرنگ بنیاد—جو کہ ملک کو ایک مسابقتی عالمی فریق میں تبدیل کرنے کی اہم صلاحیت پیش کرتی ہے۔
یہ رپورٹ مضبوط مانگ اور روڈ میپ دونوں ہیں،جو پالیسی سازوں، صنعت کاروں اور فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ اگلی دہائی میں 25 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ مالیت کے برآمدی مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔
|
جائزہ
- عالمی بازار کا سائز (2022): 100 ارب امریکی ڈالر
- ہاتھ کے اوزار: 34 ارب امریکی ڈالر
- پاور ٹولز: 63 ارب امریکی ڈالر
- متوقع مارکیٹ سائز (2035): 190 ارب امریکی ڈالر (سی اے جی آر : 53فیصد)
- ہاتھ کے اوزار: 60 ارب امریکی ڈالر
- پاور ٹولز: 134 ارب امریکی ڈالر
- 2025 میں ہندوستان کی برآمدات:
- ہاتھ کے اوزار: 600 کروڑ امریکی ڈالر (1.8فیصد عالمی حصہ)
- پاور ٹولز: 42 کروڑ 50 لاکھ امریکی ڈالر (0.7 فیصد عالمی حصہ)
ہندوستان کے لیے 2035 تک کے اہداف:
- ہینڈ ٹولز: 25 فیصد مارکیٹ شیئر → 15 ارب امریکی ڈالر کی برآمدات
- پاور ٹولز: 10 فیصد مارکیٹ شیئر → 12 امریکی ڈالر برآمدات
- کل برآمدی مواقع: 25 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ
- روزگار کے مواقع: 35 لاکھ براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں۔
ہندوستان کا موجودہ برآمدی پروفائل
ہاتھ کے اوزار
ہندوستان کے ہینڈ ٹولز سیکٹر نے پنجاب (جالندھر، لدھیانہ)، مہاراشٹر (ممبئی، ناگپور) اور راجستھان (ناگور) میں کلیدی مینوفیکچرنگ کلسٹرز کے ساتھ ایک مضبوط ایم ایس ایم ای ماحولیاتی نظام تیار کیا ہے۔ عام برآمدات میں رنچ، چمٹا، پیچ کس اور ہاتھ کی آری شامل ہیں۔ اس شعبے کی کامیابی کا تعلق محنت پر مبنی عمل، مقامی سپلائی چینز اور آزادی کے بعد کے تاریخی ارتقاء سے ہے۔
پاور ٹولز
ملک میں اس وقت پاور ٹولز کے لیے ایک جامع الیکٹرانک مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کا فقدان ہے، جس کے لیے موٹرز اور بیٹریوں جیسے درست اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے۔
برآمدی مقامات اور تجارتی مواقع
- سرفہرست درآمد کار: امریکہ اور یورپی یونین کا عالمی درآمدات میں 55 سے 60 فیصد کا حصہ ہے۔
اگرچہ ہندوستان کی برآمدات میں بھی سال بہ سال 24 فیصد اضافہ ہوا ہے،
مزید توسیع کے لیے کافی غیر استعمال شدہ امکانات باقی ہیں۔
|
-
-
-
-
- محصولات کا فائدہ: امریکہ نے چینی آلات پر 7.5 سے 25 فیصد اضافی محصولات عائد کیے، جس سے ہندوستان جیسے متبادل سپلائرز کے لیے نئے مواقع پیدا ہوئے۔
موجودہ حکومتی امدادی طریقہ کار
- برآمد شدہ مصنوعات پر ڈیوٹیز اور ٹیکسوں کی معافی (آر ا و ڈی ٹی ای پی) : آر ا و ڈی ٹی ای پی، برآمد کاروں کو برآمد شدہ اشیاء پر ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کے لیے چھوٹ فراہم کرتا ہے، تاکہ ہندوستانی برآمد کاروں کو بین الاقوامی منڈیوں میں مزید مسابقتی بنانے میں مدد ملے۔ اس اسکیم کے تحت، ہینڈ ٹولز کے برآمد کاروں کو ان کی مفت آن بورڈ (ایف او بی) قیمت کے فیصد کے طور پر 1.1 فیصد کی چھوٹ ملتی ہے، اور پاور ٹولز کو ان کی ایف او بی قدر کے فیصد کے طور پر 0.9 فیصد کی چھوٹ ملتی ہے۔
