ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھڑ نےنیشنل گرین ٹریبونل کے ماحولیات- 2025 پر قومی کانفرنس کے اختتامی اجلاس کی صدارت کی


دو روزہ ماحولیات- 2025 کانفرنس جنگلات کے تحفظ اور پالیسی کی ترقی پر توجہ کے ساتھ اختتام پذیر

پروگرام میں ملک کے ماحولیاتی مستقبل کی تشکیل میں عدالتی و حکومتی اداروں اور ماہرین کے اہم رول پر روشنی ڈالی گئی

Posted On: 30 MAR 2025 6:51PM by PIB Delhi

عزت مآب نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھڑنے آج وگیان بھون، نئی دہلی میں ماحولیات- 2025 پر نیشنل گرین ٹریبونل کی دو روزہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس کی صدارت کی۔ اس سیشن میں سپریم کورٹ کے جج عزت مآب جسٹس پی ایس نرسمہا، عزت مآب جسٹس پرکاش شریواستو، چیئرپرسن، نیشنل گرین ٹریبونل، مسٹر تشار مہتا، سالیسٹر جنرل اور جناب تنمیہ کمار، سکریٹری، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت سمیت کئی معززین موجود تھے۔

اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جگدیپ دھنکھڑنے کہا کہ نہ تو یہ صرف ہمارا سیارہ ہے اور نہ ہی ہم اس کے مالک ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی یافتہ ممالک کو ماحولیاتی سوچ میں سیاسی حدود سے اوپر اٹھنا چاہیے اور فطرت کے ساتھ ہم آہنگی میں رہنے اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے اجتماعی عزم پر زور دیا۔

(تفصیلی پریس یلیز  کو           https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=2116844®=3&lang=1   دیکھا جاسکتا ہے)

دوسرے دن کی کارروائی کا تکنیکی سیشن- III  ‘جنگل اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ’ پر شروع ہوئی، جس کی صدارت مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے جج جسٹس آنند پاٹھک نے کی۔ ماہرین اور پالیسی سازوں نے جنگلات اور حیاتیاتی تنوع پر انسانی مداخلت کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا اور تحفظ کے لیے درکار قانونی اور پالیسی فریم ورک پر روشنی ڈالی۔ جسٹس آنند پاٹھک نے کہا کہ یہ ہر شہری کا فرض ہے کہ وہ صحیح مقامات پر صحیح درخت لگا کر ماحولیات کو فروغ دیں۔ انہوں نے متعدد خیالات پیش کیے جن میں چھوٹے جرمانے کو درخت لگانے کے اقدامات میں تبدیل کرنا، کارپوریٹ آب و ہوا کی ذمہ داری، نیشنل کاربن کریڈٹ بینک کی تشکیل اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے ایک خودمختار فنڈ قائم کرنا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق سے کرۂ ارض کے حقوق کی طرف بڑھنا اور ماحولیاتی ذمہ داری کے خیال کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

تکنیکی سیشن- IV کا عنوان ‘مظاہر اور کلیدی نتائج’ تھا جس میں دو دنوں کے دوران تکنیکی سیشنز میں ہونے والی بات چیت کا جامع جائزہ لیا گیا۔ اس کا اہتمام سپریم کورٹ کے جج عزت مآب جسٹس پی ایس نرسمہا نے کیا تھا۔ جسٹس نرسمہا کی صدارت میں اوراین جی ٹی کے جوڈیشل ممبر، عزت مآب جسٹس ارون کمار تیاگی کی شریک صدارت میں سیشن نے اہم ماحولیاتی خدشات کا خلاصہ کیا اور قانونی اور پالیسی پیش رفت کے لیے ایک روڈ میپ تجویز کیا۔ جسٹس پی ایس نرسمہا نے پالیسیوں کے موثر نفاذ اور عمل آوری پر زور دیا۔ انہوں نے ادارہ جاتی سالمیت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے زمینی سطح پر مؤثر طریقے سے کام کرنے کے لیے ریگولیٹری اداروں کو مضبوط اور بااختیار بنانے کی تجویز پیش کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0012VTD.jpg

اس تقریب میں یونیورسٹیوں اور طلباء کو ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار طریقوں میں ان کی شاندار شراکت کے لیے اعزاز سے نوازا گیا۔ اس اقدام کا مقصد نوجوانوں کو صاف ستھرا اور سرسبز مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنے کی ترغیب دینا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002YNKB.jpg

سیشن کا ایک اہم لمحہ این جی ٹی کی یادگار کتاب ‘وائس آف نیچر’کا اجراء تھا، جس میں این جی ٹی کی تاریخ، سرگرمیوں اور کامیابیوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003IUOS.jpg

نائب صدر نے این جی ٹی ای جرنل کا بھی اجرا کیا جس میں این جی ٹی کے قابل ذکر کیسز شامل  ہیں۔

*******

ش ح- ظ ا-ف ر

Urdu No.9930


(Release ID: 2122031) Visitor Counter : 19
Read this release in: Odia , English , Hindi , Bengali-TR