- ڈیوٹی ڈرا بیک اسکیم: ڈیوٹی فری امپورٹ اتھارٹی (ڈی ایف آئی اے) ان پٹ کی ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت دیتی ہے، لیکن صرف پوسٹ ایکسپورٹ کی بنیاد پر۔ اس اسکیم کے تحت درآمد کردہ ان پٹ کو صرف بنیادی کسٹم ڈیوٹی سے مستثنیٰ ہے۔ کوالیفائی کرنے کے لیے، ان پٹ کو معیاری ان پٹ آؤٹ پٹ نارمز (ایس آئی او این) کے تحت درج کیا جانا چاہیے، اور 20 فیصد کا کم از کم ویلیو ایڈیشن حاصل کیا جانا چاہیے۔ اس اسکیم کے تحت، ہینڈ اور پاور ٹولز کے مینوفیکچررز ڈیوٹی ڈرا بیک ریٹ، 2023 کے مطابق، اپنی ان پٹ لاگت پر 1.5 فیصد سے 2فیصد تک ڈیوٹی ڈرا بیک کے اہل ہیں۔
کلیدی پالیسی سفارشات
1. ہینڈ ٹولز کے لیے عالمی معیار کے کلسٹرز کا قیام
- ہدف : 2035 تک4000 ایکڑ پر محیط 3–4 کلسٹر قائم کرنا
- تخمینی سرمایہ کاری: 12,000 کروڑ روپے(حکومت) + 45,000 کروڑ روپے (صنعت)
- کلسٹر کی خصوصیات:
- صنعتی بنیادی ڈھانچے کا مناسب استعمال
- ورکر ز کے لئے مکانات ، تحقیق و ترقی کے مراکز ، ٹیسٹنگ لیبز
- کنونشن کی سہولیات، 24 گھنٹے ساتوں دن بجلی اور پانی کی فراہمی
عالمی معیار کے کلسٹرز کی تعمیر کے لیے سرمایہ کاری کرنا ضروری ہے۔
انفراسٹرکچر جیسا کہ فضلہ ٹریٹمنٹ پلانٹس، 24 گھنٹے ساتوں دن بجلی کی فراہمی کی گارنٹی ، اور کام کاج کے لئے تیار فیکٹریاں۔
|
-
-
-
-
-
- گورننس ماڈل: پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) بذریعہ اسپیشل پرپز وہیکل (ایس پی وی)، ریاستی کلسٹر اتھارٹی، اور نجی ڈویلپرز
2. ساختی اصلاحات
- درآمدی ڈیوٹی کو کم کریں اور کوالٹی کنٹرول آرڈرز (کیو سی اوز) کو معقول بنائیں۔
- تعمیل کو آسان بنانے کے لیے ریفارم ایکسپورٹ پروموشن کیپٹل گڈز (ای پی سی جی) اسکیم۔
- لیبر قوانین کو عالمی معیارات سے ہم آہنگ کریں (مثلاً 300 گھنٹے سہ ماہی اوور ٹائم)۔
- فلور ایریا ریشو (ایف اے آر) اور زمینی کوریج کے ضابطوں میں نرمی کریں۔
- 24گھنٹے ساتوں دن کم لاگت بجلی کو یقینی بنائیں اور لاجسٹکس کو بہتر بنائیں۔
اگر فیکٹر مارکیٹ ریفارمز کو لاگو کیا جاتا ہے، تو حکومت سے مالی مراعات کی ضرورت نہیں ہوگی۔
|
-
-
-
- گھریلو تحقیق و ترقی(آر اینڈ ڈی) کی حوصلہ افزائی کریں اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں آسانی پیدا کریں۔
3. برج سپورٹ (کنٹن جنٹ)
اگر اصلاحات میں تاخیر ہوتی ہے، تو 5 سالوں کے دوران 5,800 کروڑ روپے کی برج سپورٹ کی سفارش کی جاتی ہے۔
- ہاتھ کے اوزار: 3,450 کروڑ روپے
- لاجسٹکس: 450 کروڑ روپے
- سود کی امداد: 700 کروڑ روپے
- مسابقتی ترغیب: 700 کروڑ روپے
- کیپٹل سبسڈی: 1,600 کروڑ روپے
- پاور ٹولز: 2,230 کروڑ روپے
- سود کی امداد: 430 کروڑ روپے
- مسابقتی ترغیب: 1,500 کروڑ روپے
سپورٹ کو ایک اسٹریٹجک سرمایہ کاری کے طور پر سمجھا جانا چاہئے،
سبسڈی نہیں، ٹیکس کی آمدنی میں 2 سے 3 گنا متوقع واپسی کے ساتھ۔
|
-
-
-
-
- کیپٹل سبسڈی: 300 کروڑ روپے
نتیجہ
ہندوستان اپنی صنعتی تبدیلی میں ایک اہم موڑ پر کھڑا ہے۔ ٹولز سیکٹر، اگرچہ اس وقت عالمی تجارت میں کم نمائندگی کرتا ہے، بھارت کو چین کے لیے ایک قابل اعتماد مینوفیکچرنگ متبادل کے طور پر تبدیل کرنے کا ایک نادر اور وقتی حساس موقع فراہم کرتا ہے۔ نیتی آیوگ کی طرف سے پیش کردہ روڈ میپ ہندوستان کی موروثی طاقتوں سے فائدہ اٹھانے پر توجہ مرکوز کرتا ہے — وافر لیبر، ایک بڑھتی ہوئی مینوفیکچرنگ بنیاد، اور سیکٹرل ہم آہنگی — جب کہ اس کی ساختی کمزوریوں کو فوری طور پر دور کرتے ہوئے۔
حوالہ جات :
https://www.niti.gov.in/sites/default/files/2025-04/India_Hand_Power_Tools_Sector_Report.pdf
پی ڈی ایف دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں
*****
U.No:124
ش ح۔ا ع خ ۔ق ر
(Release ID: 2123517)
Visitor Counter : 13